شہری پھیلاؤ کے مسائل ⇐ شہری پھیلاؤ اور آبادی میں مسلسل اضافہ جدید ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں معاشروں کا ایک اہم مسئلہ بناجا رہا ہے۔ مجوعی طور پر دیکھا جائے تو ایک ملک میں معاشرتی، معاشی اور ثقافتی ترقی کے مراکز بلد یاتی علاقے میں ہوتے ہیں۔ چونکہ شہروں میں وسائل زیادہ ہوتے ہیں۔
لوگوں کا معیار زندگی دیہات کی نسبتا بہتر ہوتا ہے
ان مثبت اثرات کے باوجودشہری زندگی مسلسل برھتی ہوئی آبادی
دیہی علاقوں سے نقل مکانی کی وجہ سے کئی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔
شہروں کے پھیلاؤ اور آبادی میں اضافے کے ساتھ ان مسائل میں بھی اضافہ ہوتا ہے
شہری زندگی کے مسائل چاہے معاشرہ ترقی یافتہ ہو یا ترقی پذیز ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔
ترقی یافتہ ملک
صنعتی طور پر ترقی یافتہ ملکوں میں ان مسائل کے حل ساتھ ساتھ تلاش کئے جاتے ہیں ۔ کیونکہ شہروں کی تعمیر کے لئے منصوبہ بندی کا ایک واضح نظام موجود ہے۔ ترقی پذیر ملکوں میں مسائل دیر تک حل طلب رہتے ہیں ۔ شہری پھیلاؤ میں سب سے بڑا مسئلہ شہری آبادی میں اضافے کی شرح ہے۔
شہروں میں اضافے کی رفتار
اسکی دو وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ شہروں میں چونکہ طبی سہولتیں ہسپتال ڈاکٹر جدید آلات جراحی ادویات وغیرہ کی دستیابی کی وجہ سے شرح اموات کم ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بڑے شہروں میں اضافے کی رفتار زیادہ ہوتی ہے۔ وہاں بہتر زندگی گزارنے کے مواقع زیادہ ہیں۔ اس وجہ سے دیہات سے جب لوگ نقل مکانی کرتے ہیں تو ان کی منزل عموماً بڑے شہر ہوتے ہیں
آبادی کے اضافے کی شرح
ہمارے ملک میں دس بڑے شہروں میں آبادی کے اضافے کی شرح دوسرے شہروں میں اضافے کی شرح سے کافی زیادہ ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں شہری پھیلاؤ کی ایک اہم وجہ آبادی میں کم عمر لوگوں کا اضافہ بھی ہے
واضح اکثریت
شہری پھیلاؤ کے مسائل
اس کے علاوہ آبادی کی ایک واضح اکثریت کم آمدنی والوں پر مشتمل ہے۔ یہ دونوں عناصر مل کر بہت سے معاشرتی مسائل کو جنم دیتے ہیں
شہروں میں معاشرت کا حصہ
چنانچہ مفلسی بے روز گاری، گداگری، جرائم وغیرہ اب بڑے شہروں میں معاشرت کا حصہ بن چکے ہیں۔ شہری آبادی میں اضافہ شہروں میں رہائش کی قلت کا باعث بنتا ہے۔ اور جدید معاشروں میں یہ گنجان آباد شہروں کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہر ملک میں شہروں کی انتظامیہ اس مسئلے سے مسلسل نبرد آزما ہے۔
قلت
اس قلت کی وجہ سے شہروں میں گندے اور متعفن علاقے (کچی آبادیوں) وجود میں آتے ہیں جو معاشرتی برائیوں اور جرائم کے مرکز بن جاتے ہیں ۔ ایسے کچی آبادیوں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں قسم کے ملکوں میں پائے جاتے ہیں مثلاً نیویارک (امریکہ ) ۔ لندن (برطانیہ) کلکتہ (بھارت) کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ اور لے گاس ( نائجیر یا) وغیرہ ہر شہر کے حدود میں خالی جگہیں ہوتی ہیں
رہائش کے مسئلے
رہائش کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے شہر کی انتظامیہ ان جگہوں کو استعمال میں لاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں دیگر اہم مقاصد کے لئے جو معاشرتی زندگی کے لئے بہت ضروری ہیں جگہ کی کی قلت ہو جاتی ہے مثلا کھیل کے میدان پارک ، تعلیم اور صحت کے ادارے شہروں کے پرانے حصے جہاں سب سےزیادہ آبادی ہوتی ہے
معاشرتی مسائل
اس مسئلے کا خاص طور پر شکار ہیں شہری پھیلاؤ کی وجہ سے معاشرتی مسائل کے حل کے لئے جو اقدامات کئے جاتے ہیں وہ اکثر مؤثر ثابت نہیں ہو پاتے
شہری پھیلاؤ
جس کی وجہ سے شہروں میں متفرق سماجی وثقافتی گروہوں کا ایک جگہ پر رہنا متفرق مسائل کوجنم دیتا ہے۔ مجموعی طور پراس کاحل پیچیدہ اور ناگزیر ہو جاتا ہے۔ دیہی علاقوں میں مسائل کو مجموعی طور پر حل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں جبکہ شہروں میں آبادی میں اضافہ کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے لہذا شہروں میں جرائم بد عنوانی بے راہ روی، گینگ مافیا رہائش کے مسائل گنجانی، صحت اور نکاسی آب اور ٹریفک جیسے مسائل عام پائے جاتے ہیں۔
شہروں کے پھیلاؤ کا اثر
شہروں کے پھیلاؤ کا اثر اراضی کے استعمال (زمین کا استعمال) میں نمایاں ہے۔ جدید دور میں ہر بڑے شہر میں صنعتوں کا جال بچھا ہوا ہے۔ ابتدائی مراحل میں اس بات کا خیال رکھا گیا کہ صنعتی علاقے رہائشی علاقوں سے علیحدہ اور فاصلے پر ہوں تا کہ دھوئیں اور بھیڑ سے محفوظ رہیں۔
تجارتی منڈیاں
اسی طرح تجارتی منڈیاں بھی علیحدہ بنائی گئیں۔ آبادی بڑھی تو رہائشی ضرورتوں کے تحت تعمیرات ہوئیں۔ چنانچہ یہ علیحدگی اور فاصلے جو صحت مند معاشرتی زندگی کے لئے ضروری تھے۔ بتدریج کم ہونے لگے
آبادی کے صنعتی علاقے
آبادی کے علاقے صنعتی علاقوں میں جاملے اور صنعتی رہائشی علاقوں کا فرق مٹ گیا۔ اس کا منفی اثر رہائشی علاقوں پر پڑا جو دھوئیں، گرد اور بھیڑ بھاڑ کا شکار ہو گئے۔ بلدیاتی علاقوں میں مکانوں کی قلت کی وجہ سے نہ صرف شہروں میں گھروں کے کرایوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے بلکہ مکانوں میں افراد کا تناسب بھی زیادہ ہو گیا ہے۔
شہروں میں رہائشی
شہروں میں رہائشی زمین کی قلت کی وجہ سے دیہاتوں کی طرح کشادہ اور ہوادار مکانات نہیں ہوتے لہذا تنگ مکانوں میں افراد کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث تازہ ہوا صاف پانی اور مناسب روشنی کا میسر نہ آنا انسانی صحت سے متعلق بہت سے مسائل پیدا کرتا ہے اور کئی بیماریوں مثلاً سانس کی تکلیف دمہ ملیریا اور دیگر متعدد بیماریاں عام ہوتی جا رہی ہیں۔ ٹریفک کا مسئلہ جدید شہر کا اہم مسئلہ ہے۔
ترقی پذیر ملکوں میں شہروں کا پھیلاو
ترقی پذیر ملکوں میں شہروں کا پھیلاو منصوبہ بندی کے بغیر ہوا سڑکوں کی تعیر میں مستقل کی ضرورتوں کا خیال ہیں رکھا گیا۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی بھیڑ رہتی ہے اور اکثر حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔ لوگوں کوروز مرہ زندگی کے معاملات سلجھانے میں وقت کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یوں تو ترقی پذیر ملک میں شہر عمومی طور پراس مسئلے سے دوچار ہیں
وارداتوں میں اضافہ
لیکن شہر کے گنجان آباد قدیم مرکزی حصوں میں یہ ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ جواب ٹریفک حادثات کا سبب بن رہی ہے۔ شہری پھیلاؤ کی وجہ سے شہروں میں رہنے والوں میں اجنبیت (گمنامی) کا عنصر غالب پایا جاتا ہے شہروں میں باہر سے یعنی دیہی علاقوں سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کی تعداد کی وجہ سے اجنبیت بڑھتی رہی ہے۔
مجرمانہ کاروائیوں
ایک پڑوسی دوسرے کو نہیں جانتا۔ اس وجہ سے مجرموں کو شہروں میں پناہ کے مواقع مل جاتے ہیں۔ کیونکہ لوگ انہیں جانتے نہیں کہ وہ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں۔ یوں مختلف مجرمانہ کاروائیوں کو مثلاً جواء منشیات چوری ڈاکہ اور اغوا کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
شہروں کے پھیلاؤ
شہروں کے پھیلاؤ سے لوگوں کو بنیادی سہولیات زندگی کے حصول میں بھی دشواریاں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خاص طور پر عورتوں اور بچوں میں صحت و تعلیم کا معیار بہت پست ہوتا جا رہا ہے۔
خورد نوش
شہروں میں گنجانی کی وجہ سے اشیائے خورد نوش مثلا تازہ پھل، سبزیاں گوشت دودھ دہی انڈے وغیرہ کی قلت ہو جاتی ہے۔ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ عام ہورہی ہے
بنیادی سہولیات
خوراک کا معیار گرتا جا رہا ہے صرف بنیادی سہولیات زندگی کا حصول ہی شہروں کا مسئلہ نہیں بلکہ آلودگی کے مسائل بھی کم اہم نہیں ہیں۔ جس سے نہ صرف تازہ ہوا صاف پانی اور اچھی خوراک کا معیار متاثر ہواہے بلکہ شور دھواں، مٹی کے ذرات سے فضا نے نکاسی آلودہ ہوگئی ہے۔ افراد کے ہجوم نے صفائی اورنکاسی آب کو اتظامیہ کے لئے ایک چیلج بنادیا ہے۔
آلودگی سے بچاؤ
آلودگی سے بچاؤ کے لئے (ماسک) کا استعمال شہروں میں عام نظر آتا ہے۔ اس کی وجہ سےگلے سینے اور سانس کے امراض نزلہ و زکام کھانسی اور دمہ جیسے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ چھوٹے بچے ان امراض کا شکار جلد ہو جاتے ہیں۔
ثقافتی روایات
شہروں کی گنجانی میں مختلف علاقوں اور ثقافتوں سے نقل مکانی کرنے والوں کی ثقافتی روایات بھی اصل حالت میں قائم نہیں رہتیں ۔ کیونکہ شہروں میں انتقال آبادی کے نتیجے میں نئے افراد شامل ہوتے رہتے ہیں۔ جب ایک ہی علاقے میں مختلف روایات کے لوگ اکٹھے رہ رہے ہوں تو بچوں کے عادات و اطوار بدل جاتے ہیں۔
آباؤ اجداد کے ثقافتی روایات
وہ اپنے آباؤ اجداد کے ثقافتی روایات کو مکمل طور پر اپنی ترتیب میں شامل نہیں کر پاتے اور اس طرح شہروں میں روایتی ثقافتی روایات کو طویل عرصے تک محفوظ نہیں رکھا جا سکتا جس کی وجہ سے ثقافتی ورثہ میں تبدیلیاں آرہی ہیں ۔ شہروںمیں دیہی علاقوں کی نسبت ثقافتی تغیر تیزی سے واقع ہوتا ہے۔
تعلیمی اداروں
تعلیمی اداروں ہسپتالوں بسوں ریلوں ڈاک خانوں دکانوں، ہوائی جہازوں میں رش بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یہ سہولتیں اب ہرشخص کے لئے عام نہیں رہیں اس لیے پیشگی بکنگ کا نظام چل پڑا ہے۔ ۔ ہرشہرمیں عوام اور ہر بڑے شہر میں خصوصاً مضافات پائے جاتے ہیں ۔
شہری انتظامیہ کی ہدایت
ان علاقوں میں تعمیرات شہری انتظامیہ کی ہدایت اور نگرانی کے بغیر ہوتی ہیں۔ کیونکہ اکثر اوقات یہ شہری حدود میں شامل نہیں ہوتے۔ اس طرح ایسی بستیاں شہری انتظامیہ کے وسائل پر بوجھ بن جاتی ہیں۔ جب شہر کی حدود بڑھا کر انہیں شہر حصہ بنایا جاتا ہے تو اس صورت میں بھی ایک مدت تک یہ بستیاں انتظامیہ کے لئے مسئلہ بنی رہتی ہیں۔
معاشرتی و معاشی مسائل
دور جدید کے گونا گوں معاشرتی و معاشی مسائل کے پیش نظر شہروں کی نظامت ایک پیچیدہ مسئلہ ہے ۔ آبادی بڑھنے اور شہر پھیلنے کے ساتھ ساتھ نظامت میں اور پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں اس لئے لا تعداد مسائل کو حل کرنے کے لئے شہر کی انتظامیہ بہت سے اداروں پر مشتمل ہوتی ہے۔
مخصوص فرائض
ہر ادارے کے ذمے مخصوص فرائض ہیں ۔ مثلاً شہروں میں گیس پانی بجلی سیوریج ہاوسنگ اور فلاح و بہبود و غیرہ کے اپنے اپنے ادارے ہیں انتظامیہ کی بہتر کار کردگی کے لئے ضروری ہے کہ مختلف اداروں میں رابطہ ہو۔ ترقی پذیر ممالک میں اس ربط کی کمی ہے جس کے نتیجے میں مسائل کے حل میں تاخیر ہوتی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “شہری پھیلاؤ کے مسائل“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
……………شہری پھیلاؤ کے مسائل..………….