سیلز مین کی تقرری ⇐ بہت سی فر میں منتخب سیلز مینوں سے تقرری کے وقت ایک معاہدے پر دستخط کراتی ہیں۔ بالعموم یہ معاہدہ قانونی نوعیت کا ہوتا ہے، جس کے تحت سیلز مین کا ایک کم ترین مقررہ مدت تک کے لیے فرم سے الحاق کیا جاتا ہے۔ اس معاہدے میں سیلز مین کی شرائط ملازمت درج ہوتی ہیں۔ معاہدے میں سیلز مین کی شرائط ملازمت درج ہوتی ہیں ۔ معاہدے میں سیلز مین کی ذمہ داریوں میں اس کے اختیارات، اس کا معاوضہ اور فرم سے علیحدگی کے طریق کار سے متعلق باتیں درج ہوتی ہیں۔ یہ معاہدہ فرم اور سیلز مین دونوں ہی کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ اس کی رو سے فرم سیلز مین کی نگرانی اور رہنمائی کرتی ہے۔ جب کہ اس کی مدد سے سیلز مین اپنے فرائض سے آگہی حاصل کرتا ہے۔
سیلز مین کے معاوضے کی سکیمیں
سیلز مین کے معاوضے کی مختلف شکلیں ہو سکتی ہیں۔ مثلاً تنخواہ کمیشن ، بونس کی ادائیگی ، منافع میں حصہ داری الاؤنسیز وغیرہ۔
مشاہر و یا تنخواہ
یہ ایک متعین معاوضہ ہے اور اس کی نوعیت معیاری ہوتی ہے۔ اس طریقہ کے مطابق ہر سیلز مین کو ہتہ دار یا ماہانہ توجہ دی جاتی ہے۔ تنخواہ کے سکیل کے حساب سے سیلز مین کو سالانہ ترقی بھی ملتی ہے۔ مشاہرہ کم از کم اتنا ہونا چاہیے کہ سیلز مین بنیادی لوازمات زندگی ضرور پوری کر سکے۔ دینے کا یہ طریقہ معاوضہ آسان اور قابل فہم ہے۔ یہ سیلز مین کو ایک یقینی ذریعہ آمدنی کی ضمانت دیتا ہے۔ تاہم اس طریقہ میں مسقم یہ ہے۔ کہ اس میں باصلاحیت سیلز مینوں کے لیے کوئی کشش نہیں ہوتی محنتی اور کام چورسیلز مین کے ساتھ یکسائی سلوک انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
کمیشن
کمیشن سیلز مین کو کوئی مستقل خدمات کی انجام دہی کے سلسلے میں دلایا جاتا ہے۔ مثلاً اگر سیلز مین ما غیر گاہکوں سے وصولیاں مقررہ وقت سے پہلے جمع کر لیتا ہے۔ معمول سے زیادہ اشیاء فروخت کرتا یا غیر مقبول اشیاء بجنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اخراجات میں کفایت شعاری کا مظاہرہ کرتا اور فرم کو تیتی مشورے دیتا ہے تو وہ خصوصی انعام کا مستحق قرار پاتا ہے۔ بونس سیلز مینوں کی حوصلہ افزائی کا بہترین طریقہ ہے۔ اس میں کام کرنے کی لگن پیدا کرتا ہے۔ جن سے ملنا اور جن علاقوں کا دورہ کرنا مقصود ہوتا ۔ ہے۔ اُن گذرگاہوں کی نشاندہی سے سیلز مین کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکتی ہے۔
الاؤنسز
سیلز مین ان ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران مختلف اخراجات برداشت کرتے ہیں۔ فرم کو چاہیے کہ الاؤنسز دے کر ان اخراجات کو پورا کرے ۔ مثلاً اگر سیلز مین اپنے کام کی انجام دہی کے سلسلے میں ایک مقام سے دوسرے مقام پر جاتے ہیں ۔ تو انہیں سفر کے اخراجات برداشت کرنے چاہئیں ۔ اسی صورت میں فرم کو چاہیے کہ سیلز مینوں کے لیے سفری الاؤنس کے اجراء کا بندو بست کرے۔ اگر الاؤنسز کے بلوں کی فی الفور ادائیگی کر دی جائے تو سیلز مینوں کی کار کردگی میں مثبت تبدیلی متوقع ہوتی ہے۔
منافع میں ذمہ داری
بعض فر میں اپنے باقاعدہ منافع کا ایک حصہ سیلز مینوں کے لیے مخصوص کر لیتی ہیں جو سلز مینوں میں ازمہ بعض غیر میں اپنے برابر شرح سے تمیم کر دیا جاتا ہے۔ اگر خواہ اور کمیشن کے ساتھ کل منافع میں بھی سیلز مینوں کو شریک کر لیا جائے تو ان میں فرم سے تعلق کا احساس بڑھے گا۔ وہ اپنے فرائض زیادہ لکن اور دل جمعی سے ادا کریں گے۔
سیلز مینوں کی تربیت کی ضرورت
منتخب شدہ سیلز مینوں کے لیے مناسب تربیت کا بندو بست کیا جاتا ہے۔ شعبہ فروخت کا سر براہ اسے اپنی سماجی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ کہ وہ اطمینان کرے کہ اشیاء کی فروخت کے فرائض صرف تربیت یافتہ عملے ہی کو تفویض کیے گئے ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو نا تجربہ کار سیلز مین گاہکوں کو متاثر نہیں کر سکیں تھے۔ جس سے شے کی فروخت پر مثبت اثرات مرتب نہیں ہوں گے گویا سیلز مین کی کامیابی کا انحصار اس تربیت اور تجربے پر ہے جو وہ حاصل کرتا ہے۔ سیلز مین کی تربیت ہی وہ ضروری عامل ہے جو اسے اعتماد بخشتی ہے اور اسے کامیابی سے ہمکنار کرتی ہے۔
سیلز مین کے مخفی وصف
ہر پیشے کے لیے کچھ نادر صلاحیتوں کا ہونا بے شک ضروری ہے۔ مگر ان مخفی خوبیوں کو چمکانے کے لیے پیشہ وارانہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ سیلز مین حضرات بھی اسی زمرے میں آتے ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ سیلز مین بننے کے لیے کچھ مخفی وصف ہونے چاہئیں تاہم اس وصف کے عملی اظہار اور نکھار کے لیے تربیت نہایت ضروری ہے۔ سیلز مینوں کی تربیت ان کی مستعدی اور پیشہ وارانہ کامیابی کی ضامن ہوتی ہے۔ دوران تربیت ہر سیلز مین کی صلاحیتوں کو صحیح سمت دی جاتی ہے۔ پرانے اور تجربہ کار سیلز مینوں کی بھی وقتا فوقتا تربیت کا انتظام کیا جاتا ہے۔ تا کہ وہ شے کی نوعیت اور فرم کی حکمت عملی کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرتے رہیں ۔ گویا ثابت یہ ہوا کہ ہر نئے اور پرانے سیلز مین کے لیے تربیت انتہائی ضروری ہے۔ تا کہ وہ فروخت کی جدید ترین مہارت حاصل کر سکیں ۔ نیز لوگوں کی پسند نا پسند جانے ، ان کی عادات اطوار اور نفسیات کو سمجھنے کے لیے بھی سیلز مین کی تربیت بہت ضروری ہے۔
سیلز مین کی تربیت کے مقاصد
سیلز مین کی تربیت کے چیدہ چیدہ مقاصد درج ذیل ہیں۔
اشیاء کی خرید و فروخت کے تصور اور طریقے سمجھنا فروخت کو توسیع دینے کے لیے گاہکوں کو ہم خیال بنانے سے متعلق ضروری معلومات فراہم کرنا سیلز مین کو فرم کی شئے اور حکمت عملی سے روشناس کرانا ۔
سیلز مینوں کی تربیت کے طریقے
سیلز مین حضرات کی تربیت کے کئی ایک طریقے موجود ہیں ۔ فرم ان میں سے کوئی بھی طریقے اپنا سکتی ہے۔ تربیتی طریقہ کا انتخاب چیز کی نوعیت منڈی کے حالات اور زیر تربیت امیدوار کی صلاحیت دیکھے کر کیا جاتا ہے۔ سیلز مین کی تربیت کے بڑے بڑے طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔
درس
سیلزمین کے پیشے کے لیے منتخب کیے جانے والے افراد کی تربیت کے لیے اسباق کا انتظام کیا جاتا ہے۔ زیر تربیت افراد ان اسباق کو سنتے اور اہم نکات محفوظ کرتے چلے جاتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنے کام میں مہارت حاصل کرتے ہیں۔ درس کس قدر مؤثر ہوتا ہے۔ اس کا انحصار درس کے معیار اور زیر زیت شخص کی توجہ اور انہماک پر ہوتا ہے۔ اچھی تربیت کے لیے لازمی ہے کہ درس کے بعد گروہی بحث اور تحریری امتحانات بھی ہوں ۔
ملاقاتیں اور اجتماعات
فروخت کی ذمہ دار انتظامیہ وقفوں کے ساتھ اجتماعات کا انعقاد کرتی ہے، اور سیلز مینوں کو شرکت کی دعوت دیتی ہے، انتظامیہ کے اعلیٰ حکام فروخت کے فروغ کے موضوع پر تقاریر کرتے ہیں جدید طریقہ اے فروخت پر روشنی ڈالتے ہیں۔ اس طرح سیلز مین فروخت کی حکمت عملی ، صارفین کی شکایات، منڈی کے رجحانات کے بارے میں اپنی علمی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔
رسائل و كتب
سیز مین حضرات کو حوالہ جاتی کتب، رسائل اور فہرستیں فراہم کی جاتی ہیں۔ فروخت کا ماہنامہ ، فرم کی تاری، اس کا پس منظر س کی حکمت عملی سنے کے خواص اور اسکی مقبولیت کے بارے میں معلومات مہیا کرتا ہے۔ اس میں سیلز مین کے لیے ہدایات بھی درج ہوتی ہیں۔ خیر وہ بدلتی ہوئی صورت حال پر عمل کر سکتا ہے۔ فروخت کے جریدے میں سیلز مینوں کے لیے تازہ ترین اطلاعات بھی موجود ہوتی ہیں۔
عملی تربیت
فروخت کے کام کی نوعیت سے متعلق بنیادی معلومات کے بعد سیلز مین کی عملی تربیت کا مرحلہ آتا ہے۔ سیلز مین اور اس کا تربیتی اہتمام سیلز مین سے وابستہ توقعات کا جائزہ لیتا ہے۔ وہ گفتگو کا آغاز کرتا ہے اور فروخت سے متعلق اہم نکات کی وضاحت کرتا ہے۔ اس کے بعد زیر تربیت سیلز مین ان نکات اور الفاظ و عادات کو دہراتا ہے اور اس طرح فروخت کی عملی تربیت حاصل کرتا ہے۔ عام طور پر سیلز مین کی عملی تربیت ایک مہنگا اور دشوار گزار فعل خیال کیا جاتا ہے۔
مراسلاتی تربیت
سیلز مین حضرات کو ان کے علاقوں میں بھیج دیا جاتا ہے ۔ جب کہ وقتا فوقتا انہیں اسباق بھیجے جاتے ہیں، جو فروخت کی حکمت عملی اور ایسی نوعیت کی معلومات کے حامل ہوتے ہیں۔ سیلز مینوں کو ضروری ہدایات بھی بذریعہ ڈاک بھیجی جاتی ہیں۔ سیلز مینوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس درسی مواد کو پڑھیں گے اور اگر کوئی مشکل در پیش ہو تو رہنمائے تربیت سے خط و کتابت کے ذریعے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تربیت کا یہ طریق کار سیلز مینوں کے لیے بڑا ہی مفید ثابت ہوتا ہے۔ پھر اس طریقہ تربیت کے سلسلے میں آنے والے صارف بھی مقابلتا کم ہوتے ہیں۔
تربیت بذریعہ ٹیلی ویژن
سیلز مینوں کی تربیت کے لیے ٹیلی وژن سے مدد لی جاسکتی ہے۔ ان کی ہدایات اور اصلاح کے لیے روزانہ یا ہفتہ وار پروگرام نشر کیے جاسکتے ہیں۔ ناظر سیلز مین ان پروگراموں کے حوالے سے اپنی پیشہ وارانہ مہارت میں اضافہ کر سکتے ہیں ۔ اس طریقہ تربیت میں کچھ خامیاں بھی ہیں۔ اول تو یہ کہ بصری طریقہ تربیت خاصا مہنگا ثابت ہوتا ہے ۔ دوم یہ کہ تربیت کا بصری طریقہ اسی وقت موثر ثابت ہوتا ہے۔ جب سیلز مین کی تربیت کی سمت کا تعین ہو اور پروگرام کا نفس مضمون واضح ہو۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "سیلز مین کی تقرری" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ