غذا کا جسم میں استعمال ⇐ غذا کا بیشتر حصہ نامل پذیر مرکبات پرمشتمل ہوتا ہے ۔ بد ا نظام انہضام میں ان کا حل پذیر مرکبات کو حل پذیر بنانے سے پہلے اس کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تبدیل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ یہ کام منہ کے اندر دانت سر انجام دیتے ہیں ۔ پھر معدے میں بھی یہ کام کی حد تک ہوتا ہے اور معدے کی رطوبت کے عمل سے اس کو عمل پذیر بنایا جاتا ہے۔ یہ حل پذیر خوراک پھر نظام انجذاب کے عمل سے گزرتی ہے اور خون میں شامل ہو کر جسم کے مختلف حصوں تک پہنچتی ہے اگر جسم کے مختلف حصوں کو یہ خوراک مناسب مقدار اور صیح تناسب میں ملتی رہے تو یہ حصے اپنے کام بخوبی سرانجام دیتے رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ جسم صیح طور پر نشو ونما بھی پاتا رہتا ہے اور اس کی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔ غذا کے وہ حصے جو نظام انہضام کے دوران چھوٹے چھوٹے سادہ مرکبات میں نہیں تبدیل ہو سکتے وہ باقی دو مدارج سے بھی نہیں گزرتے اور نہ ہی جسم میں استعمال ہوتے ہیں۔ غذا کے یہ حصے بغیر کسی تبدیلی کے رفع حاجت کے ذریعے جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔
نظام انہضام
ایسے جسمانی اعضاء جو خوراک کو ہضم کرنے اور جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں
- منہ
- خوراک کی نالی
- معدہ
- آنتیں
- جگر
- لبلبہ وغیرہ
ہضم شدہ خوراک میں سے فالتو اجزاء سے چھٹکارے کیلئے دوسرے جسمانی اجزاء مثلاً مثانہ وغیرہ کافی مدد دیتے ہیں۔ لہذا ان اجزاء کو بھی نظام انہضام میں شامل کیا جاتا ہے۔ ہضم ہونے کا عمل خوراک کو مختلف مدارج سے گزارنے کے بعد مکمل ہوتا ہے۔ یہ مدارج مندرجہ ذیل ہیں ہضم ہونے کا عمل ناحل پذیر مرکبات کو حل پذیر بنانے کا عمل
چبانے کا عمل
یہ ایک طبعی عمل ہے اور خوراک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تبدیل کرنے کے کام آتا ہے۔ یہ کام منہ کے اندر ہوتا ہے اور دانت اس کام میں تیزی سے سرگرم عمل ہوتے ہیں اگر غذا سے پہلے نرم یا محلول کی صورت میں ہو تو چبانے کے اس عمل کی ضرورت نہیں رہتی ۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں اور بزرگوں کیلئے ہمیشہ نرم غذا تجویز کی جاتی ہے۔
منہ میں کیمیاوی عمل
خوراک کو منہ میں ڈالنے سے منہ کا لعاب خوراک میں شامل ہوتا ہے منہ کے لعاب میں موجود کیمیائی مرکبات خامرے غذا کے نشاستہ والے حصے پر کیمیاوی عمل کر کے اس کو دو سادہ شکری مرکبات میں تبدیل کرتے ہیں جو تقریبا سات سکینڈ میں خوراک کی نالی کے ذریعے معدہ میں پہنچ جاتے ہیں۔ اس دوران یہ عمل جاری رہتا ہے۔ پھر معدے میں پہنچنے کے بعد بھی یہ عمل وہاں اس وقت تک جاری رہتا ہے جبکہ معدے میں موجود خامرے نشاستے پر صرف اس وقت عمل کرتے ہیں جب وہ اچھی طرح پکا ہوا ہو کے نشاستوں پر ان کا عمل نہیں ہوتا۔ لینڈا نشاستے والی تمام غذاؤں کیلئے ضروری ہے کہ ان کو اچھی طرح پکا کر کھایا جائے تا کہ یہ قسم ہو کر جسم میں استعمال ہو سکیں۔ نشاستے والی اداؤں میں کئی باجرے اور کیوں کی روٹی، چاول آلودہ غیرہ شامل میں یہی وجہ ہے کہ کھانے سے پہلے روٹی پاول یا آلو وغیرہ کو اچھی طرح پکایا جاتا ہے اور اگر کبھی خدانخواستہ روٹی یا چاول کچھ کہے رہ جائیں تو یہ پیٹ میں درد پیدا کر دیتے ہیں۔ اس درد کی وجہ ان کا نا ہضم ہونا ہی ہوتا ہے۔
معدے میں ہضم ہونے کا عمل
معدے کا سب سے بڑا کام غذا میں موجود غذائی جزء لحمیات پروٹین کو ہضم کرنے کا عمل شروع کرتا ہوتا ہے۔ معدے میں ہضم ہونے کا عمل عرق معدہ کے سبب ہوتا ہے جو اس کی دیواروں میں موجود نعد در پیدا کرتے رہتے ہیں اور معدے کی حرکات سے یہ عرق نغذا میں شامل ہوتا جاتا ہے۔ جوس معدے کے عرق میں نمک کا تیزاب ترشہ اور معدے کے خامروں میں سے ایک جس کا نام پیسن ہوتا ہے۔ لحمیات کے ہضم ہونے میں؟ سرگرم عمل ہوتے ہیں۔ نمک کے ترشے کا کام ایسا ماحول پیدا کرنا ہوتا ہے جس میں پیسن آسانی کے ساتھ علمیات پر حملہ کر سکے اور اس کو ذرا سادہ مرکبات میں تبدیل کرے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ معدے میں موجود نمک کا ترشہ غذا میں موجود چکنائی یعنی شکر پر بھی اثر کر کے اس کو سادہ مرکبات میں تبدیل کرتا ہے جو کہ معدہ میں جذب ہو جاتے ہیں جب معدے میں چکنائی پر کوئی اثر نہیں ہوتا اس کا مطلب یہ ہوا کہ چکنائی معدے میں بالکل ہضم نہیں ہوتی ۔ اس نیم ہضم غذا کو معدہ ایک نیم رقیق مادے کی شکل میں بدل دیتا ہے اور اس کے بعد یہ غذا چھوٹی آنت میں آہستہ آہستہ داخل ہونے لگتی ہے۔ غذا کو معدے میں نیم رفیق صورت اختیار کرنے میں دو سے چار گھنٹے تک لگتے ہیں ۔ آنت کے دو حصے ہوتے ہیں۔ چھوٹی آنت اور بڑی آنت ۔ چھوٹی آنت میں نذر پوری طرح ہضم ہو جاتی ہے اور ہضم شدہ غذا نظام انجذاب میں بھی داخل ہو جاتی ہے اور آہستہ آہستہ خون میں جذب ہونے لگتی ہے۔ یہاں تک کہ بڑی آنت میں بھی یہ عمل جاری رہتا ہے اور آنت کے اختتام پر غذا کا خون میں شامل ہونے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔
آنت میں ہضم ہونے کا عمل اور نظام انجذاب
معدے کی ہلکی ہلکی حرکات سے یہ نیم ہضم شدہ نذا آہستہ آہستہ چھوٹی آنت کے اوپر والے حصے میں داخل ہونے لگتی ہے۔ چھوٹی آنت کے اس حصے کو ڈیوڈ نیم کہتے ہیں۔ جب خوراک ڈیوڈ نیم میں داخل ہوتی ہے جب اس میں نیم بشم شدہ کاربو ہائیڈ رئیس اور لحمیات شامل ہوتی ہیں۔ ڈیوڈ نیم میں موجود اس خوراک میں پہلے کی رطوبت شامل ہو جاتی ہے جس سے اس دقیق مادے کا رنگ دودھیا ہو جاتا ہے۔ کار بوہائیڈ رئیس کے ہانے کا مزید کام ہوتا رہتا ہے کیونکہ پہلے کی رطوبت میں موجود خامرہ خوراک میں موجود غیر ہضم نشاستے اور گلا ئیکو جن پر حملہ کر کے ان کو شکر جسے مرکبات میں تبدیل کرتا ہے جہاں یہ شکری مرکبات یعنی سکروز اور لیکلوز وغیرہ کے ساتھ مل کر چھوٹی آنت کی رطوبتوں میں شامل ہو جاتا ہے اور چھوٹی آنت کی رطوبت میں موجود خامرے دوشکری مرکبات پر کیمیاوی عمل کر کے اس کو سادہ مرکبات میں تبدیل کر دیتے ہیں جو اسی طرح چھوٹی آنت کی روئیوں ولائی کے ذریعے خون کے اندر جذب ہو جاتے ہیں۔ لحمیات بھی بڑے پیمانے پر ڈیوڈ ٹیم ہی میں ہضم ہوتی ہیں کیونکہ وہاں لبلبہ کی رطوبت میں لحمیات کو ہضم کرنے والے خامرے بھی موجود ہوتے ہیں جو لحمیات کو سادہ مرکبات امینوں ترشوں میں تبدیل کر دیتے ہیں لحمیات پر خامروں کا عمل اس وقت تک جاری رہتا ۔ ہے جبکہ تمام لحمیات ہضم ہو کر امینو ترشوں میں تبدیل نہیں ہو جاتیں اور اسی صورت میں خون میں جذب ہو جاتی ہیں۔
چکنائی کا انجذاب
غذا میں موجود چکنائی معدے میں بالکل ہضم نہیں ہوتی لیکن جو نہی یہ غذا ڈیوڈ یتیم میں داخل ہو جاتی ہے جہاں لیلے کی رطوبت غذا میں موجود چکنائی ہضم ہونے کیلئے ماحول سازگار بناتی ہے اور چکنائی بہت چھوٹے چھوٹے قطروں میں تبدیل ہو کر باقی ماندہ رقیق مادے میں حل ہو جاتی ہے پھر لیلے کی رطوبت اور آنت کی رطوبت میں موجود خامرہ چکنائی پر کیمیادی عمل کر کے اس کو مونو پکنے ترےگلیسرائیڈڈائی اور ٹرائی اور گلیسرول میں تبدیل کر دیتا ہے۔ ان میں سے چکنے ترشے اور گلیسرول خون میں جذب ہو جاتے ہیں۔ تمام سادہ غذائی اجزاء چھوٹی آنت میں موجود ہزاروں روئیوں ولائی کے ذریعے جذب ہو کر خون میں شامل ہو جاتے ہیں جہاں سے وہ جسم کے تمام حصوں کو پہنچائے جاتے ہیں۔ چھوٹی آنت کے آخر تک پہنچتے پہنچتے 90 فیصد غذائی اجزاء جذب ہو سکتے ہیں۔ اس میں سے باقی ماندہ نا قابل ہضم اجزاء اور فضلہ دونوں بڑی آنت میں پہنچتے ہیں۔ وہاں باقی غذائی اجزاء پانی میں جذب ہو جاتے ہیں اور نا قابل بضم حصہ چوبیس سے تمہیں گھنٹے کے عرصے میں فضلہ کی صورت میں جسم سے خارج ہوتا ہے ۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "غذا کا جسم میں استعمال" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ