روز نامچہ نویسی کے قواعد

روز نامچہ نویسی کے قواعد ⇐ ڈیبٹ وکریڈٹ کرنے کے مندرجہ قوائد ہیں۔

روز نامچہ نویسی کے قواعد

شخصی حسابات

ہر اس شخص حساب(ذاتی) (اے سی)کو ڈیبٹ کریں جو کوئی شے یا فائد ہ وصول کر رہا ہو اور ہر اس شخصی حساب کو کریڈٹ کریں جو کوئی شے یا فائدہ دے رہا ہوں انگریزی زبان میں اس طرح لکھا جاتا ہے۔ وصول کرنے والے کے اکاؤنٹ میں ڈیبٹ کریں اور دینے والے کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ کریں۔

 حقیقی حسابات

جب کوئی شے یا جائیداد وغیرہ باہر سے کاروبار میں آتی ہے تو اس کے حساب کو (ڈیبٹ ) کرتے ہیں اور جو کوئی شے یا جائیداد وغیرہ کا روبار سے باہر جاتی ہے تو اس کے حساب کو (کریڈٹ ) کرتے ہیں۔ انگریزی زبان میں اس کا خلاصہ یہ ہوگا۔ آنے والی جائیداد یا سامان کے اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کریں اور جائیداد یا سامان کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ کریں۔

رسمی حسابات

تمام اخراجات اور نقصانات کے حسابات کو ڈیبٹ کریں اور آمدنی اور فوائد کے حسابات کریڈٹ کریں۔ انگریزی زبان میں اس کو یوں بیان کریں گے۔ کھاتوں یا اخراجات اور نقصانات کو ڈیبٹ کریں، اور آمدنی اور منافع کے کھاتوں میں کریڈٹ کریں۔

اندراج

اب ہم آپ کو ایک مثال کے ذریعے کاروبارلین دین کا روز نامچہ میں اندراج کا طریقہ بتاتے ہیں۔ ہر لین دین (لین دین) کے اندراج سے قبل آپ کے ذہن میں مندرجہ ذیل امور کا پتہ لگانا بہت ضروری ہے۔

بدلہ

کاروبار میں کون سی شے آئی اور اس کے بدلے کون سی شے کاروبار سے باہر گئی۔

کمپنی

اگر کاروبار میں کوئی شے آئی لیکن اس کے بدلے کوئی شے باہر نہیں گئی تو پھر یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ شے کسی شخص ، کمپنی یا فرم سے آئی ہے۔ یعنی اس شے کا دینے والا کون ہے؟

کمپنی

وصول کرنے والا

اگر کوئی نئے کاروبار سے باہر گئی مگر اس کے بدلے کوئی شے کاروبار میں نہیں آئی تو پھر یہ دیکھنا ہو گا کہ یہ شے کسی شخص کمپنی یا فرم کے گھر گئی ہے۔ یعنی اس شے کا وصول کرنے والا کون ہے؟ اگر کاروبار میں کوئی شے آئی ہے۔ اور اس شے کے بدلے کوئی شے نہیں گئی اور نہ ہی یہ معلوم ہو کہ اس شے کا دینے والا کون ہے؟

خرچ

کاروبار سے کوئی شے باہر گئی اور اس کے بدلے کوئی شے نہیں آئی اور نہ ہی یہ معلوم ہو کہ اس شے کو وصول کرنے والا کون ہے؟ تو پھر اس شے کے خرچ کی مدد دیکھنا ہو گی۔

ضروری اشاره

محاسبی کے مطالعہ کے دوران یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کاروبارکی اپنی علیحدہ حیثیت ہوتی ہے۔ یعنی کا روبار اپنے ملک سے جدا گانہ حیثیت رکھتا ہے۔ لہذا روز نامچہ میں لین دین سے متعلق اندراجات کرتے وقت مالک یا دیگر اشخاص کے نہیں بلکہ صرف کاروبار کے نقطہ نظر سے سوچنا ہوگا۔ مثلاً

مثال 1

اسلم اپنی دکان سے 500 روپے کا کپڑا گھر لے گیا۔ ( اسلم طورایس او سی روپے مالیت کا کپڑا) اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسلم دکان کا مالک ہے۔ لہذاوہ کپڑا مفت اپنی دکان سے لے جاسکتا ہے۔ اگر ہم کاروبار حول کومد نظر رکھی تو اسم ڈرائنگ اکاؤنٹ( کھاتہ برداشتہ) کو دین کریں گے۔ اور کپڑا جو باہر گیا ہے اس کو داشته کو دین کریں گے۔ کھاتہ نقدی لین کریں گے۔ کریڈٹ کریڈٹ کریں گے ۔ اس طرح اگر اسلم ایک سو روپے گھر کے استعمال کے لئے لے جاتا ہے تو اس کے کھاتہ ۔

روز نامچے کی عملی مثالیں

اب تک ہم نے جو سیکھا ہے مندرجہ ذیل خاکے سے اس کی وضاحت ہوگی ۔

روز نامچے کی عملی مثالیں

مثال

جنوری 2018 احمد (مالک) نے 50,000 روپے کے سرمایہ سے کاروبار شروع کیا۔  جنوری 1، 2018:- مسٹر احمد نے تفصیل کے نقد روپے کے ساتھ کاروبار شروع کیا۔

پہلا خانہ

اس سال، ماہ اور تاریخ (دن) کا اندراج جب لین دین طے پایا۔

دوسرا خانہ

ہم نے حساب نقدی (کیش اے سی) کو اس لئے ڈیبٹ کیا کہ یہ حقیقی حساب ( اصلی اکاؤنٹ) ہے اور کاروبار میں آیا ہے۔ لہذا روز نامچہ نویسی کے قواعد ( صحافت کرنا قواعد) کے مطابق حساب نقدی (کیش اے سی) کو کریڈٹ کیا جائے ۔ سرمایہ  لانے والا مالک چونکہ شخصی حساب (ذات سرمایہ ی اکاؤنٹ) ہے اس لئے سرمایہ کو بھی شخصی حساب (ذاتی اکاؤنٹ) سمجھتے ہوئے روزنامچہ نویسی کے مطابق (دینے والے کو ) کریڈٹ کیا ہے۔

قرض خواہ

اگر حساب سرمایہ (سرمایہ) کی بجائے مالک کے حساب ( مالک اے سی) کو ہی کریڈٹ کر دیا جائے تب بھی درست ہو گا۔ کیونکہ جب مالک سرمایہ لاتا ہے تو کاروبار اس کو حسابی کتب میں اپنا قرض خواہ (قرض دینے والا) بنا لیتا ہے۔ دوہرے اندراج (ڈبل انٹری) کے لیے مختصر بیانیہ درج ہے کہ نقدی سرمایہ کے طور پر کاروبار میں لائی گئی۔

جو تھا خانہ

حساب (ڈیبٹ اکاؤنٹ) کی رقم کا اندراج۔

پانچواں خانہ

حساب لین (کریڈٹ اکاؤنٹ) کی رقم کا اندراج

مثال نمبر 2

جنوری 2018 ء اسلم کو 5,000 روپے مالیت کی اشیاء نقد فروخت میں۔ یکم جنوری 2018:- اسلم کو 50,000 روپے نقد میں سامان فروخت کیا

پہلا خانہ

اس تاریخ کا اندراج جب لین دین طے پایا۔

دوسرا خانہ

کوائف (تفصیلات) کے خانے میں۔  ہم نے حساب نقدی ( کیش اے سی ) کو اس لئے ڈیبٹ کیا کہ یہ حقیقی ( اصلی اکاؤنٹ) ہے اور کاروبار میں آیا ہے۔ لہذا روز نامچہ نویسی کے قواعد (جرنلائزنگ کے قواعد) کے مطابق ڈیبیٹ کیا ہے۔ چونکہ نقدی کیش کے بدلے اشیاء (سامان) کاروبار سے باہر گئیں جن کو ہم فروخت (سیلز) کہتے ہیں ۔ ان کو بھی حقیقی حساب (اصلی اکاؤنٹ) سمجھتے ہیں اس لئے حساب فروخت ( سیلز اے سی) کو کریڈٹ کیا ہے۔ اندراج کے نیچے تشریح ہے کہ اشیاء انقد فروخت ہوئیں۔

دوسرا خانہ

تیسرا خانہ

کھاتہ  (اکاؤنٹ یا لیجر) کا وہ صفحہ نمبر جس پر یہ حساب جرنل سے مستقل ہوا ہے۔

چوتھا خانہ اور پانچواں خانہ

دین اندراج اور لین اندراج کی رقوم برابر درج کی گئیں۔  مندرجہ بالا لین دین (لین دین) میں لفظ ، نقد ، ( کیش) استعمال ہوا ہے۔ اس لئے نقد فروخت کہلاتی ہے۔  کریڈٹ اندراج سے پہلے لفظ “کو” لکھا جاتا ہے۔

مثال نمبر 3

جنوری 2018 ء اسلم کو 500 روپے مالیت کی اشیاء ( ادھار ) فروخت کیں۔ ایک جنوری 2018- اسلم کو 500- روپے میں کریڈٹ پر سامان فروخت کیا گیا۔

وضاحت برائے خانہ کوائف

چونکہ اسلم شخصی حساب (ذاتی اکاؤنٹ)ہے اور اشیاء وصول کرنے والا ہے۔ اس لئے قواعد ( جرنلائزنگ کے قواعد) کے مطابق اسلم وصول کرنے والے  کو(ڈیبٹ) کیا گیا۔ کاروبارسے اشیاء (خدا) باہر گئیں جن کو ہم فروخت  کہتے ہیں ۔ چونکہ یہ حقیقی حساب کے مطابق حساب فروخت جرنلائزنگ کے قواعد اس لئے قواعد اصلی اکاؤنٹ  کریڈٹ کیا ہے۔

نوٹ

مندرجہ بالا لین دین (لین دین) میں لفظ “نقدی” استعمال نہیں ہوا۔ اس لئے ادھار فروخت کہلاتی ہے۔

مثال نمبر4

کیم جنوری 2018ء کریم کے 5000 روپے مالیت کی اشیاء نقد خرید کیں ۔ یکم جنوری 2018- کریم سے 5000 روپے نقد میں سامان خریدا جنوری کریم سے 5000 روپے مالیت کی اشیاء ( ادھار ) خرید کیں۔  جنوری 2018- کریم سے 5000 روپے میں سامان خریدا

وضاحت

پہلے لین دین کے اندراج ہیں ۔ چونکہ اشیاء آ رہی ہیں جن کو ہم خرید (خریداری) کہتے ہیں اور یہ حقیقی حساب ( اصلی اکاؤنٹ) ہے۔ اس لئے ان کو ڈیٹ (ڈیبٹ) کیا ہے۔ چونکہ کاروبار سے نقدی (کیش) باہر جارہی ہے اور یہ بھی حقیقی حساب ہے۔ اس لئے قواعد کے مطابق کریڈٹ (کریڈٹ) کیا ہے۔ دوسرے لین دین کے اندراج میں یہ سمجھتے ہوئے کہ اشیاء ادھار خرید گئیں۔ کیونکہ لین دین میں لفظ استعمال نہیں ہوا) اور ان اشیا کا دینے والا اسلم ہے ( جو شخصی حساب ہے ، اس لئے قواعد کےمطابق اس کو کریڈٹ کیا ہے۔

وضاحت

مثال نمبر5 

یکم جنوری کو 5,000 روپے مالیت کا فرنیچر فروخت کیا۔

دو جنوری 5,000 روپے مالیت کا فرنیچر فروخت کیا۔

 وضاحت

پہلے لین دین میں نہ تو لفظ کیش استعمال ہوا اور نہ ہی یہ معلوم ہے کہ فرنیچر کسی شخص ، کمپنی یا فرم کو فروخت کیا۔ لہذا جب کسی شے کے وصول کرنے والے کا نام لین دین میں موجود نہ ہوتو وہ لین دین نقد کہلاتا ہے۔ لهذا نقد (حساب نقدی ( کاروبار میں آئی اس لئے قواعد کے مطابق (اصلی کیش اکاؤنٹ (اے سی کو ڈیبیٹ کیا ہے۔ چونکہ فرنیچر بھی حقیقی حساب (اصلی اکاؤنٹ) ہے یہ کاروبار سے باہر جا رہا ہے۔ اس لئے قواعد کے مطابق فرنیچراے سی’ کو کریڈٹ کیا ہے۔

فرنیچر

دوسرے لین میں ہی صورت ہے کہ نہ تو لفظ کیش استعمال ہوا اور نہ ہی یہ معلوم ہے کہ فرنیچر دینے والا کون ہے الا یہ لین دین بی نقد کہلایا۔ کاروبار میں فیچر آیا اور اس کے بدلے نقدی (کیش) گئی۔ چونکہ یہ دنوں حقیقی حسابات (اصلی اکاؤنٹ) ہیں ۔ اس لئے فرنیچر آیا۔ اس کو ڈیبٹ کیا نقدی کیش گئی اس لئےکیش اے سی کو کریڈٹ کیا۔

مثال نمبر 6

یکم جنوری2018- اسلم سے 5000 روپے نقد وصول ہوئے۔

دو جنوری 2018 ء اکرم کو 5000 روپے ادا کئے ۔

 وضاحت

کیش حقیقی حساب ہے قواعد کے مطابق اگر کاروبار میں آئے گا تو ڈیبٹ کیا جائے گا۔ اگر کاروبار سے باہر جائے تو کریڈٹ کیا جائے گا۔ اکرم مشخصی حساب ہے۔ قواعد کے مطابق وصول کرنے والے کو ڈیبٹ اور دینے والے کو کریڈٹ کرتے ہیں۔

مثال نمبر 7

 جنوری 2018ء اسلم کو 5,000 روپے مالیت کی اشیاء واپس کیں۔

دو جنوری 2018 ء اکرم نے 5,000 روپے مالیت کی اشیاء واپس کیں۔

وضاحت

پہلے لین دین کے مطابق کاروبار نے اسلم سے جو اشیاء (سامان) خرید کی تھیں جن گویم خریداری کہتے ہیں ان میں سے اسلم کو 500 روپے مالیت کی خرید کردہ اشیاء واپس کر دیں۔ ہے۔ واپسی خریدچونکہ حساب ہے اور کاروبار واپس باہر جارہی ہے۔ اس لئے قواعد کے مطابق اس کو کریڈٹ کیا ہے۔ اسلم وصول کرنے والا ہے۔ اس لئے اس کو ڈیبٹ کیا ہے۔  دوسرے لین دین (لین دین) کے مطابق کاروبار نے اکرم کو جو اشیاء (سامان) فروخت کی تھیں ۔ جن کو ہم سیلز کہتے ہیں۔ ان میں سے اکرم نے 5000 روپے مالیت کی اشیاء کاروبار کو واپس کر دیں۔ واپسی فروخت (سیلز ریٹرن) بھی حقیقی حساب (اصلی اکاؤنٹ)ہے۔ اور کاروبار میں واپس آرہی ہیں۔ اس لئے قواعد کے مطابق اس کو ڈیبٹ کیا ہے۔ اکرم دینے والا ہے اس لئے اس کیا ہے۔ اس لئے اس کو کریڈٹ کیاہے۔

مثال نمبر 8

اکتیس جنوری 2018ء کو 5,000 روپے ماہ جنوری کا کرایہ برائے دکان ادا کیا۔

اکتیس جنوری                               2018 5,000 روپے ماہ جنوری کا کرایہ برائے دکان وصول کیا۔

وضاحت

پہلے لین دین (ترجمہ)کے مطابق کرایہ کاروبار کا خرچہ ہے اور چونکہ یہ رسمی حساب ہے  اس لئے روزنامجہ نو یسی کے قواعد )جرنلائزنگ برائے نام کے مطابق حساب کرایہ (کرائے کا اکاؤنٹ) کوڈیبٹ کیا ہے۔ نقد کاروبار سے باہر گئی ہے ۔ چونکہ یہ حقیقی حساب ہے۔ اس لئے قواعد کے مطابق حساب نقدی (کیش اے سی) کو کریڈٹ کیا ہے۔

آمدنی

دوسرے لین دین کے مطابق کرا یہ کاروبار کی آمدنی ہے۔ اور چونکہ یہ رسمی حساب ہے اس لئے قواعد کے مطابق حساب کرایہ (کرائے کا اے سی)کو کریڈٹ  کیا ہے۔ نقدی (نقد) کاروبار میں آتی ہے۔ چونکہ یہ حقیقی حساب ہے۔ اس لئے قواعد کے مطابق حساب نقدی (کیش اے سی) کو ڈیبٹ کیا ہے۔

آمدنی

مثال نمبر9

اکتیس  جنوری 2018 5,000 نقدی خیرات دی گئی۔

اکتیس جنوری 2018 5,000 روپے مالیت کی اشیاء خیرات دی گئیں۔

وضاحت

پہلے دین (لین دین) کے مطابق خیرات (صدقہ) کاروبار کا خرچہ ہے۔ یہ رسمی حساب

ہے۔ اس لئے روز نامچہ نویسی کے قواعد کے مطابق حساب خیرات (چیریٹی اے این سی)کوکریڈٹ  کیا ہے۔۔ نقدی (نقد) کاروبار سے باہر جا رہی ہے۔ چونکہ یہ حقیقی حساب ( اصلی اکاؤنٹ) ہے اس لئے قواعد کے مطابق حساب نقدی (کیش(اے سی) کو کریڈٹ  کیا ہے۔

مثال نمبر10

 تیس اپریل 2018 مالک نے اپنے ذاتی استعمال کے لئے 6,000 روپے نقدی کا روبار سے نکلوائی ۔

تیس  اپریل 2018ء مالک نے اپنے ذاتی استعمال کے لئے 6,000 روپے مالیت کی اشیاء کا روبار سے نکلوائیں۔

وضاحت

برداشتی (ڈرائنگ) سے مراد مالک کے اپنے ذاتی استعمال کے لئے کاروبار سے کچھ نقد رقم (کیش) یا اشیاء (سامان) نکلوانا ہے ۔ چونکہ ڈرائنگ بھی سرمایہ کی طرح شخصی حساب (ذاتی اکاؤنٹ)اس لئے قواعد کے مطابق برداشتگی (ڈرائنگ اے سی) کو  (ڈیبٹ) کیا ہے۔ مالک جب کا روبار سے اپنے ذاتی استعمال کے لئے کچھ نقد رقم یا اشیاء نکلواتا ہے تو کاروباری حسابی کتب میں اسے مقروض بنا لیا جاتا ہے۔

کاروبار

پہلے لین دین کی صورت میں مالک نے چونکہ نقد رقم نکلوائی ہے۔ اس لئے کاروبار سے نقدی (کیش) باہر جارہی ہے۔ نقدی چونکہ حقیقی حساب(اصلی اکاؤنٹ) ہے۔ اس لئے روز نامچہ نویسی کے قواعد کے مطابق حساب نقدی (کیش اے سی)کو کریڈٹ کیا ہے۔ دوسرے لین دین کی صورت میں مالک نے جو اشیاء کاروبار سے نکلوائی ہیں وہ کاروبار کی خرید (خریداریاں) کا حصہ ہیں۔ چونکہ خرید کردہ اشیاء میں سے کچھ کاروبار سے باہر جا رہی ہیں ۔ لہذا ان (خریداریاں) کو حقیقی حساب(اصلی اکاؤنٹ) سے متعلقہ روز نامچہ نویسی کے قواعد کے مطابق کریڈٹ کیا ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوروز نامچہ نویسی کے قواعد  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

    MUASHYAAAT.COM  👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

………روز نامچہ نویسی کے قواعد  ………

Leave a comment