ترشادہ پھلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑے

ترشادہ پھلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑے ترشادہ پھل یعنی مالٹا سنگترہ ، گریپ فروٹ ، میٹھا، کاغذی لیموں اور یورپین لیموں وغیرہ پرمشتمل ہیں۔ ان پر مندرجہ ذیل کیڑے حملہ کرتے ہیں۔

سرنگ بنانے والی سنڈی

مالٹے سنگترہ کا تیلہ

 مالٹے کا سفید تیلا

 مالٹے کا سرخ سکیل

لیموں کی تیتری

پہچان

مکمل پروانہ چاندی کی طرح سفید رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کے پر پھیلے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ پروں کے دونوں جوڑوں کے کناروں پر جھالر کی طرح بال پائے جاتے ہیں۔ پورے قد کی مکمل سنڈی سبز مائل زرد ہوتی ہے۔

نقصان کرنے کا طریقہ

اس کی مادہ چٹپےاور چھوٹے چھوٹے انڈے پتوں اور نازک شگوفوں پر دیتی ہے جن سے چند دنوں میں سنڈیاں نکل آتی ہیں۔ سنڈیاں پتوں اور شگوفوں پر پیچ دار سرنگیں بناتی ہیں اور ان میں چھپ جاتی ہے۔ اس طرح چھپے چھپے پتوں کو کھاتی رہتی ہیں۔ اس کیڑے کی بنائی ہوئی سرنگیں چمکدار اور سفید رنگ کی ہوتی ہیں۔ اس کے حملے سے پتے چڑ مڑ ہو جاتے ہیں۔ بھدے دکھائی دیتے ہیں اور بعد میں خشک ہو کر گرنے لگتے ہیں۔ کیڑے کے حملے سے سنگترے مالٹے کے کم عمر کے پودوں خاص طور پر نرسری کے نازک اور چھوٹے پودوں کو بہت نقصان پہنچتا ہے اور اس طرح ان کی بڑھت رک جاتی ہے۔ اس کیڑے کا حملہ مارچ سے اکتوبر تک رہتا ہے۔

نقصان کرنے کا طریقہ

زرعی طریقے

 مالٹا سنگترہ کے باغوں کے ارد گرد کھٹی کی باڈہ لگا ئیں کیونکہ کھٹی کے پودوں پر اس کیڑے کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ متاثرہ پتوں اور شاخوں کو کاٹ کر جلا دیں تاکہ ان کے اندر چھپی ہوئی سنڈیاں تلف ہو جائیں۔ پودوں کی با قاعدہ شاخ تراشی ( کانٹ چھانٹ ) کرتے رہنا چاہیے۔

کیمیائی طریقے

مندرجہ ذیل میں سے کسی ایک زہر کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سیون ۸۵ فیصد پوڈر ۱۲، اکلوگرام

تھا ئیوڈان ۳۵ فیصد ای سی ۲۵ الیٹر

مٹیاسٹاکس۲۵ فیصدای ی ۰۰۹۰ لیٹر

کار بیکران ۱۰۰ فیصد ۲۰ لیٹر

سپرے کرنے کیلئے پانی کی مقدار ۳۵۰ لیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کے علاوہ چند ایک اور زہروں کے بارے میں ذیل میں ضروری معلومات دی جاتی ہیں ۔ ڈائی میکران ۵۰۰۱۰۰ی سی ۰۰ لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔ ڈینیٹال۱۰۰ سی سی ۲۰۰ سے ۵۰۰ ملی لیٹ ۲۵۰ لیٹر پانی میں محلول تیار کر کے سپرے کریں۔

کیڑوں کے نظر آتے ہی سپرے کریں۔

سومی سائیدن ۲۰ ای سی ۳ سے ۸ اونس ۱۰۰ لیکن پانی میں محلول تیار کر کے پرے کریں۔

کیڑوں کے نمودار ہوتے ہی چھڑکاؤ کریں۔

سمبش۵۰ ملی لیٹر .. الیٹر پانی میں ملا کر پودوں پر اچھی طرح چھڑکاؤ کریں۔

کیڑے کا حملہ شروع ہوتے ہی سپرےکریں اور حملہ ختم ہونے تک ۱۰ سے ۱۵ دنوں کے وقفے سے سپرے دہرائیں

سومی تھیان۵۰ ای سی است ۱۵۰ الیٹر ۴۵۰ لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔

پہچان

یہ کیڑا جسامت میں ایک چھوٹا سا پردار پھر تیلا کیڑا ہے۔ اس کا رنگ بھورا ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے بچے گول ، چٹپے  اور زرردنگ کے ہوتے ہیں۔

نقصان کرنے کا طریقہ

اس کیڑے کے پردار کیڑے اور بچے دونوں ہی موسم بہار ( فروری، مارچ، اپریل ) میں بہت زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں جو درختوں کے مختلف حصوں یعنی پتوں ، نرم شاخوں ، کونپلوں اور پھولوں پر حملہ کر کے رس چوستے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اپنے جسم سے ایک طرح کا لیس دار مادہ ( رطوبت ) بھی خارج کرتے ہیں جس کے پتوں پر گرنے سے وہاں ایک سیاہ رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے۔

اس تیلے کے حملے سے پودوں کے بڑھنے، پھیلنے اور پھولنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ اس کیڑے کے شدید حملے کی صورت میں نئے شگوفے نرم اور نازک شاخیں اور پھول بری طرح متاثر ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں پودوں پر پھل کم لگتا ہے۔

زرعی طریقے

ترشادہ  پھلوں کے ارد گردکھٹی کی باڑ نہ لگائی جائے کیونکہ کھٹی کے پودوں پر اس کیڑے کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ متاثرہ پودوں کے پتوں کو اکٹھا کر کے زمین میں گڑھا کھود کر دبا دیں۔ دسمبر جنوری میں پودوں کی ہلکی اور معمولی سی کانٹ چھانٹ کریں اور پودوں کے کئے ہوئے حصوں کو اکٹھا کر کے جلا دیں۔

زرعی طریقے

کیمیائی طریقے

مندرجہ ذیل زہروں میں سے کسی ایک زہر کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

میٹا سٹاکس ۲۵ فیصد ای سی ۹۰ لیٹر

ڈائمیکر ان ۱۰۰ فیصدای سی ۲۰ و لیٹر

میلاٹھیان ۵۷ ای سی ۹۰ لیٹر

زہر کوه ۴۵ لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔ تیار شدہ محلول ۰۴ ہیکر (ایک ایکڑ رقبہ کیلئے کافی ہے۔

سپرے پھول نکلنے سے پہلے کرنی چاہیے۔ ڈینیٹال۱۰ ای سی ۴۰۰ ۵۰۰ ملی لیٹر ۴۵۰ لیٹر پانی میں ملا کر کیٹروں کے نظر آتے ہی سپرے کریں۔  سومی سائیڈ ن ۲۰ ای سی ۳ سے ۱۸ انس ۱۰۰ گیلن پانی میں ملا کر کیڑوں کے ظاہر ہونے پر سپرے کریں۔

پہچان

یہ ایک چھوٹا سا کیڑا ہے جس کا رنگ ہلکا زرد ہوتا ہے۔ جسم اور پر سفید سفوف سے ڈھکے رہتے ہیں۔ بچے بیضوی شکل کے ہوتے ہیں۔ ان کا رنگ زرد ہوتا ہے۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

پردار کیڑے اور بچے دونوں ہی ترشادہ پھلدار پودوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ کیڑے پودوں کے پتوں کا رس چوستے رہتے ہیں۔ مادہ نرم پتوں کی نچلی سطح پر انڈے دیتی ہے جن سے چند دنوں میں بچے نکل آتے ہیں اور اپنا بار یک سوئی جیسا منہ پتوں کے اندر چبو کر رس چوسنا شروع کر دیتے ہیں۔ حملہ شدہ پودوں کے بڑھنے، پھیلنے، اور پھولنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ایسے پودوں پر پھل بہت کم لگتا ہے اور بھی چھوٹا رہ جاتا ہے۔

رس چوسنے کے علاوہ سفید تیلا ایک طرح کا لیس دار مادہ خارج کرتا ہے جس کی وجہ سے پتوں پر سیاہ رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے۔ ان کیڑوں کی بڑھت زیادہ تر مارچ، اپریل اور اگست ستمبر کے مہینوں میں ہوتی ہے۔

زرعی طریقے

 ترشادہ پھلوں کے باغات کے ارد گرد کھٹی کی باز نہ لگائی جائے۔ کیونکہ کھٹی کے پودوں پر سفیدتیلہ کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس حملے کو روکنے کیلے کھٹی کے پودوں کی با قاعدہ کانٹ چھانٹ بھی کرتے رہنا چاہیے۔ ترشادہ پھلدار پودے لگاتے وقت باغ میں پودوں کا فاصلہ ایک جیسا رکھنا چاہیے۔ کیونکہ زیادہ گھنے پودے لگانے سے ان کو مناسب ہوا اور روشنی نہیں ملتی ۔

 کیمیائی طریقے

حملہ شدہ مالٹا اور سنگترہ کے پودوں پر ڈائی میکر ان ۵۰،۱۰ی سی الیٹر پانی میں ملاکر پرے کریں۔  ڈائی میکر ان  کے علاوہ تیلہ کیخلاف اور بہت سی زہریں استعمال کی جاسکتی ہیں۔ اس مقصد کیلئے آپ محکمہ زراعت سے رابطہ رکھیں۔

 کیمیائی طریقے

پہچان

اس کیڑے کی مادہ سکیل گول اور جسامت میں ان کے سرے کے برابر ہوتی ہے۔ اس کا رنگ سرخ نارنجی  ہوتا ہے۔

نقصان کرنے کا طریقہ

ترشادہ پھلوں کے علاوہ یہ کیڑے اور بہت سے درختوں پر بھی پائے جاتے ہیں جن میں انجیر، امرود، انگور، جامن اور شہتوت وغیرہ شامل ہیں۔ یہ کیڑے ایک بڑی تعداد میں پودوں کے مختلف حصوں مثلاً نرم ٹہنیوں، پتوں ، شگوفوں اور پھلوں پر حملہ کر کے رس چوستے ہیں۔ حملہ شدہ پتوں پر نارنجی رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ایسے پتے سوکھ کر گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گرمیوں میں اس کیڑے کی آبادی بہت بڑھ جاتی ہے۔ اس کیڑے کے شدید حملے کی صورت میں پودوں پر پھل لگا بند ہو جاتا ہے۔ ترشادہ پھلوں کا سرخ سکیل ایک خاص قسم کا مادہ خارج کرتے ہیں جس سے سیاہ رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کیڑے اپنے جسم سے ایک طرح کی موم بھی خارج کرتے ہیں جس کی مدد سے وہ اپنے جسم کو حفاظتی چھلکوں سے ڈھک لیتے ہیں۔

 زرعی طریقے

جن پودوں پر اس کیڑے کا حملہ دکھائی دے تو ان کی متاثرہ ٹہنیوں کی کانٹ چھانٹ کر کے جلا دیں۔

کیمائی طریقے

میٹا سٹاکس ایک لیٹر ۴ پیکر (فی ایکٹر ) ۴۵۰ لیٹر ( ۱۰۰ گیلن ) پانی میں حل کر کے سپرے کریں۔

میرے پھول نکلنے سے پہلے کریں۔

ڈینیٹال ۱۰ ای سی ۴۰۰ سے ۵۰۰ ملی لیٹر ۴۵۰ لیٹر پانی میں حل کر کے سپرے کریں۔

کیڑوں کے نظر آتے ہی سپرے کریں ۔

سومی سائیڈان ۱۲۰ ای سی ۱۴ سے ۸ اولس . گیلن پانی میں حل کر کے پرے کریں۔

کیڑوں کے ظاہر ہونے پر سپرے کریں۔

لیموں کی تیتری

دیکھنے میں یہ ایک خوبصورت تیتری ہے جو باغوں میں اڑتی پھرتی دکھائی دیتی ہے۔ پاکستان میں ترشادہ پھلوں کے باغات میں عام طور پر پائی جاتی ہے۔

پہچان

لیموں کی تیتری کے بڑے بڑے کالے پروں پرزرد رنگ کے دھبے پائے جاتے ہیں جبکہ بڑی سنڈی کا رنگ پیر یا خاکی ہوتا ہے۔

جب سنڈیاں چھوٹی ہوتی ہیں تو یہ پودوں کی ٹہنیوں اور چوں پر پرندوں کی بیٹ کی طرح دکھائی دیتی ہیں ۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

اس تینتری کی سنڈیاں مالٹے اور لیموں کے نرم نرم  پتوں کو کتر کتر کر کھاتی ہیں۔ شدید حملے کی صورت میں یہ پتوںکو بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں جس کی وجہ سے پودےننگے ہو جاتے ہیں اور کمزور ہو جاتے ہیں۔ مادہ پودوں کے نرم ہوں کی نچلی طرف انڈے دیتی ہے۔ جن سے چنددنوں میں سنڈیاں نکل آتی ہیں۔

انڈوں  سے نکلی ہوئی تازہ سنڈیاں سفید رنگ کی ہوتی ہیں مگر بعد میں ان کا رنگ سبز ہو جاتا ہے۔

تیتریاں موسم بہار میں ظاہر ہوتی ہیں۔

 روک تھام

سنڈیوں کو اکٹھا کر کے تلف کر دینا چاہیے۔

زہروں کا استعمال

سیون ۸۵ فیصد پوڈر ۱۲ اکلوگرام

تھا ئیو ڈان ۳۵ فیصدای سی ۳۰ الیٹر

میٹا سٹا کس ۲۵ فیصدای سی ۹۰ – لیٹر

کار بیکران ۱۰۰ فیصد ۲۰ لیٹر

کسی بھی زہر کا ملول تیار کرنے کیلئے ۴۵۰ لیٹر ( ۱۰۰ گیلن پانی کی ضررت ہوتی ہے۔ یہ تیار شدہ محلول ۰۰۳ بیکرایک لیٹر ) رقبے پر سپرے کیلئے کافی ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "ترشادہ  پھلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑے"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                 

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment