سرمایہ جاتی آمدنی اور مالی آمدنی میں امتیاز ⇐ جس طرح اخراجات سرمایہ اور اخراجات مال میں تفریق کرنا ضروری ہے اسی طرح تمام آمد نیوں اور وصولیوں کو بھی حساب و کتاب میں الگ الگ کرنا اہم ہے۔

نکات
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیونکر ممکن ہے کہ کسی وصولی کو سرمایہ جاتی آمدنی اور کسی کو مالی آمدنی کہا جائے۔ اس کے لئے مندرجہ ذیل نکات کو ذہن میں رکھئے۔
تجارتی مال
سب سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ وصولی کسی قسم کی ہے۔ اگر یہ کوئی مستقل اثاثہ فروخت کر کے حاصل کی گئی ہو تو یہ سرمایہ جاتی وصولی ہوگی اور اگر تجارتی مال (سامان) بیچ کر حاصل کی ہو تو یہ وصولی مالی وصولی ہو گی۔
مثال نمبر 11
100,000 روپے کی مشین 12,000 روپے میں فروخت ہوئی۔ نقد روپے
1,20,000 فوری طور پر موصول ہوئے۔ کیا 1,20,000 روپے سیلز میں شامل کیے جائیں۔
حل
نہیں: یہ آمدنی کی فروخت نہیں ہے۔ اسے فروخت میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ جرنل اندراج ہو جائے گا
سی آر ڈی آر
بارہ ہزار کیش
ایک لاکھ مشین
بیس ہزار مشین پر منافع
مثال نمبر 12
بتائیں کہ آیا درج ذیل رسیدیں کیپٹل ہیں یا ریونیو کی نوعیت
سامان کی فروخت
بینک سے قرض کے طور پر حاصل کردہ رقم۔
ڈپازٹس پر ملنے والا سود
ڈیویڈنڈ موصول ہوا۔
مشینری کی فروخت
کرایہ دار سے کرایہ وصول کیا گیا۔
-مالک سے اضافی سرمائے کے طور پر وصول کی گئی رقم۔
حصص کے اجراء سے موصول ہونے والی رقم۔
مثال نمبر 13
فیشن ٹیکسٹائل سال 2008 کے دوران اپنی فرم کے درج ذیل لین دین دیتا ہے، آپ سے لین دین کو سرمائے یا محصول میں درجہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کی لاری کے لیے ٹائر خریدنے پر 2500 روپے خرچ ہوئے۔
ان کے پاس 10,000 روپے کی پرانی مشینری 9,500 روپے میں فروخت ہوئی۔
انہوں نے حصص میں اپنی سرمایہ کاری سے ڈیویڈنڈ کی مد میں 5000 روپے وصول کیے۔
وہ سوتی ‘ٹی’ شرٹس (قیمت 1,200 روپے) 1,500 روپے میں فروخت کرنے کے قابل تھے۔
. بجلی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے مشینری کی تبدیلی پر 600 روپے خرچ کیے گئے۔
حل
محصول کے اخراجات جیسا کہ اس نے لاری کے ایک حصے کو تبدیل کرنے کے لیے خرچ کیا۔
فکسڈ اثاثہ کی فروخت
کیپیٹل نقصان 500 روپے کیونکہ انہیں فکسڈ اثاثہ کی فروخت پر نقصان ہوا ہے اور 9,500 روپے کیپٹل رسید ہوں گے کیونکہ یہ فکسڈ اثاثہ کی فروخت ہے۔
حاصل کردہ محصول کی رسید۔
کاروبار کے عام کورس میں حاصل کردہ محصول کی رسید۔ آمدنی کی رسید 300 روپے عام کاروبار میں وصول کی جاتی ہے۔ سرمایہ دارانہ اخراجات کیونکہ یہ پیداواری لاگت کو کم کرتا ہے۔
مثال نمبر 14
اے بی سی کمپنی نے درج ذیل اخراجات کیے ہیں۔ آپ کو سرمایہ، محصول اور موخر شدہ محصول کے اخراجات کی شناخت کرنی ہوگی۔
میٹنگ میں شرکت
سیلز مینیجر کے 60,000 روپے سفری اخراجات جو سیلز بڑھانے کے لیے میٹنگ میں شرکت کے لیے جاپان گئے تھے۔
مشینری کی تنصیب پر 500 روپے خرچ ہوئے۔
تحقیق اور ترقی پر 600,000 روپے خرچ ہوئے۔
500 روپے ایندھن کی ادائیگی۔
حل
ایک سال سے زیادہ عرصے تک موخر شدہ محصول کے اخراجات کا فائدہ حاصل ہونے کا امکان ہے۔
اثاثے کو استعمال میں لانے کے لیے کیپٹل اخراجات کی رقم خرچ کی جاتی ہے۔
موخر آمدنی کے اخراجات کا فائدہ ایک سال سے زیادہ کے لیے پھیلایا جا سکتا ہے۔
فرم کے معمول کے کام کے لیے خرچ کیے گئے محصولات کے اخراجات۔
ہنڈی کی لوازمات
ہنڈی کی پہلی شرط یہ ہے کہ یہ غیر مشروط ہوتی ہے۔
ہنڈی ہمیشہ تحریری ہوتی ہے۔
ہندی ایک شخص ( قرض خواہ) کی طرف سے دوسرے شخص ( مقروض ) کے نام حکم نامہ ہے نہ کہ درخواست ۔
ہنڈی پر مرتب کنندہ کے دستخط لازمی ہونے چاہئیں۔
ہنڈی پر مرتب الیہ یا مقروض کا نام لکھا ہونا چاہیے۔
ہنڈی میں جس رقم کی ادائیگی مقصود ہو وہ متعین ہو اور اسے روپے کی شکل میں تحریر کیا جانا چاہیے۔
ہنڈی یا تو اس شخص کو جس کا نام ہنڈی میں ادائیگی کیلئے درج کیا گیا ہے یا اس کے حکم کے مطابق یا حامل کو واجب الادا ہوتی ہے۔
تاریخ ادائیگی
یہ تاریخ ہے جس پر بل کی ادائیگی واجب قرار پائے۔
مدت
یہ وہ عرصہ ہے جو ہل کی تاریخ سے لے کر اس کی تاریخ ادائیگی تک ہوتا ہے اور جو عرصے کے لئے ہل ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں منتقل ہو سکتا ہے۔
رعایتی دن
ہرہل کی مدت گزرنے کے بعد تاریخ واجب الادا کا شمار کرنے کے لئے تین دن بطور رعایت کے دیئے جاتے ہیں ۔ جو رعایتی دن کہلاتے ہے ۔ مثلا اگر ہل یکم جنوری کو تین ماہ کے لئے تحریر کیا جائے تو ہل کی واجب الا وا تاریخ یکم اپریل کی بجائے تین دن رعایت کرنے کے بعد چار اپریل ہوگی۔ لیکن ایسے ہل جو عند الطلب یا درشنی(مطالبہ یا رات بلہ)ہوتے ہیں۔ ان میں دنوں کی رعایت نہیں دی جاتی۔
قولیت اعتمادی
جب کسی ہنڈی کی تصدیق انکار میں تبدیل ہو جاتی ہے تو اس کی عدم قبولیت کا احتجاج کرایا جاتا ہے۔ اس وقت جو شخص اس کو مرتب الیہ یا کسی مرتب کنندہ کی ساکھ کی خاطر قبول کر لیتا ہے اسے اعتباری قبول کرنے والا ( اعزاز کے لئے قبولیت )کہتے ہیں۔
ہنڈی کو بٹہ لگانا یا ہنڈی کی رقم وصول کرنا
ہنڈی میں تحریر شدہ رقم کی ادائیگی یا وصولی کی ایک مدت مقرر ہوتی ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ تاجر اس تمام مدت کے اختتام کا انتظار کرے۔ جب تاجر یا ہنڈی والے کو وقت مقررہ سے پہلے رقم کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ ہنڈی کو بینک کے پاس کم قیمت پر فروخت کر دیتا ہے۔ بینک جو رقم کاٹتا ہے اس کو بینک کٹوتی (بینک ڈسکاؤنٹ) اور اس طریق کار کو ہنڈی کو بٹہ لگانا کہتے ہیں۔
ہنڈی کا مسترد ہونا
ہنڈی کی ایک خاص مدت ہوتی ہے۔ جس کےاختتام پر قبول کنندہ کو رقم کی ادائیگی کرنی ضروری ہوتی ہے۔ لیکن اگر وقت مقرر و پر قبول کننده یہ رقم ادا کرنے سے قاصر ہو یا انکار کر دے تو کہتے ہیں کہ ہنڈی مسترد(بے عزتی)ہو گئی ہے۔
ہنڈی سے سبکدوشی
کبھی کبھی قبول کنندہ کے پاس اتنی رقم ہوتی ہے کہ وہ ادائیگی کے لئے مقررہ وقت کے اختتام کا انتظار نہیں کرتا اور وہ ہنڈی کے قابض شخص کو مقررہ وقت سے پہلے بھی ادائیگی کر دیتا ہے۔ اس کو ہنڈی سے سبکدوشی یا (ایک بل کی ریٹائرمنٹ) کہتے ہیں۔ یہ عمل باہمی رضا مندی سے ہوسکتا ہے۔
ہنڈی کی تجدید
بعض اوقات میں قبول کنندہ کے حالات ایسے ہوتے ہیں کہ وہ وقت مقررہ پر ہنڈی کی رقم ادا نہیں کر سکتا اور مزید مہلت چاہتا ہے۔ ہنڈی یا بل کی تجدید کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرانے بل کی جگہ ایک دوسرا بل مرتب کر کے اس کی قبولیت حاصل کر لی جائے بعض دفعہ بل کا قبول کنندہ یہ محسوس کر سکے گا ایسے حالات میں وہ مرتب کنندہ سے درخواست کر سکتا ہے کہ بل کی تجدید کر دی جائے۔
وجوہات
بل کے مالک کو اس چیز کا یقین ہو کہ قبول کنندہ جو وجوہات بتا رہا ہے وہ مناسب ہیں تو وہ بل کی تجدید پر رضا مند ہو جاتا ہے۔ ایسے حالات میں تجدید چونکہ قبول کنندہ کے لئے کی جاتی ہے۔ اس لئے بل پر جو ٹکٹ لگتا ہے وہ اس کے ذمہ ہوتا ہے اور نئے بل کے عرصہ کے لئے مقررہ شرح سے سود بھی قبول کننده ( مقروض ) کو ادا کرنا ہوتا ہے۔
ہنڈی کی منتقلی
یعنی بل کسی کے حوالے کرنے کا مطلب بل پر درج شدہ رقم کے مالکانہ حقوق کو منتقل کرتا ہے۔ ہر شخص جو کسی سے کوئی بل حاصل کرتا ہے اسے آگے کسی اور کو بھی منتقل کر سکتا ہے۔ بل کی پشت پر دستخط کر دینے سے منتقلی ہوجاتی ہے۔
منتقلی کی قسمیں
سرمایہ جاتی آمدنی اور مالی آمدنی میں امتیاز کسی بل کے مالکانہ حقوق ایک شخص سے دوسرے شخص کو منتقل کرنے کی مندرجہ ذیل اہم قسمیں عام طور پر رائج ہیں۔
سادہ منتقلی
ایسی منتقلی جن میں منتقل کرنے والا صرف اپنے بل پر دستخط کر دے سادہ منتقلی کہلاتی ہے۔
خصوصی یا مکمل منتقلی
ایسی منتقلی جس میں منتقل کرنے والا اپنے دستخطوں کے ساتھ اس شخص کا نام بھی تحریر کر دے جس کے حق میں بل منتقل کیا جا رہا ہے۔
محدود یا بند منتقلی
جب منتقل کرنے والا یہ الفاظ لکھ دے”ابراہیم اینڈ کمپنی صرف” تو یہ محدود منتقلی کہلائے گی۔ کیونکہ یہ بل کسی دوسرے کے حق میں منتقل نہیں ہو سکتا۔
جزوی منتقلی
جب بل یا چیک پر درج شدہ تمام رقم کسی دوسرے کے حق میں منتقل نہ کی جائے بلکہ اس رقم کا صرف کچھ حصہ منتقل کیا جائے تو اسے جزوی منتقلی کہتے ہیں یہ منتقلی قانوناً صصحیح نہیں سمجھی جاتی ۔
بلا وجوع منتقلی
جب منتقل کرنے والا ہل پر یہ الفاظ درج کردے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ منتقل کرنے والے کی اس بل کی کوئی ذمہ داری نہ ہو گی بس اگر مقررہ تاریخ پر یہ بل مسترد ہو جائے تو وہ شخص منتقل کرانے والے کی طرف رجوع نہ کر سکے گا یعنی منتقل کرنے والا اس صورت میں ادائیگی کا ذمہ دارنہ ہوگا۔
ہنڈی کے فائدے
یہ بین الاقوامی ادائیگی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یل کی ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں ہنڈی قانونی اعتبار سے مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
ہنڈی قرضے کی قانونی رسید کے طور پر کام آتی ہے۔
یہ کیش کی صورت میں قابل تبدیل ہوتی ہے۔
قرضے کی ایک جگہ سے دوسری جگہ تبدیلی کے لئے آسان طریقے کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “سرمایہ جاتی آمدنی اور مالی آمدنی میں امتیاز“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM
مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ