شہر بندی ⇐ انیسویں صدی کے آغاز میں ہی برطانیہ اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا کے نقشے پر شہری آبادیوں والی اقوام کے طور پر ابھرے، جنہوں نے بعد ازاں شہر بندی اور شہری پھیلاؤ کو دنیاکے دیگرخطوں کیلئے ناگزیر تصور بنادیا۔ موجودہ زمانے میں لوگ زیادہ تر شہری آبادیوں میں یا ایسے قصبوں میں رہائش کو ترجیح دیتے ہیں
- جہاں شہر سہولتیں میسر ہوں
- یوں تو شہری آبادیوں کی ترجیحی اہمیت انسانی تہذیب کے ابتدائی دور سے عصر حاضر تک قائم ہے
- موجودہ صنعتی دو ر میں ان آبادیوں کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے
- یہی وجہ ہے کہ دنیا کے تمام ملکوں میں شہری آبادیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں
- دور جدید میں تقریبا دنیا کی 50 فیصد آبادی شہری علاقوں میں رہائش پذیر ہے
- جبکہ 200 سال پہلے شہری آبادی کا تناسب محض چند فیصد تھا۔
شہر بندی کا تاریخی پس منظر
شہر بندی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انسانی تہذیب کی تاریخ ۔ قدیم زمانے میں شہری آبادیوں کی تشکیل دریاؤں ، جھیلوں اور سمندروں کے کنارے ہوتی تھی۔ لوگ پانی سے خوراک ( مچھلی ) حاصل کرتے تھے۔ پانی کے ذریعے نقل وحرکت بھی آسان تھی۔
- پھر زرخیز میدانوں میں ایسے مقامات پر جہاں دریا بہتے تھے
- یا زمینی راستوں کے سنگم تھے آبادیاں بنیں ۔
- لوگ کھیتی باڑی کرتے تھے۔
- اور مال مویشی پالتے تھے۔
پوشیدہ وسائل
دشمنوں سے بچنے کے لئے بلندیوں پر بھی آبادیاں بنیں۔ جہاں لوگ بھیڑ بکریاں پال کر گزراہ کرتے تھے ۔ ایسے مقامات پر بھی شہری آبادیاں نہیں جن کی مذہبی تقدیس تھی اور جہاں لوگ عبادت اور اظہار عقیدت کے لئے جمع ہوتے تھے۔ جونہی انسان کی دسترس زمین میں پوشیدہ وسائل تک ہوئی ان مقامات پر بھی آبادیاں بنیں
- جنہیں ایسے وسائل دستیاب تھے ۔
- موجودہ دور میں شہری آبادیوں کےبننے میں کچھ اور عوامل بھی کارفرما ہیں
- مثلاً کارخانوں کے لئے خام مال کے علاقے اور زرعی علاقے جہاں آمد و رفت کے اہم ذرائع جیسے کہ ریلیں اور سڑکیں وغیرہ موجود ہیں۔
شہری آبادی
ابتدائی دور کی شہری آبادیوں کا آغاز 4000 سال قبل مسیح میں ہوا۔ اس دور میں شہر چھوٹے اور زیادہ تر دیہی آبادی پر مشتمل تھے۔ جدید شہر بندی کا آغاز 19 ویں اور 20 ویں صدی میں ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شہروں میں رہنا شروع ہوئی اور شہر بندی کا یہ عمل 1800ء میں تیزی کے ساتھ دنیا کے مختلف خطوں میں پھیلنا شروع ہو گیا۔ ماہرین حیاتیات کے نزدیک شہر بندی کی تاریخ کو تین ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے جن کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔
- صنعتی دور سے پہلے (پری صنعتی) ابتدائی شہر بندی ۔۔۔۔۔ ( دور اول)
- صنعتی دور (صنعتی) میں شہر بندی ۔۔۔۔۔۔ (دور ثانی)
- میٹرو پولیٹن دور میں شہر بندی۔۔۔۔ ( دور ثالث )
صنعتی دور سے پہلے پری صنعتی ابتدائی شہر بندی دور اول
تاریخ کے ابتدائی دور میں شہر بندی کا آغاز ان عوامل کے تحت ہوا جن کا مطالعہ آپ نے گزشتہ صفحات میں کیا ہوگا۔ تاہم موہنجوڈارو بابل قاہرہ کی آبادیاں انہی عوامل کی عکاسی کرتی ہیں۔ اس کے بعد میدانی اور ساحلی علاقوں میں بھی اس دور میں اسی عمل سے شہر آباد ہونا شروع ہوئے۔
- جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کرتی گئی انسان نے تقریبا 5000 سال قبل ازوجہ سے مسیح زمین داری جانور پالنا اور فاضل پیداوار کا حصول ممکن کر دکھایا۔
فاضل پیداوار
فاضل پیداوار کی وجہ سے یہ ممکن ہوا کہ کچھ لوگ زراعت چھوڑ کر ایسے کام کریں جو اجتماعی بہبود کے لئے ضروری ہیں مثلاً دوسروں کو پیداوار مہیا کرنا ( تجارت ) مختلف قسم کے ہنر لکڑی کا کام چمڑے کا کام بچوں کی تدریس’ کپڑا بنانا وغیرہ ۔ اس مقصد کے لئے ضروری تھا کہ لوگ ایک مقام پر مستقل طور پر رہیں
باہمی تعاون
باہمی تعاون سے ایک دوسرے کی ضروریات پوری کر کے زندگی بسر کریں۔ چنانچہ مختلف مقامات پر آبادی کا ارتکاز ہوا۔ یہی مقامات بعد میں شہری آبادیوں میں بدل گئے اور شہری مرکز بن گئے ۔ اس دور میں اس طرح کی شہری آبادیوں کے آثار دریائے سندھ دجلہ و فرات اور نیل کی وادیوں کے علاوہ مشرقی و شمالی چین میں ملتے ہیں
- جو بلاشبہ دور جدید کے شہروں کے مقابلے میں سائز میں چھوٹے تھے ۔
- شہر بندی کے اس ابتدائی دور میں شہروں کی آبادی 10,000 ہزار سے زیادہ نہ تھی۔
- تا ہم روم جیسے شہر اس دور میں بہت کم تھے جن کی تعداد کی ملین پر مشتمل تھی۔
- اس دور کے شهر موجودہ شہروں سے مختلف تھے۔
رہائشی وصنعتی علاقوں میں تفریق
ان میں رہائشی وصنعتی علاقوں میں تفریق ایسے نہ تھی جو ہمیں موجودہ دور کے شہروں میں نظر آتی ہے۔ زیادہ تر ہنر اور تجارت محدود پیمانے پر تھی اور جو زراعت سے وابستہ نہ تھے وہ اسی علاقے میں رہائش پذیر تھے جہاں زراعت سے وابستہ لوگ رہتے تھے ۔ دیہی وبلدیاتی زندگی میں فرق اپنے ابتدائی دور سے گزر رہا تھا تاہم حسب نسب ذات اور مذہب کی بنیاد پر لوگ مختلف درجوں میں بٹے ہوئے تھے۔ معاشرتی حرکت پذیری کی رفتارسست اور سماجی تفاعل اتنا آسان نہ تھا جتنا کہ آج موجودہ دور میں مشاہدات میں آتا ہے۔
صنعتی دور میں شہر بندی دورثانی
سترہ سو سے انیس سو کے درمیان بے تحاشا آبادی کا شہروں میں ارتکاز ، شہری انقلاب کا باعث بنا۔ مثلاً1700ء میں برطانیہ میں شہروں میں رہنے والوں کی تعداد 2 فیصد سے کم تھی جب کہ 1900ء میں تمام برطانیہ شہری آبادی میں تبدیل ہو چکا تھا۔ موجودہ دور میں امریکہ اور یورپ میں شہری پھیلاؤ اس تبدیلی کا مرہون منت ہے
- جس کا آغاز سترھویں صدی عیسوی میں یورپ میں اقتصادی تبدیلی کی ابتداء سے ہوا۔
- پرانے قصبوں میں اور کانوں کے قریب بھا پ سے چلنےوالی مشینیں نصب کی گئیں
- اس طرح صنعتی انقلاب شروع ہوا۔ لوگ دیہاتوں سے ان سے ان مقامات پر نقل مکانی کرنے لگے
- جہاں کارخانوں میں کام میسر تھا اور زندگی کی سہولتیں دیہات سے زیادہ تھیں ۔
نقل مکانی میں صنعتی شہر بندی
اس طرح شبر بندی کا عمل شروع ہوا۔ یہ تبدیلی پہلے یورپ میں ہوئی پھر شمالی امریکہ اور اس کے بعد دنیا کے دیگر حصوں میں بھی ہونے لگی۔ پھیلاؤ کا یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ دور حاضر میں زراعت کے مشینوں پر انحصار نے زرعی زمینوں پر کسانوں کی مزدوری کو محدود کر دیا اور لوگ بے روز گار ہونے لگے
- اور یوں اس بے روزگاری نے کاشتکاروں کو کام کی تلاش میں شہروں کی طرف ہجرت پر مجبور کر دیا۔
- مزدوروں کی اس نقل مکانی نے صنعتی شہر بندی کے عمل کو تقویت بخشی۔
صنعتی شہر
یہ صنعتی شہر ابتدائی دور کے شہروں کی نسبت زیادہ بڑے گنجان آباد اور تیزی سے معاشرتی تغیر اور ثقافتی اقدار میں تبدیلیوں کا باعث بنے ۔ ان شہروں میں مختلف طبقات درجوں ذات پات مذاہب اور ثقافتوں کے لوگ جو مختلف ہنر سے وابستہ ہیں اکٹھے رہتے ہیں۔ صنعتی دور کے شہر صنعتی مراکز بن چکے ہیں
- جو مختلف کاروبار دو فیکٹریوں کواپنے اندر سموئے ہوئے ہیں
- ۔ یہ سہولیات عام لوگوں کے شہروں کی طرف نقل مکانی کرنے بہتر روزگار کی تلاش
- اور معیارزندگی میں بہتری لانے کے لئے ذریعہ کشش ہیں۔
میٹرو پولین دور میں شہر بندی دور ثالث
انیسویں صدی کے آغاز میں صنعتی شہروں کے وسیع پیمانہ پر پھیلاؤ کرنے میٹرو پولٹن شہروں کو متعارف کرایا۔ میٹرو پولیٹن سے مراد ایسے بڑے شہر جو اپنے ارد گرد کے مضافاتی علاقوں تک اپنا دائرہ کار پھیلائے ہوئے ہوں اور ان کی آبادی 100,00 یا اس سے زیادہ ہو ۔ 19 ویں صدی کے وسط سے اعلیٰ و متوسط طبقے نے اندورن شہر گنجان آبادی سے شہروں کے مضافات کی طرف نقل مکانی شروع کی ۔
آمد ورفت کے ذرائع
یہ وہ لوگ تھے جو آمد ورفت کے ذرائع رکھتے تھے اور روز گار اور کاروبار کے لئے مرکزی شہر آتے اور شام کو واپس اپنے گھروں کو لوٹ جاتے نقل مکانی کی وجوہات میں صنعتی شہروں کے کرتے ہوئے معیار زندگی جرائم میں اضافہ آلودگی کی زیادتی اور تنگ و تاریک مکانات وغیرہ شامل ہیں ۔ دنیا میں میٹرو پولیٹن شہر جو 10 ملین سے زیادہ کی آبادی رکھتے ہیں ان کی تعداد 1975 ء میں تین تھی جو 2000 ء تک سولہ اور 2025ء تک ستائیس ہونے کی توقع ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “شہر بندی“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
…………شہر بندی …………..