فرانس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

فرانس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ⇐ فرانس میں بھی انسانی حقوق کے حوالے سے کافی بہتر قوانین موجود ہیں لیکن یہاں پر موجود مسلمان اور دوسری اقلیتوں کے ساتھ ویسا سلوک نہیں کیا جارہا جیسا کہ ان کے اپنے شہریوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

فرانس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

فرانسیسی طالبات

ابھی کچھ عرصہ پہلے وہاں کی مسلمان فرانسیسی طالبات نے تعلیمی اداروں میں حجاب ( پردہ) میں کلاس میں جانا چاہا تو سکول کے حکام نے انہیں سکول آنے سے روک دیا ۔ اس پر طالبات نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور ان طالبات کو حجاب میں کلاس میں جانے کی آزادی مل گئی لیکن مقدمہ کے دوران طالبات کو تعلیم سے محروم رکھا گیا اور ان کے تقریبا دو سال ضائع ہو گئے ۔

شہریت

اسی طرح الجزائر کے فرانسیسی شہریوں کے ساتھ وہ سلوک روا نہیں رکھا جاتا جو فرانسیسی شہریت والے لوگوں سے روا رکھا جاتا ہے۔ فرانس نے الجزائر کو اپنی کالونی بنائے رکھا اور جب الجزائر نے آزادی حاصل کی تو 40 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

روس میں انسانی حقوق کی صورتحال

مغرب میں انسانی حقوق کا چوتھا علمبردار کیمونسٹ روس تھا۔ یہ اس اشتراکیت کا گہوارہ تھا جس نے انسانی کو امن خوشحالی اور حقیقی آزادی دینے کا وعدہ کیا تھا۔

عوام کے مفادات کی حکمران

روس میں انسانی حقوق کے تعین کا اختیار صرف حکمرانی پارٹی کو حاصل ہے جو ملک کے محنت کش اور عوام کے مفادات کی حکمران ہے اور ان کی خواہشات کی تکمیل کا واحد ذریعہ ہے۔

محنت کشوں کا معاشرتی مفاد

محنت کشوں کا معاشرتی مفاد تمام انسانی حقوق کی حدوں کو متعین کرنے والا واحد اصول ہے اور اس مفاد کا تعین کمیونسٹ پارٹی کرتی ہے کیونکہ وہی محنت کشوں کے ترقی پسند اور ذمہ دار نمائندوں پر مشتمل واحد  نمانده جماعت ہے۔

کام کرنے کا حق

کسی بھی معذوری کی صورت میں بنیادی ضروریات کا حق

آرام کاحق

عورت اور مرد کے درمیان مساوات کا حق

تعلیم کا حق

قوم اور نسل کے امتیازات سے قطع نظر روس کے تمام شہریوں کے درمیان مساوات کا حق

تقریر کی آزادی پریس اجتماع جلسوں اور مظاہروں کی آزادی۔

معاشرتی تعلیموں میں شمولیت کا حق

فرد خاندان اور خط و کتابت کی عدم مداخلت کا حق

پناہ حاصل کرنے کا حق

دستور میں فرائض

ان حقوق کے ساتھ ساتھ روسی دستور میں فرائض کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو یہ ہیں

دستور کی پاسداری قوانین کی پابندی، محنت کی تنظیم کا خیال سماجی فرائض کے بارے میں معقول رویہ سوشلزم کے اصولوں کا احترام ۔

سوشلسٹ املاک کی حفاظت اور ان کا استحکام۔

لازمی فوجی خدمت اور مادر وطن کا دفاع ۔

سماجی حقوق مکمل طور پر موجود تھے۔ تعلیم صحت زبانیں حق روزگار اور دوسری مراعات حاصل تھیں۔

روس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں 

سویت یونین کے وقت روس نے تمام وسط ایشیا کی ریاستوں پر زبردستی قبضہ کیا اور کئی لاکھ افراد موت کے منہ میں دھکیل دیئے گئے تھے۔ اب بھی روس میں مسلم علاقوں میں شدید نوعیت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ۔

روس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں 

معدنیات

سب سے اہم علاقہ جہاں نہ صرف بہت بڑے پیمانے پر قتل ہواوہ چیچنیا ہے۔ یہ روس کے اندر ایک چھوٹا سا لیکن تیل اور دوسری معدنیات سے مالا مال علاقہ ہے۔ یہاں پر چیچنیا کے روسی شہریوں کو وہ تمام حقوق حاصل ہیں۔ جو خود روس میں بنیادی حقوق ہیں جبکہ مسلمان باشندوں کو تعلیم ملازمت اور معیشت میں وہ حقوق حاصل نہیں ہیں۔

ریاستیں

اسی طرح داغستان کے علاقے میں بھی وہاں کے لوگوں کو وہ حقوق حاصل نہیں جو روسی النسل لوگوں کو حاصل ہیں۔ جو ریاستیں سویت یونین سے آزاد ہوئی ہیں وہاں پر ابھی تک روسی فوجیں موجود ہیں مثلا تاجکستان اور قازقستان میں۔

دوسرے ترقی یافتہ ممالک

اکثر ترقی یافتہ ممالک نے برطانیہ اور فرانس کے برعکس انیسویں صدی عیسوی میں انسانی حقوق کی حفاظت کو اپنے اپنے آئین کا حصہ بنایا ۔ سویڈن 1809 ، ناروے 1814 ، ہلیجیم 1931ء ڈنمارک 1849 اور سوئزر لینڈ نے 1874ء میں انسانی حقوق کو اپنایا۔

انسانی حقوق کی پامالی

مندرجہ بالا ترقی یافتہ ممالک میں خواتین کو ووٹ کا حق بہت دیر سے دیا گیا ۔ اس طرح خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہوتی رہی۔ اس ضمن میں ایک اور بات کرنا ضروری ہے کہ سلمان رشدی کو تمام یورپی ترقی یافتہ ممالک نے تحفظ فراہم کیا ہوا ہے جبکہ یہ کیسا انسانی حق ہے کہ جس شخص کا تحفظ کیا جا رہا ہے اس کی وجہ سے کروڑوں مسلمانوں کو دینی اذیت پہنچائی جارہی ہے۔

یورپی ممالک

پہلی جنگ عظیم کے بعد جرمنی کے علاوہ کئی دوسرے یورپی ممالک نے انسانی حقوق کے تحفظ کو اپنے دسا تیر کا حصہ بنایا۔ روس نے 1918 ء میں حقوق کا اعلامیہ حقوق کا اعلان اپنے آئین میں شامل کیا۔ چین نے 1931 ء میں اپنے عارضی آئین عبوری آئین میں لوگوں کے حقوق و فرائض کے بارے میں بڑے واضح الفاظ میں ذکر کیا ۔

اٹلانٹک چارٹر پر دستخط

جنوری 1941 ء میں امریکہ کے صدر روز ویلٹ  نے انسان کیلئے چار بنیادی آزادیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔ اسی سال اگست میں اٹلانٹک چارٹر پر دستخط کئے گئے جس کا سب سے بڑا مقصد انسانی حقوق کے شعور کو پوری دنیا میں پھیلانا اور جنگ کا خاتمہ تھا۔

اٹلانٹک چارٹر پر دستخط

ضمانت

جاپان کے 1946ء کے آئین میں یہ واضح طور پر موجود ہے کہ لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق کے حصول کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے گی ۔ 1947ء کے اٹلی کے آئین میں بھی بنیادی حقوق انسانی کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔

جنرل اسمبلی

دنیا کے تمام ممالک نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 10 دسمبر 1948ء کوانسانی حقوقی کا علمگیر اعلامیہ متفقہ طور پراپنانے کا اعلان کیا۔ اس اعلامیے میں مختلف قسم کے سیاسی سماجی معاشی اور معاشرتی حقوق کی وضاحت کی گئی ہے۔

امداد باہمی کا نفرنس

اقوام متحدہ کے علاوہ بھی مختلف تنظیموں میں ان حقوق کے تحفظ میں قراردادیں منظور کی جاتی رہی ہیں جیسا کہ ہیلسنکی میں ہونے والی یورپ میں تحفظ اور امداد باہمی کا نفرنس میں ایک فائنل ایکٹ کی منظوری دی گئی جس کی رو سے تمام ممبر ممالک کو انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت مہیا کرنا تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل

انسانی حقوق کے مختلف اداروں میں جو کہ غیر حکومتی سطح پر انسانی حقوق کے پر چار اور حفاظت کیلئے کام کر رہے ہیں۔ (ایمنسٹی انٹرنیشنل) ایک نہایت اہم ادارہ ہے۔

سالانہ رپورٹیں

اس کی سالانہ رپورٹوں میں پوری دنیا میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ۔ ان رپورٹوں کی بنا پر ان ملکوں کو جن میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوتی ہیں، دوسرے ممالک ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور یوں انسانی حقوق کے تحفظ کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوفرانس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

    MUASHYAAAT.COM

………فرانس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں   ………

Leave a comment