قومی آمدنی کے مختلف تصورات کے درمیان باہمی تعلق کو درج ذیل خاکہ میں ظاہر کیا گیا ہے۔
قومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق
خاکہ میں بالترتیب خام ملکی پیداوار ، خام قومی پیداوار ، خالص قومی پیداوار ، قومی آمدنی، شخصی آمدنی اور قابل تصرف شخصی آمدنی کو نظام کیا گیا ہے۔ A حصہ میں تبھی صرفی اخراجات نجی سرمایہ کاری کے اخراجات اور سرکاری اخراجات اور صافی درآمد و برآمد کی مالیت کا مجموعہ خام ملکی پیداوار دکھایا گیا ہے۔ B میں خام ملکی پیداوار میں بیرون ملک سے حاصل ہونے والی رقوم شامل کر دیں تو خام قومی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ میں دکھایا گیا ہے کہ خام قومی پیداوار سے فرسودگی کے اخراجات کم کر دیئے جائیں تو باقی خالص قومی پیداوار رہ جائے گی۔ D میں دکھایا گیا ہے کہ خالص قومی پیداوار میں سے
بالواسطہ لیکس منہا کرنے اور امانے جمع کرنے سے قومی آمدنی حاصل ہوگی ۔ E میں دکھایا گیا ہے کہ قومی آمدنی میں سے منافع لیکس ، غیر منقسم منافع جات اور سماجی تحفظ کی کٹوتیاں منفی کرنے اور انتقالی ادائیگیاں جمع کرنے سے شخصی آمدنی حاصل ہوگی ۔ جبکہ کھایا گیا ہے۔ شخصی آمدنی سے براہ راست ٹیکس منفی کرنے سے باقی قابل تصرف شخصی آمدنی رہ جاتی ہے۔
قومی آمدنی کی پیمائش کے طریقے (Methods of Measuring National Income)
قومی آمدنی کی مختلف تعریفوں کو ہم تین حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں پہلی قسم کی تعریفوں میں مارشل ، پیگو، ہے ۔ آریکس اور سموئیل سن ہیں جنہوں نے کسی ملک میں پیدا ہونے والی اشیا کو قومی آمدنی کہا ہے جبکہ دوسری قسم کی تعریف گارڈ نر ایگلے کی ہے جس کے مطابق کسی ملک کے اندر بہنے والے تمام افراد کی آمد نیوں کا مجموعہ قومی آمدنی کہلاتا ہے۔ تیسری قسم کی تعریف فشرنے کی ہے جس کے مطابق صرف ہونے والی اشیاء خدمات کی مقدار ہی قومی آمدنی ہوتی ہے۔ درج بالا تینوں قسم کی تعریفوں کی بنیاد پر قومی آمدنی کی پیمائش کے بھی تین طریقے ہیں۔
- پیداوار کا طریقہ (Product Method)
- آمدنی کا طریقہ (Income Method)
- اخراجات کا طریقہ (Expenditures Mehtod)
اب علیحد و علیحدہ ہم ان طریقوں کا تفصیل سے جائزہ لیں گے۔
پیداوار کا طریقہ
اس طریقہ پیمائش کے مطابق کسی ملک میں پیدا ہونے والی اشیا و خدمات کی حتمی زری مالیت کو جمع کیا جاتا ہے۔ پیداوار کے طریقہ میں قومی آمدنی کی پیمائش میں درج ذیل اشیا و خدمات کی مالیت کو جمع کیا جاتا ہے۔
زرعی اشیا :
مثلاً گندم، کپاس، دالیں، سبزیاں اور پھل وغیرہ۔
معدنی اشتیا
وہ تمام اشیا جو معد نیات کی صورت میں حاصل ہوتی ہیں مثلا لوہا، کوئلہ ، نمک ، قدرتی گیس، تیل وغیرہ۔
صنعتی اشیاء
وہ تمام اشیا جو کارخانوں میں تیار ہوتی ہیں مثلاً کپڑا ، مشینری، ادویات ، ریڈیو، برتن، دھاگہ وغیرہ۔
خدمات :
مثال ڈاکٹروں ، وکیلوں ، پروفیسروں، نجی اور سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں وغیرہ۔
متفرق اشیاء
درج بالا تمام کے علاوہ دیگر اشیا مثلا مچھلیاں ، مرغیاں ، حیوانات و جنگلات وغیر ہ کی آمدنی۔
درج بالا تمام اشیا کی مجموعی زری مالیت سے قومی آمدنی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے لیکن اس سلسلہ میں چند احتیاطیں لازمی ہوتی ہیں۔
دوبار شمار نہ کرنا (Avoidance of Double Counting)
پیداوار کے طریقہ پیمائش میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی شے کو ایک سے زیادہ بارشمار نہ کیا جائے مثال کے طور پر گندم کی قیمت ، آٹے کی قیمت اور پھر روٹی کی قیمت کو علیحدہ علیحدہ جمع کریں تو قومی آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا کیونکہ گندم اور آنا کے مرحلوں سے گزر کر ہی روٹی پکتی ہے اور روٹی کی قیمت میں گندم اور آنے کی قیمت بھی شامل ہے۔ اس غلطی سے بچنے کے لئے شے کی اس شکل میں قیمت شمار کی جائے جس شکل میں وہ صارفین کے پاس صرف کے لئے پہنچ جائے یا ہر مرحلہ پرکسی شے کی اضافی قیمت کا مجموعہ بھی اس کی اصل مالیت کو ظاہر کرے گا۔ مثال کے طور پر روٹی کی قیمت اس کی آخری شکل ہوگی یا اس کی اضافی قیمت درج ذیل طریقے سے جمع کی جائے گی۔
درج بالا گوشوارہ سے ظاہر ہے کہ روٹی کی اضافی قیمت کا مجموعہ 5 روپے ہے جو کہ روٹی کی آخری یا حتمی قیمت ظاہر کر رہا ہے جبکہ روٹی کی قیمت کو ہر بار مرحلہ وار جمع کرنے سے کئی گنا گنتی کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔
بلا معاوضہ خدمات (Unpaid Services)
بلا معاوضہ خد مات مثل استاد کا اپنی بیٹی یا بیے کو پڑھانا، اپنے کپڑے خود استری کر لینا، جوتے پالش کر لینا، اپنے گھر کے باغیچہ میں پھل اور سبزیاں اگا کراستعمل کر لینا وغیر محض رضا کارانہ طور پر اپنی ذات یا پھر تفریح طبع کی خاطر سر انجام دی جاتی ہیں ۔ لہذا ان خدمات کے معاوضوں کا اندازہ لگانامشکل کام ہے۔ اس لئے قومی آمدنی کی پیدائش کرتے وقت ان خدمات کی قدرو مالیت کو شمار کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
(Underground Activities) تخلی یا زیر زمین سرگرمیاں
قومی آمدنی کی پیمائش کرتے وقت لازمی ہے کہ خام قومی پیداوار کی مالیت کا اندازہ لگاتے وقت تمام اشیا و خدمات کی زری بالیت بشمول زیر زمین یاخلی اشیا خدمات کی مالیت کو بھی جمع کیا جائے۔ کیونکہ بسا اوقات پیداوار کا کچھ حصہ لوگ اپنے ذاتی استعمال کے لئے رکھ لیتے کاروباری ہیں اور منڈی میں فروخت کے لئے نہیں لاتے جس کی مالیت قومی آمدنی میں مار ہونے سے رو جاتی ہے۔
اسی طرح کا روباری حضرات ٹیکسوں اس ملی یہ حص آمدنی میں سے بچنے کے لئے اپنی پیداوار اور آمدنی کے بارے میں میچ معلومات فراہم نہیں کرتے۔ اس طرح پیداواری مالی کا یہ حصہ بھی قومی آمدنی میں ار نہیں ہوتا۔ مزید برآن دیگر غیر قانونی سرگرمیاں مثلا سمگلنگ، ذخیر و اندوزی، چور بازاری وغیرہ سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی زیر زمین سرگرمیوں کے زمرے میں آتی ہے۔ لہذا ان مشکلات کے ہوتے ہوئے قومی آمدنی کا صحیح انداز ولگانامشکل ہو جاتا ہے۔
آمدنی کا طریقہ (Income Method)
قومی آمدنی کی پیمائش کے اس طریقے میں تمام عاملین پیدائش کے سال بھر کے معاوضوں کی مجموعی مالیت کا انداز دلگایا جاتا ہے ملا سال بھرقومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق کازمینقومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق کاشان ، مزدوروں کی اجرت سرمایہ قرضہ پر دینے والوں کو حاصل ہونے والا سود اور آجرین کو ملنے والے منافع جات کو جمع کر لیں تو قومی آمدنی کے مساوی ہو گا۔ در حقیقت یہ طریقہ بھی پہلے طریقہ سے ملتا جاتا ہے۔ کیونکہ پہلے طریقہ میں ہم نے پیداوار کی ارتی یا نادات پیدا کرنے والے ملین پیداش کودکان اجرت و در منافع کی صورت میں حاصل ہوتی ہیں اس لئے دونوں طریقوں میں ایک ہی پیداوار کو مختلف انداز میں شمار کیا گیا ہے ۔ اس طریقے میں درج ذیل احتیاطوں کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔
(Transfer Payments) انتقالی ادائیگیاں)
یہ وہ آمدنی ہوتی ہے جس کے لئے کوئی پیداواری کام نہ کیا جائے مثلاً پینشن ، وظائف و تحائف ، زکوۃ، خیرات اور انعام وغیرہ۔ ان تمام آمد نیوں سے پیداوار میں اضافہ نہیں ہوتا اس لئے انہیں قومی آمدنی میں شمار نہیں کیا جاتا۔
(ب) غیر قانونی آمدنی (Illegal Earnings)
قومی آمدنی میں غیر قانونی ذرائع مثلا رشوت ، چور بازاری، ذخیرہ اندوزی، سمگلنگ وغیرہ سے حاصل ہونے والی آمدنی شامل
نہیں ہوتی ہے۔
(Expenditures Method)اخراجات کا طریقہ
اس طریقہ پیمائش کے مطابق ملک کے تمام باشندوں کی مختلف اشیا و خدمات پر ہونے والے اخراجات کو جمع کیا جاتا ہے۔ جس سے آئی آمدنی کی پیمائش ہوتی ہے
- نجی صرفی اخراجات
- نجی سرمایہ کاری کے اخراجات
- سرکاری صرفی اور سرمایہ کاری
- بیرونی شعبے کے اخراجات
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو قومی آمدنی کے باہمی تصورات کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
1 thought on “قومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق”