افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی ⇐ پاپولیشن پالیسی کی بنیاد ایسے اقدامات حکمت عملیوں اور پروگراموں پر ہوتی ہے جن کے ذریعے مختلف قسم کے آبادیاتی متغیرات مثلاً آبادی کے سائز شرح افزائش، قومی اور بین الاقوامی سطحوں پر آبادی کی جغرافیائی تقسیم اور بعض دیگر خصوصیات آبادی کی مؤثر طور پر منصوبہ بندی کر کے معاشی معاشرتی ، آبادیاتی ، سیاسی اور بہت سے دیگر اجتماعی مقاصد حاصل کئے جاسکیں گے۔
- متغیرات آبادی پر پاپولیشن پالیسی اور منصوبہ بندی کے پروگرام شرح پیدائش میں کمی کر کے آبادی کے سائز براہ راست اثر ڈال سکتے ہیں
- جب کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس کی مقدار میں اضافہ یا بے
- روز گاروں کو دیے جانے والے لاؤنس میں کمی کرنا آبادی کے سائز میں بالواسطہ طور پر کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
- پاپولیشن پالیسیاں ان بنانے اور ان کے نفاذ کا کام بین الاقوامی قومی اور مقامی سطحوں پر ہو سکتا ہے جب کہ ایسی
- پالیسیاں شرح پیدائش شرح اموات آباد کاری اور نقل مکانی جیسے عوامل آبادی پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔
پاپولیشن پالیسیوں کی اقسام
دنیا کے مختلف ممالک میں جو آبادی سے متعلقہ پالیسیاں اور منصوبہ بندی کی جاتی ہیں یا اپنائی جارہی ہیں وہ عموما دو قسم کی ہیں۔
آبادی پر اثر ہونے والی پالیسیاں
ایسی پالیسی جو مختلف تغیرات آبادی پر اثر انداز ہو کر ان میں براہ راست کس قسم کی تبدیلی لانیکا باعث بنے مثال کے طور پر ایسے صفائی اور طبی اقدامات کرنا جن کے ذریعے نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں کمی آجائے۔
آبادی تغیرات کے رد عمل میں بنائی گئی پالیسیاں
- ایسی پالیسیاں جو آبادی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے تشکیل دی جائیں
- مثال کے طور پر کسی مقام پر آبادی کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لئے سکول تعمیر کرنا
افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی یا بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر سکول کی عمارت کی توسیع آبادی پر اثر انداز ہونے والی پالیسیوں کی مثالیں، شرح پیدائش و اموات پر اثر انداز ہونے والی پالیسیاں ترکیب آبادی (کمپوزیشن) سے تعلق رکھنے والی پالیساں، تقسیم آبادی اور شہری ارتقا سے متعلقہ پالیسیاں اور بین الاقوامی نقل مکانی سے تعلق رکھنے والی پالیسیاں وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم آبادیاتی تغیرات کے ردعمل پر مبنی پالیسیوں میں آبادی صفائی اور حفظان صحت سے متعلق ٹرانسپورٹ کمیونٹی بجلی پانی اور توانائی کی فراہمی صحت عامہ تعلیم اربن پلانگ وغیرہ شامل ہیں۔
پاپولیشن پالیسیاں کی تشکیل
- دنیا کے تمام ممالک کی حکومتیں اپنی آبادیاتی معاشی اور معاشرتی ضروریات
- اور مقامی حالات کے پیش نظر اپنی اپنی پاپولیشن پالیسیاں تشکیل دیتی ہیں ۔
- ایسی تمام پالیسیوں کا واضح طور پر یہ مقصد ہوتا ہے
- کہ آبادی کی مجموعی تعداد شرح پیدائش ترکیب
- اور تقسیم کی موجودہ صورت حال میں تبدیلی لائی جائے ۔
- اقوام متحدہ نے چند اہم نشاندہی کی ہے
- کہ پاپولیشن پالیسیاں بناتے وقت تمام حکومتیں اپنی پالیسیاں بناتی ہیں
- ایسے انتظامی پروگرام تیار کرتی ہیں
- اور ایسے قوانین بناتی ہیں
- جن کا مقصد دانستہ یا نادانستہ طور پر افزائش آبادی کے مختلف عناصر
- مثلا شرح پیدائش اموات، مقامی بین الاقوامی نقل مکانی
- اور تقسیم آبادی پر براہ راست اثر ڈالتا ہوتا ہے۔
اقدامات
تاہم ایسے اقدامات کو قومی پالیسی کا نام اسی وقت دیا جائیگا جب کہ ان پر عمل درآمد کے ذریعے آبادی کے فطری رجحان اور ارتقائی عمل میں تبدیلی لانا مقصود ہو۔ دنیا کے بیشتر ترقی پذیر ممالک میں عام طور پر پاپولیشن پالیسیوں کے اہم مقام پر شرح افزائش آبادی میں کمی کرنا اور آبادی کی موجود ترکیب و تقسیم کو بدلنا شامل ہوتا ہے جب کہ بعض ترقی یافتہ ممالک جہاں ماضی میں اس قسم کی پالیسیاں نافذ رہی ہیں دور حاضر میں اس کے برعکس مقاصد کے حصول کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں۔ ان ممالک کی موجودہ ترجیحات کے چند نمایاں پہلو مندرجہ ذیل ہیں۔
- چھوٹی عمر میں شادیاں کرنے کی ترغیب دینا
- مانع حمل ادویہ کے استعمال میں کمی کرنا
- اسقاط حمل کی ممانعت
- شرح افزائش آبادی میں اضافہ کرنا
- بڑے کنبوں کو رواج دینا
- امیگریشن میں اضافہ کرنا
مندرجہ بالا امور کے علاوہ بیشتر ممالک میں آبادی میں اضافے کے رجحان کو فروغ دینے والے بعض دیگر عوامل بھی ہیں جن کی چند نمایاں مثالیں درج ذیل ہیں۔
- مذہبی اور معاشرتی عوامل
- فوجی ضروریات اور دفاعی عوامل
- اقتصادی عوامل
پاپولیشن پالیسی بناتے وقت کی رکاوٹیں
افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی پاپولیشن پالیسی بنانے کا کام بظاہر سادہ اور آسان نظر آتا ہے لیکن عملاً یہ کام خاصا مشکل اور پیچیدہ ہوتا ہے۔ کیونکہ اس کی راہ میں بے شمار رکاوٹیں حائل ہو جاتی ہیں۔ خصوصا اگر آبادی میں کمی کرنے کے پروگرام شروع کئے جائیں تو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی رکاوٹوں میں بعض اہم مندرجہ ذیل ہیں۔
- روایتی معاشروں اور ثقافتی ڈھانچوں میں پائی جانے والی روایات
- معاشرتی اقدار اور رسوم و رواج
- انفرادی خاندانی اور قومی سطح پر مالی وسائل کی قلت
- عورتوں کی معاشرتی حیثیت کا مسئلہ
- کم عمر بچوں سے مزدوری کروانے کا مسئلہ
- معاشرے میں مردوں کی بالا دستی
- مذہبی دفاعی اور اقتصادی وجو ہات
افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی ایک قابل عمل پاپولیشن پالیسی کی تشکیل صرف اس وقت ممکن ہوتی ہے جب حکومت قومی ضروریات اور آبادیاتی صورت حال کے پیش نظر مسائل آبادی کو حل کرنے کے لیے کوئی موزوں اور حقیقت پسندانہ فیصلہ کر کے اس پر عمل درآمد کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے ۔ چونکہ مختلف ممالک میں آبادیاتی صورت حال اور قومی ضروریات کے تعین کی بنیاد اور طریق کار عموما مختلف ہوتا ہے لہذا ہر ملک کی پاپولیشن پالیسی دوسرے ممالک سے مختلف ہو گیااس کے علاؤہ اور قابل ذکر امریہ بھی ہے کہ پاپولیشن پالیسی (جامد) نہیں ہو سکتی بلکہ اس میں اس قدرلچک ہونی چاہیے کہ وہ بدلتے ہوئے معاشرتی حالات کے تقاضوں کو پورا کر سکے۔
آبادیاتی عوامل
آبادیاتی عوامل اور معاشرتی ترقی باہم مربوط اور لازم و ملزوم ہو تے ہیں ۔ کیونکہ آبادی کی ساخت و ترکیب پرترقیاتی پروگراموں کا براہ راست اثر ہوتا ہے۔ اسی طرح آبادیاتی عوامل ترقیاتی پروگراموں پر بلا واسطہ یا بالواسطہ طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس صورت حال کے پیش نظر اس بات پر اتفاق رائے پایا جا تا ہے کہ قوم اور بین الاقوامی سطحوں پر جو پالیسیاں بنائی جائیں ان میں آبادیاتی عوام اور معاشرتی و معاشی ترقی کے تمام پہلوؤں کو اس طرح مربوط کر دیا جائے کہ دونوں شعبوں کے مقاصد کی تکمیل ہو سکے۔ تاہم مندرجہ بالا دونوں شعبوں میں ربط باہمی پیدا کرنا خاصا مشکل کام ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے جن بنیادی امور پر توجہ دینے کی ضرورت پڑتی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
بنیادی اور درست معلومات کا حصول
- بنیادی اور درست معلومات کا حصول
- ۔ مناسب عملی طریقوں اور ذرائع کا استعمال
- تربیت یافتہ افراد کی قوت کی دستیابی
- بین الاقوامی سطح پر موثر قسم کے تعاون اور روابط کی موجودگی
- مختلف ممالک کی مقامی اور قومی ضروریات کے پیش نظر پالیسیوں اور حکمت عملیوں کی تیاری اور نفاذ
حکومت کی سماجی منصوبہ بندی کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے کہ اقتصادی ترقی کے ثمرات آبادی کی اکثریت حاصل ہوں۔ انہیں ملازمت اور روزگار کے مواقع ، تعلیم، صحت، رہائش اور دیگر سماجی خدمات فراہم کی جائیں ۔ چونکہ افزائش آبادی حکومت کی سماجی تبدیلیوں پر عمل درآمد کی اہلیت کو متاثر کرتی ہے اس لئے بہبود آبادی کی منصوبہ بندی کے مختلف پروگراموں پر عمل درآمد کرنا بےحد ضروری ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں 1947ء سے اب تک بہبود آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی کے لئے نئے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں جن کا بنیادی مقصد چھوٹے کنبے کو رواج دینا اور آبادی کی اکثریت کو دو بنیادی ضروریات اور سہولیات کی فراہمی تھا۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
…………….افزائش آبادی پالیسی اور منصوبہ بندی ……………..