گاڑی چلانے کے احتیاط ⇐ گاڑی چلاتے وقت مندرجہ ذیل صورتوں میں گاڑی میں سامنے سے آئینے یا دونوں جانب سے لگے ہوئے آئینوں میں ضرور دیکھ لینا چاہیے
گاڑی کو حرکت میں لانا
ٹریفک کی لین بدلنا
کسی اور گاڑی سے آگے نکلنا
دائیں یا بائیں مڑنا
آہستہ ہونا یا رکنا
اپنی گاڑی کا دروازہ کھولنا
گاڑی کو پیچھے لے جانا وغیرہ۔
سفر کا آغاز
گاڑی سٹارٹ کرنے سے پہلے آئینے میں اردگر د ضرور دیکھ لینا چاہیے ۔ ڈرائیور کو اچھی طرح یقین کر لینا چاہیے کہ کوئی اوور ٹیک تو نہیں کرنا چاہتا ۔ ہمیشہ مناسب اور صورتحال کے مطابق اشارہ دینا چاہیے ۔ سفر اس وقت شروع کرنا چاہیے جب یہ بات یقینی ہو جائے کہ کسی دوسرے کیلئے رکاوٹ یا خطرہ کا امکان تو نہیں ہے۔
سفر میں ضروری احتیاط
گاڑی چلاتے وقت اپنی توجہ اور یکسوئی میں مندرجہ ذیل وجوہ کی بناء پر خلل نہ پڑنے دیں
پیچھے بیٹھے ہوئے مسافروں سے باتیں کرنا
سگریٹ سلگانا
اپنی جیب یا بٹوےکو ٹٹولنا
بلا وجہ ادھر ادھر دیکھنا و غیره
درمیانی فاصلہ
کسی گاڑی کے پیچھے چلتے وقت اس سے مناسب فاصلہ رکھئے ۔ اگر گاڑی کی رفتار 40 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو تو سامنے والی گاڑی اور اپنی گاڑی کے درمیان فاصلہ کم از کم 80 فٹ کا ہونا چاہیے۔
ریلوے پھاٹک
سڑک پر گاڑی چلاتے وقت پھاٹک کو عبور کرنے کی صورت میں بہت احتیاط کرنی چاہیے۔ عموماً پھاٹک پر صرف پھاٹک کھولنے اور بند کرنے والے کی ڈیوٹی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وہاں کوئی ٹریفک پولیس کا سپاہی نہیں ہوتا جو ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چیک کرے ۔ لہذا ایسے پھاٹکوں پر ریل گاڑی گزرنے اور پھاٹک بند رہنے کے دوران میں لوگ اکثر غلط لین میں آجاتے ہیں یہ بد نظمی حادثات کا سبب بنتی ہے۔ لہذا اگر پھاٹک بند ہو تو اس کے کھلنے یا ہٹنے کا انتظار کرنا چاہیے۔ آدھ کھلے پھاٹک سے گزرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
دوڑ مقابلہ
گاڑی کو دوسروں سے دوڑ لگانے کے انداز میں ہرگز نہیں چلانا چاہیے ۔ اگر کوئی ڈرائیور غیر محتاط اور غیر مہذب انداز سے گاڑی چلا رہا ہو تو اس کا مقابلہ نہیں کرنا چاہیے۔ تیز رفتاری کے یہ مقابلے بسا اوقات جانی و مانی نقصان کا سبب بنتے ہیں۔
قطار میں رہنا
جب گاڑی کے آگے گاڑیاں رک جائیں تو قطار سے ہٹ کر دائیں یا بائیں اطراف سے نکل کر آگے بڑھنے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس طرح بدنظمی پیدا ہوجاتی ہے اور قطار میں رہتے ہوئے جو راستہ تھوڑے سے وقت میں طے کیا جا سکتا ہے وہ بد نظمی کے باعث بہت زیادہ وقت میں طے ہوتا ہے۔
گاڑی کی رفتار کی حد
حدرفتار سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔ جہاں کہیں حد رفتار متعین نہ ہوتو اس کے مطابق رفتار رکھنی چاہیے۔
ایمر جنسی گاڑیاں
ایمر جنسی گاڑیاں یعنی ایمبولینس، آگ بجھانے والی گاڑیاں پولیس کی گاڑیاں جو سائرن بجاتی ہوئی چلیں ان کو فورا راستہ دینا چاہیے۔ اس کے علاوہ جنازے کو بھی راستہ دینا چاہیے۔
اوور ٹیک کرنا
جب کسی گاڑی سے آگے نکلنا ہو تو اس کے بہت قریب پہنچ کر اچانک آگے نکلنے کی کوشش ہر گز نہیں کرنا بہت لکھنے کی ہر گزنہیں چاہیے۔ اوور ٹیکنگ صرف دائیں طرف سے کی جاسکتی ہے۔ دوسری گاڑی سے آگے نکلنے کے فورا بعد پیچھے رہنے والی گاڑی کے آگے نہیں آنا چاہیے۔ گاڑیوں کے درمیان مقررہ کم از کم فاصلہ آنے سے پہلے ہی اپنی لین بدل لینی چاہیے اور گاڑی سے آگے نکل کر اس وقت تک واپس اپنی لین میں نہیں آنا چاہیے جب تک وہ گاڑی جس سے اوور ٹیک کیا گیا ہے گاڑی کے شیشے میں نظر نہ آ جائے۔
لین ڈسپلن
سڑکوں پر ہمیشہ بائیں لین میں گاڑی چلانا چاہیے۔ دائیں لین کا استعمال صرف اس وقت کرنا چاہیے جب بائیں لین میں چلنے والی ٹریفک سست رفتار ہو ۔ گاڑیوں سے آگے نکلنے کے بعد دوبارہ اپنی لین میں بائیں جانب آ جانا چاہیے ۔ دائیں طرف لین صرف اوور ٹیکنگ کیلئے ہوتی ہے۔ ایسی سڑکوں پر غیر ضروری طور پر ایک لین سے دوسری لین کی طرف نہیں جانا چاہیے۔ اگر سڑک پرلین کے تعین کیلئے لائن گئی ہو تو گاڑی اس لین کے اندر چلانی چاہیے۔ کبھی بھی گاڑی کے دو پہیےایک لین اور دو پہیے دوسری لین میں نہ ہوں ۔ یہ نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایسی ذمہ داری سے جان و مال کے نقصان کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
حفاظتی تدابیر
ہر کام کو اچھے طریقے سے سرانجام دینے اور نا خوشگوار صورتحال سے بچنے کیلئے حفاظتی تدابیر ضرور اختیار کی جاتی ہیں۔ اگر ان مندرجہ ذیل حفاظتی تدابیر پر عمل کیا جائے تو حادثات کا امکان کم ہو جاتا ہے
بچوں اور معذوروں کے حقوق
ہر ڈرائیور کیلئے ضروری ہے کہ وہ بچوں عمر رسیدہ افراد اور نابینا یا جسمانی طور پر معذور لوگوں کی سڑک پر موجود گی کا خیال رکھتے ہوئے بہت احتیاط رکھے۔ ایسے لوگوں کے حقوق عام آدمی سے زیادہ ہوتے ہیں۔
بچے
بچے خصوصاً ؟5 سال سے کم عمر یا جو سائیکل چلا میں وہ حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بچوں کی حفاظت کرنا ہر شہری کا اخلاقی فریضہ ہے۔ نیز بچوں کو سڑک کے استعمال کا صحیح طریقہ سکھانا چاہیے۔
عمر رسیدہ لوگ
عمر رسید لوگوں میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے اور ان کے رد عمل بھی سست ہوتے ہیں ۔ ان کے تمام حواس بھی پوری طرح کام نہیں کر رہے ہوتے ۔ یہی وجہ ہے کہ بڑھتی ہوئی ٹریفک سے ان کی مشکلات میں ان ہو جاتا ہے۔ سڑک پر پیدل چلتے ہوئے یا گاڑی چلاتے وقت دونوں صورتوں میں ضعیف العمر لوگوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور غیر محتاط ڈرائیورنگ نہیں کرنی چاہیے۔
نابینا افراد
پورے جسمانی اعضاء اور اچھی صحت اللہ تعالی کی نعمت ہے ۔ ان لوگوں کا خیال رکھنا چاہیے جو جسمانی اعتبار سے معذور ہوں ۔ معاشرے میں وہ افراد جو نابینا ہوں ہماری خاص توجہ کے مستحق ہیں ۔ ان کا ہر طرح خیال رکھنا چاہیے۔ گاڑی میں چڑھتے اترتے ہوئے بھی ان کی مدد کرنا چاہیے۔ اس طرح سڑک عبور کرتے وقت اور فٹ پاتھ پر چلتے ہوئے بھی وہ ہماری مدد کا حق رکھتے ہیں۔
گیلی سڑکیں
گیلی سڑک پر گاڑی چلانے سے گریز کرنا چاہیے ۔ سفر ضروری ہو تو بریک لگاتے وقت احتیاط کرنی چاہیے۔ گاڑی کی رفتار کم کرنے کیلئےگیئر کا استعمال کرنا چاہیے اور بریک آہستہ آہستہ دبانی چاہیے ۔ ایسی گیلی سڑک جو بارش کے پانی سے دھل چکی ہو وہ زیادہ زیادہ خطر ناک نہیں ہوتی لیکن جو سڑک پوری طرح دھلی نہ ہو یا جس پر مٹی کا کیچر وغیرہ ہو وہاں بہت احتیاط کرنی چاہیے۔
لمبی مسافت
گاڑی چلاتے ہوئے لمبے سفر میں نیند زیادہ آتی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے گاڑی میں کھلی ہوا آنے دیں یا پھر رک کر چائے یا دوسری ٹھنڈی چیز نہیں اور تھوڑی دیر تک چہل قدمی کریں جب نیند کی کیفیت ختم ہو جائے تو حاضر دمانی سے ڈرائیونگ کی جائے گی۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “گاڑی چلانے کے احتیاط“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻 مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………DOWNLOAD PDF ⇒ گاڑی چلانے کے احتیاط ………