بینک ⇐ بینک سے ماخوذ ہے جو بعد میں انگریزی زبان کے لفظ بینک ابتدا میں جب بینک موجود نہیں تھے تو لوگ اپنی پس انداز کی ہوئی فاتو رقوم اور قیمت اشیا سوداگروں ، مہاجنوںیا ستاروں کے پاس بطور امانت رکھوا دیتے تھے ۔ قدیم زمانے میں سوداگروں ، مہاجنوں اور ستاروں کو معاشرے کا معزز، دولت مند اور قابل اعتماد طبقہ سمجھا جاتا تھا۔ اس لیے لوگ بلا خوف و خطرہ اپنی قیمتی اشیا مثلاً سونا، چاندی اور زر وغیرہ ان کے پاس جمع کروا دیتے تھے اور ضرورت پڑنے پر بغیر کسی معاوضہ یا صلہ دیئے واپس لے لیتے تھے۔
امانتیں
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب زری اثاثوں کو محفوظ رکھنے والوں نے محسوس کیا کہ چند ہی لوگ اپنی امانتیں وقت سے پہلے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور رقوم بیکار پڑی رہتی ہیں جبکہ کئی لوگ ان رقوم کو قرضہ پر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان حالات میں زر کو محفوظ رکھنے والوں نے اپنے فائدے کی غرض سے ضرورت مندوں کو قرضے دینے شروع کر دیئے جس پر اصل رقوم کے علاوہ زائد رقم سود کی شکل میں لینا شروع کر دی۔ دوسری طرف اپنے امانتداروں کی طلبی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے اتنی رقوم اپنے پاس زر محفوظ کی صورت میں رکھ لیتے تھے
بینک کا مفہوم
بینک ایک ایسا مالیاتی ادارہ ہے جو لوگوں کی بچائی ہوئی رقوم کو ز محفوظ کی حیثیت سے اپنے پاس رکھتا ہے اور ضرورت مندوں کو ان کی ضرورت کے وقت قرضے فراہم کرتا ہے۔ باالفاظ دیگر بینک زرکا کاروبار کرتا ہے۔ یہ لوگوں سے ان کی فالتو رقوم قرض پر لیتا ہے اور کاروبار میں سرمایہ لگانے کے خواہشمند لوگوں کو قرض دیتا ہے۔ پروفیسر جی کراؤ تھر نے بنک کی تعریف درج ذیل الفاظ میں ہے۔ بینک قرضوں کا کاروبار کرتا ہے۔
ضرورت مند لوگ
عوام سے امانتیں وصول کرتا ہے اور ضرورت مند لوگوں کو قرضہ مہیا کرتا ہے۔ چونکہ بینک کی را کی اور جاری کردہ رسیدیں عوام بغیر کسی عذر قبول کر لیتے ہیں اور انہیں بطور زر استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح بینک زر کی تخلیق کرتے ہیں ۔ اس طرح موجودہ دور کے بینک سوداگروں کی طرح مستقبل میں ادائیگیوں کے لیے تحریری اجازت ناموں کی طرح ڈرافٹ ، مہاجنوں کی طرح قرضے فراہم کرتے ہیں اور سناروں کی طرح رسید میں جاری کر کے زراعتبار کی تخلیق کرتے ہیں ۔
تجارتی بینک
موجودہ دور کے تجارتی بینک منافع کمانے والے مالی متوسلین ہوتے ہیں وہ ایک طرف امانتوں کے ذریعے عوام سے رقوم وصول کرتے ہیں اور دوسری طر بی امانتیں قرض دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔
- اس طرح دور جدید کے تجارتی بنک درج ذیل کام سرانجام دیتے ہیں۔
- بینک لوگوں کی بچائی ہوئی رقوم بحفاظت اپنے پاس امانت کے طور پر رکھتے ہیں۔
- بینک قرضے جاری کرنے کا کاروبار کرتے ہیں۔
- بینک رقوم قرضوں میں جاری کر کے منافع کماتے ہیں۔
- بینک زراعتبار کی تخلیق کرتے ہیں۔
بینکوں کی اقسام
بینکوں کی اہم اقسام درج ذیل ہیں۔
مرکزی بینک
مرکزی بینک کسی ملک کے بنکاری نظام اور مالی اداروں کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ تمام تجارتی بینکوں کا ناظم اور رہبر ہوتا ہے۔ نفع کمانا اس کے لیے ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ بنک عوام کی بھلائی اور معاشی ترقی کے لیے کام کرتا ہے۔ پروفیسر ڈی کاک کے مطابق: مرکزی بنک ملک کے بنکاری اور زری نظام کا سر براہ ہوتا ہے۔ یہ بینک ملک کے معاشی مفاد اور ترقی کی خاطر بہت سے فرائض سرانجام دیتا ہے۔
عوام کی بھلائی
یہ منافع کمانے کی بجائے عوام کی بھلائی اور اقتصادی ترقی کے لیے کام کرتا ہے۔ نفع کمانا اس کے لیے ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ ” مرکزی بینک نوٹ جاری کرتا ہے اور حکومت کے لیے بنکاری کی خدمات بھی سر انجام دیتا ہے۔ ملک کے سارے بنکاری نظام کو کنٹرول کرتا ہے۔
- یہ بینک ملک میں نوٹ چھاپنے کی اجارہ داری رکھتا ہے۔
- گردش ز کو کنٹرول کر کے ملک کے معاشی اور مالیاتی نظام کو استحکام بخشتا ہے۔
- ملک میں موجود زر کی مقدار قیمتی دھاتوں اور زرمبادلہ کا محافظ ہوتا ہے۔
- ایک عام کی بھلائی اورمعاشی بہتر کے لیے کام کرتا ہے۔ منفع کمان اس بنک کا حض ثانوی عمل ہوتا ہے۔
تجارتی بینک
تجارتی بینک ملکی تجارت اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ یہ بینک منافع کمانے کی غرض سے وجود میں لائے جاتے ہیں اس لیے یہ بینک لوگوں کی فالتو قوم کو بطور امانت وصول کرتے ہیں اور انہیں منافع کمانے کی غرض سے شرح سود مقرر کر کے ضرورت مندوں کو قرضہ کی حیثیت سے دے دیتے ہیں۔ کاروباری حضرات کو قرضہ دینا، ان کی امانتیں محفوظ رکھنا ، اور ہنڈیوں کو جھہ لگانا ان بینکوں کے اہم فرائض ہیں۔ اس کے علاوہ بینک اپنے جاری کردہ قرضوں کی بنیاد پر زر کی تخلیق بھی کرتے ہیں
مالیت
اصل امانت میں سے کچھ رقم زر فقہ محفوظ رکھ کر بقیہ رقم کا نیا قرضہ جاری کر دیتے ہیں۔ اس طرح حقیقی امانت کی بنیاد پر کی گنا مالیت کے قرضے جاری کر دیتے ہیں۔ فشر کے مطابق تجارتی بنگ ایسے مالی ادارے ہوتے ہیں جو حکومت کی منظوری سے قائم کئے جاتے ہیں۔ یہ بینک لوگوں سے امانتیں وصول کرنے اور قرضے جاری کرنے کا کاروبار کرتے ہیں۔ ” ماضی میں یہ بینک تجارتی مقاصد کی تکمیل کے لیے قلیل المیعاد قرضے فراہم کرتے تھے
ضروریات
اب یہ بینک صنعت سازی، زرعی ترقی، صرفی ضروریات اور کاروبار کی تنوع اور ترقی کے لیے آسان شرائط پر قلیل اور طویل مدت قرضے جاری کرتے ہیں۔ پاکستان کے بڑے بڑے تجارتی بینک مثلاً حبیب بنک، مسلم کمرشل بنک، نیشنل بینک، الائیڈبینک، یونائیٹڈ بینک ، پنجاب بینک، فرسٹ وویمن بینک وغیرہ اپنی بنکاری خدمات بڑی مہارت سے ادا کر رہے ہیں۔ تجارتی بینکوں کی دو اہم اقسام ہوتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔
فهرستی بینک
یہ بینک اپنے بنکاری فرائض مرکزی بنک کے متعین کردہ اصول وضوابط کے مطابق سر انجام دیتے ہیں۔ ایسے بینکوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے سے پہلے ملک کے مرکزی بینک سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ اس وقت پاکستان میں تقریبا تمام بنگ فہرستی بینکوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ فہرستی بینک دو طرح کے ہوتے ہیں۔ قومیائے گئے فہرستی بینک اور پرائیویٹ فہرستی بینک ۔ ہیں
غیر فہرستی بینک
یہ بینک بھی فہرستی بنکوں کی طرح مرکزی بینک کے متعین کردہ اصول وضوابط کے مطابق اپنے کام تو سرانجام دیتے ہیں لیکن کئی معاملات میں ہرتی بینکوں کی طرح پابند نہیں ہوتے جیسا کہ ایک خاص تناسب سے زر نقد مرکزی بینک کے پاس محفوظ رکھنا وغیرہ۔ ان بینکوں کے لیے سرمایہ کی
کوئی حد مقر نہیں ہوتی اور نہی مرکزی بینک برے حالات میں ان کی مدد کرتا ہے۔
شعبہ
زرعی بینک خاص طور پر زرعی شعبہ کی تنوع و ترویج کے لیے عمل میں لائے جاتے ہیں یہ بنک زراعت کی ترقی کے لیے کسانوں اور کاشتکاروں کو آسان شرائط پر قلیل المیعاد اور طویل المیعاد قرضے فراہم کرتے ہیں تاکہ کاشتکار حضرات بروقت کھاد، اعلیٰ بیج، ادویات اور زرعی آلات خرید سکیں۔ زرعی بینک کسانوں کو آبیانہ ادا کرنے اور سیم و تھور سے متاثرہ زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے لیے بھی قرضے فراہم کرتے ہیں۔
پیداوار
- جن ممالک میں زراعت ، معیشت کا سب سے بڑا شعبہ ہوتا ہے
- وہاں پیداوار، زراعت کی ترقی
- زرعی جدت سازی میں اضافہ زراعت کی ترقی کے لیے نہایت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
- اس جنگ نے کسانوں کو زرعی ضروریات کی تکمیل کے لیے قرضے دینے کا ایک وسیع و عریض نظام قائم کر رکھا ہے
- جس میں زرعی ترقیاتی بنک کے موبائیل کریڈٹ آفیسر ز دیہاتوں میں جا کر کسانوں کو زرعی قرضے
- ماہرانہ مشورے دیتے ہیں۔
- یہ بینک صنعتی ترقی
- صنعت کی کار کردگی کو بڑھانے کے لیے قائم کئے جاتے ہیں ۔
- حکومت پاکستان نے اس سلسلے میں 1957 میں کنار یک
- ایک پرانی کے نام سے بینک قائم کر در 1960 می ترقیات کی ہیں
- جو منکروں کولی ایا در طول ایام کی غیرملکی قرضے فراہم کرتے ہی۔
مشینیں آلات
صنعتکاروں کو پیداواری عمل کو بڑھانے مشینیں آلات عمارات کی تعمیر او صنعتی ضروریات کی تکمیل کے لیے سرمائے کی ضرورت پڑتی ہے تو ایسے میں مذکورہ بنگ صنعتکاروں کو آسان شرائک رضے فراہم کردیتے ہیں۔ جس کی بدولت ملکی صنعت خوب ترقی کرتی ہے۔ ملکی مصنوعات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ صنعتوں میں ٹیکنالوجی اور مہارت کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ مصارف پیدائش کم ہو جاتے ہیں اور صنعتوں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملتا ہے۔ پاکستان میں صنعت افروزی کے لیے اور بھی مالیاتی ادارے اپنی خدمات بڑی مہارت سے سر انجام دے رہے ہیں جن میں انوسٹمنٹ کارپوریشن آف پاکستان ایکویٹی پاریسیویشن فنڈ اور بینکرز کوئی لینڈ قابل ذکر ہیں۔
تعاونی بینک
- یہ بینک زرعی پیداواری شعبوں میں تعاونی کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے ہیں۔
- یہ تک اپنی مہر آپ کے اصول کے تحت کام کرتے ہیں۔
- یہ بینک زمینداروں اور کاشتکاروں کو قرضے فراہم کرتے ہیں
- جو امداد بائی کی اجمنوں کے اراکین ہوتے ہیں۔
- بالفاظ دیگر یہ بینک عموم امداد باہمی کی قرض کی انجمنوں کو قرضے دیتے ہیں۔
امداد باہمی کی انجمنوں وں یا شیر آلات بریک روی تحریر اوردیگر در داخل خریدتے ہیں اور رات کی ترقی کا ایک ان کی ایک کا تعاون ایک کام میں یہ بک اپنے مالی وسائل، صوبائی تعاونی بینکوں سے حاصل کرتے ہیں بیکر تعاونی بینکوں سے مالی وسائل حاصل کرتے ہیں۔ ان تمام امدادی تعاونی بینکوں کی سر پرستی حکومت پاکستان اور صوبائی تعاونی بینک، وفاقی تھا، ملیٹ بینک آف پاکستان کے ذمہ ہے۔
بچت بینک
بچت بینک دراصل کوئی مخصوص بچت کے مالیاتی ادارے نہیں ہوتے بلکہ تمام تجارتی بینک، قومی بچت کے مراکز اور ڈاک خانے کے ایک ، بچت بینک کے نام سے لوگوں کے اندر بچوں کا رجحان پیدا کرنے کے لیے اپنے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔ ان بینکوں میں عموما کم دنی پانے والے افراد اپنی پس اندازکی ہوئی رقوم باقاعدگی سے جمع کرواتے ہیں اور ان پر سود حاصل کرتے ہیں۔
مبادلہ بینک
- یہ بینک ملی کرنی کو غیرملکی کرنسی میں بدلنے کا کام سرانجام دیتے ہیں
- کمیشن وصول کرتے ہیں۔
- یہ بینک درآمد کنندگان اور رآمد کندگان کو تجارتی لین دین میں آسانی کے لیے برآمدی تاجروں کی پیش کردہ غیرملکی ہنڈیوں پر بٹہ لگا کر انہیں مالی وسائل مہیا کرتے ہیں
- یاد رہے تبادلہ کے بینک علیحدہ سے قائم نہیں کئے جاتے
- تمام کلی و غیر مکی تجارتی بک سٹیٹ بنک آف پاکستان کی اجازت سے اس کے ایجنٹ کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
پاکستان میں مبادلہ بنک کے فرائض نیشنل بینک آف پاکستان مسلم کمرشل بینک، الائیڈ بینک، یونائٹیڈ بینک ، حبیب بینک اور غیر ملکی بینک مثلاً امریکن ایکسپریس، چارٹرڈ بنک نیشنل اینڈ گرینڈ لیزبینک لمیٹڈ بڑی مہارت سے زرمبادلہ کا کاروبار کر رہے ہیں۔
رہن رکھنے کے بینک
یہ بینک قرض حاصل کرنے والوں کی جائیدادیں ، مکانات ، فیکٹریاں اور دیگر قیمتی اشیا بطور رہن رکھ کر انہیں قرضے فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان میں ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور تمام تجارتی بینک رہن رکھنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ دور حاضر میں معاشی سرگرمیوں کے پھیلاؤ میں رہن رکھنے کی پالیسی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ کیونکہ زیادہ تر تجارتی قرضے لوگوں کے قیمتی اثاثوں کو رہن رکھ کر ہی جاری کرتے ہیں اور قرضوں کی واپسی تک یہ بینک ان اثاثوں کو اپنی ملکیت میں رکھ کر ان سے مالی فائدہ اٹھاتے ہیں۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “بینک “ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ