وسیع ذرائع کی نقل پذیری
مشترک سرمایہ کمپنی کے فوائد و نقصانات ⇐ مشترک سرمایہ اپنی کو اپنے زیادہ سے زیادہ ممبر بنانے کے لئے کوئی پابندی نہیں ہوتی ۔ یہ دور جدید میں وسیع پیمانے پر کاروبار کے لئے بہت سا سرمایہ مہیا کرنے کے قابل ہو جاتی ہے۔
مسلسل حیات
مشترک سرمایہ کمپنی کو استحکام حاصل ہوتا ہے ۔ کیونکہ یہ لمبے عرصے تک قائم رہ سکتی ہے۔ مزید بر آن مشترک سرمایہ کمپنی پرکسی ممبر کی موت یا دیوالیہ یا پاگل پن سے اثر انداز نہیں ہوتا۔ انتظامی ڈھانچے یا یا کے تبدیل ہونے سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ یہ استحکام پالیسی اور مؤثر انتظامیہ کے تسلسل کی یقین دہانی کراتا ہے۔
محدود ذمہ داری
مشترک سرمایہ کمپنی کی سرمایہ کاروں کے لئے محدود ذمہ داری کا ہونا ایک دلکش پہلو ہے۔ اس پنی کے ممبروں کی ذمہ داری ان کے حصوں کی مالیت تک محدود ہے اگر کسی حصہ دار نے حصص کی کچھ تم ادا کر دی ہے۔ اس کا باقی حصہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ محدود ذمہ داری کا اصول چھوٹے سرمایہ کاروں کو اشتراکی ادا دعوت دیتا ہے۔ نقصان کا خطرہ اس لئے تمام حصہ داروں پر تقسیم ہو جاتا ہے۔
بهتر سرمایه کاری
کسی معاشرے کی معیشت کو خوشحال بنانے کے لئے سرمایہ کاری کا بہت بڑا دخل ہے۔ مشترک سرمایہ کمپنی کے لئے وسیع پیانے پر سرمایہ کاری کرنے کی بہت بڑی گنجائش ہوتی ہے۔ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے بہت بڑی صنعتوں کو قائم کر سکتی ہے۔
بهترین نظم و نسق
مپنی کے جملہ امورکو عملی جامہ پہنانے کےلئے اعلیٰ انتظامی سطح پر نظماء کی مجلس کا انعقاد ہو جاتا ہے۔ وہی نظماء کا روبار کے لئے کمپنی کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ چونکہ انتظامی امور میں ہر آدمی کو دخل نے کا حق حاصل نہیں ہوتا ۔ اس لئے نظماء دل جمعی سے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔ نظم ونسق میں کسی قسم کا خلل واقع نہیں ہوتا ۔
حصص کی انتقال پذیری
مشتر کہ سرمایہ پنی کے حصص آزادی سے انتقال پذیر ہوتے ہیں۔ اس طرح ان کمپنیوں کے خرید کئے گئے حصص کی وجہ سے سرمایہ کاری میں سالمیت برقرار رہی ہے۔ حصص چونکہ ٹاک آف ای چینج ( سٹاک بدل گاہ) کے ذریعے مشتہر کئے جاتے ہیں۔ لہذا ہر فرد بوقت ضرورت ان کی خرید و فروخت کر سکتا ہے۔
ملکیت کا پھیلاؤ
مشتر کہ سرمایہ اپنی میں حصہ داروں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس لئے ممبروں کی بہت بڑی تعداد پر اسکی ملکیت پھیل جاتی ہے۔ اس طرح ان گشت سرمایہ کاروں سے جو کہ ملک کے دور دراز حصوں میں رہائش پذیر ہوتے ہیں۔ سر ما یہ اکٹھا کرنے کی سہولت ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نقصان کا خطرہ ایک آدمی کو نہیں ہوتا بلکہ سب پر تقسیم ہو جاتا ہے اگر کمپنی کو متواتر نقصان بھی ہوتا ہے تو شرکاء کومحسوس نہیں ہوتا۔
جمهوری تنظیم
حصہ داروں کو براہ راست انتظامی امور میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوتی ۔ کیونکہ انتظامی امور کا لینے اختیار حصہ داروں کے چند چنے ہوئے نمائندوں کے ہا میں ہوتا ہے۔ جنہیں نظماء کہتے ہیں ، شرکاء رائے دہندگی کے ذریعہ سے جو کہ انہیں بطور حق حاصل ہوتا ہے اس کے ذریعے انتظامی امور کا فیصلہ کرتے ہیں جو کہ نظماء نے سر انجام دینے ہوتے ہیں۔ مزید برآں حصہ داروں کے منتخب کردہ نظماء باری باری ہر سال سبکدوش ہو جاتے ہیں۔ اس طرح جمہوری اصولوں پر کمپنی کا انتظام سر انجام پاتا ہے۔
عمل کاری میں وسعت
مشترک سرمایہ کمپنی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ اکٹھا کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ یہ سرمایہ صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں لگایا جاتا ہے۔ زیادہ – کی خرید کے مواقع میسر آتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ مال کا نکاس ہوتا ہے۔ وسیع پیمانے پر اشیاء بنانے میں ی کے اخراجات کم ہو جاتے ہیں۔ مشترک سرمایہ کمپنی نہ صرف زیادہ سے زیادہ مال پیدا کرتی ہے۔ بلکہ ہرا کائی کی کار کردگی میں بھی اضافہ رونما ہوتا ہے۔
وسعت کی گنجائش
مشترک سرمایہ کمپنی بہت بڑے سرمایہ کی مالک ہونے کی وجہ سے اعلیٰ قسم کے ماہرین کی خدمات حاصل کر سکتی ہے۔ جس سے زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے مواقع میسر آجاتے ہیں۔ کمپنی کا انتظام و الحرام قابل اعتماد اور تجربہ کار لوگوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔ جس سے کمپنی کی حدود میں وسعت پیدا ہو جاتی ہے۔ جو کہ دوسری قسم کی تنظیموں میں مفقود ہوتی ہے۔ مشترک سرمایہ کمپنی کومستقبل میں ترقی کے مواقع میسر آسکتے ہیں۔
آئینی انضباط
مشتر کہ سرمایہ کمپنی کا کاروبار اول سے لے کر آخر تک کمپنی ایکٹ میں گنجائش کے ذریعے منضبط رہتا ہے۔ آئینی کتب کی پڑتال اور معائنہ کے ذریعے اس کا ہر ممبر کے سامنے کھلا رہنا نظماء کی رپورٹ اور حسابات کی اشاعت عوام میں اعتماد پیدا کرتی ہے۔ حصہ داروں اور عوام کے حق میں کمپنی ایک مشترک سرمایہ کمپنی کے محکم نظام کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ مخصوص صنعتوں میں کام کرنےوالی مشترکہ سرمایہ مینوں کو کم کس کی سہولت بھی مل جاتی ہے۔
قرضہ کی سہولتیں
چونکہ مشترک سرمایہ اپنی کی بہت سی قانونی پابندیاں عائد ہوتی ہیں۔ اس لئے یہ کافی حد تک عوام کا اعتماد حاصل کر لیتی ہے۔ اس وجہ سے یہ سرمایہ منڈی میں مطلوبہ حد تک قرضہ کی سہولتیں حاصل کر لیتی ہے۔
نقصانات
شدید قانونی پابندیاں
مشترک سرمایہ کمپنی کو آغاز سے انتہا تک بہت سی شدید پابندیوں پر کار بند رہنا پڑتا ہے۔ عوامی کمپنی کو تاریخ آغاز سے تفسیخ تک بہت کی پیچیدہ اور مشکل ترین پابندیوں کو لحوظ رکھنا پڑتا ہے۔ اس سے کمپنی کا انتظام بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
ملکیت اور ضبط سے علیحدگی
اور سے : عملی طور پر ملکیت اور ضبط کی علیحد گی تفصیح اور نا اہلیت پر منتج ہوتی ہے۔ کیونکہ انتظامی امور نا اہل اور دنا باز آدمیوں کے ہاتھ میں چلے جاتے ہیں جو کہ کمپنی کی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ مالیات خود غرض لوگوں کے ہاتھوں سے استعمال ہوتے ہیں۔ جس سے بعض دفعہ عوام کا کمپنی پر اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ اس ے انتظامیہ اور حصہ داروں میں ناختم ہونے والی کشمکش پیدا ہو جاتی ہے۔
ذاتی تعلق کی کمی
نہیں رکھتی ۔ جو کہ کسی معاہدہ کی کامیابی کے لئے : مشترک سرمایہ کمپنی جو کہ ہزاروں مزدوروں کو ملازم رکھتی ہے۔ ان کے ساتھ کسی قسم کا ذاتی تعلق کے لئے بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علا ہوگا ہوں اور عوام کے ساتھ کسی قسم کا ذاتی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا جا سکتا اس قسم کی غیر شخصی انتظامیہ کا نتیجہ کارکردگی میں نا اہلیت کا سبب بنتا ہے۔
افسر شاہی طریق کار
پیچیدہ ترکیب اور روز مرہ پابندیوں کی وجہ سے ضروری معاملات کے متعلق شرعی فیصلہ ناممکن ہو گیا ہے۔ اس سے نہ صرف فیصلہ میں تاخیر ہوتی ہے بلکہ کسی فیصلہ کے الفاظ میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہو سکتی۔ اس طرح یہ طریق کار مجیلی فیصلہ میں ایک رکاوٹ ثابت ہوتا ہے۔
انتظامی اتحاد کا فقدان
ڈھ ہوتا رہتا ہے۔یہ یکیتا چونی بی نظماء کے دھانے میں لگا ترتبدیلی رونما ہوتی رہتی ہے۔ اس لئے انتظامی اتحاد کا فقدان رونما ہوتا رہتا ہے۔ یہ فقدان یکساں پالیسیکے اس تسلسل پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ جو کہ تجارتی اکائی کی کامیابی اور استحکام کے لئے ضروری ہے۔
تباه کن قیاس
چونکہ حصص کا سٹاک بدل گاہ میں حصص کا اندراج ہوتا ہے۔ اس لئے ایسے حصص کی قیمتوں کا تباہ کن قیاس عمل میں لایا جاتا ہے۔ نتیجہ کے طور پر حصص کی قیمتوں میں منظر عام پر آنے والی شدید کمی بیشی به صرف سرمایہ کاروں کا اعتماد ختم کر دیتی ہے۔ بلکہ مالی لحاظ سے مستحکم اداروں میں بربادی کا باعث بھی بنتی ہے۔ بعض دفعہ نظماء کمپنی کی اندرونی اطلاعات کا ناجائز استعمال کر کے ذاتی مفاد کی خاطر حصص کے قیاس میں الجھ جاتے ہیں۔
اقلیت کی نظر اندازی
کمپنی کے انتظام سے متعلقہ تمام معاملات کا فیصلہ حصہ داروں کی اکثریت سے ہوتا ہے۔ جس کے نتیجہ کے طور پر اقلیت کے مفاد کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ مشتر کہ سرمایہ کمپنی کا نظام جس کو جمہور اصولوں کے تحت قائم رکھنا ہوتا ہے۔ مزاج میں اسے آمرانہ بنادیا جاتا ہے۔
کارخانہ کے نظام کی خرابیاں
مشترک سرمایہ کمپنی میں ایک بہت بڑے کارخانہ کی تشکیل میں بہت بڑی سہولت کی گنجائش ہے۔ کی کارخانہ کے نظام کی برائیاں مثلاً نا پاکیزگی گنجان آباد ، شہر، گندگی وغیرہ کا ذمہ دار مشترک سرمایہ کمپنی کو ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ مشترکہ سرمایہ کمپنی میں طرفی اور عودی صنعتی ارتباط کی سہولت میسر آجاتی ہے۔ جس سے اجارہ داری کا وجود جنم لیتا ہے۔ جو کہ ایک بہت بڑی سماجی برائی ہے۔
غیر موثر انتظام
حصہ داروں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کا کاروبار چند مخصوص ہاتھوں میں آجاتا ہے۔ وہ کا اپنے اختیارات کا جائز استعمال کرتے ہیں جس سے دوسرے حصہ داروں کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو جاتا ہے۔ کا ہو جاتا ہے۔
مفادات میں امتیاز
لمپنی کے نظماء اپنے مفادات کو فوقیت دیتے ہیں۔ جس سے دوسرے حصہ داروں کا مفاد مجروح ہو جاتا ہے۔ جو کہ بالآخر مشتر کہ سرمایہ کمپنی پر بری طرح اثر انداز ہوتا ہے۔
تنقیح سازوں سے ساز باز
چونکہ نظماء کو ہر سال کے اختتام پر کاروبار کے نفع و نقصان کے گوشوارے اجلاس میں پیش کرنا ہوتے ہیں۔ لہذا وہ تنقیح سازوں سے اپنی مرضی کے مطابق گوشواروں کی تصدیق کروالیتے ہیں حصہ داروں کو تنقیح سازوں پر اعتبار ہوتا ہے جس سے وہ آسانی سے دھوکے میں آجاتے ہیں۔ نظماء اس طریقے سے قانونی پابندیاں بھی پوری کر لیتے ہیں۔ اور مطلب بھی نکال لیتے ہیں۔
افشاه راز
کاروبار کی ترقی کا راز یہ ہے کہ بعض امور کو خفیہ طور پر سر انجام دینا ضروری ہوتا ہے۔ مشترک سرمایہ کمپنی میں چونکہ اجلاس کھلے بندوں ہوتے ہیں۔ ہر آدمی اس سے باخبر نہیں ہوتا بلکہ استفسارات کے ذریعے خفیہ خانے بھی معلوم کر لیتا ہے۔ اس سے ہر حصہ دار راز داری کی حد تک پہنچ جاتا ہے۔ مگر یہ کرید مجموعی طور پر کمپنی کے مفادات کو نقصان پہنچاتی ہے۔
فیصلہ میں تاخیر
کاروبار کے انتقام و انصرام میں بہت سے فیصلے غور طلب ہوتے ہیں۔ نظماء ا کیلیے کسی فیصلہ کی تبہ تک نہیں پہنچ سکتے جب تک وہ حصہ داران سے رضا مندی نہ حاصل کر لیں۔ بعض اوقات حصہ دار حاضر نہیں ہو پاتے اور بعض اوقات کشمکش کی وجہ سے کوئی نتیجہ اخذ نہیں ہو سکتا ۔ اس بناء پر فوری طور پر کیے جانے والے فیصلوں میں بھی تاخیر کا عنصر شامل ہو جاتا ہے۔
اخراجات کی زیادتی
مشتر کہ سرمایہ کمپنی کی تشکیل کوئی آسان کام نہیں ہے۔ جب تک وافر سر مایہ اکٹھا نہ کیا جائے اور با قاعدہ منصوبہ بندی نہ کی جائے تو فائدہ کی بجائے نقصان سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔ بعض اوقات اندرون ملک سے تجربہ کار آدمی میسر نہیں آسکتے اور بیرون ملک سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنی پڑتی ہیں ۔ اس کام کو سر انجام دینے کے لئے بہت سے اخراجات کرنے پڑتے ہیں۔ جو کہ تنظیم پر بہت بڑا مالی بوجھ ہے ۔
محدود کار کردگی
مشترک سرمایہ کمپنیوں کی انہیں سرگرمیوں میں محدود رہتا ہے۔ جس کی تفصیل آئین میں درج کر دی گئی ہو۔ اس طریقے پر بہت حد تک کاروبار کی آزادی سلب ہو جاتی ہے۔ اگر کمپنی کسی اور کاروبار کو اپنانا چاہے تو باقاعدہ حکومت سے منظوری لینی پڑتی ہے۔ جس کے لئے بہت سی مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ اس طرح کمپنی بہتر مقاصد حاصل کرنے کی بجائے پرانی نہج پر جاری رہتی ہے۔
انتظامی امور میں خرابیاں
کمپنی کے نظام کو سنھالنے کے لئے چند نظماء مقرر کئے جاتے ہیں ۔ جو کہ اپنی سہولت کیلئے تنخواہ پر ملازمین رکھ لیتے ہیں۔ ملاز میں دلچسپی سے کام نہیں کرتے جس سے کمپنی کو بہت بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ملازمین کو صرف اپنی تنخواہ سے غرض ہوتی ہے۔ لہذا ان کی خدمات کمپنی کے لئے باور ثابت نہیں ہوسکتیں۔
کمپنی کی تنظیم پر اخراجات
مشترک سرمایہ کمپنی کی بنیاد رکھنے کے لئے کسی اور تنظیم کے مقابلے میں بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔ کیونکہ آپنی کی تشکیل کے لئے بہت قانونی پابندیوں کو ملحوظ رکھنا پڑتا ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "مشترک سرمایہ کمپنی کے فوائد و نقصانات" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ