آئین اور قانون میں فرق ⇐ آئین اور قانون میں بنیادی فرق یہ ہے کہ قانون ایک عام ضابطہ ہے جسے مقننہ منظور کرتی ہے اور جو لوگوں کی جان و مال اور عزت و آزادی کی حفاظت کیلئے ہوتا ہے جبکہ آئین حکومت چلانے کیلئے بنیادی اصولوں کا مجموعہ ہے۔
قانون میں ترمیم حکومت
آئین میں ترمیم کرنا قدرے مشکل عمل ہے جبکہ قانون میں ترمیم حکومت کرتی ہے اور یہ آسانی سے ہو سکتی ہے۔
پہلا تحریری آئین
دنیا کا سب سے پہلا تحریری آئین وہ اسلامی دستور یا آئین ہے جو ہمارے ہی حضرت محمد ﷺ نظام نے 622ء میں ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں نافذ کیا تھا ۔ صحابہ کرام کے علاوہ اس آئین کو یہودیوں اور نصرانیوں کی تائید بھی حاصل تھی۔
دفعات
اس آئین میں 47 دفعات اور 53 نکات تھے جن میں مسلمانوں اور مقامی باشندوں ( جنہوں نے ابھی تیک اسلام قبول نہیں کیا تھا ) کے حقوق و فرائض سے کئے گئے تھے۔
تاریخی نقطہ نظر
علمی اور تاریخی نقطہ نظر سے یہ آئین میں ایک امتیازی حیثیت رکھتا ہے اس کے ذریعے ایک مستقل اور خود مختار مملکت میں حکمران اور رعایا کے حقوق و فرائض کو تحریری طور پر مرتب کیا گیا تھا۔
جنگ کی حالت
دفاع کے سلسلے میں اس دستور میں یہ صراحت تھی کہ امن اور جنگ کی حالت مشترک ہوگی یعنی اگر امن ہو تو اس مملکت کے سارے باشندوں کیلئے ہوگا اور جنگ ہو تو سارے باشندوں کیلئے۔
معاہدات سیاسی منصوبوں
مزید برآں غیر مسلموں کے ساتھ کئے جانے والے معاہدات سیاسی منصوبوں اور مہاجروں کی آباد کاری کے متعلق تفصیل درج تھی۔
رقم کی ادائیگی کا انتظام
اس دستور میں ایک اور چیز جو غیر متوقع اور غیر معمولی کہی جاسکتی ہے وہ ایک طرح سے بیمہ کا انتظام تھا جس کی صورت یوں تھی کہ اگر کوئی شخص فدیہ یا خون بہا کی رقم ادا کرنے سے معذور ہو تو اس کے قبیلے کی انجمن یا همسایه یا بالاآخر مرکزی ریاست اس رقم کی ادائیگی کا انتظام کرے گی۔
مذہب کے مطابق
ایس آئین کے مطابق غیر مسلموں کیلئے اپنے دین و مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری آزادی تھی ۔
مذہبی آزادی
ایک دفعہ کے الفاظ یہ ہیں ” مسلمانوں کیلئے مسلمانوں کا دین اور یہودیوں کیلئے ان کا دین ہے یعنی مدینہ میں جتنے لوگ بھی بستے تھے ان کو مذہبی آزادی کے ساتھ عدالتی اور قانونی آزادی کا بھی نہ اطمینان دلایا گیا تھا۔
خصوصی اہمیت
ایک تاریخی دستاویز ہے اور اس کی خصوصی اہمیت یہ ہے کہ یہ نیا کا سب سے پہلا تحریری دستور ہے جو ایک امی نبی میں قیام کے ہاتھوں وجود میں آیا ۔
آئین پاکستان 1956ء
یہ پاکستان میں دستور ساز اسمبلی کا منظور شدہ پہلا آئین تھا جس کے افتتاحیہ میں 1949ء میں منظور کی گئی قرار داد مقاصد کو شامل کر لیا گیا تھا ۔
پارلیمانی نظام
یہ آئین تیرہ ابواب اور 234 دفعات پر مشتمل تھا۔ اس میں برطانوی طرز کے پارلیمانی نظام حکومت کو اپنایا گیا تھا لیکن سر براہ حکومت کا عہدہ برطانوی نظام کے برعکس کافی با اختیار رکھا گیا۔
بیان کردہ انتظام سے مشابہت
اس آئین کے تحت وفاقی نظام کافی حد تک 1935 ء کے ایکٹ میں بیان کردہ انتظام سے مشابہت رکھتا تھا۔ مضبوط مرکز کے تقاضوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ صوبائی خود مختاری کی پوری ضمانت دی گئی تھی ۔
قانون کا مساوی تحفظ
انیس سو چھپنء کے آئین میں بنیادی حقوق دفعہ 5 سے لے کر دفعہ 23 تک انیس دفعات میں بیان کئے گئے تھے ۔ ان میں قانون کا مساوی تحفظ قید و نظر بندی کیخلاف تحفظ تقریر وتحریر اجتماع جماعت بندی اور نقل و حرکت کی آزادی جائیداد حاصل کرنے اور اسے فروخت کرنے کا حق، پیشہ و تجارت اور بلا امتیاز پبلک مقامات تک رسائی کی آزادی غلامی اور جبر و مشقت کی ممانعت اور اپنا مذہب ظاہر کرنے اور اس پر عمل کرنے کی آزادی وغیرہ شامل تھیں ۔
انیس سو باسٹھ ء کا آئین
صدر ایوب نے 17 فروری 1960ء کو جسٹس شہاب الدین کی سربراہی میں ایک دستوری کمیشن قائم کیا جس کی سفارشات کی روشنی میں یکم مارچ 1962ء کو ایک نیا آئین پیش کیا گیا ۔ اس آئین میں 1956 ء کےآئین کی چند خصوصیات کو بھی شامل کیا گیا ۔
صدارتی نظام
وفاقی نظام کو برقرار رکھا گیا ۔ پارلیمانی نظام کو ترک کرکے صدارتی نظام نافذ کیا گیا ۔ 1962 ء کے آئینی مسودہ میں بنیادی حقوق کا تذکرہ سرے سے ہی غائب تھا۔ سیاسی ماہرین کے مسلسل احتجاج اور وزیر قانون شیخ خورشید احمد کی مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں آئین کے دوسرے باب میں بنیادی حقوق اور حکمت عملی کے اصول شامل کر دیئے گئے ۔ یہ تمام حقوق کم و بیش وہی تھے جو 1956ء کے آئین میں درج تھے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین 1973 ء اور بنیادی حقوق کی دفعات
آئین کا افتتاحیہ یا تمہید اس کے بنیادی مقاصد اور اصولوں کی نشاندہی کرتا ہے ۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام کائنات کا مقتدر اعلیٰ اللہ تعالیٰ ہے، اور پاکستانی عوام کے پاس اختیارات ایک مقدس امانت ہیں جنہیں وہ اللہ تعالی کی مقرر کردہ حدود کے تحت بروئے کارلائیں گے ۔
منظور کردہ قرار داد
انیس سو انچاسء میں منظور کردہ قرار داد مقاصد کو جو پاکستان کے دونوں پرانے دساتیر میں موجود تھی تھوڑے بہت ردو بدل کے ساتھ پاکستان کے اس آئین کے افتتاحیہ میں بھی شامل کیا گیا۔
ضبط نفس کے اصولوں کا احترام
اس کے علاوہ اس میں اسلام کے بتائے ہوئے جمہوریت مساوات، آزادی سماجی انصاف اور ضبط نفس کے اصولوں کا احترام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس آئین میں مندرجہ ذیل بنیادی حقوق پر بحث کرتے ہوئے ان کے تمام پہلوؤں کی وضاحت کر دی گئی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “آئین اور قانون میں فرق“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻 مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
……..DOWNLOAD PDF ⇒ آئین اور قانون میں فرق ………