ملکیت فرد واحد کی خصوصیات

ملکیت فرد واحد کی خصوصیات تنہا تاجر اپنے کاروبار کے لیے سرمایہ فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ سرمایہ کم ہونے کی شکل میں اسے احباب، بینک یا دیگر مالی اداروں کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے۔ اس ٹیم کے لئے حاصل کیا ہوا قرض کسی طرح بھی تنظیم پر اثر انداز نہ ہوگا کیونکہ قرض دینے والے ادارے کسی طرح نفع یا نقصان میں شامل نہیں ہوتے۔ شرائط کے تحت واحد تاجر کو قرض ادا کرنا ہوگا۔ کاروبار ہمیشہ ایک ہی حالت نہیں رہتا ۔ کئی قسم کے حادثات پیش آسکتے ہیں ۔ منڈیوں میں اتار چڑھاؤ ہوتا ہے ، جس سے نقصان ہونا ایک لازمی امر ہے۔ جو کہ تمام کا تمام تنہا تاجر ہیں برداشت کرتا ہے۔ کاروبار کی نگرانی کے تمام تر فرائض تنہا تاجر ہی سر انجام دیتا ہے۔ کاروبار اگر وسیع ہو جائے تو مالک ہی منتظم اعلیٰ ہوگا۔ اپنی مدد کے لئے وہ ملازمین رکھ سکتا ہے۔ کاروبار کے متعلق اسے ہر قسم کا فیصلہ خود کرنا ہوتا ہے۔ اس کی مرضی میں کوئی دوسرا آدمی داخل نہیں ہوسکتا ۔ جزوی یا کلی کاروبار کے لئے ہر قسم کالائحہ عمل ایسے ہی تیار کرنا پڑتا ہے۔ کاروبار کو رواں دواں رکھنے کے لئے اسے خود ہی کامیابی کے راستے تلاش کرنے ہوتے ہیں۔ صارفین کی پسند کو مقدم رکھنا ہوتا ہے تا کہ مال کا نکاس زیادہ سے زیادہ ہو۔ اوائل میں کاروبار چھوٹے پیمانے پر ہوتا ہے اور اسے موزوں حالات مل جائیں تو یہی کاروبار وسعت اختیار کر لیتا ہے۔

ملکیت فرد واحد کی خصوصیات

ملکیت فرد واحد کے فوائد

منافع کی واحد ملکیت

واحد ملکیتی کاروبار میں بلا شرکت غیرے مالک ہی منافع کا استحقاق رکھتا ہے۔ چونکہ وہ کئی ایک مراحل سے گزر کر نفع کمانے کے قابل ہوتا ہے۔ لہذا اس کے نفع میں کوئی شریک نہ ہوگا۔

کاروبار کی تشکیل میں آسانی یا سہولت تنظیم

کاروبار کو شروع کرنے کے لیے کسی قانونی کارروائی کی ضرورت پیش نہیں آتی ۔ نہ ہی کسی قسم کی دستاویز کی تکمیل درکار ہے۔ ایک بیدار مغز آدمی ارادہ کرتے ہی کاروبار شروع کر سکتا ہے۔ پھر اس قسم کی تنظیم میں کاروبار کی کوئی خاص تم اپنانے میں صرف اپنی ہی مرضی کی ضرورت ہے۔ آغاز میں زیادہ ہے۔ سرمایہ کی بھی ضرورت نہیں پڑتی ۔ چند کارو بار اس قسم کے ہیں جن میں لائسنس حاصل کرنا ہوتا ہے۔ مثلا ادویہ کی فروخت کاری اور اسلحہ کی فروخت وغیرہ ۔ انسان خود کوئی پیچیدگی پیدا نہ کرے تو اس میں کوئی چیز سید راہ نہیں بن سکتی ۔

کاروبار میں آزادی اور مستعدی

مشورہ کر لینے کی ضرورت نہیں پڑتی اور اسے کاروبار میں مکمل آزادی حاصل ہوتی ہے۔ وہ اپنی طبیعت یا لت فردا میں کاروبار کا اک خود ار ہوتا ہے۔ آخری فیصلہ کی اسے کسی دوسرے تخت سے مرضی کے مطابق اپنے کاروبار کو جاری رکھ سکتا ہے یا کوئی دوسرا کاروبار شروع کر سکتا ہے۔ یہ فیصلے بڑی عجلت سے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔

ٹیکس کی بچت

شراکت داری یا مشترک سرمایہ کی کمپنیوں کی طرح اس پر زیادہ ٹیکسوں کا بوجھ نہیں پڑتا ۔ زیادہ سے زیادہ اس کو اپنی آمدنی یا جائیداد پر ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔

ذاتی مفاد اور دلچسپی

ملکیت فرد واحد کے کاروبار کے مالک کو کام میں پوری پوری دلچسپی ہوتی ہے۔ اگر کاروبار میں اسے نقصان ہو جائے تو کوئی دوسرا آدمی اس کے نقصان میں شریک نہیں ہوگا۔ اس خوف کے پیش نظر تا حد امکان وہ نفع کمانے کی کوشش کرتا ہے جس کی وجہ سے اسے محنت شاقہ کے ذریعے سے اپنی توجہ کو کاروبار پر مرکوز کرنا پڑتا ہے۔ ہر منصوبہ کی تکمیل اس کی اپنی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

قانونی پابندیاں

کاروبار کے واحد مالک کی حیثیت سے اسے قانونی پابندیوں کا جو اگلے میں نہیں ڈالنا پڑتا جبکہ شراکت داری اور مشترک سرمایہ کی کمپنیوں کو کئی قسم کے قانونی لوازمات پورے کرنے ہوتے ہیں۔

بلا تاخیر فیصلہ

کاروبار میں ہر وقت فیصلہ کو بڑی اہمیت حاصل ہے چونکہ تاجر مختار کل ہوتا ہے۔ اس لئے ہر موقع پر عجلت سے فیصلہ کر کے اسے عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ جن تنظیموں میں فیصلہ کرنے والے اشخاص ایک سے زیادہ ہوتے ہیں وہاں اختلاف رائے پیدا ہونے کی وجہ سے فیصلہ میں تاخیر ہونا ایک لازمی امر ہے۔ اس طرح نفع بخش مواقع ہاتھ سے نکل جاتے ہیں ۔ تنہا تاجر کو یہ صورت حال پیش نہیں آتی۔

راز داری

راز داری کاروبار کی جان ہے۔ مال کی تیاری کے خاص گر، کاروبار کی اندرونی حالت ، گاہکوں سے معاملات کی نوعیت و کیفیت ، موجودہ پیداوار کے اندازے، مستقبل کے منصوبے اور دیگر لوازمات اگر راز میں نہ رہیں تو حریفوں کو ان سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل جاتا ہے۔ تنہا تاجر چونکہ تمام انتظام خود کرتا ہے اس لئے کسی راز کے افشاں ہونے کا خطرہ نہیں رہتا۔

ذاتی کردار

واحد کاروبار کا مالک اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لیے بہت بڑی ذمہ داری کا ثبوت دیتا ہے، برعکس اس کے کہ زیادہ مالک ایک دوسرے پر ذمہ داری کا بوجھ ڈالتے ہیں۔ اپنے کاروبار کی ساکھ دوسرے پر ذمہ داری کا بڑھانے کے لئے ہر ایک سے خوش اسلوبی اور رواداری سے پیش آتا ہے۔ تا کہ لوگ اس کی شخصیت سے متاثر ہو کر خرید و فروخت میں اضافہ کریں اور اس پر اعتبار کریں۔

زیادہ نفع کی حصولی

کا روبار کی ساکھ بڑھ جائے اور گاہکوں کے ساتھ روابط زیادہ ہونے کی وجہ سے خرید و فروخت میں زیادتی ہوگی نتیجہ کے طور پر نفع زیادہ ہوگا۔

کاروبار کی آسان اختتام پذیری

مالک حسب خواہش بغیر کسی قانونی پابندی کے کاروبار ختم کر سکتا ہے۔ دوسری تنظیموں کی طرح اسے قانونی پابندیوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھنا پڑتا۔

ملکیت فرد واحد کے نقصانات

غیر محدود ذمہ داری

واحد تاجر چونکہ نفع و نقصان کا خود مالک ہوتا ہے لہذا انقصان کی صورت میں اسے ادائیگیاں خود ادا کرنا ہوتی ہیں اگر وہ قرض کی تمام رقم ادانہ کر سکے تو اسے اپنی جائیداد سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں ۔

قرضہ کی اقل ترین فراہمی

واحد ملکیتی کاروبار چونکہ محدود پیمانہ پر ہوتا ہے۔ لہٰذا اس کو قرضہ حاصل کرنے میں دقت پیش آتی ہے۔ قرضہ کی فراہمی اسی وقت ہوسکتی ہے جب قرض خواہ کو کاروبار کے وسیع پیمانے پر چلنے کی امید ہو۔ ملکیت فرد واحد کے کاروبار میں اسے قرضہ واپس ملنے کی کم توقع ہوتی ہے۔

ذاتی قابلیت پر کامیابی کا انحصار

چونکہ کا روبار کی اس شکل میں صرف مالک ہی خود مختار ہوتا ہے۔ لہذا اس کے فوت ہو جانے پر کا روبار عموماً ختم ہو جاتا ہے کیونکہ اس کام کو بعد میں سنبھالنے والے اشخاص اس راز داری سے واقف نہیں ہوتے جو کامیابی کی ضمانت تھی۔

ماہرین کی خدمت کا فقدان

محدود کا روبار اور سرمایہ کی قلت کی وجہ سے مختلف شعبوں میں متعلقہ ماہر نہیں رکھے جاسکتے ۔ مثلاً انتظامی امور کے لئے منصرم ، حساب و کتاب کے لئے محاسب اور فروخت مال کے لئے فروشکار نایاب ہوتے ہیں ۔

محدود جسامت

ماہرین فقدان ، سرمایہ کی کمی اور قرضہ کی کم فراہمی کی وجہ سے کاروبار کی جسامت کم ہوتی ہے۔ کاروبار میں وسعت کے عناصر مفقود ہوتے ہیں۔ لہذا کا روبار میں اختصار کا پہلو بھی نمایاں رہتا ہے۔ بسا اوقات منافع کے مواقع ہاتھ سے نکل جاتے ہیں۔

محدود ود استقرار

مالک کے پاگل ، دیوانہ ہو جانے یا مر جانے پر اس کے ورثاء اس کا روبار کی نگرانی کو جاری نہیں رکھ سکتے کیونکہ کاروبار کو دوبارہ ماہرانہ طور پر سابقہ سطور پر نہیں چلایا جا سکتا۔

تنظیم کاری کی پیچیدگیاں

اگر کاروبار مائل بہ توسیع ہو تو تنہا تاجر کے لئے تمام مطلوبات پر پورا اتر نا مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ خرید و فروخت ، خام مال کی فراہمی ، منڈی کی تلاش، مالک کا نکاس ایک آدمی کے بس کی بات نہیں ہوتی جس سے کاروبار کی ساکھ ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔ گاہکوں کا اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ جس سے کاروبار کو دھی کا لگنے کا احتمال ہوتا ہے۔

ملازمین کی خدمت کا فقدان

واحد ملکیتی کاروبار میں اگر کوئی بیدار مغز قسم کا ملازم رکھ لیا جائے تو وہ کاروبار میں شراکت داری کا مطالبہ کردے گا۔ اگر اس کی یہ خواہش پوری نہ ہو تو ملازمت چھوڑ کر خود کا روبار شروع کر دے گا۔ جس سے اس کے سابقہ مالک کی کارکردگی مؤثر ثابت نہیں ہوگی اس کے سابقہ مالک کی کارکردگی بات نہیں ۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "ملکیت فرد واحد کی خصوصیات"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment