پھلدار پودوں کی کاشت کیلئے موزوں آب و ہوا ⇐ مختلف قسم کے پھل دار پودوں کے لیے مختلف قسم کی آب و ہوا درکار ہے۔ آب و ہوا کا اثر پودے کی نشو نما و بارآوری، پیداوار ، پھل پکنے کا وقت ، خاصیت ، پودے کی عمر اور صحت جیسے مختلف قسم کے عناصر پر ہوتا ہے۔ آب و ہوا میں درجہ حرارت، بارش نمی ، ہوا، آندھی، سورج کی روشنی، کور ا ، اولے اور سطح سمندر سے بلندی زیادہ اہم ہیں ۔ پھل دار پودوں کی کامیابی کا زیادہ انحصار موزوں آب و ہوا پر ہے۔
Suitable climate for growing fruit plants Different types of fruit plants require different types of climate. Climate affects various factors such as plant growth and productivity, yield, fruit ripening time, characteristics, plant age and health. Temperature, rainfall, humidity, wind, wind, sunlight, cloudiness, hail and altitude are more important in climate. The success of fruit plants depends largely on suitable climate.
سیب
یہ پھل صرف ایسے اونچے پہاڑی علاقہ میں کامیابی سے کاشت کیا جاسکتا ہے۔ جن کی بلندی چار ہزار فٹ سے سات ہزارفٹ تک ہو۔ سیب کی بہترین اقسام پانچ ہزارفٹ سے سات ہزار فٹ تک زیادہ کامیاب ثابت ہوتی ہیں۔ اونچے پہاڑی علاقہ کا سیب نسبتا زیادہ خوش رنگ اور خوش ذائقہ ہوتا ہے ۔ سیب کی کاشت کے لیےاولوں سے حفاظت ضروری ہے اور اس مقصد کے لیے محفوظ صحت کا انتخاب کرنا چاہیے۔ مری کی پہاڑیوں میں سیب کی کاشت میں سب سے بڑی رکاوٹ اولے ہیں۔ تاہم سیب کی کامیاب کاشت کے لیے چارفٹ تک برف مفید ہے۔ سیب نمی والی گہری زمین جس میں نباتاتی مادہ کافی ہو زیادہ کامیاب رہتا ہے۔ سیب کی چھوٹی قسم یعنی چھوٹا سیب پاکستان کے گرم میدانی علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے۔
Apple
This fruit can be successfully cultivated only in high mountainous areas. Those whose height is from four thousand feet to seven thousand feet. The best varieties of apples prove to be more successful between five thousand feet and seven thousand feet. Apples from high mountainous areas are relatively more colorful and tasty. Protection from hail is necessary for apple cultivation and for this purpose, safe health should be chosen. The biggest obstacle to apple cultivation in the hills of Murree is hail. However, up to four feet of snow is useful for successful apple cultivation. Apples are more successful in moist, deep soil with sufficient plant material. Small varieties of apples, i.e. small apples, can be successfully cultivated in the hot plains of Pakistan.
ناشپاتی
ناشپاتی کا پودا چار ہزارفٹ کی بلندی پر کاشت کیا جاتا ہے۔
ناشپاتی کی چند اقسام مری کی پہاڑیوں اور پشاور ڈ ویژن میں نہایت کامیاب ہیں۔
ان میں سے پتھر ناخ دامن کوہ کے علاقہ میں بھی کاشت کی جا سکتی ہے۔
pear
- Pear trees are cultivated at an altitude of four thousand feet.
- Some varieties of pear trees are very successful in the hills of Murree and Peshawar Division.
- Some of them can also be cultivated in the area of Pathar Nakh Daman Mountain.
چیری
چیری کا پودا چار ہزارفٹ یا اس سے کم بلندی پر کامیاب نہیں ہوتا۔ بہترین قسم کی چیری 5000 فٹ سے 7000 فٹ کی بلندی پر کاشت کی جاسکتی ہے۔ یہ پھل دار پودا کوئٹہ کی پہاڑیوں میں بہت کامیاب -ہے۔ اس کے لیے زیادہ بارش اور نمی موزوں نہیں ۔ چیری کی کاشت کا مری کی پہاڑیوں میں کامیاب ہونے کا کافی امکان ہے۔
Cherry
Cherry does not grow well at an altitude of 4,000 feet or less. The best varieties of cherry can be grown at an altitude of 5,000 feet to 7,000 feet. This fruit tree is very successful in the hills of Quetta. It does not tolerate excessive rainfall and humidity. Cherry cultivation has a good chance of success in the hills of Murree.
پرسیمین
جاپانی پھل اعلیٰ قسم کا پرسیمین چار ہزار فٹ سے پانچ ہزارفٹ کی بلندی پر پیدا کیا جا سکتا ہے۔ اس کی کاشت پر چھرہ پانی (مری) اور پشاور میں تجربات کیے جا رہے ہیں۔ نیزپرسیمین کی چند سخت جان اقسام کم گرم میدانی علاقوں میں بھی کاشت کی جاسکتی ہیں۔
Persimmon
Japanese Fruit High quality persimmon can be produced at an altitude of 4,000 to 5,000 feet. Experiments are being conducted on its cultivation in Chhara Pani (Muri) and Peshawar. Also, some hardy varieties of persimmon can be cultivated in less hot plains.
اخروٹ
یہ پودا بھی چار ہزارفٹ سے پانچ ہزارفٹ کی بلندی پر کامیاب ہے۔ محکمہ جنگلات پاکستان پہاڑی علاقوں میں اخروٹ کے پودے مفت مہیا کرتا ہے۔ اخروٹ کی مختلف اقسام کی کاشت کے کافی امکانات ہیں۔
Walnut
This plant also thrives at an altitude of 4,000 to 5,000 feet. The Forest Department of Pakistan provides walnut seedlings free of cost in mountainous areas. There is ample scope for cultivation of different varieties of walnut.
آڑو، آلوچہ، خوبانی اور بادام
یہ چاروں پھل کم اونچے پہاڑی علاقوں میں کامیاب ہیں ۔ ایسے مقامات جن کی بلندی 1500 فٹ سے 4000 تک ہو ان پودوں کی کاشت کے لیے نہایت موزوں ہیں ۔ الوچہ کے لیے نسبتا سرد آب و ہوا در کار ہے۔
Peach, Plum, Apricot and Almond
These four fruits are successful in low-lying mountainous areas. Places with an altitude of 1500 feet to 4000 are very suitable for the cultivation of these plants. Plum requires a relatively cool climate.
خوبانی
خوبانی 3000 سے 5000 فٹ تک کی بلندی پر کاشت کی جاسکتی ہے۔ آڑو، آلوچہ اور بادام کی چند اقسام میدانی علاقوں میں بھی کامیابی سے اگائی جاسکتی ہیں۔ آلوچہ کو ایسے خطہ میں اگانا چاہیے جو تیز ہواؤں سے محفوظ ہو۔ آڑو کی چند اقسام مثلا 6 الف ٹکی اور نو کی آڑو دامن کوہ کے اضلاع میں کاشت کی جاسکتی ہیں۔ خوبانی کی بہترین اقسام ہری پور (ضلع ہزارہ) پشاور ، ڈویژن وادی سون ، گلگت، سکردو، آزاد کشمیر، سوات، چترال، کلر کہار، چوہا سیدن شاہ اور مری کی پہاڑیوں کے نچلے حصہ میں کاشت کی جاسکتی ہیں ۔ گلگت کے علاقہ میں خوبانی کی پیداوار بہت زیادہ ہوتی ہے وہاں اس پھل کے خود رو پودے بکثرت ملتے ہیں۔
apricot
Apricot can be cultivated at an altitude of 3000 to 5000 feet. Some varieties of peach, plum and almond can also be grown successfully in plains. Plum should be grown in an area that is protected from strong winds. Some varieties of peach such as 6 Alf Tiki and No Ki Aro can be grown in the foothill districts. The best varieties of apricot can be grown in the lower parts of the hills of Haripur (Hazara District), Peshawar, Son Valley Division, Gilgit, Skardu, Azad Kashmir, Swat, Chitral, Kallar Kahar, Choha Syedan Shah and Murree. Apricot production is very high in the Gilgit region, where spontaneous plants of this fruit are found in abundance.
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “پھلدار پودوں کی کاشت کیلئے موزوں آب و ہوا“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻 مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئےشکریہ