صنف کی بنیاد پر فرق ⇐ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ خواتین کی زندگی مردوں کے مقابلے میں اوسطاً طویل ہوتی ہے ۔ عورتوں اور مردوں کی زندگی کے دورانیے کا یہ فرق دنیا کے مختلف ممالک میں 2 سال سے لے کر 8 سال تک کا ہے۔ اسی بنیاد پر عورتوں کی متوقع زندگی اکثر مردوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس حقیقت نے اکثر محققین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ کچھ علاقوں میں نظاہر غیر سنجیدہ ایک نقطہ نظر یہ بھی رہا ہے
- کہ چونکہ اکثر عورتیں بہت سخت اور مشکل مردوں کے ساتھ زندگی ان کی مرضی کے مطابق بسر کرتی ہیں۔
- اس لئے یہ بھی عمر قدرت کی طرف سے ان کے لئے انعام ہوتا ہے۔
- مگر اس حوالے سے سنجیدگی سے بات کی جائے تو بہت سے محققین نے اس پر کام کیا۔
- ردر فورڈ نے یہ بات کہی ہے کہ دنیا میں ہونے والی زیادہ تر تحقیق سے یہ بات سامنےآئی ہے
اموات کی شرح
صنف کی بنیاد پر فرق تمام جانداروں میں مادہ جنس کی زندگی مقابلتا لمبی ہوتی ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شاید مادہ جنس یعنی عورتیں قدرتی طور پر زیادہ طاقت ور ہوتی ہیں۔ اگر ہم عورتوں کی زندگی نسبتا لمبی ہونے کی معاشرتی وجوہات جاننے کی کوشش کریں تو مردوں کی زندگی میں کئی ایسے عوامل ہیں جو کہ صحت کو خراب کر کے اموات کی شرح میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں
عورتوں کی نسبت
- اگر پوی دنیا پر نظر دوڑائیں
- تو مرد عورتوں کی نسبت زیادہ سگریٹ نوشی، شراب نوشی
- اور دیگر منشیات کے استعمال میں ملوث نظر آئیں گے ۔
- اب ظاہر ہے کہ سگریٹ شراب یا منشیات انسانی جسم پر مضر اثرات مرتب کرتے ہیں
- اس کے نتیجے میں جسم کمزور ہو جاتا ہے
- اور اگر ان کا استعمال زیادہ ہو تو یہ اشیاء خود سے بھی موت کا سبب بن جاتی ہیں۔
- اسی طرح مرد اکثر معاشروں میں نسبتا زیادہ چکنائی والی مرغن غذائیں استعمال کرتے ہیں۔
- ان غذاؤں سے کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں سمیت بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
متعلقہ بیماری
- پاکستان میں تقریباً 6 سے 7 فیصد تک اموات ان مسائل یا متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہیں
- اور ظاہر ہے کہ ان بیماریوں کا ہدف زیادہ تر مرد بنتے ہیں۔
اموات اور جنس یا صنف کے تعلق کو دیکھنے کا ایک پہلو اور بھی ہے اور وہ پہلو ہے کہ جہاں تقریباً ہر جگہ ہی عورتوں کی اوسط عمر مردوں سے زیادہ ہے وہیں کچھ جگہوں پر یہ فرق کافی بڑا ہے جب کہ کچھ جگہوں پر یہ فرق بہت معمولی ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ معاشرے جہاں عورتوں کا مقام مردوں کے مقابلے میں کم تر ہے اور خواتین اپنی ضروریات اور اپنی زندگی کے فیصلوں میں مردوں پر انحصار کرتی ہیں وہاں ان کی عمر اور مردوں کی عمر میں کوئی خاص فرق نہیں ہے
معاشروں کی روایات
ایسا کہیں تو غلط نہ ہوگا کہ ایسے معاشروں کی روایات اور طور طریقوں کے خواتین کی صحت اور زندگی پر بعض اوقات برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جب کہ دوسری طرف اگر ان معاشروں کا جائزہ لیں جہاں عورتوں کا مقام بلند ہے اور وہ زندگی کے فیصلوں میں آزاد ہیں اور ساتھ ساتھ تمام طرح کی معاشرتی ذمہ داریاں بھی نبھارہی ہیں تو ایسی جگہوں عورتوں کی متوقع عمر مردوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتی ہیں۔
خوراک کی کمی کا شکار
- ایسے معاشروں کی مثال جاپان ناروے سویڈن وغیرہ ہیں۔
- اس کی مثال یوں بھی لی جاسکتی ہے
- کہ اگر عورتیں خوراک کی کمی کا شکار ہوں گی
- بچے پیدا کرنے کا رجحان زیادہ ہوگا
- اور وہ اپنے علاج معالجے کے لئے بھی خود سے کہیں نہیں جا سکیں گی۔
- اس کے علاوہ انہیں صنفی امتیاز کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہوتو
- نتیجتا ان کی صحت اور لمبا عرصہ زندہ رہنے کے امکان نسبتا کم ہونے لگتے ہیں۔
عمر کی بنیاد پر فرق
اگر ہم اموات کی شرح کی بات کریں تو نہ صرف لوگوں کی معاشرتی حیثیت صنف اور تعلیم سے اس کا تعلق ہے بلکہ زندگی کے مختلف مراحل پر ہمیں اموات کے رجحانات میں واضح فرق نظر آتا ہے۔ ہر عمر کے ایسے مسائل اور خطرات ہیں کسی عمر میں اموات کی شرح بہت زیادہ پائی جاتی ہے اور بعض عمر کے حصے میں یہ شرح بہت کم ہوتی ہے۔ اگر ہم غور کریں تو علم ہوگا کہ پیدائش کے وقت سے پہلے سال کے اختتام تک یہ ایک ایسا عرصہ ہوتا ہے کہ جس میں موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اموات کے رجحانات
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دنیا میں شاید چند ہی ایسے کام ہوں جو ایک نوزائیدہ بچے کی نگہداشت سے زیادہ مشکل اور توجہ طلب کیونکہ پیدائش کے بعد بچہ ایک تو مکمل طور پر دوسروں پر انحصار کر رہا ہوتا ہے وہ نہ تو بل جل سکتا ہے نہ کہیں آگے پیچھے جاسکتا ہے اپنی خوراک صفائی، موسم سے بچاؤ وغیرہ ہر چیز میں وہ دوسروں کا محتاج ہوتا ہے اور اگر ان میں سے کوئی چیز بھی ٹھیک سے نہ ملے تو اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سی ایسی بیماریاں ہیں جو بچے پر زندگی کے پہلے سال میں حملہ آور ہوتی ہیں اور ذراسی لا پرواہی بچے کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔
زندگی کو خطرہ
- اس کے بعد اگلے چار سال بھی اہم ہوتے ہیں۔
- پانچ سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے تقریبا 90 بچے
- پاکستان میں ہر ہزار بچوں میں سے وفات پا جاتے ہیں۔
- اس کے بعد اگلا مرحلہ نو جوانی اور جوانی کا ہوتا ہے۔
- اس عرصہ میں ہونیوالی اموات کی شرح عموماً بہت کم ہوتی ہے۔
- اس عمر میں چونکہ انسان صحت مند اور طاقتور ہوتا ہے
- اس لئے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے ۔
- اکثر اس عرصے میں ہونے والی اموات حادثاتی ہوتی ہیں۔
- جو لڑائی جھگڑے تخریب کاری دھما کے سیلاب یا زلزلہ وغیرہ کا نتیجہ ہوتی ہیں۔
ماؤں کی اموات
تاہم اس عرصہ زندگی میں ہونے والی اہم ترین اموات ماؤں کی اموات ہیں جوزچگی کے دوران یا بعد میں اس سے متعلقہ مسائل کی وجہ سے ہوں ۔ پاکستان میں ماؤں کی اموات کی شرح بھی بہت زیادہ ہے جو ایک لحہ فکریہ ہے۔ آئندہ صفحات میں ہم اس یونٹ میں اس کی وجوہات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیں گے۔ پھر تقریبا 50سال کی عمر کے بعد پاکستان میں اموات کارجحان قدرے بڑھ جاتا ہے جس میں تیزی 65 سال کی عمر میں آجاتی ہے۔ اس عمر میں تیزی آنے کی وجوہات عام طور پر لوگوں کی کمزور صحت ورزش کی کمی، معیاری خوراک کی عدم دستیابی وغیرہ ہے کیونکہ بہت سے ممالک میں یہ اموات کی شرح 70 سال کی عمر کے بعد زیادہ ہونا شروع ہوتی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “صنف کی بنیاد پر فرق“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
……………صنف کی بنیاد پر فرق …………..