صنعتوں کے منفی مسائل کا حل

صنعتوں کے منفی مسائل کا حل

صنعتوں کے منفی مسائل کا حل

ان مسائل کو حل کرنے کے لئے درج ذیل تجاویز پیش کی جاتی ہیں۔

صنعتوں کے منفی مسائل کا حل

 

منتقل صنعتی پالیسی

صنعتوں کے منفی مسائل کا حل صنعت کاروں کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے ایک ٹھوس صنعتی پالیسی کی ضرورت ہے۔ جس میں سرمایہ داروں کو ان سرمائے کے لئے تحفظ کی یقین دہانی حاصل ہو۔ ایک طویل المیعاد ٹھوس صنعتی پالیسی کے ذریعے ہم اپنے صنعتی شعبہ کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

مالی اداروں کا قیام 

کسی ملک کی معاشی حالت میں مالی ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے لئے طویل مدت قرضوں کی فراہمی ، باہر سے میری منگوانے کے لئے زر مبادلہ کی ضرورت یا خرید وفروخت میں مالی ادارے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ملک میں سرمایہ کی کی دور کرنے کے لئے مخلف سکیموں کے ذریعے بچت کی ترغیب دی جائے تا کہ صنعتوں کے قیام اور بہار صنعتوں کی بحالی کے لیے وسائل فراہم ہو سکیں۔

جدید ٹیکنالوجی

پاکستان میں صنعتی ادارے اس وقت پرانی اور فرسودہ ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا رہے ہیں۔ صنعتی شعبہ کو دنیا کے دیگر ممالک کی صف میں لانے کے لئے جدید ٹیکنا لوجی کی درآمد بہت ضروری ہے۔ اس سے مصنوعات کا معیار بلند ہوگا اور ہم WTO کے چیلنج کا مقابلہ کرسکیں گے۔

معدنیات کی باقاعدہ رسد

ہمارا ملک معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے لیکن ان کو دریافت نہیں کیا جاسکا۔ پاکستان کو معد نیات کی دریافت کے لئے اپنے زرائع استعمال کرنے چاہیں۔ اپنی ضروریات کی وہ معدنیات درآمد کی جائیں جو کہ ملک میں موجود نہیں ہیں۔

بنیادی صنعتی ڈھانچہ 

ملک میں بنیادی صنعتی ڈھانچہ سے متعلق شعبوں کو ترقی دی جائے ۔ ملک میں ذرائع نقل حمل مواصلات بھی گھر توانائی کے دیگر ذرائع کی فراہمی، خام مال کی فراہمی اور بھاری صنعتوں کے قیام کا بندو بست کیا جائے تا کہ ملک میں مزید صنعتی ترقی کے مواقع پیدا ہوں اور لکی مصنوعات دیگر ملکوں کا مقابلہ کر سکیں۔ اس کے علاوہ ملکی منڈی بھی وسیع ہوگی ۔ مزدوروں کی استعداد کار میں اضافہ مزدوروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے فی مراکز قائم کئے جائیں۔ جن میں مزدوروں کی تربیت ہو۔اس کے علاوہ دیانتداری اور دل جمعی سے کام کرنے والے مزدوروں کو انعام واکرام سے نوازا جائے تاکہ ہر شخص میں دیانتداری سے کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو۔

اچھے صنعتی تعلقات

مالک اور مزدور کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لئے اچھا دارہ قائم کیا جائے جو اس بات کی ضمانت دے کہ مزدوروں کا استحصال نہ ہو اور نہ صنعت کاروں پر ٹریڈ یونینز نا جائز دباؤ ڈالیں ۔ بلکہ دونوں فریقوں کے درمیان بھائی چارہ اور خیر سگالی کے جذبات جنم لیں اور ہر فریق دوسرے کے مفادات کا خیال رکھے۔

تامین کی پالیسی

مکی نوزائیدہ صنعتوں کو غیر ملکی مضبوط صنعتوں سے بچانے کے لئے تامین کی پالیسی اختیار کی جائے۔ غیر ملکی مصنوعات کے استعمال کی ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ملکی مصنوعات کا معیار بہتر بنایا جائے ۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جن صنعتوں کو تامین کے ذریعے تحفظ دیا جاتا ہے وہ اپنا معیار بہتر نہیں بنا میں اس لئے تامین کی ایک مدت مقرر کی جائے۔ حوصلہ شکنی کی جائے تا کہ لوگ ملکی مصنوعات

متوازن ترقی 

پاکستان میں صنعتی اور زرعی شعبوں کو بیک وقت ترقی کی ضرورت ہے۔ یہ دونوں اہم شعبے ایک دوسرے کی ترقی میں ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں۔ زرعی شعبہ کی ترقی سے خام مال حاصل ہوتا ہے۔ جسے برآمد کر کے صنعتی مشینری کو درآمد کرنے کے لئے زر مبادلہ بھی حاصل ہو سکتا ہے جبکہ صنعتی شعبہ کی ترقی سے زرعی شعبہ کو زرعی مشینری بھی حاصل ہوتی ہے۔ لہذا اس وقت ضروری ہے کہ دونوں شعبوں کو یکساں اہمیت دی جائے۔

اشیا کے معیار پر توجہ

مقامی اور بین الاقوامی منڈی میں مصنوعات کا معیار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ آئی ۔ ایس ۔ او سرٹیفکیشن کے لئے اشیا کے معیار کو بین الاقوامی سطح پر لا کر ہی ہم دور جدید کے گلوبلائزیشن جیسے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

توانائی کی رسد پر توجہ

بجلی کی کمی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے مسائل کو حل کرنا توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کرنا صنعتی ترقی کے لئے از حد ضروری ہے۔

 ٹیکسوں میں چھوٹ

پاکستان کی بنیادی صنعتوں اور زرعی شعبہ سے وابستہ صنعتوں کے فروغ اور ملک کے مختلف علاقوں میں صنعتوں کے قیام کے لئے سرمایہ کاروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دے کر اس مسئلہ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

صنعتی اسٹیٹس کا قیام

لاہور کے قریب سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ اس طرح کی انڈسٹریل اسٹیٹس کا ملک کے مختلف حصوں میں قیام صنعتی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔

بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی

اقدامات صنعتی ترقی کی طرف مثبت اقدام ہوگا۔ ٹیکسٹائل اور دوسری مصنوعات کے بہت سے کارخانے خسارہ میں جا رہے ہیں یا بند ہو چکے ہیں۔ ان ہونٹوں کی بحالی کے اقدامات صنعتی ترقی کی طرف مثبت اقدام ہوگا۔

صنعتوں کی ترقی

دور جدید میں معاشی ترقی اور صنعتی ترقی لازم و ملزوم سمجھے جاتے ہیں ۔ کوئی ملک اگر صنعتی میدان میں ترقی کر رہا ہو تو اس کے نتیجے میں دوسرے مجھے بھی پھلتے اور پھولتے ہیں۔ روزگار کے لئے نئے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں ۔ آج کے دور میں صنعتی ممالک کو ہی امیر ممالک سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان کا شمار پسماندہ ممالک میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہماری صنعتی بنیاد کا کمزور ڈھانچہ ہے ۔  میں قیام پاکستان کے وقت بر صغیر پاک و ہند میں کل  صنعتیں تھیں۔ ان میں سے صرف صنعتیں پاکستان کے حصہ میں آئیں ۔ میں پاکستان کی خام داخلی پیداوار ) میں صنعتی شعبہ کا حصہ صرف  فی صدتھا۔ قیام پاکستان کے فورا بعد حکومت پاکستان نے صنعتی شعبہ کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات کئے ۔ جن کے نتیجے میں سال  تک پاکستان کی خام داخلی پیداوار میں اس شعبہ کا حصہ فی صد اور اب  میں  فی صد تک جا پہنچا ہے۔

قومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق

بینک (Bank)

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو   اس کے  بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment