قومی آمدنی

قومی آمدنی معاشرے میں مختلف افراد معاشی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ اشیا و خدمات پیدا کرتے ہیں اور اسی پیداواری عمل میں حصہ لے کر اپنے لئے آمد نیاں حاصل کرتے ہیں ۔ اس طرح کسی ملک کے لوگ اپنے سرمائے ، قدرتی وسائل اور افرادی ذرائع کو بروئے کار لا کر کسی معین عرصہ میں اشیا ء خدمات کی ایک خاص مقدار پیدا کرتے ہیں۔ اشیا ء خدمات کی وہ مقدار جو ایک سال کے عرصہ میں پیدا کی جاتی ہے اسے قومی آمدنی (National Income) کہتے ہیں ۔

قومی آمدنی معاشرے میں مختلف افراد معاشی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ اشیا و خدمات پیدا کرتے ہیں اور اسی پیداواری عمل میں حصہ لے کر اپنے لئے آمد نیاں حاصل کرتے ہیں.

قومی آمدنی کی تعریف

مختلف ماہرین معاشیات نے قومی آمدنی کی مختلف تعریفیں کی ہیں۔ ان میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں پروفیسر گارڈنز ایکے (Gardner Ackley) قومی آمدنی کی تعریف درج ذیل الفاظ میں کرتے ہیں:

ایک فرد کی آمدنی سے مراد اس کے وہ مکسوبات ( کمائی ) ہیں جو اس کی اپنی اور اپنی جائیداد کی پیداواری خدمات کے عوض حاصل ہوں لنڈا قومی آمدنی کسی ملک کے تمام افراد کی آمدنیوں کا مجموعہ ہوتا ہے۔”

(ب) پروفیسر پیگو (Pigou) نے قومی آمدنی کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے: “National Income is that part of the objective income of the community including, of course, income derived from abroad, which can be measured in money”.

بیرونی ملک سے حاصل کردہ

قومی آمدنی قوم کی معروضی آمدنی کے اس حصہ پر مشتمل ہوتی ہے جسے زر کے پیمانے سے ما پا جا سکے ۔ اس میں بیرونی ملک سے حاصل کردہ آمدنی بھی شامل ہوتی ہے۔

پروفیسر پیلو نے قومی آمدنی میں صرف مادی نوعیت کی اشیا یعنی صنعتی و زرعی پیداوار کو شامل کیا ہے جبکہ غیر مادی نوعیت کی خدمات مثلا پروفیسر ، انجینئر ، ڈاکٹر وغیرہ کی خدمات کو نظر انداز کر دیا۔ مزید برآں پروفیسر پیگو کے مطابق قومی آمدنی میں صرف وہ اشیا شامل کی جاتی ہیں جو کہ مارکیٹ میں خرید و فروخت کے لیے لائی جائیں ۔ گویا جو اشیا براہ راست استعمال کر لی جائیں اور بازار میں فروخت کے لئے پیش نہ

کی جائیں ان کی مالیت قومی آمدنی میں شامل نہ ہوگی۔ پروفیسر پیگو کی اس تعریف پر اکثر ماہرین معاشیات نے اعتراض کیا ہے۔ (ج) پروفیسر الفرڈ مارشل (Alfred Marshall) قومی آمدنی کی تعریف درج ذیل الفاظ میں کرتے ہیں:

کسی ملک میں محنت و سر ما یہ قدرتی وسائل کو استعمال میں لاکر اشیا و خدمات کی مقدار کا ایک خالص مجموعہ پیدا کرتے ہیں یہی اس قوم کی قومی آمدنی کہلاتی ہے۔

ی و خد مات کی دو مقدار جو صارفین ایک سال کے عرصہ میں صرف کرتے ہیں خواہ وہ جاری ذرائع سے حاصل ہوں یا انسانی، قومی آمدنی کہلاتی ہے۔

اقتصادیات

ماہر اقتصادیات ہے۔ آر۔ کس (R. Hicks.1) قومی آمدنی کو درج ذیل الفاظ میں بیان کیا۔ قومی آمدنی اعیاد خد مات کے اس حصے پر مشتمل ہوتی ہے۔ جس کی مالیت زر کے پیمانے پر لگائی گئی ہو۔ درت بالاتریاوں کے مطالعہ سے یہ بات واضح ہے کہ پروفیسر مارشل کی تعریف زیادہ جامع اور قابل قبول ہے۔ وہ آمدنی میں بادی دولت کے ساتھ ساتھ غیر مادی خدمات کو بھی شامل کرتے ہیں ۔ اسی طرح تجارت خارجہ سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی قومی آمدنی یں کہا کرتے ہیں کہ ایسا کرتے ہوئے وہ اشیاء خدمات کی پیداوار کے خالص مجموعہ (Net Aggregate) کی بات کرتے ہیں ۔جس سے مراد ہے کہ قومی آمدنی کا حساب کرتے ہوئے اشتیاد خدمات کی مجموعی پیداوار سے شکست وریخت پر اُٹھنے والے اخراجات منہا کر دینے

جائیں۔

ان تمام تعریفوں سے ہم یہ نتیجہ نکال سکتے ہیں کہ قومی آمدنی سے مراد ایک سال کے عرصہ میں اشیا و خدمات کی پیدا کردہ مقدار کی مجموعی مالیت ہے۔ اس میں بیرون ملک سے حاصل ہونے والی آمدنی Net factor Income from abroad) بھی شامل ہوتی ہے۔ ارے الفاظ می کسی ملک کے عاملین پیدائش کو ایک سال کے دوران حاصل ہونے والے تمام معاوضوں کے مجموعہ کوقومی آمدنی کہا جاتا ہے جبہ اس مجموعے میں انتقالی ادائیگیوں (Transfer Payments) کو مار نہیں کیا جاتا۔

قومی آمدنی کے مختلف تصورات

ماہرین معاشیات نے قومی آمدنی کے مختلف تصورات پیش کئے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

  • خام ملکی یا داخلی پیداوار
  • خام یا مجموعی قومی پیداوار
  • خالص قومی پیداوار
  • قومی آمدنی
  • شخصی یا ذاتی آمدنی
  • قابل تصرف شخصی آمدنی

ان تمام تصورات کی الگ الگ تفصیلات بیان کی جاتی ہیں۔

خام ملکی یاداخلی پیداوار

خام ملکی یا داخلی پیداوار سے مراد کسی ملک کی جغرافیائی حدود کے اندر ایک سال کے دوران اپنی زمین ، محنت ، سرمائے اور دیگر وسائل کی مددسے حتمی اشکال میں پیدا کردہ اشیا خدمات کی زرعی مالیت کا مجموعہ ہے۔ گو یا خام ملکی پیداوار کسی ملک میں تمام صرفی اشیا کی بایت (C) سر مایاتی اشیا کی سرمایہ کاری (1)، اشیا و خدمات پر سرکاری سرمایہ کاری (6) اور دیگر ممالک کو برآمد ہونے والی صافی در آمد و بر آمد کی مالیت (X-M) کے مجموعہ کے برابر ہوتی ہے۔

“GDP equals the sum of the money values of all consumption, Investment goods, Government purchases and net exports to other lands”.

ملک کے اندر پیدا ہونے والی تمام حتی اشیا خدمات کی بازاری قیمت جمع کی جاتی ہے جبکہ بازاری قیمتوں کے لحاظ سے معلوم شدہ خام ملکی پیداوار میں سےاگر بالواسطہ مکس ( Indirect Tax) منہا اور عمانی (Subsidy) جمع کردیے جائیں تو عاملین پیدائش پر آنے دم کی پیداوار (لحاظ عاملین پیدائش کے مصارف) بازاری قیمتوں کے حاظ سے مجمع یا خام ملکی پیداورمنفی با واسط کی جمع اجانے

GDP at factor cost =C+I+G+(X-M)-Indirect Taxes + Subsidies

وا کے اخراجات کے لحاظ سے خام ملکی پیداوار ( بلحاظ مصارف عامل ) معلوم ہو جاتی ہے۔

یادر ہے کہ زری یا ظاہری مجموعی ملکی پیداوار (Nominal (GDP) ایک سال میں پیدا ہونے والی اشیا وخدمات کی زری مالیت کو منطقہ سال میں رائج بازاری قیمتوں (Market Prices) کے لحاظ سے شمار کیا جاتا ہے ، لیکن حقیقی خام ملکی پیداوار Real) GDP زری قیمتوں میں ہونے والے تغیرات کے اثرات زائل کر کے GDP کو ساکن قیمتوں (Constant Prices) کے لحاظ سے معلوم کیا جاتا ہے۔

خام یا مجموعی قومی پیداوار (GNP)

اس سے مراد کسی ملک میں ایک سال کے عرصہ میں پیدا ہونے والی تمام تیار شدہ اشیا و خدمات کی حتمی زری مالیت ہے۔

پان اے سیموئل سن (Paul A. Samuelson) کے نزدیک:

خام قومی پیداوار کسی ملک کے اپنے ملکیتی عاملین پیدائش کی ایک سال میں پیدا کردہ تمام اشیا و خدمات کی مروجہ بازاری قیمتوں

پر حاصل شدہ مالیت کا نام ہے، لہذا مجموعی یا خام قومی پیداوار میں درج ذیل مذات شامل ہوتی ہیں۔

(الف) زرعی اجناس مثلاً گندم، چاول ، سبزیاں، دالیں، پھل وغیرہ۔

(ب) صنعتی پیداوار مثلا کپڑا ، سیمنٹ، کھاد، مشینی آلات، چینی وغیرہ۔

( ج) عاملین کی خدمات مثلا اساتذہ، ڈاکٹرز، انجینرز، وکیل، مزدور وغیرہ ۔

اور تقرق اداروں کی خدمات مثلا بکاری، ریلوے، پی آئی اے، واپڈا ، مواصلت وغیرہ، چونکہ خلف اشیا کی پیمائش کےمختلف پیمانے ہوتے ہیں اس لیے آسانی کے لیے موزوں اور معیاری طریقہ کار زری مالیت (Value کی پیمائش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لہذا کسی ملک میں تمام اشیا و خدمات کی زرعی مالیت بشمول بیرون ممالک سے پاکستانیوں کی بھیجی ہوئی رقوم خام قومی پیداوار کہلاتا ہے۔

Leave a comment