خط رسد پر حرکت اور خط رسد

خط رسد پر حرکت اور خط رسد

خط رسد پر حرکت اور خط رسد ⇐ قانون رسد کی رو سے قیمت اور رسید میں مثبت تعلق پایا جاتا ہے یعنی جب اشیا کی قیمتوں میں کمی بیشی ہوتی ہے تو مقدار رسد میں بھی اضافہ یا کمی واقع ہو جاتی ہے۔ قیمتوں اور مقدار رسد کے اس رحجان کا نام رسد کا پھیلاؤ اور سکڑاؤ (Extension and Contraction) ہے۔ مثال کے طور پر اگر چینی کی قیمت 20 روپے سے بڑھ کر 22 روپے فی کلوگرام ہو جائے تو مقدار رسد بھی 10 کلوگرام سے بڑھ کر 20 کلوگرام ہو جاتی ہے۔ اسے معاشیاتی اصطلاح میں رسد کا پھیلنا کہتے ہیں۔ اس کے برعکس قیمت میں کمی سے مقدار رسد بھی گر جاتی ہے۔ اسے رسد کا سکڑنا کہتے ہیں۔ پس مقدار رسد کے پھیلنے اور سکڑنے کی صورت )Movement along the supply curve( میں خط رسد ایک ہی رہتا ہے اور خط پر ایک نقطہ سے دوسرے نقطہ پر حرکت کو نام دیا جاتا ہے۔ اکثر مشاہدہ میں آتا ہے کہ قیمت میں تبدیلی کے بغیر ہی مقدار رسد میں اضافہ یا کمی واقع ہو جاتی ہے۔ جس کی وجہ دیگر حالات (مثلا مصارف پیدائش۔ فیشن ۔ موسم کی تبدیلی وغیرہ) ہوتے ہیں۔ انہیں رسد کے تغیرات (Changes in Supply) کہا جاتا ہے ۔ رسد کے تغیرات کی وجہ سے خط رسد اپنی جگہ چھوڑ کر اوپر یا نیچے حرکت کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اس لیے اسے خط رسد کی منتقلی (Shifts in supply curve) بھی کہتے ہیں۔ خط رسد کی منتقلی کی وجہ قیمت کی بجائے دیگر حالات ہوتے ہیں جن کی وجہ سے مقدار رسد میں اضافہ کو رسد کا بڑھنا اور مقدار رسد میں کسی کو رسد کا گرنا کیا جاتا ہے۔

رسد کا پھیلنا اور سکڑنا

چونکہ کسی شے کی قیمت اور رسد میں براہ راست تعلق پایا جاتا ہے اس لیے شے کی قیمت میں اضافہ کے ساتھ فروختگار شے کی د بڑھا دیتے ہیں جس کو معاشیاتی اصطلاح میں رسد کا پھیلنا کہتے ہیں۔ اس کے برعکس قیمت کم ہونے پر شے کی رسد میں کمی واقع ہو جاتی ہے اسے رسد کا سکڑنا کہتے ہیں۔ رسد کے پھیلنے اور سکڑنے کی صورت میں خط رسید ایک ہی جگہ قائم رہتا ہے۔ اس لیے فروخت کنندگان کا محط رسید ایک نقطہ سے دوسرے نقطہ پر حرکت کرتا رہتا ہے۔ جسے خط رسد پر حرکت (Movement کا نام دیا جاتا ہے۔

خط رسد کے پھیلنے اور سکڑنے کا گوشوارہ اور ڈائیگرام

خط رسد کے پھیلنے اور سکڑنے کا گوشوارہ
گوشوارہ
خط رسد کے پھیلنے اور سکڑنے کی ڈائیگرام
                                                                    ڈائیگرام   

گوشوارہ اور ڈائیگرام سے ظاہر ہے کہ جب چینی کی قیمت رہتی ہے تو چینی کی رسد بھی بڑھ جاتی ہے جسے رسد کا پھیلنا کہتے ہیں۔ ڈائیگرام میں SS خط کے ساتھ اوپر اٹھتا ہوا تیر نما کا رسید کے پھیلاؤ کو ظاہر کررہا ہے جو چینی کی قیمت میں اضافے کے باعث مقدار رسد کو بڑھتے ہوئے دکھا رہا ہے۔اس کے برعکس نیچے کی طرف آتا ہوا تیر نما خط رسد . کے سکڑاؤ کی نشاندہی کر رہا ہے۔

رسد کا چڑھنا اور گرنا

رسد کا پڑھنا

جب کسی شے کی قیمت میں تبدیلی کے بغیر ہی نے کی رسد میں اضافہ دیگر عوامل کی وجہ سے ہو تو اسے رسد کا چڑھنا کہتے ہیں۔ گوشوارہ میں مختلف قیتوں پر انڈوں کی رسد کو موسی تبدیلی کے باعث بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو اس بات کی نشاندھی کر رہا ہے کہ عام طور پر سردیوں میں انڈوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے اس لیے پہلی ہی قیمت پر مقدار رسد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
مثلاً موسم ، فیشن وغیرہ کی وجہ سے ۔

رسد کا چڑھنا اور گرنا

رسد کا چڑھنا اور گرنا

ڈائیگرام میں  خط انڈوں کی گرمیوں میں رسد اور خط سردیوں میں رسد کو ظاہر کر رہا ہے۔ ڈائیگرام سے ظاہر ہے کہ ایک ہی قیمت 500 روپے فی درجن ) پر گرمیوں میں انڈوں کی رسید 20 درجن ہے لیکن موسمی تبدیلی کے باعث سردیوں میں انڈوں کی رسد بڑھ کر 30 درجن ہو جاتی ہے اور خط رسد منتقل ہوکر  کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اسے رسد کا چڑھنا کہتے ہیں۔

رسد میں تغیرات کے اسباب

درج ذیل عوامل رسد میں تغیرات کا سبب بنتے ہیں

مصارف پیدائش میں تبدیلی

جب کسی شے کو پیدا کرنے کے دوران مصارف پیدائش بڑھ جائیں تو شے کی رسد کم ہو جاتی ہے جبکہ مصارف پیدائش میں کمی کے باعث شے کی رسد بڑھ جاتی ہے کیونکہ مصارف پیدائش بڑھنے کے باعث آجرین کا منافع کم ہو جاتا ہے اور مصارف پیدائش کم ہونے پر آجرین کا منافع بڑھ جاتا ہے اور وہ پہلی ہی قیمت پر زیادہ مقدار فروخت کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔

ٹیکنالوجی میں تبدیلی

اگر اشیا پیدا کرنے کے بہتر طریقے دستیاب ہوں اور ٹیکنالوجی کا بھر پور فائدہ اٹھایا جاسکے تو ٹیکنالوجی کی بدولت آجرین اشیا کو کم لاگت پر پیدا کر کے پہلے سے زیادہ شے کی مقدار فروخت کرنے پر تیار ہوتے ہیں اور اگر ٹیکنالوجی دستیاب نہ ہو تو فروخت کنندگان اشیا کی رسد کم کر دیتے ہیں کیونکہ ٹیکنالوجی کی عدم موجودگی کی وجہ سے اشیا کی پیدائش پر زیادہ مصارف اٹھتے ہیں۔

نقل و حمل کے مصارف

اگر اشیا کی نقل وجل پر اُٹھنے والے اخراجات کم ہو جائیں تو اشیا کی رسد بڑھ جاتی ہے اور اگر نقل و حمل مہنگے دستیاب ہوں تو اشیا کی رسد کم ہو جاتی ہے کیونکہ فروخت کنندگان کا منافع کم ہو جاتا ہے۔

موسمی حالات

موسمی تبدیلی بھی رسد میں تبدیلی کا باعث بنتی ہے کیونکہ اگر موسم انتہائی سرد ہو تو گرم کپڑوں کی رسد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو جاتا ہے اور گرم موسم میں گرم کپڑوں کی رسد انتہائی کم ہو جاتی ہے۔

حکومت کی پالیسیاں

( حکومت کی معاشی پالیسیوں کا بھی اشیا کی رسد پر گہرا اثر پڑتا ہے کیونکہ اگر خام مال کی درآمد پر حکومت محصول کی شرح کم ک دے تو اشیا کی لاگت کم ہو جاتی ہے اور فروخت کنندگان کم قیمت پر بھی زیادہ مقدار میں اشیا فروخت کرنے پر تیار ہوتے ہیں اور اس کے برعکس محصول بڑھ جانے پر لاگت بڑھ جاتی ہے اور اشیا کی رسد کم ہو جاتی ہے۔

 استحکام

اگر ملک کے اندرونی حالات میں امن وسلامتی کی فضا قائم ہو تو سرمایہ کار زیادہ سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اشیا کی رسد بڑھ جاتی ہے جبکہ بدامنی اور ناسازگار حالات میں سرمایہ کاری کم ہو جاتی ہے اور اشیا کی رسد پر منفی اثر پڑتا ہے۔

آجروں کا اتحاد

بعض اوقات اشیا کو پیدا کرنے والے زیادہ منافع کمانے کی غرض سے قیمت کے بارے میں اتحاد قائم کر لیتے ہیں اور اشیا کی رسد کم کر دیتے ہیں تا کہ اشیا کی قیمتیں کم نہ ہونے پائیں اور وہ مستقبل میں زیادہ قیمت وصول کرسکیں۔ کچھ اشیا ایک ساتھ ہی پیدا ہوتی ہیں۔ جیسے گوشت اور کھال ، گندم اور بھوسا وغیرہ ۔ اس لیے جب کسی ایک شے کی قیمت

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو خط رسد پر حرکت اور خط رسد  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

افادہ

رسد

معاشیات کی نوعیت اور وسعت

MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment