مشترک سرمایہ کمپنی کی تشکیل ⇐ کمپنی کی تشکیل کے لئے کچھ لوازمات پورے کرنے پڑتے ہیں ۔ اگر کسی قسم کا ستم رہ جائے تو کمپنی کی قانونی تشکیل وقوع پذیر نہیں ہو سکتی۔ کمپنی کی تشکیل کے لئے درج ذیل مراحل زیر غور آتے ہیں۔
- بائیان کمپنی کا وجود
- کمپنی کا آئین
- سجیل یار جٹریشن
- کمپنی کے قواعد
- فہرست کو الف نظماء اور ان کی تحریری رضا مندی –
- نظماء کے مخصوص حصص صداقت نامه تشکیل و سرمایہ کے حصول کا لائحہ عمل
- پیش نامه
- آغاز کار کے لئے اجازت نامہ کا اجزاء
بانیان کمپنی کا وجود
کمپنی کے بانیان کو کمپنی کی تشکیل میں ایک جڑ کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ کمپنی کے ان چند اشخاص کا مجموعہ بیجو کسی منفعت بخش کاروبار کا آغاز کرنے کا عزم کرتے ہیں ۔ کمپنی کے قیاس کا راستہ ہموار کرنے کے لئے ابتدا سے لے کر کمپنی کی تشکیل کے اختتام تک وہ حتی المقدور فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ کمپنی کی تکمیل کے لئے بائیان کو درج ذیل نکات پر اپنی توجہ مرکوز کرنی پڑتی ہے۔
خیال کی دریافت اور ابتدائی تحقیق
کسی شخص کے ذہن میں یہ خیال جاگزین ہو سکتا ہے۔ کہ فلاں فلاں تجارت کا کام کرنے میں کمپنی کو نفع ہو سکتا ہے، لیکن ضروری نہیں کہ وہ تجارتی ذہن کا مالک ہو، یہی خیال جب کسی پیشہ ور بانی کے سامنے پیش کیا جاتا ہے تو وہ اس کا روبار کے نتیجہ میں ہونے والے اخراجات اور بافت کا تخمینہ لگاتا ہے۔ زاویہ نگاہ سے اس معاملہ کی چھان بین کرتا ہے اگر بالآخر یہ کام منفعت بخش نظر آئے تو تفصیلی تحقیق کی طرف قدم اٹھاتا ہے ورنہ بغیر کسی تاخیر کے اس خیال سے اجتناب کر لیتا ہے۔
تفصیلی تحقیق
تاسیس کے دوسرے مرحلہ میں موس یا بانی اس تجارتی مسئلہ کا تفصیلی اور گہری تحقیق سے مطالعہ کرتا ہے ۔ حقائق جمع کرتا ہے اور اپنے مسئلہ کو اس کے متوازی کام کرنے والے پیشہ وروں کے نقطہ نظر سے جانچتا ہے۔ تصدیق ہو جانے کے علاوہ بھی بار دیگر وہ جمع شدہ مواد کی چھان بین کرتا ہے تا کہ خلاط ترجمانی سے غلطی کا امکان باقی ندر ہے۔
عمل کاری
تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لینے کے بعد بیشتر مراحل جائے وقوع کا انتخاب ، مشینری اور ساز و سامان کا حصول ہے۔ تجارتی ادارے کا نظم ونسق چلانے کیلئے موزوں افراد کی تلاش کرنا کامیابی کا ایک اہم عنصر ہے۔ کی ہیں منصوبہ بتاتے وقت ان تمام دشواریوں کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔ جو کسی وقت بھی کاروبار کی ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ انتظامی صلاحیت اور دریافت کا قابل عمل ہونا ہی کاروبار کی عمل کاری کی بنیاد ہے۔
سرمایہ کی فراہمی
کاروبار کا منصوبہ تیار کر لینے کے بعد سرمایہ کی فراہمی پر غور کرنا ایک لابدی امر ہے۔ پیش نامہ میں ایسی شقیں تحریر کری دی جاتی ہیں۔ جس سے سرمایہ کی فراہمی میں سہولت ہو۔ اس بات کا اندازہ کیا جاتا کہ کس قدر سرمایہ کی ضرورت ہے۔ وہ سرمایہ کن کن ذرائع سے حاصل ہوگا۔ بعض اوقات بعض صنعتوں کے قیام کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری ذرائع سے سرمایہ اکٹھا کرنا پڑتا ہے۔ جس کا جائزہ لینا قبل از وقت ضروری ہوتا ہے۔ سرمایہ کی فراہمی کا طریق کار متوازن ہونا ضروری ہے۔
مال کی پیدا کاری اور ترسیل
منصوبہ کے تحت پیدا کاری کی کیفیت اور کمیت پر قابورکھنا، تجارت کے کامیاب ہونے کی دلیل ہے۔ پیدا کاری کے ساتھ ساتھ ترسیل کے بھی تمام ذرائع اور مواقع زیر غور لانے پڑتے ہیں تاکہ منصوبے کی ترویج و ترقی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ اگر پیداوار کو بر آمد کرنا ہو تو اس سلسلے میں سرکاری مراعات اور بیرونی طلب کا جائزہ لینا اور منڈیاں تلاش کرنا ضروری ہے۔
رجسٹریشن
پاکستان میں کوئی مشتر کہ سرمایہ کمپنی معرض وجود میں نہیں آسکتی جب تک اس کی با قاعدہ تجیل نہ کروائی جائے ۔ اس مرحلے کو عبور کرنے کے لئے رجسٹرار مشترک سرمایہ کمپنی کے پاس مندرجہ ذیل دستاویزات جمع کروائی جاتی ہیں۔ کمپنی کا آئین کمپنی کے قواعد فہرست کو الف نظماء نظماء کی تحریری رضا مندی اور ان کے مخصوص خصص کمپنی کے قانونی مشیر اسیکرٹری کی طرف سے تمام دستاویزات جمع کروانے کی توثیق کمپنی کے دفتر صدر کا محل وقوع والی کمپنی کیمیں کہنی کے آئین اور وعدہ کم از ماست بانوں کی تو یقی خط نجی کمپنی کی شکل میں کمپنی کے آئین اور قواعد پر کم از کم دو بانیوں کے تو شیقی دستخط مپنی کے مندرجہ بالا دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد رجسٹرار کمپنی کے حق میں صداقت نامہ تشکیل جاری کر دیتا ہے۔ نجی کمپنی یہ صداقت نامہ حاصل کرنے کے بعد کاروبار شروع کر سکتی ہے۔ مگر عوامی کمپنی کو کم سے کم سرمایہ کی شرط پوری کر کے مزید کاروبار کے آغاز کا تصدیق نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے۔
کمپنی کا آئین
کمپنی کی مختلف دستاویزات ہوتی ہیں۔ ہر ایک کی اہمیت اپنی اپنی جگہ مسلم ہے مگر کمپنی کے آئین کی اہمیت اعلیٰ مقام رکھتی ہے۔ یہی کمپنی کے منشور کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ لہذا اس کی تیاری میں بڑی احتیاط سے کام لیا جاتا ہے۔ کمپنی کا آئین ان تمام بنیادی امور کی نشاندہی ہی نہیں بلکہ وضاحت کرتا ہے۔ جن کی بنا پر ایک کمپنی معرض وجود میں آسکتی ہے۔ اس میں کمپنی کی حدود جن کے اندر رہ کر وہ کاروبار کر سکتی ہے متعین کر دی جاتی ہے کمپنی کو حاصل ہونے والے اختیارات بھی اس آئین میں واضح کر دیئے جاتے ہیں۔ ان تمام امور کا منظر غائر جائزہ لیا جاتا ہ جو ہر قسم کے تحفظ کی ضمانت ہوں ۔ مپنی کا کام چند افراد ا اور تمام افراد مانت ہوں۔ کا چند افراد تک ہی محدود نہیں ہوگا بلکہ اس میں عوامی سطح پر بھی مختلف لوگ شامل ہوں گے ۔ اس شکل میں آئین کمپنی اور عوام کے ساتھ ایک معاہدہ کی بھی حیثیت رکھتا ہے۔ آئین میں تمام شرائط واضح ہونے کی صورت میں اور عوام کے ساتھ ایک کی بھی تمام ہر شخص کو لین دین کرنے میں کسی قسم کی وقت پیش نہیں آتی اور وہ بغیر کسی اچکچاہٹ کے رکن بن سکتا ہے اور حصہ دار کو کمپنی کے اختیار کی وضاحت جانے کا یہ فائدہ ہوگا کہ اس سے متعلقہ افراد کوئی کام اپنی حیثیت سے زائد نہیں کریں گے نہ ہی ان سے کسی قسم کا آئینی مقام وقوع پذیر نہیں ہوگا۔
مشترک سرمایہ کمپنی کے قواعد
قواعد کمپنی مشترک سرمایہ کی دوسری اہم دستاویز ہے اسے ضوابط کمپنی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ قواعد کمپنی کمپنی کی تشکیل سے قبل ہی تیار کر لئے جاتے ہیں کیونکہ انہیں آئین کے ساتھ مسجل کے دفتر میں جمع کروانا ضروری ہے۔ قواعد کا تعلق کمپنی کے اندرونی نظم و نسق سے ہوتا ہے۔ اس میں اس بات کی ضمانت ہوتی ہے کہ کمپنی کے انتظامات بہتر نہج پر سکھ جائیں گے۔ ہر کمپنی کے قواعد تیار کرنا ضروری نہیں ہے ۔ یہ قواعد محض انہی کمپنیوں کے لئے ہوتے ہیں جو ذمہ داری کے اعتبار سے غیر محدود ہوتی ہیں یا محدود بہ ضمانت ہوتی ہے۔ جو کمپنیاں اپنے قواعد کی بجیل نہیں کرواتیں ان پر جدول الف کا اطلاق خود بخود ہو جاتا ہے۔ کمپنی ایکٹ کی رو سے کمپنی کے قواعد چھپے ہوئے ہونے چاہئیں اور مختلف پیروں میں منقسم ہوں ۔ کمپنی کے قواعد پر باقی نظماء کے میں ہوں۔ – دستخط ہوں جس کی تصدیق ایک گواہ سے ظاہر کی جائے۔ کمپنی کے قواعد حصہ داری کی باہمی رضا مندی سے بدلے جاسکتے۔ یہ قواعد کمپنی کے اندرونی معاملات کیلئے ہوتے ہیں جس کی بیرونی ماحول کی تبدیلی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہم آہنگی کا روبار کی بہتری کیلئے ہے۔ ظاہر ہے کہ تبدیلی لاتے وقت قواعد میں ترمیم و اضافہ کرنا پڑے گا۔ جن کی اطلاع مسجل کو دی جاتی ہے۔ تبدیلی کے لئے مسجل کی اجازت کی ضرورت نہیں ۔ جن کمپنیوں پر جدول الف کا اطلاق ہوگا وہ اپنے حالات کے تحت 99 ضوابط میں سے جتنے ضوابط چاہیں اپنے ضوابط میں شامل کر سکتے ہیں۔ ضوابط پیروں کی شکل میں ہوں جن کو سلسلہ وار نمبروں سے مزین کیا گیا ہو۔ جدول الف سے جن دفعات کا ذکر ہوتا ہونشاندہی کی جاتی ہے۔ میں درج ذیل دفعات شامل ہوتی ہیں۔ کمپنی کے قواعد 2 کمپنی کے نظماء کا چناؤ کا طریقہ اوران کا معاوضہ طے کیا جاتا ہے۔ کمپنی کے نظماء کی تقرری اور برطرفی کے ضوابط ۔
فہرست کو الف نظماء، ان کی تحریری رضا مندی اور ان کے مخصوص خصص
کمپنی کی تشکیل میں پانچواں مرحلہ نظماء کے کوائف کی فہرست تیار کرنا ہے۔ دیگر دستاویزات کے ساتھ اس فہرست کا شامل ہونا بھی ضروری ہے۔ نظماء حصہ داروں کے منتخب کردہ نمائندے ہوتے ہیں جن پر کمپنی کے روز بروز ہونے والے انتظامات کی ذمہ داری ڈالی جاتی ہے۔ وہ کمپنی کا لائحہ عمل ترتیب دیتے ہیں، کاروبار پر نگاہ رکھتے ہیں ، افسران کا تقرر کرتے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ وہ تفویض شدہ فرائض کو احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں۔ ایک طرف ناظم کی حیثیت کا رندہ اور دوسری طرف اس کی حیثیت متولی کی سی ہوتی ہے۔ ایک کمپنی کے نظما عمل کو مجلس نظماء کو ترتیب دیں ۔ چونکہ نظماء کمپنی کے حصص بھی خریدتے ہیں۔ اسی وجہ سے انہیں انتظامی شرکاء بھی کہتے ہیں۔
نظماء کی تعداد
ہر بھی کمپنی دو سے زیادہ اور ہر عوامی کمپنی سات سے کم نظماء منتخب کریگی۔ نظماء کا تقرر انفرادی ہوگا کوئی منتظم فرم میں حیثیت المجموع کمپنی کا ناظم نہیں بن سکتا۔ ن ہی کمپنی کا مالک ایک ہی وقت میں معتمد اور ناظم ہوسکتا ہے۔ ورنہ تمام اختیارات اس کے پاس رہیں گے اور دوسرے حصہ دار بہت سے مفادات سے محروم رہیں گے۔
نظماء کی سبکدوشی
اولین نظماء کا عرصہ ختم ہو جانے کے بعد کمپنی کے سالانہ عام اجلاس میں نئے نظماء کا انتخاب ہوتا ہے۔ پرانا ناظم سبکدوش ہونے کے بعد نئے انتخاب میں بطور امیدوار حصہ لے سکتا ہے ۔ اگر موجودہ نظماء انتخاب میں حصہ نہ لینا چاہتے ہوں تو نے نظماء کے عہدہ سنبھالنے تک وہی کام کو سرانجام دیتے رہیں گے۔ موجودہ نظماء میقات کے انقضا پر جلد انتخاب کروائیں گے اگر کوئی رکاوٹ حائل ہو جائے تو یقات کی تاریخ انقضا کے بعد پندرہ دن کے اندر اندر نجل رجٹر کو اطلاع دیں گے۔
نظماء کے انتخاب کا طریق کار
موجودہ نظماء یا انتخاب کروانے کے لئے عام اجلاس ہونے کے 35 دن پہلے انتخاب کروادیتے ہیں ۔ نشستوں کی تعداد بڑھانا مقصود ہو تو اس کی اجازت عام اجلاس سے پہلے حاصل کرنا ضروری ہے۔ منتخب شده نظما و تین سال کے عرصہ تک کام کرتے رہیں گے۔
نظماء کے اختیارات
خصص غیر رقم خصص کے خریداروں سے غیر ادا شدہ رقم وصول کرنا خصص اور تمسکات جاری کرنا تمسکات کے علاوہ رقم قرض لینا کمپنی کے فنڈ ز کی سرمایہ کاری کرنا ، قرضہ جاری کرنا ، ارکان کمپنی کو وقتا فوقتا کمپنی کے حسابات سے آگاہ کرنا، ملازمین کو بونس کی منظوری دینا، ہیں ہزار سے زیادہ رقم سرمائی اخراجات کے لئے خرچ کرنا اور دس ہزار سے زیادہ کی مالیت کا قائم اثاثہ فروخت کرنا نظماء کے اختیارات میں ہے۔
نظماء کی تحریری رضا مندی
سینی کی کمی کے لئے یہ دستاویز نہایت اہم ہے۔ اس دستاویز کی عدم موجودگی میں تبجیل کا مرحلہ پایہ تحمیل تک نہیں پہنچتا۔ یہ دستاویز اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ نظماء نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کا اقرار کر لیا ہے۔ نظماء کی یہ پابندی عہد کمپنی کے کامیاب طریق عمل پر عمل کرنے کی ضمانت ہے۔ نظماء اس اقرار نامہ سے اپنے آپ کو پابند کر لیتے ہیں کہ وہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جو کہ کمپنی کی پیش رفت کے منافی ہو۔ نظماء کی تحریری رضا مندی سے آئندہ کسی جھگڑے کا خدشہ نہیں رہتا۔ چونکہ کمپنی کا دائرہ بہت وسیع ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا انتظام و انصرام احسن طریقے سے سر انجام پانا ضروری ہے۔ اس موضوع پر مزید آئندہ اوراق میں تفصیل درج ہوگی۔
نظماء کے مخصوص حصص
کمپنی کی رجسٹریشن کے لئے نظماء کے خصوصی حصص کے کوائف شامل کرنا نہایت ہی اہم ہے۔ نظماء کے لئے پہلے ہی یہ شرط موجود ہوتی ہے ۔ کہ وہ کمپنی کے مخصوص یا مشروط قصص خریدنے کا عہد کریں ۔ یہ دستاویز ایک قسم کی ضمانت ہوتی ہے۔ کہ نظماء نے حصص کی خرید کی شرائط پوری کر لی ہیں۔ بصورت دیگر آئین کمپنی میں نماء کا نام حریرنہیں کیا جاسکتا اور اس تصدیق نامہ کی عدم موجودگی میں اپنی تشکیل کے مراحل طے کر کے وجود میں آسکتی ہے۔
صداقت نامه تشکیل
کمپنی کے وجود کو قانونی طور پر تسلیم کرنے کے لئے صداقت نامہ تشکیل ہونا ضروری ہے۔ مذکورہ دستاویزات جمع کروانے کے بعد کمپنی کی رجسٹریشن کر والی جاتی ہے۔ یہ تمام کاغذات رجسٹرار کے دفتر میں مجوزہ فیس کے ساتھ جمع کرائے جاتے ہیں۔ دفتر میں ان کا غذات کی تطہیر کے بعد اس بات کی مکمل طور پر تسلی کر لی جاتی ہے کہ جملہ شرائط پوری ہو چکی ہیں۔ جب دفتر سے ہر دستاویز کے پہنچنے کی تصدیق .کر لی جاتی ہے تو رجسٹرار کمپنی کے حق میں ایک صداقت نامہ جاری کرتا ہے جسے صداقت نامہ تشکیل کہتے ہیں۔ صداقت نامہ جاری ہونے پر اپنی وجود میں آجاتی ہے۔ اب اسے ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے معاہدات کی تکمیل کا حق حاصل ہو جاتا ہے۔
پیش نامہ اور اس کے مشمولات
مطلوبہ کا غذات مکمل ہو جانے کے بعد کمپنی کی رجسٹریشن کر والی جاتی ہے۔ اس کے بعد کاروبار کے آغاز کا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے جس کے لئے سرمایہ کی ضرورت پیش آتی ہے۔ سرمایہ کے حصول کے لئے کمپنی کے نظماء پیش نامہ یا قائم مقام پیش نامہ کی اشاعت کا اہتمام کرتے ہیں۔ پیش نامہ کی اشاعت کا مقصد سرمایہ کی حصولی ہوتی ہے۔ آئین کمپنی اور قواعد کمپنی کی شرائط مکمل کر کے رجسٹرار کے دفتر میں جمع کروادئے جاتے ہیں۔ اس کے بعد نظماء کے ذمہ کمپنی کا پیش نامہ یا قائم مقام پیش نامہ تیار کر کے رجسٹرار کے دفتر میں ہی جمع کروانا ہوتا ہے۔ کمپنی ایکٹ کی رو سے پیش نامہ کی تعریف یہ ہو گی ۔ پیش نامہ سے مراد ایسی اطلاع ، کشتی مراسلہ، اشتہار یا تحریر ہے جس سے کمپنی عوام کو حصص تمسکات یا خریدنے کی دعوت دیتی ہے۔ اس دعوت نامہ کے ساتھ ساتھ کسی قسم کا اشتہار مسلک نہ ہو۔ جو یہ ظاہر کر کرے ۔ کہی دعوت نامه محض فرضی اور رہی ہے ۔ نجی کمپنیوں کو پیش نامہ یا قائم مقام پیش نامہ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ، کیونکہ وہ لوگوں کو حصص خریدنے کے لئے مجبور نہیں کر سکتیں۔ لہذا نجی کمپنیاں اس شرط سے پاک ہوتی ہیں۔ اگر کسی وجہ سے عوامی کمپنی کو پیش نامہ کی عدم موجودگی میں کام کرنے کی ضرورت پیش آئے تو وہ قائم مقام پیش نامہ تیار کر کے کاروبار شروع کر دیتے ہیں۔ اس کی اطلاع بھی رجسٹرار کے دفتر میں پہنچا دی جاتی ہے۔
کمپنی کا سرمایہ
لمپنی کا سرمایہ مناسب ہونا ضروری ہے تا کہ وہ مسدود سرمایہ، قائم سرمایہ اور زیر کار سرمایہ کی ضروریات پورا کر سکے ۔ مسدود سرمایہ کی قائم اثاثہ جات کی حصولی اور مستقل سرمایہ کاری مثلاً زمین ، عمارت ، مشینری اور فرنیچر وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے زیر کار سرمایہ کی انتظامی امور پر ہونے والے اخراجات کے لئے ضرورت ہوتی ہے جس میں تنخواہیں، مزو دوری ، کرایہ، بیمہ، میکس وغیرہ شامل ہیں۔ عوامی کمپنی حصوں کی فروخت کے ذریعے عوام سے رقم وصول کرتی ہے۔ آئین کمپنی کے سرمایہ کی مشق زیادہ سے زیادہ سرمایہ کی رقم جو کہ کمپنی کے ممبران سے اکٹھا کیا جائے زیر بحث لاتی ہے اور اس کو منظور شدہ سرمایہ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ منظور شدہ سرمایہ کا نام اس لئے دیا گیا ہے کہ کمپنی کو عام شخص کے ذریعے سے اس کو وصول کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔ اس کو رجسٹر ڈ سر ما یہ بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ وہ سرمایہ ہے جس کے ساتھ کمپنی کو رجسٹر ڈ کیا جاتا ہے۔ اس سرمایہ کوعرفی یا می سرمایہ بھی کہتے ہیں کمپنی کے سرمایہ کی جاری شدہ رقم وصول شدہ رقم ، طلبیده رقم اور وصول شدہ رقم کے لحاظ سے جماعت بندی کی جاتی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "مشترک سرمایہ کمپنی کی تشکیل" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ