امداد باہمی کے بڑے بڑے ادارے اور ان کی کار کردگی ⇐ صوبہ پنجاب کی مختلف بڑی بڑی انجمن ہائے امداد باہمی اور اداروں سے متعارف ہونا از حد اہمیت کا حامل ہے۔ ذیل میں امداد باہمی کے چند اداروں کا ذکر کیا جاتا ہے۔
پنجاب کو ایر یٹو یونین
یہ ادارہ با ہی امداد کے پرانے اداروں میں سے ہے، جو 1918ء سے قائم شدہ ہے۔ صوبائی سطح پر امداد باہمی کی انجمنوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس ادارہ کا دفتر حال ہی میں اپنی نو تعمیر شدہ عمارت واقع کورٹ سٹریٹ ، لاہور میں منتقل ہوا ہے۔ یونین ہذا اتحریک امداد باہمی کے فروغ اور ترقی کے لئے سر گرم عمل ہے۔ یہ امداد باہمی کے اداروں کو کتب ، پمفلٹ، چارٹ اور تحریک امداد باہمی سے متعلق لٹریچر مہیا کرتا ہے۔ یونین اب تک پچاس سے زیادہ کتا بچے اور تحریک امداد باہمی سے متعلق کئی کار آمد کتابوں کے اردو تراجم شائع کر چکی ہے۔ یونین کا دفتر در حقیقت ایک لائبریری ہے جس سے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء بھی بھر پور استفادہ کرتے ہیں۔ کیونکہ یہاں زراعت، مالیات ، امداد باہمی اور اقتصادیات کے موضوعات پر چار ہزار سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ یونین نے دیہات اور شہروں میں تحریک امداد باہی کی تشہیر واشاعت کی غرض سے کئی مؤثر ذرائع اختیار کر رکھے ہیں۔ رسالہ کا ماہنامہ ” امداد باہمی اس کا ترجمان ہے۔
پنجاب ایر اونشل کو اپر ٹیٹو بنک لمیٹڈ لاہور
یہ بنک صوبہ پنجاب کی امداد باہمی انجمن کا مرکزی مالیاتی ادارہ ہے۔ اس کا صدر دفتر شاہراہ قائد اعظم ، لاہور پر واقع ہے۔ صوبہ میں اس کی 122 شاخیں کام کر رہی ہیں۔ جن کے ذریعہ سے امداد باہمی انجمنوں کو زرعی قرضہ جات نقدی اور جنس کی شکل میں دئے جا رہے ہیں۔ جو اپنے ایسے ممبران کو بلا سود فراہم کرتی ہیں۔ جن کی زرعی ملکیت 12/1/2 ایکڑ تک ہے۔ پراونشل کو اپر ٹیٹو بنک کی زرعی قرضہ کی ضرورت فیڈرل بنک برائے امداد باہمی پوری کر رہا ہے۔ اس بنک سے انجمنوں کو فضل ربیع اور فصل حریف کے لئے قرضہ جات ان کے ممبران کی زرعی ضروریات کے تخمینہ کے مطابق دیئے جاتے ہیں۔ جو آئندہ اسلامی بنکاری کے تحت دیئے جائیں گے۔
رول سپلائی کارپوریشن لمیٹڈ لاہور
پہ مرکزی ادارہ 1961ء میں معرض وجود میں آیا جس کا مقصد اپنی مبر انجمنوں کو زرعی ضروریات کی ہم رسانی اور فاضل زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ ہے۔ اس کا صدر دفتر شملہ پہاڑی لاہور کے نزدیک واقع ہے۔ یہ ادارہ اپنے قیام سے 1978ء تک زیادہ تر کیمیاوی کھادیں اپنی عمر کو فراہم کرتا رہا ہے۔ اس طرح ملک میں کیمیاوی کھادوں کو متعارف کرانے میں اس کا بہت بڑا کردار اور حصہ ہے۔ اس کے نزدیک چونکہ امنوں کو برادر است فیکٹریوں سے کھاد مہیا ہونا شروع ہوگئی اس لئے اس ادارے کی توجہ کھار سے ہٹ کر زرعی مشینری کی فراہمی پر لگ گئی۔ چنانچہ ایک سکیم کے تحت اس ادارے نے آٹھ ہزار سے زائد ٹریکٹر اور کٹر ہائیڈ رز مبر انجمنوں کی معرفت شخص ممبران کو نسبتا ارزاں نرخوں پر فراہم کئے ۔ چونکہ اس کا دائرہ کاروبار پورے ملک تک پھیلا ہوا ہے۔ لہذا اب یہ سنٹرل رجسٹرار، اسلام آباد کی زیر نگرانی چل رہا ہے۔
کواپریٹوانشورنس سوسائٹی آف پاکستان
اس سوسائی کا قیام قسیم لک کے نتیجہ میں غیرمسلم ہی کمپنیوں کے ہندوستان منتقلی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کے لئے 1949ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت کپاس اور روٹی کے کاروبار کو یہ کا تحفظ فراہم کرنے والے ادارے نا پید تھے۔ اس انجمن نے نہ صرف اس کی کو پورا کیا بلکہ ہمہ کے عام شعبوں میں بھی بھر پور کردار ادا کیا ۔ جس کی بدولت اس وقت بیمہ کے شعبہ میں اسے منفرد مقام حاصل ہے ۔ اس وقت پنجاب پر افضل کواپریٹو بنک جیسے بڑے ادارے کے علاوہ صوبہ بھر کی سات سوسے زائد اعداد یا ہی کی ابتدائی انجمنیں اس کی رکن ہیں ۔ چونکہ اس انجمن کا دائرہ کار بھی پورے ملک پر محیط ہے۔ اس لئے یہ ادارہ بھی حال ہی میں سنٹرل رجسٹرار، اسلام آباد کے زیرنگرانی کام کر رہا ہے۔
ویسٹ پاکستان کنزیو مر سوسائی لمیٹڈ
یہ انجمن 1968ء میں حکومت پاکستان اور ڈنمارک کی حکومت کے باہمی اشتراک سے قائم کی گئی۔ یہ انجمن اشیائے صرف کی خرید ، بعض مصنوعات کی تیاری اور ان کی فروخت کا کام کرتی ہے۔ یہ اشیاء معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ ممبران کو نسبتا ارزاں پڑتی ہیں۔ مختصر یہ ادارہ اشیائے صرف میں اجارہ داریوں اور منافع اندوزی کے رجحان کے خاتمہ کی طرف ایک مؤثر قدم ہے۔ اس ادارے کا صدر مقام لاہور اور اس کے سٹور موسومہ کو اپ لا ہور اور فیصل آباد وغیرہ میں کام کر رہے ہیں۔
پاکستان سائیکل انڈسٹریز کو اپریٹو سوسائٹی لمیٹیڈ
تحریک امداد باہمی نے اپنی کار کردگی کو وسعت دینے کے لئے صنعتی میدان میں بھی بھر پور کردار ادا کیا ہے جس کا ایک کامیاب تجربہ پاکستان سائیکل انڈسٹریز کواپریٹو سوسائٹی کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ یہ سوسائٹی 1953ء میں صرف 122 اشخاص کی تحریک پر معرض وجود میں آئی اور اس وقت ملک کے ہر گوشہ میں اس کی تیار شدہ مقبول عام سائیکل سہراب چلا شاہدرہ میں واقع ہے، جو صنعتی میدان میں نمایاں کارکردگی کے ساتھ ساتھ دو ہزار سے زائد اشخاص کے نظر آتی ہے۔ اس ادارے کی کیٹری کنبوں کے ذریعہ روزگار کا موجب بھی ہے۔
دی ماڈل ٹاؤن کو اپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی
یہ انجمن صوبہ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی انجمن ہے۔ جو 1962ء میں قائم ہوئی ۔ اس وقت اس کے مجرا کی تعداد 20 ہے۔ انجمن کے پاس کل 7142 ایکڑ رقبہ ہے جو دوبلاکوں میں تقف کے تمبران تعداد 2200 ہے۔ سائز کے 1650 پلاٹ فنی بلاک کی صورت میں منقسم ہے۔ بیشتر پلاٹوں کے مالکانہ حقوق مبران کو دینے چکے ہیں۔ جن پر مکانات تعمیرشدہ ہیں۔ اس انجمن کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ امن اپنے دائر عمل میں مہران کے لئے جملہ ہولیات مثلا ہم رسانی ، آب رسانی، نکاسی آب تجلی، سڑکوں کی تعمیر ومرمت اتے ہیں ان کے بل سولی ایرانی استاندار مل آمدورفت کی ہولت بھی فراہم کئے ہوئے ہے۔ جس کے لئے انجن کے پاس اپنی نہیں ہیں۔
کالونی کو اپر یو فارمنگ یو نین خانیوال لمیٹڈ
مغربی پاکستان میں سب سے پہلے صوبہ پنجاب میں 1948 ء میں کواپریٹو فارمنگ سوسائیٹڈ کا اجرائیل میں آیا اور ان کی تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ انجمنیں اضلاع ملتان، ساہیوال، وہاڑی ، فیصل آباد اور نو بہ یک سکھ میں قائم ہیں۔ یہ انجمنیں دراصل غیر ملک کا شکار مہاجرین اور ایسے مزارعین جو تقسیم ملک سے تین سال پہلے سرکاری رقبہ پر کاشت کرتے تھے ۔ ان کی آباد کاری کے لئے قائم ہوئی تھیں۔ ان کے قیام کا مقصد غیر آباد سرکاری اراضی کو زیر کاشت لانا تھا۔ یونین نے اپنی ممبر انجمنوں میں مشینی کاشت کی ترویج ، زرعی ضروریات از قسم کھا دو پیچ و ادویات کی فراہمی گوداموں ، سڑکوں اور سکولوں ڈسپنسریوں کی تعمیر کھیل کے میدانوں کا اہتمام اور گھریلو صنعتوں کے فروغ کے سلسلہ میں قابل قدر ی کا تیر کھیل کے میدانوں اہتمام اور کے کے میں قدر خدمات سر انجام دی ہیں اور دے رہی ہیں۔ ان انجمنوں نے کواپریٹو فارمنگ کی ضرورت اور اہمیت اور اہمی ثابت کر دی ہے۔ چنانچہ حکومت نے ان انجمنوں کے ممبران کو حقوق ملکیت دے دیتے ہیں۔ کالونی کواپریٹو فارمنگ یونین خانیوال کو اپریٹو فارمنگ سوسائیٹی کا نمائندہ ادارہ ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "امداد باہمی کے بڑے بڑے ادارے اور ان کی کار کردگی" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ