حصہ کی تعریف ⇐ حصہ محدود کمپنی کے مشتر کہ سرمایہ کا ایک چھوٹا جزو ہوتا ہے جس کی قیمت مقرر کر دی جاتی ہے۔ اس جز ء کو حصہ بھی کہتے ہیں کمپنی اپنا منظور شدہ سرمایہ چھوٹے چھوٹے اجزاء یا حصص میں تقسیم کر لیتی ہے تا کہ وہ فروخت کے لئے عوام کو پیش کئے جائیں۔ ہر حصہ کی ایک مخصوص مالیت ہوتی ہے۔ حصص خرید نے والا شخص کمپنی کا حصہ دار کہلاتا ہے۔ کمپنی قواعد کی رو سے ان حصہ داروں کے حقوق اور فرائض مقرر کرتی ہے کوئی حصہ دار اپنے مقررہ حق سے زیادہ نفع کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔ کمپنی بھی حصص کی مالیت نہیں بڑھا سکتی ۔ دار فروخت شدہ حصص کی مجموع قیمت کمپنی کا جار شدہ سرمایہ کہلاتی ہے۔ حقوق اور مفاد کے لحاظ سے حص کے نام تجویز کئے جاتے ہیں۔ جن کا ذکر بعد میں آئے گا۔ حصہ داروں کی سہولت کے پیش نظر کمپنی بوقت کے ضرورت سریر ضرورت اقساط میں خصص کی رقم طلب کرتی ہے جن کی تفصیل پیش نامہ میں درج ہوتی ہے ۔ حصہ داروں کی سہولت کے پیش نظر کمپنی بوقت ضرورت اقسام میں حصص کی رقم طلب کرتی ہے۔ جن کی تفصیل پیش نامہ میں درج ہوتی ہے ہر حصہ دار کو حصہ خریدنے سے پہلے پیش نامہ کا مطالبہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔
حصص کی رقم کی وصولی کے طریقے
ایک محدود معنی عام طور پر حصص کی مالیت زر درخواست ، زر تفویض اور زرطلبانہ کی شکل میں وصولی کرتی ہے۔ زر درخواست حصہ دار ک درخواست کے ساتھ ہی کمپنی کو روزانہ کرنا پڑتا ہے ورنہ درخواست پر فخور نہیں کیا جاتا۔ نظماء جاری شدہ حصص کی مقدار کے مطابق درخواست دہندگان کو خصص تفویض کرتے ہیں جن لوگوں کو حصص تفویض کئے جاتے ہیں۔ ان سے بطور تفویض مزید رقم وصول کر لی جاتی ہے۔ انہیں تفویض نامہ جاری کر کے حصہ دار بننے کا حق دے دیا جاتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر کمپنی جو رقم وصولی کرتی ہے اسے زرطلبانہ کہا جاتا ہے۔ چونکہ یہ رقم مختلف اقسام میں وصولی کی جاتی ہے انہیں اقسام کے لحاظ سے زر طلبا نہ دوم اور زرطلبانہ آخر کہتے ہیں۔
معذرت نامہ
جب کمپنی ناگزیر حالات کے تحت کچھ لوگوں کو حصص تفویض نہیں کر سکتی تو کمپنی ان کے نام معذرت نامہ جاری کرتی ہے اور ان کو زردرخواست بھی واپس کر دیا جا جاتا ہے۔
تفویض قصص بغیر زر نقد
بعض اوقات کمپنی لوگوں کی خدمات عوض یا املاک کے عوض ان سے نقدی طلب نہیں کرتی بلکہ ان کو خصص جاری کیے جاتے ہیں جن کا اندراج علیحدہ کتب میں کر دیا جاتا ہے۔
حصص کی منتقلی
حصہ داروں کو اپنے حصص منتقل کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہوتی ۔ جب حصہ دار کو رقم کی فوری ضرورت پڑتی ہے تو کمپنی سے رقم وصول کرنے کی بجائے حصص کو دوسرے لوگوں کے پاس فروخت کر دیتے ہیں حصص کے ساتھ دیگر مفادات بھی منتقل ہو جاتے ہیں۔ نقص کا انتقال تحریری طور پر ہوتا ہے جس میں خریدار اور فروخت کار کی رضا مندی احاطہ تحریر میں لائی جاتی ہے ورنہ مپنی اپنے رجسٹر میں اس تم کا انقال درج نہیں کرتی۔ انتقالی دستاویز کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد نئے حصہ دار کو صداقت نامہ خصص اور پرانے حصہ دار کو صداقت نامہ شیخ جاری کر دیا جاتا ہے۔
حصص کی ضابلگی
کمپنی کے قواعد کی رو سے نظماء کو ان حصوں کے ضبط کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ جن کی مقررہ مدت یں تم کی بولی ہیں ہوتی۔ طلبا ول کرنے پر داران کو اطلاع دیجاتی ہے۔ جسمیں تایا جاتا ہے کہ اگر انہوں نے مقرہ وقت پر رقم اداہ کی تو ان کا حصہ ضبط کر لیا جائے گا۔ ضبط کے جانے والے حصص دوبارہ بھی جاری کئے جاسکتے ہیں۔ نظماء کا یہ قدم مپنی کے مفاد سے عبارت ہوتا ہے۔
صداقت نامہ حصص
یہ سرمایہ کسی شخص کے حصہ دار ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔ اس میں حصہ دار کا نام پیشہ، پتہ درج ہوتا ہے۔ خرید کئے جانے والے حصص کی تعداد کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ اس رقم کا بھی ذکر کیا جاتا ہے تو خصص کی خرید کے وقت ادا کی گئی ہو۔ اس کے علاوہ صداقت نامہ میں وضاحت کر دی جاتی ہے کہ کتنی تر اس کے ذمے باقی ہے۔
حصص کی اقسام
عوام کی استطاعت اور پسند کے مطابق کمپنی خصص جاری کرتی ہے۔ بعض دفعہ حصہ داروں کا خواہش اپنی اصل رقم کے بحال رہنے کی طرف ہوتی ہے اور نفع سے زیادہ دلچسپی نہیں ہوتی۔ بعض لوگ پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں اور اصلی رقم کی چنداں پرواہ نہیں کرتے ۔ پیش نامہ میں ہر قسم کے حصے کی اور برمکی تفصیل موجود ہوتی ہے جس کی روشنی میں ہر حصہ دار اپنی پسند کے حصص خرید لیتا ہے۔ کمپنی کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ حصص کے اقسام کی تفصیل حکومت کے نوٹس میں لائے۔ اس امر کا بھی ذکر ہوتا ہے کہ وہ مزید سرمایہ کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کتنے حصص جاری کرتی ہے۔
عمومی خصص
ان حمص سے مراد وہ حصص ہیں جن پر کمپنی منافع کا سب سے زیادہ حصہ تقسیم کرتی ہے۔ کمپنی کے مجموعی منافع میں سے حفظ سرمایہ یا تم بصورت مفہوم الگ کر کے باقی تمام منافع عمومی حصہ داروں کے درمیان تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ عمومی ص کی مد سے جمع ہونے والا سرمایہ مساویانہ سرمایہ کہلاتا ہے۔
ترجیحی حصص
حصہ داروں پر منافع بھی مساوی تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس لئے ان حصص کو مساوی حصص کا نام دیا جاتا ہے۔ سیدہ شخص ہوتے ہیں جس کو عام ص پر ترجیح دی جاتی ہے۔ منافع میں قوم کا مطلبہ اور بتانا شن کے وقت سرمایا اب تری یادوں پر ہورہا ہے۔ اس کے علوم کانا۔ شرح بھی مقرر ہوتی ہے۔ ان حصص پر مقررہ شرح سالانہ کے حساب سے سود بھی واجب الادا ہوتا ہے۔ ان حصص کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ حصہ داروں کو طے شدہ رقم ملنے کا ہمیشہ یقین ہوتا ہے۔ برعکس اس کے عمومی حصہ داران اس رعایت سے محروم رہتے ہیں۔
التوائی حصص
حصص ان حصہ داروں کو تفویض کئے جاتے ہیں، جو کمپنی کے جاری کردہ حصص کو فروخت کرنے کا ذمہ اٹھا لیتے ہیں۔ عمومی اور ترجیحی حصوں کے منافع کی تقسیم کے بعد بچا ہوا منافع التوائی حصص کے خریداروں کو دیا جاتا ہے۔ اس طرح ان حصہ داروں کو منافع کا بہت بڑا حصہ وصول ہو جاتا ہے۔ یہ حصے کمپنی کے بانی اپنی خدمت کے عوض خرید لیتے ہیں۔ ان حصص کی تعداد بڑی محدود ہوتی ہے۔ ایسے حصے جاری ۔ مرتے وقت رجسٹرار کو اطلاع دی جاتی ہے اور ان کا ذکر پیش نامہ میں بھی کر دیا جاتا ہے۔
بونس حصص
جب کمپنی کا منافع بڑھ جاتا ہے تو نظماء سارا منافع تقسیم نہیں کرتے بلکہ منافع کا کچھ حصہ بطور محفوظ سرمایہ علیحدہ رکھ لیتے ہیں۔ جب مناسب سمجھا جاتا ہے تو یہ محفوظ سرمایہ جاری شدہ سرمایہ میں تبدیل کر دیا جاتا ہے اور اس سرمایہ کے بونس خصص کا اجراء وقوع پذیر ہوتا ہے۔ مثلاً اگر کوئی شخص کمپنی سے کسی ادائیگی پر حصص خریدنا چاہے تو اسے بونس حصص جاری کر دیئے جاتے ہیں۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "حصہ کی تعریف" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ