بالیدگی سے متعلق معاشی عوامل ⇐ معاشیات کا کردار ہماری زندگی کے ہر شعبے میں بالواسطہ یا بلا واسطہ پر ہمیشہ سے بہت اہم رہا ہے۔ لوگوں کی معاشرتی صورتحال ان کی زندگی کے بہت سے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ ایک امیر آدمی اور ایک غریب آدمی اکثر زندگی کے بہت سے پہلوؤں کو ایک طرح سے نہیں دیکھتے ۔ بالکل اسی طرح غربت یا امیری کا یہ اثر بچے پیدا کرنے کا رجحان پر بھی پڑتا ہے۔ وہ معاشرتی عوامل جو بالیدگی سے متعلقہ رویوں کو متاثر کرتے ہیں ان میں غربت، بچوں کو ذریعہ وسائل سمجھنا بچوں کے متعلقہ اخراجات اور زیادہ کمانے والوں کی ضرورت وغیرہ شامل ہیں۔
غربت
- دنیا میں ہونے والی تحقیق میں اکثر یہ بات سامنے آئی ہے
- کہ امیروں کے مقابلے میں غریب لوگ زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔
- ایک طرف تو غریب لوگوں کی ترجیحات میں فرق ہوتا ہے
- دوسرا فارغ وقت ہونے کی وجہ سے ان کی زیادہ تر امیدیں بچوں سے ہی وابستہ ہو جاتی ہیں۔
- امیر طبقہ میں آگے بڑھنے کا شوق
- اور اپنے مقام انداز زندگی کوبہتر سے بہتر بنانے کی لگن کی وجہ سے زیادہ بچے ان کے لیے مشکل کا باعث بنتے ہیں
بچوں کے اخراجات
اس معیار زندگی کے مطابق بچوں کے اخراجات پورے کرنا ایک مشکل کام ہوتا ہے ۔ غریب گھرانوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہونے کی ایک اور وجہ معاشی کمزوری کی وجہ سے مانع حمل ادویات اور کئی طریقہ کار تک آسان رسائی نہ ہونا ہے جس کے نتیجہ میں یہاں شرح پیدائش عموماً زیادہ رہتی ہے۔ اسی طرح غربت کی وجہ سے لوگ تعلیم حاصل نہیں کر پاتے۔
بچے بطور ذریعہ وسائل
- پاکستان جیسے معاشروں میں بچوں کی مزدوری
- اور دیگر پیسے کمانے والی سرگرمیوں میں شمولیت کی شرح بہت زیادہ ہے۔
- بہت چھوٹی عمرمیں کئی بچے مختلف قسم کی مزدوری کرنے لگ جاتے ہیں
- اور اپنے خاندان کی معاشی ضروریات پوری کرنے میں کردار ادا کرنے لگتے ہیں۔
- بہت سی لڑکیاں لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہیں
- اس کے ساتھ ساتھ بہت سے بچے گاڑیوں کی ورکشاپوں ہوٹلوں اور فیکٹریوں وغیرہ میں کام کرتے ہیں۔
جنسی استحصال کا نشانہ
- اس کے علاوہ کئی بچے بھیک مانگنے اور
- گاڑیاں صاف کرنے کے کام سے منسلک ہیں۔
- ایسے گھرانوں میں جہاں سے اکثر یہ بچے آتے ہیں
- بچے پیدا کرنے کا رجحان اس لئے بھی زیادہ ہے
جتنے بچے زیادہ ہوں گے انتا گھرانے کی آمدنی اور وسائل میں اضافہ ہوگا ۔ مگر یہاں غور طلب یہ ہے کہ اس طرح ہم معصوم بچوں سے ان کا بچپن چھین لیتے ہیں اور وہ طرح طرح کے تشدد بالخصوص جنسی استحصال کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔
بچوں سے متعلقہ اخراجات
موجودہ دور میں مہنگائی ایک بڑے مسئلے کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ۔ روز بروز بدلتے معیار زندگی اور بڑھتے اخراجات نے لوگوں کے لئے کئی طرح کے مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جدید دور میں بچوں سے متعلق ضروریات و اخراجات میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ بچوں کی تعلیم ، لباس، صحت وغیرہ کے اخراجات ایک عام آدمی کے ہوا کہ بہت مشکل ہوتاجارہا ہے۔ پاکستان سمیت پوری دنیا میں ہی رکھا گیا ہے کہ بچوں سے تعلق اخراجات جوں جوں زیادہ ہو تے جاتے ہیں
معاشرے میں بچوں کی تعلیم
- اوردوسری طرف معاشرے میں بچوں کی تعلیم و صحت کو اہمیت دی جاتی ہے
- اس کے ساتھ لوگ کم بچے پیدا کرنے کی طرف خود سے مائل ہونے لگتے ہیں ۔
- مثال کے طور پر جب کسی کا ایک بچہ ہوتا ہے
- اور وہ اسے اچھے پرائیویٹ سکول میں داخل کرا دیں
- تو جب دوسرا بچہ پیدا ہوگا تو اچانک گھرانے کے اخراجات بڑھنے لگیں گے
- جب اس بچے کی سکول جانے کی عمر ہوگی تو مزید وسائل درکار ہوں گے ۔
- بالکل اسی طرح صحت ، لباس وغیرہ کی ضروریات ہیں
- تو نتیجتا لوگ خود سے زیادہ بچے پیدا کرنے سے اجتناب کریں گے۔
زیادہ کمانے والوں کی ضرورت
ان معاشروں میں کہ جہاں ٹیکنا لوجی ابھی پوری طرح سے نظام زندگی کا حصہ نہ بنی ہو بلکہ زراعت کا کاروبار اور پیداوار کے عمل میں مشینوں کے مقابلے میں لوگوں کی ضرورت زیادہ ہوتو وہاں بھی شرح پیدائش زیاد ہوتی ہے۔ مثلاً پاکستان کے بہت سے علاقوں میں بالخصوص زرعی علاقوں میں لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جتنے زیادہ بچے ہوں گے اتنے زیادہ کمانے والے ہاتھ ہوں گے اور جتنے زیادہ کمانے والے ہاتھ ہوں گے اتنے ہی بہتر طریقے سے خاندان کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔ اس وجہ سے اکثر دیہی علاقوں میں بالخصوص جہاں زراعت پر مبنی معیشت ہے آج کل کئی لوگ بڑے خاندان کو ترجیح دیتے ہیں۔
بالیدگی کے حیاتیاتی عوامل
کسی سوسائٹی کے اندر بچے پیدا کرنے کا رویہ بڑی حد تک ایک ثقافتی و معاشرتی چیز ہے مگر یہ عمل دراصل ایک پر حیاتیاتی عمل ہے۔ اگر کسی عورت میں طبی یا حیاتیاتی طور پر کوئی ایسا مسئلہ ہو جس کی وجہ سے وہ ماں نہ بن رہی ہو تو اس صورت میں بچے کی پیدائش ایک حیاتیاتی مسئلہ بن جاتا ہے۔ بعض اوقات یہ دیکھا گیا ہے کہ اگر عورت یا اس کے شوہر بانچھ پن کا شکار جن کے ہیں تو ظاہر اس کلی طور پر قدرتی یا طبی مسئلہ نظر آنے والی چیز کے بھی لوگوں کی زندگیوں پر کئی طرح کے اثرات ہوتے ہیں۔ وہ میاں بیوی جن کے ہاں اولاد نہ ہو معاشرتی رویوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کچھ حیاتیاتی عوامل ہیں
بالیدگی سے گہرا تعلق
جن کا بالیدگی سے گہرا تعلق ہے۔ ان میں کسی معاشرے میں لڑکیوں کی بلوغت تک پہنچنے کی اوسط عمر لڑکیوں وعورتوں کی صحت کی صورتحال خوراک کی دستیابی اور صحت کی سہولیات کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں۔ مثلا اگر ماحولیاتی عوامل کی وجہ سےلڑکیوں کی بلوغت تک پہنچنے کی زیادہ ہوگی۔ بچے پیدا کرنے کی عمرکا دورانیہ کم رہ جائے گا جس سے شرح پیدائش نسبتاً کم رہے گی۔ اس طرح لڑکیوں کی صحت کی صورتحال خراب ہوگی ۔ اور خوراک کی کمی کا مسئلہ بھی ہوگا تو اس کا اثر ان کی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت پر بھی ہوگا۔ اگر صحت کی سہولیات دینے والا عملہ مطلوبہ مہارت کا حامل نہ ہو ادویات اور ہسپتال تک رسائی مشکل ہوتو اس کی وجہ بھی ایک عورت مستقبل میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت کھو سکتی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “بالیدگی سے متعلق معاشی عوامل“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………… بالیدگی سے متعلق معاشی عوامل…………