حساباتی غلطیاں اور ان کی تصحیح تعارف ⇐ آزمائشی بقایا نامہ جو کہ اختتامی کھاتوں کی تیاری میں بہت اہم اور ممدو معاون ہے۔ جب متوازن ہو جاتا ہے تو یہ بڑے وثوق سے سمجھ لیا جاتا ہے کہ حسابی کتابیں (حساب کتاب) بالکل صحیح لکھی گئی ہیں لیکن یہ خیال بالکل ٹھیک نہیں ہے کیونکہ آزمائشی توازن کے متوازن ہونے کے باوجود اس کا امکان ہوتا ہے کہ حسابی کتابوں میں مختلف قسم کی غلطیاں موجود ہوں جوکہ ظاہر انظر نہیں آتیں۔
کتابوں میں غلطیاں
اس لئے کہ یہ غلطیاں آزمائشی توازن کی دونوں اطراف کے آپس میں برابر ہو جانے میں اثر انداز نہیں ہوتیں۔ آپ حیران ہوں گے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کتابوں میں غلطیاں بھی ہوں اور آزماشی توازن متوازن بھی ہو جائے ۔ اصل میں آزمائشی توازن صرف اس بات کا ثبوت ہے کہ حسابی کتابوں میں تمام منتقلیاں (پوسٹنگز) درست طور پر کی گئی ہیں اور یہ بہی کھاتوں میں بظاہر کوئی حسابی غلطی نہیں۔
غلطیوں کی قسمیں
وہ کون سی غلطیاں ہیں جو آزمائشی تختہ باقیات پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔ لیکن پھر بھی حسابی کتابوں میں موجود ہوسکتی ہیں۔ یہ غلطیاں پانچ قسم کی ہیں اور حسب ذیل ہیں۔
فروگزاشت کی غلطیاں
اصولی غلطیاں
ابتدائی اندراج کی غلطیاں
متلافی اغلاط ( تلافی کن اغلاط )
غلط کھاتوں میں منتقلی کھتیانہ
فروگزاشتہ کی غلطیاں
فروگزاشتہ کی غلطیاں ایسی ہیں جو کسی سودے(لین دین) کو سرے سے ہی بنیادی کتابوں میں درج نہ کرنے سے سرزد ہوتی ہیں۔
آزمائشی توازن پر اثر انداز
یوں سمجھئے کہ کوئی سودا تو کیا گیا لیکن اس کا واؤچر بنے سے رہ گیا۔ اس لئے بنیادی کتابوں میں بھی نہ آیا ۔غلطی تو ہوئی لیکن غلطی آزمائشی توازن پر اثر انداز نہ ہوگی۔
منتقلی
ان غلطیوں کو ٹھیک کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ جب یہ نظر آ ئیں یا سال کے آخیر میں روز نامچے میں اندراجات کر کے بہی کھاتے میں ان کی منتقلی کی جائے۔ مثال کے طور پر چند ایک ایسی غلطیاں ذیل میں بتائی جاتی ہیں۔
مثال 1
مندرجہ ذیل لین دین اصل اندراج کی کتابوں میں ریکارڈ ہونے سے بچ گئے اور سال کے آخر میں ان کا پتہ چلا۔ ایڈجسٹ کرنے والے اندراجات دیں۔
میسرز کو 5,000 روپے کی فروخت بشیر اینڈ کمپنی کریڈٹ پر
سات سو بیس- روپے کی سٹیشنری 30-11-2018 کو کریڈٹ سے خریدی گئی تھی۔
بٹ سٹیشنر
چھ ہزار روپے کے اوزار جدید آلات کمپنی سے کریڈٹ پر خریدے گئے تھے۔
اصولی غلطیاں
ایسی غلطیاں ہیں جو ہم سودوں کا اندراج کرتے وقت کھاتہ نویسی کے اصولوں کو مد نظر نہ رکھنے کی وجہ سے کر جاتے ہیں۔ مثلا کھاتہ نویسی کا یہ ایک اصول ہے کہ کسی سودے کا اندراج کرتے وقت یہ خیال رکھیں کہ کون سا خرچہ کیپٹل (سرمایہ)نوعیت کا ہے اور کون سا ریونیو آمدنی نوعیت کا ۔
کیپٹل نوعیت کے اخراجات
اگر ایسا نہ کیا گیا تو یہ عین ممکن ہے کہ کیپٹل نوعیت کے اخراجات ریونیو اخراجات کے کھاتوں میں درج ہو جائیں یا ریو نیو اخراجات کیپٹل نوعیت کے کھاتوں میں درج ہو جائیں ایسا کرنا کھاتہ نویسی کے اصولوں کے خلاف ہے۔
منسوخ
لیکن (ایمورس) کا آزمائش توازن پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ ایسی غلطیوں کی تصحیح اس طرح کی جاتی ہے کہ پہلے ڈیبٹ یا کریڈٹ کو منسوخ کر کے صحیح کھاتے میں اندراجات کئے جائیں۔
مثال 2
50,000 روپے میں ایک مینوفیکچرنگ مشین خریدی گئی لیکن اسے مینوفیکچرنگ کے اخراجات کے لیے ڈیبٹ کر دیا گیا۔ ضروری درستگی کا اندراج دیں۔
فیکچرنگ مشین
حل: مینوفیکچرنگ مشین ایک مقررہ اثاثہ ہے۔ ہمیں مینوفیکچرنگ اخراجات سے غلط طریقے سے دیے گئے ڈیبٹ کو کریڈٹ دے کر اور مشین اکاؤنٹ ڈیبٹ کرکے واپس لینا ہوگا۔
بنیادی کتابوں کی غلطیاں
یہ ایسی غلطیاں ہیں جو کسی سودے (لین دین) کو بنیادی کتابوں میں درج کرتے وقت سرزد ہوتی ہے مثلا ادارے (الف) نے ادارے ( ب ) 20,000 روپے کا مال بیچا۔ ادارے الف کے کارندہ نے یہ سودالین دین کے اندراج کرتے وقت 20,000 روپے کی بجائے روز نامچہ میں 2,000 روپے کی رقم درج کر دی گئی ہے ۔
بنیادی کتاب
اس لئے ان کتابوں میں 2,000 روپے کی رقم منتقل (پوسٹنگز ) ہوگی چونکہ یہ غلطی بنیادی کتاب سے چلی ہے اس لئے یہ غلطی بنیادی کتاب کی غلطی کہلائے گی۔ اس کا بھی آزمائشی توازن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
مثال نمبر 3
ایک مشین 7,980 روپے میں خریدی گئی تھی لیکن جرنل میں اس کی گنتی 7,890 روپے میں غلط درج کی گئی تھی۔ درست اندراج دیں۔
حل
اس معاملے میں اصل قیمت خرید 7,980 روپے تھی لیکن اصل میں اسے 7890 روپے کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ مشین اکاؤنٹ میں کم ڈیبٹ روپے (7980-7890-Rs90/-) کی حد تک ڈیبٹ اب مشین اکاؤنٹ میں دیا جائے گا۔ہے۔
متلافی غلطیاں
بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جیسی غلطی کسی ایک طرف ہو ویسی ہی غلطی دوسری طرف یا دوسری جگہ پر ہو جائے یا ایک طرف کی غلطیوں کا مجموعہ دوسری جانب کے مجموعہ کے برابر ہو کر اثر زائل کر دے۔ تو ایسی غلطیوں کو ہم متلافی اغلاط کہتے ہیں۔ اس لئے کہ ایسی غلطیاں آپس میں ایک دوسرے کی تلافی کرتی ہیں۔
تختہ باقیات کے توازن پر اثر
یہ بھی آزمائشی توازن کے لئے بے اثر ہیں۔ مثلا ایک رقم 100 روپے کی بجائے 1,000 روپے لکھی گئی۔ اس طرح دوسری طرف رقم 150 روپے کی بجائے 1,050 روپے لکھ دی گئی۔ اب دونوں طرف 900 روپے کی غلطی ہے۔ لہذا یہ بھی آزمائشی تختہ باقیات کے توازن پر اثر انداز نہ ہوگی۔
ٹرائل بیلنس
ایک اور مثال یہ ہے کہ ٹرائل بیلنس تیار کرتے ہوئے ایک ڈیبٹ کا بقایا 10,000 روپے رہ جائے اور ویسے ہی کوئی کریڈٹ کا بتایا 10,000 روپے رہ جائے تو یہ غلطی ٹرائل بیلنس متوازن پراثر انداز نہ ہوگی۔
کالموں کا میزان
گویا کہ بعض غلطیاں ایسی ہوتی ہیں جن کی موجودگی ٹرائل بیلنس کے کالموں پر اثر انداز ہوتی ہیں اور جن کی بدولت ٹرائل بیلنس کے کالموں کا میزان ایک سا نہیں آتا۔ بعض غلطیاں ایسی ہوتی ہیں جن کا کوئی اثر ٹرائل بیلنس پرنہیں ہوتا یعنی با وجود یہ کہ غلطیاں موجود ہوتی ہیں۔ لیکن ٹرائل بیلنس کا میزان ایک سا جاتا ہے اور بظاہر ان غلطیوں کا پتہ نہیں چلتا۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “حساباتی غلطیاں اور ان کی تصحیح تعارف“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
……….حساباتی غلطیاں اور ان کی تصحیح تعارف ………