ثقافت کا مفہوم

ثقافت کا مفہوم ⇐ ثقافت انگریزی لفظ “ثقافت” کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ ہماری روز مرہ زندگی میں عام استعمال ہونے والے الفاظ میں سے ہے عام طور پر ثقافت سے ہمارے ذہنوں میں روایات اور روزمرہ زندگی کے روایتی طریقہ کار آتے ہیں جبکہ لفظ ثقافت ایک بہت جامع اور وسیع اصطلاح ہے۔ مثلاً گائے کچھ معاشروں میں ایک کھانے اور دودھ دینے والا جانور ہے جبکہ انڈین ثقافت میں ایک متبرک اور پاک چیز ہے۔ کہیں خواتین مکمل پردے کے بغیر گھر سے نہیں نکل سکتیں اور کہیں انہیں مکمل آزادی ہے۔ یہ سب ہماری سماجی مشق کے نمونے ہیں اور یہی سب ملا کر ہمارا کلچر اور ثقافت بنتے ہیں۔

ثقافت کا مفہوم

مطالعے کے علم

ثقافت کے مطالعے کے علم کو (ثقافتی بشریات) یا ثقافتی بشریات کہتے ہیں۔   ثقافت کے تصور کو مختصر الفاظ میں بیان کرنے کیلئے کئی تعریفیں کی گئی ہیں۔

  1. ای۔ بی۔ ٹیلر کی ثقافت کی تعریف بہت شہرت رکھتی ہے۔ وہ ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ثقافت مرکب سالمیہ کا نام ہے جس میں عمل ، عقیدہ، فن، اخلاق، قانون، رسم ورواج اور ایسی سب صلاحیتیں شامل ہیں جو انسان نے معاشرے کے رکن کی حیثیت سے سیکھی ہوں ۔”
  2. رالیف لنٹن کے مطابق ثقافت معاشرتی ورثے کا نام ہے جو عہد بہ عہد اگلی نسلوں میں منتقل ہوتا رہا ہے۔
  3. سی ایس کون  کے مطابق انسان کے رہن سہن کا وہ مجموعہ جو سیکھنے کے عمل کے ذریعے نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے ثقافت کہلاتا ہے
  4. ینگ اور میک ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ثقافت ایسے رویوں اور کرداروں کا مجموعہ ہے جو صرف انسان نے سیکھے ہوں بلکہ وہ کسی معاشرے کے لوگوں کی مشترکہ میراث بھی ہوں ۔
  5. مارگریٹ میڈ  کے مطابق ثقافت ایک معاشرے یا ایک ذیلی گروہ میں سیکھے ہوئے رویوں کا نام ہے۔
  6. امریکن ہیئر ٹیج (امریکی ورثہ) ڈکشنری کے مطابق کلچر سماجی طور پر منتقل ہونے کے رویوں، قانون، عقائد، اداروں اور انسانی سوچ اور عمل کی تمام تخلیقات کا نام ہے۔”
  7.   لغت آف ماڈرن سوشیالوجی کے مطابق ایک ایسا کل ہے جس میں منظم زندگی گزارنے کے طریقے ، اقدار و اداروں کے معیار، معاملات وغیرہ شامل ہیں جو انسان سیکھتا ہے اور نسل در نسل منتقل کرتا ہے۔

ماحول

ہرسکووٹس کہتا ہے کہ ثقافت ایسے ماحول کا نام ہے جو انسان نے خود تخلیق کیا ہو۔ یعنی ثقافت قدرتی ماحول اور قدرت کی طرف سے بنائی ہوئی چیزوں کے برعکس صرف ایسی چیزوں پر مشتمل ہے جو انسان نے خود بنائی ہوں ۔ مثلاً دریا، پہاڑ، چاند، ستارے اور موسم وغیرہ قدرتی تخلیق کردہ چیزیں ہیں لہذا یہ ثقافت نہیں کہلا سکتیں۔

رسم و رواج

اس کے برعکس موٹر کار ریڈیو، اخلاق ، رسم و رواج اور معاشرتی آداب وغیرہ چونکہ انسان کی تخلیق کردہ ہیں اس لیے ثقافت کہلائیں گی۔ ان سب تعریفوں کی روشنی میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ثقافت سے مراد وہ ضابطہ حیات ہے جس کے تحت انسان معاشرے میں زندگی گزارتا ہے ۔ یا بالکل سادہ الفاظ میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ ثقافت کسی معاشرے کے لوگوں کے منفرد طرز زندگی کا نام ہے جس کی بنا پر ایک معاشرے کے لوگ اپنے آپ کو دوسرے معاشرے سے جدا کر سکتے ہیں

ثقافت اور اجتماعی زندگی

ثقافت کو نظام کردار یا معاشرتی معیارات کا نظام بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ثقافت ہی مختلف معاشرتی معیارات  کو منظم طریقے سے پیش کرتی ہے خاص طور پر یہ معیارات معاشرتی کردار کو متعین کرتے ہیں۔ اور ہماری رہنمائی کرتے ہیں کہ مختلف معاشرتی موقعوں پر ہمارا رویہ کیا اور کیسا ہونا چاہیے۔ گھر سے باہر کس قسم کا لباس پہننا چاہیے، شادی یا موت کے موقع پر ہمیں کسی قسم کا رویہ اختیار کرنا چاہیے، وغیرہ۔

ثقافت اور اجتماعی زندگی

ضابطہ حیات کا نام

اس طرح ہم ثقافتی معیارات کے روایتی نمونوں پر عمل کرتے ہوئے معاشرے کے سرگرم رکن بن سکتے ہیں۔ ثقافت کسی معاشرے کے لوگوں کے لیے ضابطہ حیات کا نام بھی ہے۔ جس کے تحت کسی معاشرے کے لوگ زندگی بسر کرتے ہیں۔  ثقافت کی نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں۔

ثقافت اکتسابی ہے

اس سے مراد یہ ہے کہ ثقافت ایسے رویوں اور کرداروں پر مشتمل ہوتی ہے جو انسان نے معاشرے میں رہ کر سیکھے ہوں۔ مثلا صبح اٹھ کر ہاتھ منہ دھونا کنگھی کرنا سلام کرنا وغیرہ معاشرتی آداب زبان اور رسوم و رواج انسان معاشرے میں رہ کر سیکھتا ہے۔ لہذا ان کو ثقافت نہیں کہا جاتا ہے۔ اس کے برعکس ایسے تمام رویے جو فطری طور پر انسان میں پائے جاتے ہیں ثقافت کہلا سکتے ہیں مثلاً ہم سب کو بھوک پیاس لگتی

انحصار

نیند کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ یہ سب چیزیں حیاتیاتی عمل کے ذریعے ماں باپ سے ہمیں منتقل ہوتی ہیں۔لہذا ثقافتی رویہ نہیں کہلا تیں۔ مثلاً ہماری ثقافت میں لوگ گھوڑے، سور اور سانپ کا گوشت نہیں کھاتے۔ ہم صرف بکرے، گائے یا دوسری حلال چیزوں کا گوشت کھاتے ہیں اور یہ باتیں ہم نے ثقافت میں رہ کر سیکھی ہیں۔

 ثقافت کی ترسیل یا منتقلی

  • ثقافت کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ
  • یہ ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل ہوتی رہتی ہے۔ اگر یہ
  • عمل نہ ہو تو ثقافت ختم ہو جائے ۔
  • ثقافت کی ترسیل میں معاشرتی تربیت اہم کردار ادا کرتی ہے یعنی
  • ثقافتی نمونے آموزش اور تربیت کے ذریعے سے اگلی نسل میں منتقل ہوتے رہتے ہیں۔
  • اس کے علاوہ زبان بھی ترسیل ثقافت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
  • زبان کے ذریعے سے انسان اپنے تجربات کو محفوظ کر سکتا ہے اور
  • اسے دوسروں تک پہنچا سکتا ہے۔
  • یہی وجہ ہے کہ زبان کے ذریعے سے پچھلی نسل کے تجربات اگلی نسل تک منتقل ہوتے رہتے ہیں اور
  • ثقافت پھلتی پھولتی رہتی ہے اگر
  • زبان نہ ہوتی تو ثقافت کا پھیلاؤ رک جاتا۔

 ثقافت کی ترسیل یا منتقلی

بنیادی ضروریات کی تسکین کا ذریعہ

ثقافت کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ انسانوں کی ضروریات پورا کرتی ہے، وہ خواہ فطری ہوں یا ثقافتی۔ کوئی بھی ثقافت اس وقت تک اپنے آپ کو برقرار نہیں رکھ سکتی جب تک وہ انسانی ضروریات کو پورانہ کرے۔ بنیادی ضروریات کے علاوہ ثقافتی ضروریات کو پورا کرنا بھی ثقافت کے لیے ضروری ہے اور ثقافت اس وقت زندہ نہیں رہ سکتی جب تک وہ انسان کی بنیادی ثقافتی ضروریات پوری نہ کرے۔

 ثقافت معاشرے کی پیداوار ہے

ثقافت معاشرے کی پیداوار ہے اور اصل میں یہ معاشرتی تفاعل کی پیداوار ہے۔ معاشرتی گروہ میں رہتے ہوئے لوگوں میں مشترکہ توقعات پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ مشترکہ معاشرتی توقعات مختلف موقعوں پر ہمارے رویے کو متعین کرتی ہیں۔ مثلاً دوست کو ملنے پر سلام کرنا ، موت کے موقع پر رنج کا اظہار کرنا وغیرہ۔ یہی معاشرتی توقعات جب لوگوں کے ذہنوں میں پختہ ہو جاتی ہیں تو یہ ہماری معاشرتی عادات بن جاتی ہیں، ہر معاشرے کی اپنی ثقافت یا ذیلی ثقافت ہوتی ہے اور لوگ ان معاشرتی عادات پر عمل پیرا ہوتے ہیں مثلاً پٹهان لوگ مہمان نواز اور وعدے کے پکے ہوتے ہیں ۔

 ثقافت میں مثالی خصوصیات پائی جاتی ہیں

  • ہر ثقافت کی معاشرتی عادات کافی حد تک مثالی ہوتی ہیں۔ اور
  • ان کی پابندی ہر شخص کے لیے ضروری ہوتی ہے
  • حقیقی زندگی میں لوگ جھوٹ بھی بولتے ہیں لیکن
  • اس کا یہ مطلب نہیں کہ سچ کی اہمیت ختم ہوگئی ہے۔
  • اس کے علاوہ معاشرے کے لوگ اس بات کا شعور رکھتے ہیں کہ
  • مثالی نمونے نہ اپنانے پر معاشرہ انہیں سزا بھی دے سکتا ہے۔ مثلا
  • ہماری ثقافت میں شادی کا مثالی نمونہ یہ ہے کہ
  • ماں باپ کی مرضی سے ہوتی ہے لہٰذا اگر کوئی لڑکا اور لڑکی ماں باپ کی مرضی کے بغیر شادی کر لیتے ہیں
  • تو ایسا نمونہ اپنانے کی وجہ سے وہ اپنا مقام کھو دیتے ہیں۔ مختصر یہ کہ
  • مثالی نمونوں سے ثقافت ہمارے ذہنوں میں اچھائی یا
  • برائی کے تصورات پیدا کر دیتی ہے۔

 ثقافت میں مثالی خصوصیات پائی جاتی ہیں

ثقافت کیسے قدرتی ماحول کے ساتھ ہم آہنگی میں مددگار ہوتی ہے

جانوروں میں قدرتی طور پر اپنے ماحول کے ساتھ مطابقت کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ مثلا جانوروں کو مختلف موسموں میں کپڑوں وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ان کا بدن قدرتی طور پر موسم سے مطابقت کر لیتا ہے۔ لیکن انسان اس اہم وصف سے محروم ہے۔ وہ ثقافتی طریقوں کے ذریعے سے مختلف موسموں میں مختلف قسم کے لباس پہنتا ہے تا کہ وہ موسموں کی سختیوں کا مقابلہ کر سکے۔ ثقافت کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ وہ بیرونی اور قدرتی ماحول اور قوتوں سے مطابقت اور موافقت پیدا کرے۔

لباس طرز عمارات

یہی وجہ ہے کہ مختلف موسموں کے علاقوں کے لوگوں کا لباس طرز عمارات اور خوراک و غیرہ مختلف ہوتی ہے۔ مثلا اسکیمو لوگ سخت سردی کے علاقوں میں رہتے ہیں اور کھال کے کپڑے پہنتے ہیں۔  انسان اپنی ٹیکنالوجی اور دوسرے طریقوں کی مدد سے اپنے ماحول کو اپنی مرضی کے مطابق بنا لیتا ہے۔ یہ سمجھ بوجھ  بھی ثقافت کی دی ہوئی ہے۔

ثقافت تغیر پذیر ہے

  • ثقافت کوئی ساکن چیز نہیں ہے بلکہ
  • وقت گزرنے کے ساتھ اس میں تغیرات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
  • ثقافت مسلسل ماحول کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔

اس مقصد کے لیے ثقافت میں نئی نئی چیزیں ایجاد ہوتی رہتی ہیں۔ کئی چیزوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور نئی چیزوں کو اپنالیا جاتا ہے مثلا ریڈیو، ٹیلی ویژن، موٹر کاروں، بسوں اور ٹیلیفون وغیرہ کی آمد کی وجہ سے ہماری ثقافت میں بے شمار تبدیلیاں آتی ہیں۔ ریڈیو ٹیلی ویژن سے نہ صرف تفریحی پروگرام پیش کیے جاتے ہیں بلکہ اب ان کی بدولت گھر بیٹھے تعلیم حاصل کرنا بھی ممکن ہو گیا ہے۔ جو ثقافت نئے حالات اور تقاضوں کے ماتحت تبدیل نہیں ہوتی وہ ختم ہو جاتی ہے۔

 ثقافت علامتی ہے

ثقافت کا علامتی ہونا اس کی ایک بڑی خاص خصوصیت ہوتی ہے۔ اس کے مطابق کسی بھی ثقافتی رویے، قدر یا عقیدے وغیرہ کوسمجھنے کیلئے ہر معاشرے میں اپنے اپنے مخصوص طریق ہائے کار اور نقطہ ہائے نظر موجود ہوتے ہیں مثلا باپ اور ماں کا رشتہ جیسے جیسے آپ دنیا کے مختلف معاشروں میں جاتے جائیں گے ان رشتوں کے معنی اور ان سے جڑے رویے ایک سے نہیں رہیں گے۔ اب سوال پیدا ہوا ہے کہ یہ تبدیلی کیوں آئی۔ اصل میں اس تبدیلی کی وجہ ماں اور باپ کے ساتھ جڑے علا متی معنی ان کی ذمہ داریاں اس معاشرے کا مذہب اور تاریخ وغیرہ کا فرق ہے۔

 ثقافت علامتی ہے

سعودی عرب کے مسلمان

  1. ایک اور مثال ہم مسلمانوں کی لیتے ہیں
  2. مسلمانوں کے معاشروں میں پائے جانے والی بہت ساری مذہبی رسومات اور
  3. عقائد میں واضح فرق موجودہے۔ مثلا
  4. تمام دنیا کے مسلمان دونوں عیدیں بالکل ایک ہی طریقے سے نہیں مناتے بلکہ
  5. نماز کے علاوہ دیگر چیزیں ان کے اپنے علاقائی نقطہ نظر کے مطابق انجام دی جاتی ہیں۔
  6. چیزوں کے احترام کا طریقہ کار پاکستان و ہندوستان کے مسلمان اور
  7. سعودی عرب کے مسلمانوں میں فرق ہے۔ یہ
  8. فرق ان چیزوں سے جڑے علامتی معنی میں فرق کی وجہ سے پایا جاتا ہے۔

 ہر ثقافت کا ایک تاریخی پس منظر ہوتا ہے

ہر ثقافت آہستہ آہستہ تاریخی منازل طے کرتے ہوئے اپنی موجودہ حالت تک پہنچی ہے۔ لہذا ہر ثقافت کو سمجھنے کے لئے اس کے مخصوص تاریخی پس منظر سے آگاہی ضروری ہے۔ ثقافت میں کئی ایسی چیزیں ملتی ہیں جن کو تاریخی پس منظر میں ہی سمجھا جاسکتا ہے۔ مثلاً ہمارے ملک میں ابھی تک ذات پات کا نظام چل رہا ہے۔ اس کو آریہ لوگوں نے رائج کیا تھا۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوثقافت کا مفہوم  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

…………ثقافت کا مفہوم      …………

Leave a comment