انسانی حقوق کا بین الاقوامی اعلامیہ ⇐ لفظ چارٹر لاطینی کے لفظ کاغذ سے ماخوذ ہے یعنی تحریری دستاویز یا ایسی دستاویز جس کے ذریعے حقوق کی ضمانت دی جائے ۔
انسانی حقوق کے تحفظ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق سے متعلق ایک عالمگیر دستاویز 10دسمبر 1948 ء کو پیش کی گئی جس میں پہلی بار تمام اقوام عالم نے انسانی حقوق کے تحفظ کو ایک مستقل فرض کے طور پر قبول کرتے ہوئے اسی دن منظور کر لیا ۔
امن قائم رکھنا
اس میں اس بات پر خاص زور دیا گیا کہ اگر تمام ممالک ان حقوق کو تسلیم کریں تو دنیا میں مستقل اور پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ یہ دستاویز 30 بنیادی آرٹیکلز پر مشتمل ہے ۔ اعلامیے میں دیئے گئے حقوق و فرائض کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔
حقوق و فرائض
انسان پیدائشی طور پر آزاد ہے ۔ حقوق و فرائض کے لحاظ سے یکساں حیثیت کا حامل ہے اور اسے فطری طور پر یہ شعور دیا گیا ہے کہ بھائی چارے کی فضا قائم رکھے۔
آزادی
اس اعلامیے میں دیئے گئے تمام حقوق اور آزادی تمام لوگوں کیلئے یکساں ہیں اور یہ حقوق رنگ ونسل، زبان، جنس مذہب کے تفاوت کے بغیر سب کیلئے مساوی ہیں ۔
عالمی برادری
مزید برآں سیاسی بنیادوں پر اختیار سے متعلق یا عالمی برادری خواہ وہ کسی بھی ملک کی ہو یا ایسا علاقہ جس سے کسی فرد کا تعلق ہو خواہ وہ آزاد یا نیم خود مختار ہو یا کسی اور طاقت کے اختیار میں ہو اس صورت میں کسی قسم کا کوئی امتیاز پیدا نہیں کیا جائے گا۔
انسانیت کی توہین
ہر شخص کو آزادی کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔ کسی انسان کو غلامی یا قید با مشقت میں نہیں رکھا جائے گا ۔ غلامی اور غلاموں کی تجارت پر خواہ کسی بھی شکل میں ہو پابندی لگادی جائے گی ۔ کسی کو ظلم کرنے انسانیت کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مؤثر اقدامات
قانون کی نگاہ میں تمام انسان برابر ہیں اور بلا تفریق یکساں حفاظت کے حق دار ہیں۔ ہر شخص کو آئینی اور قانونی طور پر یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے کاموں کیخلاف مؤثر اقدامات کرے جو بنیادی حقوق کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ کسی بھی شخص کو بلا جواز نہ گرفتار کیا جائے گا اور نہ ملک بدر کیا جائے گا۔
قانون و آئین کے مطابق حقوق
جس شخص پر الزام لگایا گیا ہے اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ جب تک مجرم ثابت نہیں ہوتا عوامی عدالت میں اپنے آپ کو معصوم ثابت کرے اور عدالت میں قانون و آئین کے مطابق حقوق کی حفاظت کی ضمانت دی جائے۔
صورتحال
ایسا کام جو قومی یا بین الاقوامی قانون کی نظر میں جرم نہ ہو مرتکب شخص کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ نہ ہی اس کی عزت پر حملہ کیا جائے گا۔ اس صورتحال میں سب کو قانون کی مدد حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔
ریاست
ہر شخص کو اپنی ریاست میں آزادی سے نقل و حرکت کی آزادی ہے ۔
ہر شخص کو بیرون ملک ہجرت کی آزادی ہے
جب چاہے وہ اپنے ملک میں واپس آسکتا ہے۔
ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے
دوسرے ملکوں میں ایذا رسانی اور ظلم کیخلاف آواز اٹھائے۔
شہریت کا حق
ہر شخص کو شہریت کا حق دیا جائے گا۔ بالغ مرد اور عورت بلا تفریق کسی نسل مذہب یا شہریت کے آپس میں شادی کر سکتے ہیں۔
مساوی حقوق
انہیں شادی کی صورت میں اور شادی کے دوران علیحدگی کی صورت میں مساوی حقوق دیئے جائیں گے۔ ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خود یا کسی کے ساتھ الحاق سے جائیداد بنا سکے۔ کسی کو بھی اس کی جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا۔
مذہبی آزادی حاصل ہونا
سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور اس حق کے تحت مذہب بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ہر شخص اپنے خیالات اور اظہار و بیان میں مکمل طور پر آزاد ہے۔
امن تنظیم
ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پر امن تنظیم اور پر امن تعلقات قائم کرے۔ کسی کو کسی عظیم میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
رفاہ عامہ کے کاموں میں مدد
ہر شخص کو ملکی انتظامات میں بلا واسطہ یا بالواسط منتخب نمائندوں کے ذریعے حصہ لینے کاحق حاصل ہے۔ رفاہ عامہ کے کاموں میں مدد کا ہر شخص کو مساوی حق حاصل ہے۔
حکومتی اختیارات کی بنیاد
حکومتی اختیارات کی بنیاد لوگوں کی مرضی پر ہوگی۔ انتخابات کے ذریعے عوام اپنی مرضی ظاہر کرسکتے ہیں۔ ہر شخص معاشرے کے فرد کی حیثیت سے معاشی تحفظ کا حق رکھتا ہے۔ وہ سماجی کوششوں کے ذریعے معاشی، ثقافتی، تہذیبی اور سماجی حقوق کے تحفظ اور تکمیل کا حق رکھتا ہے۔
معاوضہ وصول کرنے کا حق
ہر شخص بلا تفریق جتنا کام کرے اس کا معاوضہ وصول کرنے کا حق دار ہے۔ اور اس معاوضے کو اپنی سماجی تحفظ کی تکمیل کے لئے استعمال میں لاسکتا ہے۔
چھٹیوں سے لطف اندوز
ہر شخص کو اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے تجارتی تنظیمیں بنانے۔
ان کی رکنیت حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔
ہر شخص کام کے دوران جائز حدود کے اندر تنخواہ کے ساتھ دی گئی
چھٹیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے۔
طبی سہولیات
ہر شخص کو ایسا معیار زندگی قائم کرنے کا حق حاصل ہے جسے وہ خود اپنے لئے اور اپنے خاندان کیلئے کافی سمجھتا ہو۔ یہ حق بشمول روٹی کپڑا مکان طبی سہولیات اور ضروری سماجی خدمات پر مبنی ہوگا۔
خصوصی نگہداشت
ماں اور پر خصوصی نگہداشت اور مدد کے حق دار ہوں گے۔ تعلیم کا حصول شخص کا حق ہے تعلیم مفت ہونی چاہیے یا کم از کم ابتدائی تعلیم ضرور بلا معاوضہ ہونی چاہیے۔
انسانی شخصیت کی تکمیل
انسانی شخصیت کی تکمیل کیلئے تعلیم لازم ہے۔
انسانی حقوق کے تحفظ اور بنیادی آزادی کیلئے بالکل واضح رہنمائی ہونی چاہیے۔
بچوں کی تعلیم
بچوں کی تعلیم کے انتخاب کے سلسلے میں والدین کو ہر طرح کا حق حاصل ہوگا۔
سائنسی ترقی
ہر شخص کو معاشرتی اور ثقافتی زندگی میں حصہ لینے کا بھر پور حق حاصل ہے تا کہ وہ فنون لطیفہ سے لطف اندوز ہو اور سائنسی ترقی اور اس کی افادیت سے بھر پور فائدہ اٹھا سکے۔
عالمی حکم نامے
اخلاقی اور مادی فائدوں کیلئے کسی سائنسی ادبی یافنی پیداوار کے تحفظ کا حق ہر شخص کو حاصل ہے۔ ہر ایک کو چاہیے کہ اس اعلان ان میں دیئے گئے حقوق اور آزادی کو سماجی اور عالمی حکم نامے کے طور پر پوری طرح سمجھے اور قبول کرے۔
معاشرہ
ہر شخص کو معاشرے میں اکیلا اور آزاد رہتے ہوئے اپنی شخصیت کی تکمیل کا مکمل حق حاصل ہے۔
منصفانہ
ہر شخص کو اپنے حقوق اور آزادی کے استعمال کیلئے انہی حدود کے اندر رہنا ہوگا جو صرف قانون نے تحفظ کیلئے بنائے ہیں تاکہ دوسروں کی آزادی اور حقوق کو تحفظ حاصل ہو اور ایک جمہوری معاشرے میں منصفانہ فضا قائم ہو سکے۔
ریاست
یہ حقوق اور آزادی کسی بھی صورت میں اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کیخلاف استعمال نہیں ہوں گے۔ اس اعلامیے میں ایسی کوئی چیز بیان نہیں کی گئی جو کسی خاص ریاست جماعت سے متعلق ہو۔
بین الاقوامی کانفرنس
انسانی حقوق کی عالمگیر دستاویز کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر 1968ء کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے سال کے طور پر منایا گیا۔ اسی سال اپریل مئی میں انسانی حقوق پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس نے اعلامیہ تہران جاری کیا جس نے رکن ممالک پر عائد کردہ انسانی حقوق کی تمام ذمہ داریوں اور ان کی راہ میں حائل تمام مسائل اور رکاوٹوں کی نشاندہی کی۔
نسلی امتیازات
دستاویز کی پچیسویں سالگرہ کے موقع پر 10 دسمبر 1973 ء کو انسانی حقوق کے نسلی امتیازات کو ختم کرنے کے دس سال پورے ہونے پر ایک جشن منایا گیا۔
حقوق کا معاہدہ
انسانی حقوق پر ہونے والے دو معاہدے معاشی معاشرتی اور تہذیبی حقوق کا معاہدہ اور سیاسی اور سول حقوق کا معاہدہ شامل ہے۔ ان پر عمل کا نفاذ 1976 ء میں ہوا اور یوں مندرجہ بالا معاہدات طے پائے ۔ دو اہم حقوق جو بین الاقوامی انسانی حقوق کے چارٹر میں شامل نہ تھے وہ یہ کہ لوگوں کو رائے دہی کا حق دینا دولت اور وسائل کا ایک دوسرے کو فروخت کرنے کا حق تھا۔
اختیارات سے متعلق
سول اور سیاسی حقوق 23 مارچ 1974 ء میں نافذ العمل ہوئے یہ معاہدہ جن اختیارات سے متعلق تھا ان کا تعلق روز مرہ معمولات سے ہے۔ یہ معاہدہ جن باتوں سے منع کرتا ہے وہ یہ ہیں کسی کی ذاتیات میں مداخلت کرنا، نسلی تعصب کو پھیلانا کسی کی زندگی کا خاتمہ اذیت غلامی نظر بندی اور کسی کو قتل کرنا ۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “انسانی حقوق کا بین الاقوامی اعلامیہ“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻 مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………انسانی حقوق کا بین الاقوامی اعلامیہ ……….