غذائیت کی تعریف

نقص غذائیت

غذائیت کی تعریف ایسے برے اثرات جو جسم میں لگا تار غذائیت کی کمی یا زیادتی سے پیدا ہوں نقص غذائیت کہلاتے ہیں۔ نقائص جسم میں نا مناسب نامکمل غذائیت یا غذائیت کی کمی یا بہت زیادتی کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں ۔ ان نقائص کے بارے میں بالوں کے کھردرے پن سے لے کر بہت بڑی بیماریاں مثلاً ہڈیوں کا ٹیڑھا پن بھی شامل ہے۔ جب ہم لفظ غذائیت کی کمی استعمال کرتے ہیں تو اس سے مراد جسم میں کسی بھی ایک غذائی جزو یا ایک سے زیادہ غذائی اجزاء کی کی مراد ہوتا ہے اور جسم کے جس سے کیا اور انا یا اسکو توانائی پہچانے کا کام اس خاص نقالی جزو با اجراء کے دن ہوتا ہے وہی حصہ اس کی کی کا شکار ہوتا ہے اور اپنا کام ٹھیک سے نہیں کر پاتا کچھ عرصے اور حصہ ادھر ادھر سے مانگ کر کھینچ پانی کر کے اپنی اس کمی کو پورا کرتا رہتا ہے لیکن جونہی اس غذائی جزء یا اجزاء کا سٹاک دوسرے حصوں میں بھی ختم ہو جاتا ہے تو اس حصے پر برے اثرات نمایاں ہونے شروع اور اس حصے میں کوئی خاص نقص پڑ جاتا ہے اور یہ تقی اس وقت تک دورنہیں ہوتا ہو جاتے ہیں جب تک اس کا صحیح طور پر علاج نہ ہو۔ ناقص غذائیت کو بعض کتابوں میں نقص تغذیہ بھی لکھا جاتا ہے۔ تلہ یہ عربی زبان میں غذائیت کو کہتے ہیں ۔ مطلب دونوں کا ایک ہی ہے۔

غذائیت کی تعریف

غذا کے بارے میں کم معلومات

یہ مسئلہ پڑھے لکھے افراد کو غذائیت اور اس کی زیادہ تر ترقی پذیر ممالک کا ہے جہاں خواندگی کی شرح بے حد کم ہے۔ ان پڑھ یا کم اہمیت سے روشناس کروانا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ پڑھے لکھے افراد کو بی غذائی ضروریات کا علم نہیں ہوتا۔ اگر اس کے متعلق علم ہو تو بھی ان کو اپنی نائی ضروریات کو پورا کرنے کے ذرائع سے متعلق معلومات نہیں ہوتی ۔ نتیجتا ہو غیر ضروری اشیاء کا استعمال اپنے کھانوں میں زیادہ کرتے ہیں اور اس طرح ان کے جسم میں کچھ غذائی اجزاء کی تو زیادتی ہوتی رہتی ہے اور کچھ کی بہت زیادہ کی ہونے کے باعث جسم کے کسی حصے میں نقص پیدا ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ اگر چہ اپنے کھانے میں تمام ضروری غذائی اشیاء شامل تو کر لیتے ہیں لیکن ان کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ پکانے کے دوران ان کے خاص طریقہ استعمال سے کتنے ضروری غذائی اجزاء زیادہ پکانے اور تیز آنچ کی وجہ سے ضائع ہو گئے ہوتے ہیں اور ان کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا کہ کے ان کے جسم تک وہ غذائی اجزاء نہیں پہنچ پائے۔

کھانے کے عادات ور واج

ہمارے کھانے کی عادات پر ہمارے رواج بہت حد تک اثر انداز ہوتے ہیں اور جب یہ عادات پختہ ہو جاتی ہیں تو ان کو بدلنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہو جاتا ہے اس کی مثال ہمیں پاکستان کے اندر ہی مل جاتی ہے۔ اگر آپ سندھ میں کھائی جانے والی غذا کا پنجاب میں استعمال ہونے والی غذا کا موازنہ کریں تو آپ کو یہ ایک دوسرے سے کافی حد تک مختلف نظر آئیں گی۔ اس طرح کشمیر میں استعمال ہونے والی غذا قبا ئیوں کی غذا سے بہت مختلف ملے گی۔ مثلاً کشمیر کے لوگ اپنے کھانے میں زیادہ تر چاول اور سبزی کا سالن پسند کرتے ہیں جبکہ قبائلی افراد اپنے کھانے میں ابلا ہوا گوشت اور گندم کی خمیری روٹی کا استعمال کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ پنجاب میں مکئی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ من پسند غذا ہے۔ آپ نے یہ بھی دیکھا ہوگا کہ جب یہ افراد ان غذاؤں کو پسند کرتے ہیں تو ان کا استعمال بہت زیادہ اور جلد جلد کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ایک ہی قسم کے غذائی اجزاء وافر مقدار میں جسم کے اندر داخل ہوتے رہتے ہیں اور جن غذائی اجزاء کی اس قسم کی غذاؤں میں کی ہوتی ہے وہ مستقل طور پر کھانے میں شامل نہیں ہو پاتے اور نتیجتا اسے لوگ کسی نہ کسی نقص غذائیت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

آبادی میں اضافہ اور محدود ذرائع آمدنی

تجزیے کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ خوراک کی کمی کا شکار ہے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں سب سے زیادہ لوگ غذائیت کی کمی کا شکار ہیں ۔ ایسے ممالک میں  جن میں پاکستان بھی شامل ہے  آبادی میں بتدریج اضافہ بھی ہو رہا ہے اس کے علاوہ ان ممالک کے پاس خوراک حاصل کرنے کے ذرائع بھی انتہائی محدود ہیں اس صورت میں ملک کے ہر فرد کو اپنی ضرورت سے کم خوراک میسر آتی ہے اور اس کا زیادہ اثر غریب لوگوں پر پڑتا ہے کیونکہ یہ لوگ اپنی ضروریات کے مطابق خوراک حاصل نہیں کر پاتے اور نتیجتاً غذائی کی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ یہ تمام عوامل ایک دوسرے سے منسلک ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں غذائیت کی کمی ایک اہم مسئلہ ہے۔

خوراک کا نقصان

ایک اندازے کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں خوراک کا نقصان 30 فیصد کے قریب بتایا جاتا ہے جو کہ صرف کیڑے مکوڑوں اور خراب گوداموں کی وجہ سے عمل میں آتا ہے۔ اس طریقے سے بعض اوقات تو پوری فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ غذا میں موجود خامرے کسی خاص غذائی اجزاء پر حملہ کر کے اس کو نا کارہ کر دیتے ہیں اور جب لوگ اس خوراک کو مستقل کھاتے رہتے ہیں تو ان کے جسم میں بھی اس غذائی جز کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "غذائیت کی تعریف"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                 

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment