منظم منڈی کا مفہوم ⇐ ہمارا روز مرہ زندگی کا تجربہ ہے کہ ضروریات زندگی خریدنے کے لئے ہم بازار جاتے ہیں اور کا غداروں یا تاجروں سے مختلف اشیا خدمات مثلا بھی ، کرتے دکانداروں یا تاجروں سے مختلف اشیا و خدمات مثلاً آٹا، گھی، چاول، صابن، کپڑا اوغیرہ خریدتے ہیں۔ ایسا کرتے ہوئے ہماری ایک کی ہوتی ہے اور اجر یادو حیثیت کارکی دو خریدار کی ہوتی ہے اور تاجر یادو کا ندارکی حیثیت ایک فروخت کار کی۔ گویا تجارت میں دو فریق شریک ہوتے ہیں اور ان کے باہمی رابطہ اور سودا بازی سے کسی شے کی ایک قیمت مقرر ہو جاتی ہے۔ جس قیمت پر کوئی ایک خرید ار جتنی مقدار میں نے کتا کا ایک میں کی شرائط چاہے سے خرید سکتا ہے اور فروخت کار جتنا چاہے بیچ سکتا ہے۔ گویا ایک منظم منڈی میں مکمل مقابلہ کی شرائط موجود ہوتی ہیں۔
منظم منڈی اور بنیادی معاشی فیصلے
ہر معاشی نظام کو تین بنیادی فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔
- کیا شے بنائی جائے
- کیسے بنائی جائے
- کسی کیلئے بنائی جائے
یہ تینوں اہم فیصلے ایک آزاد اور مخلوط معیشت میں منڈی کی میکانیت یا قیمتوں کے طریقہ کار سے طے پاتے ہیں۔ آجر حضرات (یعنی اشیا بنانے والے ) صرف وہ اشیاء پیداواری مراکز یعنی کھیتوں اور کارخانوں میں تیار کر کے منڈی میں بھیجتے ہیں۔ جن کی قیمت زیادہ ہو۔ اگر منڈی میں گندم کی قیمت زیادہ ہے تو زیادہ سے زیادہ رقبہ زمین پر گندم کاشت کی جائے گی اور اگر چنے کی قیمت زیادہ ہے تو گندم کی بجائے چنے کی کاشت زیادہ ہو گی۔ گندم کاشت کی جائے گی اور اگر چنے کی قیمت زیادہ ہے تو گندم کی بجائے چنے کی کاشت زیادہ ہو گی۔ پیدا کننده کو دوسرا اہم فیصلہ یہ کرنا ہوتا ہے کہ جس شے کو اس نے بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے وہ کیسے بنائی جائے گی۔ ہر شے کو بنانے کے لئے عاملین پیداوار یعنی زمین، محنت، سرمایہ اور تنظیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک آزاد معیشت میں تنظیم یا آجر باقی تین عالمی پیداوار یعنی زمین محنت اور سرمائے کی خدمات خرید کر ان سے کام لیتا ہے اور انہیں معادنے ادا کرتا ہے۔ اس کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ وہ ان کا کم سے کم لاگت والا اشتراک حاصل کرے۔ تیرا بنیادی فیصلہ کہ شے کس کے لئے بنائی جائے یہاں پھر منڈی ہی رہنمائی کرتی ہے چونکہ تمام معاشی دولت، عاملین پیداوار کے تعاون اور اشتراک سے وجود میں آتی ہے، اس لئے انہیں عاملین پیداوار میں لگان ، سود، اجرت اور نفع کی صورت میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ یہ وصولیاں در حقیقت عاملین پیداوار کی خدمات کی قیمتوں ہی کا دوسرا نام ہے۔ جس طرح اشیاء کی منڈی ہوتی ہے اس طرح عاملین پیداوار کی خدمات کی منڈی ہوتی ہے۔ جہاں ان کی خدمات کی باہمی طلب اور رسد سے ان کی قیمتیں مقرر ہوتی ہیں ۔ یکمل طور پر آزاد معیشت دور حاضر میں شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتی ہے۔ زیادہ تر ملکوں میں مخلوط نظام پایا جاتا ہے۔ پاکستان کی معیشت بھی مخلوط نوعیت کی ہے۔ یعنی میں آتی ہے۔زیادہ ترکوں میں لوط نظام پایا جاتا ہے۔ پاکستان کی معیت بھی انوعیت کی ہے۔ یعنی اور ۔ ہمارے ملک میں سرکاری شعبہ اور بھی شعبہ ساتھ ساتھ کام کر رہے ہیں ۔ سرکاری شعبہ میں حکومت پاکستان مندرجہ ذیل قسم کی اشیاء اور خدمات کی پیداوار اور تجارت کرتی ہے۔ (4) وہ اشیاء و خدمات جن میں بھی افراد ، سرمایہ کاری کرنا سود مند نہیں سمجھتے کیونکہ وہاں سرمایہ کی کھپت زیادہ ہے۔ جبکہ آمدنی دیر سے حاصل ہوتی ہے۔ مثلا ریلوں ، سڑکوں، ڈیموں اور نہروں کی تعمیر کا کام، زمینوں کی سیم اور تھور سے اصلاح وغیرہ۔ (5) وہ اشیاء و خدمات جن کا تعلق مفاد عامہ سے ہے اور جن میں کی مقابلہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے: مثلا ڈاک تار اور ٹیلیفون کی خدمات بجلی کی پیداوار اور اسکی تقسیم ، آبپاشی کے لئے پانی کی فراہمی کا کام وغیرہ۔ وہ اشیاء و خدمات جن کا تعلق ملک کی سالمیت کیساتھ ہے۔ مثلا سامان دفاع کی تیاری اور اس کی خرید وفروخت، بنیادی اور بھاری صنعتوں کا قیام اور اس کی مصنوعات کی خرید وفروخت ۔ مندرجہ بالا کے علاوہ باقی زیادہ تر اشیاء و خدمات کی تیاری اور ان کی تجارت بھی ہاتھوں میں ہے۔ مثلاً ہر قسم کے کپڑے کی پیداوار اور اس کی تجارت ، روز مرہ استعمال کی بیشتر اشیائے صرف کی پیداوار اور ان کی خرید و فروخت اور بیشتر زرعی اجناس کی پیداوار اور ان کی تجارت کا کام، پاکستان میں بھی تاجر بھی سر انجام دیتے ہیں، البتہ حکومت پاکستان اپنی مالیاتی اور زرعی پالیسیوں سے بالواسطہ طور پر نجی تجارت میں باقاعدگی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے اور مختلف اشیاء کی قیمتوں میں معقولیت پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
پاکستان میں منظم منڈیوں کا فعال کردار
پاکستان جسے ترقی پذیر ممالک میں منڈی کی میکانیت بہت اہم کردار کی حامل ہے۔
وسائل کا بہتر استعمال
پیداواری وسائل کے بہتر استعمال میں مدد گار ثابت ہوتی ہے کیونکہ پیدا کنندگان انہی اشیاء و خدمت کی پیداوار مہیا کرتے ہیں۔ جن کی طلب منڈی میں زیادہ ہو یعنی جن چیزوں کو لوگ زیادہ پسند کریں اور جن کی زیادہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں۔
آمدنی کی ترغیب
منڈی کا نظام صارفین کو زیادہ آمدنی حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ منڈی میں طرح طرح کی چیزیں پیداواری مراکز سے فروخت کیلئے کہتی رہتی ہیں انہیں دیکھ کر صارفین میں یہ تحریک پیدا ہوتی ہے کہ وہ زیادہ محنت کر کے اپنی آمدنی میں اضافہ کریں تا کہ اپنا معیار زندگی بلند کر سکیں۔
جدت و اختراع
تجارت سے جدت داختراع کو بھی فروغ ملتا ہے۔ موجد وں کو ترغیب ملتی ہے کہ وہ نئ نئی اشیاء بنا ئیں اور پیداوار کے لئے اور بہتر طریقے معلوم کریں تا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات بطریق احسن پوری ہو سکیں۔
تشکیل سرمایی
تجارت سے سرمایہ اندوزی کو بھی تقویت پہنچتی ہے کیونکہ منڈی جتنی وسیع ہوگی اور اشیاء کی مانگ جتنی زیادہ ہوگی اشیائے سرمایہ کی طلب میں بھی اتنا ہی زیادہ اضافہ ہوگا۔ پاکستان میں اشیائے سرمایہ کی مانگ اس لئے بڑھ رہی ہے کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بہت زیادہ مقدار میں اشیائے صرفی کی ضرورت ہے جو کہ سرمایہ اندوزی کی رفتار تیز کر کے ہی وجود میں آسکتی ہیں۔
صارفین کا مفاد
منظم منڈی سے مکمل مقابلہ کی فضا جنم لیتی ہے۔ آجر حضرات اپنی استعداد کار کو بہتر بنا کر اچھی سے اچھی اشیاء منڈی میں فروخت کیلئے پیش کرتے ہیں۔ جس سے صارفین کو فائدہ پہنچتا ہے۔ انہیں عمدہ اور سستی اشیاء با آسانی استعمال کیلئے میسر آتی ہیں۔
روزگار میں اضافہ
تجارت سے روزگار کے مواقع میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ تجارت کی ترقی سے بہت سے لوگوں کو براہ راست اس شعبہ میں روزگار میسر ہوتا ہے مثلا تھوک فروش، پرچون فروش ، ریڑھی والے، چھابڑی والے، ٹرانسپورٹر، گوداموں والے، انشورنش والے وغیرہ۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "منظم منڈی کا مفہوم" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ