متلافی غلطیاں ⇐ مندرجہ ذیل مثالیں ایسی غلطیوں کی ہیں جو ٹرائل بیلنس پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ایک حساب کو ساڑے چار سو روپے سے لین ( کریڈٹ ) کرنا چاہیے تھا۔ غلطی سے اسے اتنی رقم سے دین ( ڈیبٹ ) کر دیا۔
ڈی آر کالم
اس کا اثر ٹرائل بیلنس پر دگنا ہو گا۔ یعنی ٹرائل بیلنس کے دین . ڈی آر کالم کا میزان لین سی آر کالم سے نو سو رو پے زائد ہو گا ۔
روز نامچہ فروخت کا میزان
روز نامچہ فروخت کا میزان غلط نکالا گیا ہے یعنی میزان سورو پے زائد نکالا ہے۔ اس کا اثر ٹرائل بیلنس پر ہوگا کہ اس کے لین سی آر کالم کا میزان سو رو پے زائد ہو گا۔
کریڈٹ کالم کا میزان
ایک حساب کو 910 روپے سے لین سی آر کرنا چاہیے تھا۔غلطی سے بہی کھاتہ میں لکھتے وقت رقم 900 روپے لکھی گئی۔ کریڈٹ کالم کا میزان ڈیبٹ کالم کے میزان سے 10 روپے کم آئے گا۔
کیش بک میں اندراج
ایک قرض خواہ کو 500 سوروپے ادا کئے گئے اور اس کا کیش بک میں اندراج کر دیا گیا مگر بہی کھاتہ میں قرض خواہ کے ذاتی حساب میں اندراج ہونے سے رہ گیا۔ ٹرائل بیلنس کے لین کریڈٹ کالم کا میزان دین ڈبیٹ کے میزان سے 500 صد روپے سے زائد ہوگا۔
بہی کھاتہ
بہی کھاتہ میں الف کے حساب کا دین بقایا 100 روپے سے کم نکالا۔ ٹرائل بیلنس کے دین ڈی آر کالم کا میزان لین سی کالم کے میزان سے اتنی ہی رقم کم ہو گا۔
مندرجہ ذیل غلطیاں ٹرائل بیلنس پر اثر انداز نہیں ہو تیں
رشید اینڈ کمپنی کو ایک ہزار 1,000 روپے کا مال ادھار دیا۔ لیکن ان کے حساب کو دین کرنے کے بجائے رشید اینڈ برادرز کے حساب کو دین کر دیا گیا۔
موٹر کار کی خرید
موٹر کار کی خرید کو موٹر کارا کاؤنٹ سے دین کرنے کے بجائے مشینری اکاؤنٹ کو دین کر دیا گیا۔
بلڈنگ اکاؤنٹ
بلڈنگ میں دو کمروں کا اضافہ کیا گیا لیکن بجائے بلڈنگ اکاؤنٹ کے مرمت اکاؤنٹ دین کر دیا گیا۔
واجب الوصول بلوں کی رقم
واجب الوصول بلوں کی رقم دو ہزار 2,000 روپے تھی لیکن ٹرائل بیلنس میں یہ رقم واجب الادا ہلوں کے نام کے سامنے دین کالم میں لکھ دی گئی۔
قرضہ نا قابل وصولی
ج سے دو 200 روپے قرضہ وصول ہوا۔ لیکن یہ قرضہ نا قابل وصولی قرار دیا جا چکا تھا اور ج کا نام بہی کھاتہ سے خارج کر دیا گیا تھا مگر غلطی سے ج کے حساب کو لین کر دیا گیا۔
سسپنس اکاؤنٹ یا شبہ کا حساب
یہ ایک ایسا حساب یا اکاؤنٹ ہے جس میں ہم دو تمام باتیں درج کرتے ہیں جنہیں ہم مندرجہ ذیل یا ان سے ملتی جلتی وجو ہات کی بنا پر بہی کھاتہ میں یا مناسب متعلقہ حساب میں درج نہیں کر سکتے ۔
جلدی میں کوئی کاروباری معاملہ یاد نہیں آرہا۔
محکمہ ڈاک کی بدعنوانی یا
مکمل اطلاع کی عدم موجودگی وغیرہ وغیرہ
لیکن عام طور پر مندرجہ ذیل صورتوں میں بالعموم ہم کتابوں میں اس حساب کو شروع کرتے ہیں۔
ٹرائل بیلنس میں فرق
اگر ٹرائل بیلنس میں فرق آ رہا ہو اور باو جود کوشش کے اس فرق کے اسباب فوری طور پر معلوم نہ کئے جاسکیں یعنی غلطیوں کو نہ ڈھونڈا جا سکے اور فائنل اکا ؤنٹ بھی جلد تیار کرتا ہوں تو اس صورت میں ٹرائل بیلنس میں جتنا فرق ہوتا ہے اسے سسپنس اکاؤنٹ کا نام لکھ کر اس کے سامنے دین (ڈیبٹ) یالین ( کریڈٹ ) کالم میں جیسی صورت ہو درج کر دیا جاتا ہے۔
مکمل اطلاع کی عدم موجودگی
مثال کے طور پر رقم وصول ہوئی ہے وہ کس نے بھیجی ہے، یہ صاف پڑھا نہیں جاتا یہاں کیش اکاؤنٹ کو دین ڈیبٹ کریں گے اور چونکہ لین ( کریڈٹ ) کے متعلقہ حساب کا صحیح علم نہیں اس لئے سسپنس اکاؤنٹ کو لین کریں گے۔
بڑی رقم کاریو نیو خرچ
کسی ریو نیو اکاؤنٹ پر بہت زیادہ رقم خرچ کرنا پڑی ہے لیکن چونکہ اس رقم کے خرچ کا فائدہ صرف یہی سال نہیں اٹھا رہا بلکہ آئندہ کئی سالوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا۔ لہذا اسے بھی اس حساب کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ مثلا سیلاب کی وجہ سے بلڈنگ کو نقصان پہنچا اور دس ہزار 10.000 روپے مرمت پر خرچ کرنا پڑتا۔
تقسیم
اب یہ بہت بڑی رقم ہے اور اس کا فائدہ صرف یہی سال نہیں اٹھا رہا بلکہ آئندہ سالوں کو بھی بالواسطہ فائدہ پہنچے گا کیونکہ اب کئی سالوں تک بلنڈنگ کی مرمت کی ضرورت نہ ہو گی آپ اگر اس خرچ کو پانچ سالوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو اس سال کے گوشوارہ نفع نقصان ( پرافٹ اینڈ لاس اکاؤنٹ ) کو صرف دو لاکھ روپے سے دین (ڈیبٹ ) کیا جائے گا اور بقیہ رقم سے سسپنس اکاؤنٹ کو لین ( کریڈٹ ) کیا جائے گا تا کہ بیلنس شیٹ میں یہ رقم اثاثہ جات کی جانب درج کی جاسکےـ
اینیوئیٹی
شراکتی کاروبار کے سلسلہ میں جہاں ہمیں کسی حصہ دار کو ریٹائر ہونے کے بعد اسے یا اس کی بیوہ کو اینولٹی 1,000,000 دینا ہو تو اس صورت میں بھی شراکتی اکاؤنٹس کی کتابوں میں یہ اکاؤنٹ یعنی سسپنس اکاؤنٹ شروع کر دیا جاتا ہے۔
مثال 4
ڈیبٹ اور کریڈٹ اندراجات کے بعد جرنل سے لیجر اکاؤنٹس پوسٹ کرتے وقت نوٹس سے بچ گئے۔
اسٹیشنری کے اخراجات کے لیے 1,000 روپے کا ڈیبٹ لیجر میں پوسٹ نہیں کیا گیا تھا۔
کمائی گئی رعایت پر 1,000 روپے کا کریڈٹ بھی لیجرز میں پوسٹ نہیں کیا گیا تھا۔
حل
متلافی غلطیاں جریدے کے اندراج کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب اسٹیشنری اکاؤنٹ کے ڈیبٹ میں 1,000 روپے پوسٹ کریں اور ڈسکاؤنٹ حاصل شدہ اکاؤنٹ کے کریڈٹ میں بھی غلط اکاؤنٹ میں پوسٹ کرنا
غلہ کھاتوں میں منتقلی
یہ ایسی غلطیاں ہیں جن میں ایک کھاتے کی رقم کسی دوسرے غیر متعلقہ کھاتے میں درج کر دی جائے جیسے کھاتہ ب کی رقم کھاتہ ج میں درج کر دی گئی ہو یہ غلطی بھی آزمائشی تو ازن پر بے اثر ہوگی۔
مثال نمبر 5
جریدے میں نذیر کو ادائیگی 5,000 ظاہر کی گئی تھی جبکہ فرم نذیر اینڈ کمپنی کے لیجر اکاؤنٹ میں پوسٹنگ ڈیبٹ کی گئی تھی۔ درست اندراج دیں۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “متلافی غلطیاں “ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………متلافی غلطیاں ………