شمار یاتی مواد

شمار یاتی مواد

شمار یاتی مواد کسی میری تحقیق کے ملنے میں پہلے حصہ لیالی قدم شما رانی مواد فراہم کرتا ہے تا کہ حقیقی کے مقاصد کو حاصل کیا جائے اور مطلوب اناری اللہ کے جائیں۔ مہربانی سوار سے مراد وہ اعداد الور میں انہیں کی مطابقے کے مجھے کسی شاروالی تحقیق کے لئے اس کیا گیا ہو اور ان کی بنیاد پر قومی آمدنی اور معیار زندگی کو بہتر کرنے کیلئے تجاوی دی انکھیں تا کہ ملکی ذرائع کا بہترین استعمال جتنی ہونگے شماریاتی مواد اکٹھا کرنے کے وہ اہم فرقے ہیں۔

ابتدائی تعداری مواد

ابتدائی تعدادی مواد سے مراد اپنے اعادہ کار اور معلومات ہیں جو کی نشریاتی ادارے کی جانب سے کی قدر پای محقیق کی فرض ہے ابتدائی حالت میں اکٹھے کئے ہوں اور مجر ب کی حقیق کے لئے ماریائی مرحلوں سے گزارا گیا ہوں۔ اپنے ہی تعدادی سوار کسی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے اکٹھا کیا جانے والا وہ ابتدائی مواد جو خاص مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے مثلا مردم کاری کی کارت ابتدائی تعدادی مواد کے زمرے میں آتی ہے کیونکہ مردم شماری کیلی ہی ان اعداد و شمار کو اٹھا کر کے ترتیب دیتا ہے اور کار خود ہی شائع کرتا ہے اس نے اپنے خام مواد بھی کیا جا سکتا ہے۔

ابتدائی تعدادی مواد اکٹھا کرنے کا طریقہ

ذاتی مشاہدہ

ال كتابه اس طریق کار کے مطابق معلومات و ابتدائی موجود اٹھا کرنے وہ محقق ذاتی طور پر حرام سے براہ راست الخروج کے ار ہے معلوم معلومات حاصل کرتا ہے۔ ایسا ہوتا ہے معلومات اکٹھا کرنے  مخلص لوگوں میں گھل مل جاتا ہے۔ ان کے ساتھ رسم و روان ا جاتا ہے اور ان کا اختیار حاصل کرنے والی معلم یہ معلومات اکٹھی کر لیتا ہے۔ اس لئے اس طریقے سے معلومات اکٹھا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ محقق طوال الخلاق ، فرض شناس ، غیر جانبدار اور تعصب سے بالاتر ہو۔ اس طرح اکٹھی کی جانے والی معلوم ہے۔ بینہ دوست اور تحقیق کے مقاصد حاصل کرنے میں بالی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ معلوم ہے ابھی کرنے کا یہ طریقہ سے اور جاناسابت ہوتا ہے

بالاواستہ ذاتی مشاہدہ

بنا الات الورا نے والدہ بصورت مجبوری یا جہاں پر لے کر معلومات حاصل کرنے والے مقتل کو درست معلومات فراہم کرنے سے کرنا کرتے ہیں۔ ان سے ان کے پوشیدہ اور حال ہونے کا خدشہ ہوا ہے۔ جیسے کہ سرکاری ملازمین اپنی منی آمدنی اور سابت ہوتا ہے وان إلى محل اولی ام ماں سے لپٹنے کے لیے میں بتاتے ۔ بعض اوقات معلومات فاصلہ کی دوری را داشت کی کمرنے کے باعث ہاں ہاں سے اول اور پیش کر معلومات حاصل کرے منتقل ہوا ہے تو پھر ان حالات میں اپنے تمام اخلاص کے تریلی دوستوں اری رہنے والے لوگوں سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر ان اشخاص کے بارے میں عبادت کی جاتی ہے اور معلومات کی وانے کے لئے ایک سے زائد افراد کی گواہی لے لی جاتی ہے لیکن اس طریقے میں کوشش کی جاتی ہے کہ معلومات کی گواہی ایسے راد سے کی جائے ہر تعلیم ہفتہ اور مسائل سے متعلق آگاہی رکھتے ہوں اور جانبداری سے بالاتر ہو کر اپنی گواہی دیں۔ یہ طریقہ ان الت اختیار کیا جاتا ہے جب معلومات اکٹھی کرنا مشکل اور حمام برادر است محقق سے ملے سے گریہ کریں

سوالناموں کے ذریعے

این طریق کار میں مطلوبہ معلومات کی تحقیق کے لئے معیاری سوالات کی ایک فہرست تیار کر کے عوام کے پاس بذریعہ ڈاک اقری علاقوں میں ذاتی طور پر حمل کے ارے بھیج دی جاتی ہے اور معلومات زیادہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ انسان ہے کر کے بنا بنا دے۔ اس طریق کار کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ سوالنامہ آسمان اور عام فہم ہور ہاں پائیں میں جواب ہو ۔ اور لوگوں کے ذاتی مسائل یا معاملات سے متعلق نہ ہو۔ کسی حد تک یہ طریقہ ستا اور معلومات دہندہ کیلئے آسان ہے لیکن اس میں مالی یہ ہے کہ اس طرح سے انھی کی ہوئی معلومات قابل یقین نہیں ہوتیں۔ لیکن اگر لوگوں کو یقین 1901 یا جائے کہ وہ ان کے دار کو پوشیدہ رکھیں گے تو ہوسکتا ہے کہ لوگ بھی معلومات فراہم کر رہیں۔ یہ طریقہ عام طور پر سرکاری سطح پر معلومات اکٹھی کر کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

رجسٹریشن کے ذریعے

 اس طریقے میں حقق اپنی معلومات کے حصول کے لئے حملہ حصہ کے حکام سے ذاتی طور پر رابطہ قائم کر کے معلوم ہے ابھی کراتا ہے۔ حتا اگر شرح ہوا ہے اور ہے اس سے متعلق معلومات اکٹھی کرتا ہوں تو وہ پیپٹیل کمپنیوں سے براہ راست حامل کر لیتے ہیں۔ اسی طرح می بالم اور حادثات کے متعلق معلومات قانون لاگو کرنے والے اداروں اور پولیس اسٹیشنوں سے حاصل ا یہ طریقہ بہت موثر اور ارزاں ہے اور حلق کو مظلوم معلومات کا درسے مدار حاصل ہو جاتا ہے۔

مقامی اخبارات کے ذریعے

 ساری معلومات مقامی اظہارات کی تابع کردہ رپورٹس سے مل جاتی ہیں۔ مقامی المہار اپنے علاقے کے مارنے کا جائزہ لے کر حالات کا معاہدہ اپنے انداز میں بلایا ہے میں شائع کر رہے ہیں جس سے محفل کو کوئی معلومات ال ہوائی ہیں۔ اس طرح محتمل ادارے کی وقت اور پہلے دونوں کی بہتے ہو جاتی ہے۔ اس طریقے سے حاصل کی جانے والی معلوم ہے متشکر ہوگی ایی بولی لیکن پھر بھی مقتل کیلئے تجربہ کرنے میں وہ دیتے ہیں۔

تربیت یافتہ محقق کے ذریعے

( بعض اوقات معلومات کے حصول کے لئے تحقیقی ادارہ اپنے کچھ افراد کو تربیت دے کر لوگوں کے پاس بھیجتا ہے جو لوگوں کو سوال نامہ پڑھ کر سناتا ہے اور ان سے جواب لے کر سوالنامہ پر کر لیتا ہے۔ یہ طریقہ بہت موثر اور کامیاب ثابت ہوتا ہے اور اس کے ذریعے حاصل شدہ معلومات بہت حد تک درست ہوتی ہیں اور اس بات کا امکان بھی ختم ہو جاتا ہے کہ لوگ سوالنامہ کو ردی کی نوکری میں پھینک دیں۔ یہ طریقہ عمومی طور پر سرکاری سطح پر اختیار کیا جاتا ہے۔

ثانوی تعدادی مواد

اس سے مراد حاصل شدہ وہ تمام ابتدائی معلومات ہیں جن کو کم از کم ایک مرتبہ شماریاتی تجزیہ اور تحقیق سے گزارا گیا ہو۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بسا اوقات تعدادی مواد جو کسی ایک ادارے کے لئے ثانوی حیثیت رکھتا ہے وہ کسی دوسرے ادارے کیلئے ابتدائی نوعیت کا حامل ہو سکتا ہے۔ مثلا اگر تحقیقاتی ادارہ اعداد و شمار اکٹھے کرتا ہے تو اعداد و شمار منصوبہ بندی کمیشن کے لیے ابتدائی نوعیت کے عداد وشمار میں آبادی کے اعداد و شمار معلمہ مردم شماری کے لیے ثانوی نوعیت کے ہوتھے۔

ثانوی تعدادی مواد اکٹھا کرنے کے ذرائع

ثانوی تعدادی مواد اکٹھا کرنے کے اہم طریقے درج ذیل ہیں۔

سرکاری ذرائع

ثانوی تعدادی مواد اکٹھا کرنے کے بڑے ذرائع وفاقی شماریاتی مجھے، صوبائی، لوکل گورنمنٹ کے حملے اور وفاقی محلے مالیات، ریلوے، مواصلات اور بیورو آف شماریات وغیرہ ہیں۔

تیم سرکاری رائع

تیم سرکاری اور غیر سرکاری محکموں کی مطبوعات مثلا سنیت بنک آف پاکستان واپڈا، میونسپل کمیٹی ، پی آئی ڈی سی ضلعی کونسل وغیرہ ثانوی تعدادی مواد اکٹھا کرنے کے دوسرے بڑے اہم ذرائع ہیں۔

نجی رائع

یسا اوقات ثانوی تعدادی موادی مطبوعات مثلاً تجارتی اداروں، چیمبر آف کامرس اور مارکیٹ کی مطبوعات سے بھی اکٹھا کیا جاتا ہے۔

فنی رائع

ثانوی تعدادی موبوقتی مطبوعات مثقافتی و تملیکی اداروں اور تجارتی رسائل سے اکٹھا کیا جاتا ہے۔

تحقیقاتی اداروں کے زرائع

اکثر جانوی مواد تحقیقاتی اداروں کی مطبوعات مثلا یو نیورسٹی کے ادارہ تعلیم وتحقیق ، اداره تحقیقات آرپائی، ٹیکسٹ بک بورزاز وغیرہ سے حاصل کیا جاتا ہے۔

بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس

انوی تعدادی مواد بین الاقوامی ذرائع مثلا عالمی بنک، آئی ایم ایف اور اقوام متحدہ کی رپورٹس سے بھی حاصل کیا جاتا ہے۔

جدول بندی

تعدادی مواد کو با قاعدہ منظم طریقے سے افقی اور محمودی کالموں میں ترتیب دینے کے عمل کو جدول بندی کہتے ہیں۔ دیگر الفاظ میں جدول بندی سے مراد عددی مواد کو ایک خاص ترتیب اور قاعدہ سے تلاش کرتا ہے تاکہ زیر بحث مسئلہ واضع ہو سکے۔ گویا جدول بندی شماریاتی تحقیق کے ترتیب وار جوابات فراہم کرتی ہے جن سے نتائج اخذ کرنے میں مددملتی ہے۔

جدول بندی کی اقسام

جدول بندی کی وہ اہم اقسام درج ذیل ہیں۔

ساده جدول بندی

ساده جدول بندی میں اعداد کی صرف ایک خصوصیت یا صفت کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان میں 60.1 فی صد لوگ دیہا تو تے ہیں اور 399 فی صد شہروں میں لاتے ہیں۔ لہذا پاکستان کی در یہاتی اور شہری آبادی کا جدول اس طرح ہوگا۔

شمار یاتی مواد

مرکب جدول بندی

 مرکب جدول بندی میں اعداد کی ایک سے زائد خصوصیات یا صفات کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔ مثال پاکستان میں افرادی قوت کی آمدنیوں کے معیار کے لحاظ سے تعداد کیا ہے۔

شمار یاتی مواد

جدول بندی کے اصول

جدول بندی تیار کرتے وقت درج ذیل اصول اپنائے جاتے ہیں۔ جدول بندی کے اعداد و شمار واضح ، آسان اور عام فہم ہونے چاہئیں۔  جدول کا سائز دستیاب کا غلہ پر زیر بحث لایا جاسکے۔  جدول کا عنوان پورے جدول کی عکاسی کرتا ہو۔  بر عنوان کی پیائش کی اکائیاں درج ہوئی چاہیں تا کہ ان کی قدر معلوم ہو سکے۔  جدول کے اہم عدد کے بیچے واضح موٹی سفر کشید کردینی چاہیے تا کہ اس کی اہمیت واضح رہے۔ جدول کا احانچہ اصل مقصد کی عکاسی کرتا ہو۔  چون کالموں کا مقابلہ کرنا مقصود ہو ان کو ایک دوسرے کے سامنے لکھیں۔  جدول بندی سے پہلے تعدادی مواد کا تخمینہ کر لینا چاہیے۔ جدول کے بڑے عنوانات کی تعداد کم لیکن چھوٹے عنوانات کی تعداد زیادہ ہونی چاہیے۔ جدول کو سمجھنے میں دشواری کے امکان کو ختم کر دینا چاہیے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو شمار یاتی مواد  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

افادہ

معاشیات کی نوعیت اور وسعت

MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment