ادارہ فروغ برآمدات

ادارہ فروغ برآمدات ہماری حکومت نے پاکستانی برآمد کنندگان کو امداد بہم پہنچانے کے لیے ایک موثر اور فعال قسم کی تنظیم قائم کی ہے جس کو ادا فروغ برآمدات کہتے ہیں یہ تنظیم بیرونی ممالک کے برآمد کنندگان سے رابطہ قائم کرتی ہے تا کہ پاکستانی برآمد کنندگان سے ان کا ارتباط قائم رکھا جا سکے۔ جب کسی شے کے بارے میں کوئی سوال نامہ بیرون ملک کی کسی تنظیم سے موصول ہوتا ہے تو ادارہ مذکور اس سوال نامہ کو متعلقہ بر آمدی شعبه یا صنعتکار کو بھیج دیتا ہے۔ جملہ معاملات سے متعلقہ کو ائف اکٹھے کیے جاسکتے ہیں۔ ادارہ کے ماہرین ان کو الف کا تجزیہ کرتے ہیں۔ ان ماہرین کی سفارشات کی راہنمائی میں حکومت برآمدات کے قوانین میں تبدیلی کرتی ہے۔ نیز اصلاح طلب امور کی طرف فوری توجہ دی جاتی ہے۔ ملک کے متعدد شہروں میں فروغ برآمدات کے ادارے پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ پاکستان کے فروغ برآمدات کے ادارے بیرون ملک قائم شدہ قونصل خانوں اور تجارتی دفاتر درآمد و بر آمد سے متعلقہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔ معلومات کی روشنی میں درآمد و برآمد کی رفتار کو تیز کیا جا سکتا ہے۔ کوتیز ادارہ فروغ برآمدات نے کراچی میں ایک شعبہ قائم کیا ہوا ہے جو درآمد اور برآمد کنندگان کو ہر قسم کی اطلاعات اور مشورے بہم پہنچاتا ہے۔ یہ شعبہ ادارہ فروغ تجارت معلومات اور مرکز مشاورت کہلاتا ہے۔ ان معلومات میں بیرونی ممالک کی مصنوعات کے مسابقتوں کے کوائف، جدول، تعرفہ، نرخ نامے کی وضاحت کے علاوہ دیگر بہت سی اقسام کی مفید معلومات شامل ہیں۔

ادارہ فروغ برآمدات

برآمد کنندگان کے لیے ادارہ فروغ برآمدات کی خدمات

برآمدات سے متعلقہ مشکلات کے حل میں اور طریق کار میں رہنمائی کرنا اور بیرون ملک خریداروں سے رابطہ قائم کرنا۔ دوسرے ممالک سے موصول ہونے والے ٹنڈر، پیشکش اور سوالات کے مطابق معلومات بہم پہنچانا۔ اندرون ملک کے برآمد کنندگان کی پیشکش کو بیرون کے درآمد کنندگان کو پہنچانا۔  بیرون ملک تجارتی اداروں کی ساکھ سے متعلقہ اطلاعات سے باخبر کرنا۔ سامان کی برآمد کے لیے تجہیز کا انتظام کرنا۔ بیرون منڈیوں میں ملکی ساخت کے ساز و سامان کی فروخت کے مواقع تلاش کرنا مال کی م لی برآمد سے متعلقہ جھگڑوں کو نمٹانا، بین الاقوامی نمائشوں اور میلوں میں پاکستانی مصنوعات کو مشتہر کرنا۔ بیرون ملک پاکستانی تجارتی وفود سے اطلاعات وصول کرنا و بیرونی ممالک کے تجارتی وفود کی جمع کردہ معلومات سے واقفیت حاصل کرنا۔ برآمد کنندگان کے ساز و سامان کی بیرون ملک اکرنے میں راہنمائی مہیا کرنا۔ برآمدات کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے برآمد کنندگان کو سہولتیں مہیا کرنا۔  مصنوعات کے نمونوں میں خوشگوار تبدیلی پیدا کرنا۔  تجارت کے لیے سفری سہولتیں بہم پہنچانا ۔ بیرون ملک دفاتر کی شاخیں قائم کرنا ۔ .  تجارت کو فروغ دینے کے سلسلے میں بیرون ملک جانیوالے لوگوں کو ویزے دلوانے میں مدد کرنا ۔ بیرون ملک پاکستانی تجارتی دفاتر کا عوام کو تعارف کرانا۔

ذرائع نقل و حمل

جور کا وٹیں جگہ کے بارے میں ہوتی ہیں ۔ ان کو دور کرنے کے لیے مربوط قسم کے ذرائع آمد و رفت کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی بھی ملک کی صنعتی او تجارتی ترقی کا انحصار وہاں کے ذرائع آمد و رفت پر ہوتا کام کرینک میں ہر قسم کے رائع آمد ورفت ہوں تو نے نہ صرف تجارتی ماں کی شکل میں آسانی سامان ہوئی بلکہ لوگوں کی طرز زندگی اور معیار زندگی پر بھی بہت اچھا اثر پڑے گا۔ ذرائع آمد و رفت ، تہذیب و تمدن پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسان اس وقت تک بہتر تمدن اختیار نہ کر سکا ، جب تک اس کو دنیا کی دوسری اقوام سے راہ و رسم پیدا کرنے کا موقع نہ ملا۔ یہ ذرائع آمد و رفت سے ہی ممکن ہوا۔

ذرائع نقل و حمل کی اہمیت

اگر ہم پرانی تہذیب پر نظر ڈالیں تو ہمیں پتا چلتا ہے کہ کیوں کہ اس وقت ذرائع بہتر نہیں تھے۔ اس لیے وہ لوگ تجارتی اور معاشرتی طور پر بھی انتہائی پس ماندہ تھے۔ اس دور میں اشیاء خدمات کی منتقلی تو کیا ایک انسان دوسرے انسان کی بودو باش سے واقف تک نہ تھا۔ اس زمانے میں انسان کی زندگی جنگی جانوروں کی مانند تھی۔ ایک ہی جگہ اور ایک ہی علاقہ کی دنیا تھی۔ وہ کنوئیں کے مینڈکوں کی طرح کنوئیں کو کی عالم آب وگل سمجھتا۔ اس کی ذرائع آمد ورفت سے نا آشنائی ایسی ہی مہلک تھی جیسے کسی جائیداد سے خون منجمد کر کے اسے بے حرکت کر دیا گیا ہو۔

ذرائع آمد ورفت کے فوائد

آج کل کوئی ملک اور شہر ایک دوسرے سے دور نہیں رہا۔ زمین کی فضا میں کی گئی ہیں دور کے فاصلے سمٹ گئے ہیں۔ یہ سب آخر کس کی بدولت ہوا۔ ذرائع آمد و رفت کی بدولت ، آج ہم چھ سات ہزار میل دور رہنے والے امریکی اور کینیڈی لوگوں کو بھی اپنے سے دور نہیں سجھتے صرف اس لیے کہ ہم ان کے پاس بھی 24 گھنٹے میں پہنچ جاتے ہیں۔ اشیاء کی چھوٹے اور بڑے پیمانے پر تجارت ، دور افتادہ ، غیر ترقی یافتہ ملوں کوضروریات زندگی کی راہی، و پاوں اورطوفانوں میں انسانی زندگی کی حفاظت اور اس طرح کی ہزاروں خدمات محض ذرائع آمد و رفت کے وجود میں آنے سے ہی ممکن ہوئیں۔ تصور کریں کہ اگر کوئی علاقہ یا فرم کسی دوسرے علاقہ یا فرم سے کٹ کر رہ جائے تو اس کے زندہ رہنے کے امکانات کیا ر ہیں گے ۔

اشیاء کی فراہمی

ذرائع آمد و رفت کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ ہم ان کے ذریعہ اشیاء کو ان مقامات تک پہنچا دیتے ہیں، جہاں ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہم ایسا نہ کر سکتے تو اس کے دو نمایاں نقصانات ہوتے کہ ایک تو اشیاء ضرورت مندوں تک نہ پہنچتیں اور دوسرے ان جگہوں پر گل سڑ کر ضائع ہو جاتیں جہاں وہ زائد از ضرورت ہوتیں۔

قیمتوں میں استحکام

ذرائع آمد و رفت کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اگر یہ ایک مقام سے دوسرے مقام تک منتقل نہ ہو سکتیں تو پھر ان کی قیمتوں میں کبھی استحکام پیدا نہ ہوتا ۔

زمین کی قدر

اگر ذرائع آمد و رفت میسر نہ ہوں تو ان زمینوں کی قدر ختم ہو جائے جو وافر مقدار میں پیداوار نہیں دیتی ہیں۔ کیونکہ ہم ان کی پیداوار کو بھی بھی دوسرے مقامات پر نہ بھجوا سکیں۔ ذرائع آمد و رفت کی وجہ سے کیونکہ وہ دور دور منڈیوں میں بھیج دی جاتی ہیں اس لیے ان زمینوں کی قدر بھی برقرار رہتی ہے۔ جو منڈیوں سے بہت دور ہیں ۔ چنانچہ یہی وجہ ہے کہ دور دراز کی زمینوں کے کرائے اور لگان بھی بڑھتے رہتے ہیں۔ مناسب ذائع آمد و رفت اگر مہیا نہ ہوتے تو بہت کی زمینیں غیر نفع بخش ہو جاتی ہیں اور اس کے نتیجہ میں بہت سے لوگ بے روز گار ہو جاتے ۔ شاہراہوں کی ترقی سے پہلے میدانی علاقوں میں اشیاء کا ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچانا بہت مشکل تھا، اس لیے اس وقت تک ہمیں زراعت اور قدرتی وسائل ( کان کنی وغیرہ) میں کوئی ترقی نظر نہیں آتی۔

قیمتوں میں کمی

ترقی یافتہ ذرائع کا اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس سے اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ستی ٹرانسپورٹیشن سے اشیاء کی پیداوار پر لاگت کم آتی ہے، جس سے اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو جاتی ہے۔

اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے طریقے

اشیاء کی قیمتوں میں کی مندرجہ ذیل طریقوں سے واقع ہوتی ہے۔

خام مال کی فراہمی

بہتر او رستے ذرائع آمد و رفت سے ہم خام مال بھی سنتے کرایہ پر حاصل کر سکتے ہیں ۔

مزدوروں کی فراہمی

آسان اور بہتر ذرائع آمد و رفت سے مزدوروں کی فراہمی بھی آسانی سے ممکن ہو جاتی ہے۔

مشینوں کی فراہمی

اگر ملک میں ذرائع آمد و رفت اور معقول اور محفوظ ہوں تو مشینوں کی فراہمی میں کافی سہولت میسر آجاتی ہے اور ان کی منتقلی پر لاگت بھی کم آتی ہے، جس کا بالآخر اشیاء کی قیمتوں پراثر پڑتا ہے۔

پیدائش بر پیمانہ کبیر

بہتر ذرائع آمد و رفت کی موجودگی میں پیدائش بر پیمانہ کبیر مکن ہو جاتی ہے اور اس صورت میں کیونکہ بہت سی کفائتیں حاصل ہوتی ہیں اس لیے اشیاء پر لاگت کم آتی ہے ۔ جس سے قیمتوں میں کمی آجاتی ہے۔

مقابلہ کی حالت

جہاں بھی ذرائع آمد و رفت بہتر اور سنتے ہوں گے، وہاں منڈیوں میں مقابلہ کی حالت پیدا ہو جائے گی۔ اور اس طرح اشیاء  جو فروخت کے لیے منڈیوں میں لائی گئی ہیں) کی قیمتوں کی کمی واقع ہو جائے گی جس کا عام صارف کو فائدہ پہنچے گا۔

شہروں کی طرف رجحان

اگر ٹرانسپورٹیشن بہتر ہوگی تو لوگوں کا رجحان شہروں کی طرف ہوگا اور یوں کا روباری اور اداروں کو ستے اور بہتر مزدور میسر آئیں گے جس سے اشیاء کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہو گی۔

معاشرہ کی خوش حالی

بہتر اور ستی ٹرانسپورٹیشن سے چونکہ قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس لیے عام لوگوں کی توت خرید بڑھتی ہے۔ اس طرح معاشرہ خوش حالی کی طرف گامزن ہو جاتا ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "ادارہ فروغ برآمدات"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                 

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment