بہی کھاتہ کی تعریف

بہی کھاتہ کی تعریف ⇐ بہی کھاتہ سے مراد وہ کتاب ہے جس میں کاروبار سے متعلقہ کام شخصی، حقیقی اور رسمی حسابات کا علیحدہ علیحدہ عنوانات کے تحت اندراج ہوتا ہے۔“

بہی کھاتہ کی تعریف

عنوانات

روز نامچہ میں ایک مخصوص عرصہ کے تمام کاروباری لین دین کے مکمل اندراج کے بعد دوسرا مرحلہ دین (ڈیبٹ) اور لین (کریڈٹ) کئے ہوئے ملے جلے مختلف حسابات کو اس کتاب میں علیحدہ علیحدہ عنوانات کے تحت قسم دار درج کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب جس میں مختلف نوعیت کے حسابات کی درجہ بندی کی جاتی ہے، بہی کھاتہ کہلاتی ہے۔ روز نامچہ سے اندراجات کو بہی کھاتہ میں منتقل کرنے کے طریق کار کو انتقال اندراج کھتیانا (پوسٹنگ) کہتے ہیں۔

لیجر

یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں ذاتی، حقیقی اور نامی کھاتوں سے متعلق تمام کاروباری لین دین (جو پہلے ہی جریدے میں درج ہو چکے ہیں) اکاؤنٹس کے مناسب سربراہوں کو منتقل کیا جاتا ہے۔ اندراجات کو جرنل سے لیجر میں منتقل کرنے کا عمل ہے۔

 بہی کھاتہ کی ضرورت

کاروباری لین دین کو اگر صرف روز نامچہ (جریدہ) میں روز مرہ اندراجات تک ہی محدود رکھا جائے تو ایک تاجر کو بروقت ضرورت یہ معلوم کرنے میں بڑی مشکل پیش آئے گی کہ اس نے کس قرض خواہ کو کتنی رقم ادا کرنی اور کس کس بروقت ضرورت یہ قرض دار کی رقم وصول کرنی ہے یا اسکو یہ بھی علم نہ ہو سکے گا کہ اس نے ایک مخصوص عرصہ کے دوران کتنی مالیت روز کی اشیاء خرید یا فروخت کیں ۔ یہ سب معلومات اگر وہ روز نامچہ سے معلوم کرنا چاہے تو اسے روز نامچہ میں تمام اندراجات کی پڑتال کر کے اس میں سے قرض خواہوں اور قرض داروں کی علیحدہ علیحدہ انفرادی فہرستیں تیار کرنا ہوں گی ۔

روز نامچے کے تمام صفحات

اسی طرح ایک مخصوص عرصہ کی کل خرید یا فروخت معلوم کرنے کے لئے روز نامچے کے تمام صفحات پر اشیاء کی خرید و فروخت سے متعلق تمام اندراجات کا بڑی احتیاط سے جائزہ لیتے ہوئے خرید اور فروخت کو علیحدہ علیحدہ چھانٹنا ہوگا یہ ایک مشکل اور وقت طلب کام ہے۔ لہذا اس مشکل اور وقت کے ضیاع سے بچنے کے لئے تاجر شروع ہی سے روز نامچہ کے علاوہ بہی کھاتہ میں بھی تمام کا روباری لین دین کو الگ الگ مختلف عنوانات کے تحت اکٹھا کر لیتا ہے۔ اس طرح بوقت ضرورت وہ تمام مطلوبہ معلومات بھی کھاتہ میں موجود حسابات پر نظر ڈالنے سے بآسانی اور کم وقت میں حاصل کر سکتا ہے۔

بہی کھاتہ کی اہمیت

حسابی کتب میں بہی کھاتہ کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ ایک تاجر کو اپنے کاروبار سے متعلقہ جو مفید معلومات فوری طور ہی کھاتہ سے ہوسکتی ہیں اور درج ذیل ہیں۔ کاروباری سال کے اختتام پر کاروبار میں کتنی رقم نقد موجود ہے اور کتنی رقم جمع در بنک ہے؟ سال کے اختتام پر قرض خواہوں کو کتنی رقم واجب الادا اور قرض داروں سے کتنی رقم واجب الوصول ہے؟  سال کے دوران یا ہر ماہ مختلف اخراجات کی کیا رفتار ہے۔

بہی کھاتہ کی اہمیت

آمدنی کے ذرائع

آمدنی کے ذرائع کون کون سے ہیں؟ کاروباری سال کے اختتام پر نفع نقصان معلوم کرنے کے لئے تاجر کو حساب نفع نقصان (نفع و نقصان کا حساب کتاب) کاروبار کی مالی حالت کا جائزہ لینے کے لئے چٹھا توازن(بیلنس شیٹ)تیار کرنا ہوتا ہے۔ حساب نفع نقصان اور چٹھا تو ازن دونوں ہی کھاتہ میں موجود معلومات کی مدد سے تیار کئے جاتے ہیں ۔ کیونکہ بہی کھاتہ میں مختلف حسابات اپنے اپنے عنوانات کے تحت الگ الگ موجود ہوتے ہیں اور بقایا جات بھی کھاتہ میں موجود حسابات سے حاصل ہوتے ہیں۔ لہذا حسابات کے بقایا جات کی مدد سے ہی حساب نفع نقصان اور چٹھا تو ازن تیار کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بہی کھاتہ کو حسابی کتب کا بادشاہ یا سردار کہا جاتا ہے۔

 بہی کھاتہ کا خاکہ

لیجر کے مختلف صفحات پر الگ الگ عنوانات کے تحت مختلف حسابات(اکاؤنٹس) ہوتے ہیں۔ ہر کھاتے یا اکاؤنٹ کا خاکہ منسلکہ شکل میں دیا گیا ہے۔ کھاتہ کا ایک صفح عموما ایک حساب کے لئے مخصوص کر دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی حساب صخیم ( ہوا) ہو تو اس کو دو یا دو سے زائدہ صفحات پر پھیلایا جاسکتا ہے۔  بائیں ہاتھ والے حصے کو ڈیبٹ سائیڈ اور دائیں ہاتھ والے حصے کو کریڈٹ سائیڈ کہا جاتا ہے۔ ڈیبٹ اور کریڈٹ اطراف کے لئے اختصاری الفاظ (ڈی آر) اور (سی آر) کھاتہ کے اور دائیں والے حصوں میں بالترتیب سب سے اوپر دونوں کونوں (آنے والے) پر درج ہوتے ہیں۔ کھاتہ کی بائیں اور دائیں ہاتھ والی اطراف  مزید ایک ہی جیسے چار چار حصوں میں تقسیم کی ہوتی ہیں جن کی ترتیب درج ذیل ہے۔

تاریخ

کوائف

روز نامچہ کا صفحہ نمبرجرنل فولیو) جے ایف)

ہر کھاتے کے اوپر والے حصے پر ہر حساب کا مخصوص نام ہوتا ہے۔


روز نامچہ سے بہی کھاتہ میں منتقلی

کھاتہ کے دین والے رخ (ڈیبٹ سائیڈ) یعنی بائیں ہاتھ رقم کے خانے میں اس حساب کی رقم کا اندراج ہو گا جو روزنامچہ میں دین(ڈیبٹ) کیا گیا ہے۔ لیکن کوائف(تفصیلات) کے خانے میں اس حساب کا حوالہ برعکس اندراج یعنی لین اندراج(کریڈٹ داخلہ) ہوگا ۔ کھاتہ کے لین والے رخ (کریڈٹ سائیڈ) یعنی دائیں ہاتھ رقم(اکاؤنٹ)کے خانے میں اس حساب (اکاؤنٹ)کی رقم کا اندراج ہوگا جو روز نامچہ میں لین (کریڈٹ) کیا گیا ہے۔

اندراج

کوائف کے خانے میں اس حساب کا حوالہ برعکس اندراج یعنی دین اندراج(ڈیبٹ انٹری) ہوگا۔ کھاتہ میں سب سے پہلا اندراج کرتے وقت بائیں ہاتھ کوائف کے خانے میں لفظ “ٹی او” اور دائیں ہاتھ کوائف کے خانے میں لفظ “بی وائی” لکھا جاتا ہے۔ بعد کے اندراجات کے لئے ان الفاظ کے پیچھے ایضا (اسی طرح) نشان  استعمال ہوتا ہے۔ لیکن اکثر آج کلٹی او اور بی وائی کو حدف کر دیتے ہیں۔ تاریخ کے خانوں میں لین دین سے متعلقہ تاریخ ایف  کے خانوں میں روز نامچے کے اس صفحہ نمبر کا اندراج ہوگا جہاں سے لین دین کو کھاتہ میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے برعکس روز نامچے میں بہی کھاتے کے متعلقہ صفحے کا نمبر درج ہوگا۔ جس پر اندراج منتقل کیا گیا ہے۔

اندراج

 منتقلی کے طریق کار کی مثالیں

بہی کھاتہ کی تعریف اب چند مثالوں کے ذریعے آپ کو حسابات کی روز نامچہ سے کھاتہ میں منقلی طریق کار سمجھایا جاتا ہے۔

مثال نمبر 1

ہم نے مفروضہ کے طور پر روز نامچہ کا صفہ نمبر 30 درج کیا ہے۔ جب کہ کھاتہ میں حساب نقدی(کیش اے سی)کے لئے صفحہ نمبر 15 اور حساب سرمایہ (اے سی)کے لئے صفحہ نمبر 20 درج کیا ہے۔ لہذا ان صفحہ نمبروں کی نسبت سے  کے خانے میں اور کھاتوں میں . جے ایف کے خانوں میں صفحات نمبر درج کئے گئے ہیں۔

مثال نمبر 2

لین دین

2017

دو جنوری – 5,000 روپے نقد میں فرنیچر خریدا

مثال نمبر 3

لین دین

2017

تین جنوری- ایکس اور کمپنی. سے 6,000 روپے اور “وائےاور ” سے سامان خریدا

کمپنی” 3,000 روپے

وضاحت

کھاتہ کے صفحہ نمبر پچیس پر حساب خرید (اے سی خریدیں)میں بائیں ہاتھ (ڈیبٹ سائیڈ) پر مورخہ جنوری دو ہزار سترہ برعکس حوالے کے ذریعے اندراج ہوا۔ چونکہ برعکس اندراج (کریڈٹ انٹری)دو حسابات پر مشتمل ہے۔لیے نو ہزار روپے کے اندراج کو حوالہ بھی دونوں حسابات یعنی ایکس اور سی او اور وائےاور سی او ہوں گے۔

مثال نمبر 4

لین دین

2017

چار جنوری- عابد اینڈ سنز کو 4,000 روپے عارف اینڈ سنز، 3,000 روپے اور علی اینڈ سنز 3,000 روپے میں سامان فروخت کیا۔

وضاحت

کھاتہ کے صفحہ نمبر 40 پر حساب فروخت (سیلز اے سی)میں دائیں ہاتھ (کریڈٹ سائیڈ)پر مورخہ 4 جنوری 2017ء بر عکس حوالے کے ذریعے اندراج ہوا۔ چونکہ برعکس اندراج (ڈیبٹ انٹری)تین حسابات پر مشتمل ہے۔ اس لئے 9,000 روپے کے اندراج کا حوالہ بھی تین حسابات یعنی عابد اینڈ سنز، عارف اورہوں گے۔

مثال نمبر 5

لین دین

2017

پانچ جنوری بیس  13,350 روپے کی نقد رقم وصول کرنے پر اسے رعایت کی اجازت دی گئی۔

150 روپے

وضاحت

بی نے 13,500 روپے ایک ماہ تک دینے تھے۔ مگر اس نے فوری ادائیگی کر دی ۔ اور ہم نے اس کو 150 روپے _رعایت دے کر اور صرف 13,350 روپے لے کر اس کا حساب صاف کر دیا۔ لہذا جرنل میں مندرجہ بالا مندرجات ہوئے۔

وضاحت

مثال نمبر 6

لین دین

2017

جنوری 6.- ادا شدہ ڈی 1,200 روپے ڈسکاؤنٹ 50 روپے موصول ہوئے۔

مثال 7

درج ذیل لین دین کو جرنلائز کریں اور متعلقہ کو پوسٹ کریں۔ لیجر اکاؤنٹس۔

تاریخ

یکم جنوری 2018ء کو مبلغ بیس ہزار روپے مالیت کا نقد سامان خریدا۔

تین جنوری کو مبلغ 5,000 روپے مالیت کا سامان کریم کو فروخت کیا۔

دس جنوری کو مبلغ 5,000 ہزار روپے مالیت کی مشینری کریم سے خرید کی گئی۔

بیس جنوری کو مبلغ 3,000 روپے مالیت کی نقد فروخت ہوئی۔

پچیس جنوری کو مبلغ 6,000 روپے مالیت کا سامان رحیم اینڈ سنز کو فروخت کیا۔

اٹھائیس جنوری کر کریم اینڈ سنز سے مبلغ 5,900 نقد وصول کئے اور 100 روپے نقد کٹوتی چھوڑی۔

تیس جنوری کو مبلغ 500 روپے نقد کرایہ ادا کیا گیا ہے۔

اکتیس جنوری کو مبلغ 1,000 روپیہ خواہ ادا کی گئی۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوبہی کھاتہ کی تعریف  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

    MUASHYAAAT.COM  👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

……..بہی کھاتہ کی تعریف   ……..

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *