منڈی
مفہوم
منڈی ⇐ منڈی ایک ایسا ادارہ یا نظام ہے جو خاص اشیا و خدمات کے خریدار طلب کرنے والے اور فروخت کار بیچنے والے کو آپس میں ملاتا ہے
پروفیسر بینیم کے مطابق
کوئی بھی اپنی جگہ جہاں خریدار اور فروخت کار کے درمیان چاہے ہر اور است بالا بلرز کے توسط سے اتنا قریبی تعلق ہو کہ منڈی کے ایک حصہ میں شے کی قیمت دوسرے حصے میں ادا شدہ قیمت پر اثر انداز ہو۔
پالیسر اسے کے مطابق منڈی دو جگہ ہے جہاں خریدار اور فروخت کار واضح بیان کر دوشے کے لین دین افرا مادرش کے مطابق منڈی افراد کا دو گردہ ہوتا ہے جو سودا بازی کے لئے ایک دوسرے سے منسلک ہوں اور شے کا وسیع یی این ہوتا ہو۔
منڈی کے لوازمات
علیم کے لئے اشیا خدمات کی موجودگی ضروری ہے تاکہ لین دین باخرید وفروخت کا مل ہو سکے۔ جوانی کے لئے صرف اشیا قد مات کا ہونا کافی ہیں کہ خریدار و فراست کار کی موجودگی بھی لازمی ہونی چاہیے ورنہ اشیا کا تبادلہ باتی ہو جائے گا۔ منڈی کے لئے خریدار و فرولت کار کی موجودگی کے ساتھ ساتھ ان میں رابطہ بھی قائم ہونا چا ہے۔ منڈی کے لئے کوئی جگہ یاعلاقہ بھی موجود ہو جہاں اشیا ولہ مات کے خریداروں اور فروانت کاروں کے مالیان جواں ہو سکے۔ منڈی کے لئے لئے کی قیمت بھی مقرر ہونی چاہیے۔ البتہ یہ قیمت منڈی کی نوعیت اور خاصیت کے اعتبار سے تلف ہو سکتی ہے۔ مختصر یہ کہ منڈی صرف کسی خاص جگہ یا علاقہ کانام نہیں بلکہ اس سے مراد وہ تمام علاقہ یا جگہ ہے جہاں اشیا و خدمات بیچنے اور ہونے والے آسانی سے بردار است یا بالواسطہ ایک دوسرے سے مل کر اشیا ندامت کا ادا کرسکیں۔ ضروری ہیں کہ خریدار ادرار است کار رانی طور پری میں پر رابط میلیون بار با ظرفیت پالماس کے ذریعے بھی ہو سکتا ہے۔
منڈی کی وسعت
منڈی کے سائز یا جسامت کو متعین کرنے والے عوامل درج ایل ہیں۔
شے کی نوعیت
اس کی ضیان پذیر اشیا جو اخیرہ نہیں کی جاسکتیں یا جو آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ نہیں لے جائی جاسکتیں ان کی منڈی محمود ہوتی ہے۔ اس کے برعکس ایسی اشیا جو پائیدار ہتی ہیںاور ذخیرہ کی جاسکتی ہیں ان کی منڈی سی ہوتی ہے۔
طلب کی نوعیت
ایسی اشیا و خدمات حسن کی علاقائی طلب ہوان کی منڈی محمود ہوتی ہے۔ اس کے برعکس اگر شے اندرون ملک اور بیرون ملک طلب کی جاتی ہو تو اس کی منفی وسیع ہوتی ہے۔
طلب کی وسعت
اپنی اشیا جوتے بنانے پر پیدا کی جاسکتی ہیں ان کی منڈی وسیع ہوتی ہے۔ اس کے برعکس چھوٹے بنانے پر بنے والی اشیا کی مندی محمد ود ہوتی ہے۔
ذرائع نقل و حمل
اگر دارای نقل وصل کی بہترین سہولتیں میر ہوں گی تو منڈی پست ہوگی کیونکہ اشیا وخد مات میری سے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جائیں جاسکتی ہیں۔
زر اور مالیاتی نظام
اگر ملک کا مالیاتی نظام مستعد اور منظم ہوگا تو بھی منڈی وسیع ہوگی۔ جس ملک میں نظام بانکاری زیادہ متکلم اور مضبوط نہیں ہوتا وہاں اشیا کی خرید و فروخت بھی کم ہوتی ہے جو دنڈ کی کومحدود کردیتی ہے۔ زر کی آسان دستیابی بھی منڈی کو وسیع کرتی ہے۔
منڈی کی اہمیت
منڈی کا بنیادی مقصد اشیا و خدمات کا لین دین ممکن بنانا ہوتا ہے۔ قیمتوں کی میکانیت معاشیات میں برای اصیت کی حامل ہے۔ رسد و طلب کے باہمی اشتراک سے ہم کسی بھی شے کی قیمت متعین کرتے ہیں اس کے لئے منڈی کے مفہوم کو سمجھتا بہت ضروری ہے۔ منڈی کے بغیر ہم معاشی عمل کو آگے نہیں بڑھا سکتے۔ منڈی کی موجودگی سے ہم قیمتوں کے رحجانات کا جائز و لے سکتے ہیں اور یہ طے کر سکتے ہیں کہ قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے معیشت پر کیا اثر پڑتا ہے۔ فرموں کا ایک گروپ جو ایک خاص شے پیدا کرتا ہے وہ صنعت کہلاتا ہے۔ صنعت اپنی اشیا مختلف منڈیوں میں ہی فروخت کرتی منڈیوں میں اشیا کی قیمت اور پیداوار کا تجزیہ ہم منڈی کی مختلف اقسام کی بدولت کر سکتے ہیں ۔
منڈی کی اقسام
اجارہ داری
عمل مقابلہ
مکمل مقابلہ
ہ تھا رسب سے پہلے آدم سمتھ نے اپنی کتاب “اقوام کی دولت ” میں استعمال کیا مکمل منڈی میں ایک ہی قیمت کا اصول کار فرما ہوتا ہے اور یہ صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتا ہے اگر چند شرائط پوری کی جائیں۔ یکمل مقابلہ کی منڈی کی شم انکا مفروضات بھی کہلاتے ہیں یہ درج ذیل ہیں۔
خریداروں اور فروخت کاروں کی کثرت
اس میں بیچتے اور خریدنے والوں کی بہت زیادہ تعداد ہوتی ہے اور ان میں سے کوئی بھی انفرادی طور پر قیمت کو تبدیل نہیں کر سکتا ۔ تمام خرمیں منڈی میں طلب اور رسد کی مدد سے راجح قیمت کو قبول کرتی ہیں۔
شے کی یکسانیت
صارف کے نقطہ گاہ سے ایک آجر کی پیش کردہ شے دوسرے آج کی پیش کردہ شے سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ یہ مفروضہ اس بات کو یقینی بناتا ہا کہ صارف غیر جانبداری سے کسی بھی ونکہ فر میں ایک ہی معیار کی اشیا پیدا کرتی ہیں۔
منڈی کے حالات سے مکمل اگاہی
سار میں کولیوں کاعلم ہوتا ہے اور آجر این مصارف سے آگاہ ہوتے ہیں۔ صحت کو اجرت کے بارے میں علم ہوتا ہے وغیرہ جرم ہے بر شخص مستقبل کے حالات سے بھی آگاہ ہوتا ہے۔
عاملین پیدائش کی صلات پذیری
تمام عاملین پیدائش کمل طور پر حرکت پذیر ہوتے ہیں۔ اس ملت کی وجہ سے عوامل کے معاد نے تمام پیداواری شعبوں میں برابری کا ایمان رکھتے ہیں۔ اوپر کی شرائکہ بہت سخت نوعیت کی ہیں جس کی وجہ سے حقیقت میں کوئی بھی صنعت مکمل مقابلہ کی خصوصیات نہیں رکھتی لیکن اس نظریہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ کسی بھی نظریہ کے تجزیہ سے مستقبل کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ دو یا تین فرموں والی صنعت کے مقابلے میں وہ صنعت جس میں ہیں یا زائد فرمیں کام کر رہی ہوں اور ان میں س کسی کی بھی نمایاں حیثیت نہ ہوتو وہ کل مقابلہ کی نعت پور سکتی ہے۔ اس طرح گاڑیاں بنانے والی صنعت میں کمل متقابل نہیں پایا جاتا۔ البت سبزیوں کی صنعت کو کمل مقابلہ کی صنعت کہ سکتے ہیں۔ مکمل مقابلہ کی صنعت کی پہچان کا دارو مدار اس خط طلب کی نوعیت پر ہوتا ہے جس کا فرموں کو انفرادی طور پر سامنا کر پاتا ہے۔ کبھی کبھی مکمل یا کامل مقابلہ اور خالص مقابلہ میں تفریق کرنی پڑ جاتی ہے۔ مجھہ لیں کے مطابق خالص مقابلہ وہ مقابلہ جس پر اجارہ داری کے عناصر کی چھاپ نہ ہو اس لحاظ سے چیمبرلین کے مطابق مکمل مقابلے کے پہلے دو مفروضات خالص عقائد کے لئے کافی ہیں۔ چارج سنگر نے ایک متبادل تصور منڈی کا مقابلہ پیش کیا جس میں پہلے دو مفروضات کے ساتھ جانا مفروضہ یعنی منڈی کے حالات سے مکمل آگاہی بھی ضروری شرط قرار دی گئی۔ اس طرح منڈی میں مقابلہ ذرائع کی عدم نقل پذ بنا کے با جو بھی ہو سکتا ہے یعنی صنعت تو مقابلہ میں ہوگی لیکن منڈی میں مقابلہ کا عمل جاری رہے گا۔ ور کریں تو معلوم ہوا کہ کل حالات سے آگاہی کا مفروضہ یکم مقابلہ کے لئے خاص ہی نہیں کیا کیا ہی کہا جاسکتا ہے کریں کے متعلق آگری اجارہ داری میں عمل مقابلہ کی نسبت زیادہ آسانی س حاصل کی جاسکتی ہے جہاں ایک ہی فرم صنعت بھی کہلاتی ہے
اجارہ داری
اس کی درج ذیل اہم خصوصیات ہیں۔
اجارہ داری مکمل مقابلہ کی بالکل الٹ صورت ہے اس میں کثیر فروقت کاروں کی بجائے واحد فروخت کار ہوتا ہے جو قیمت کو مقرر کرتا ہے کسی شے کو اکیلا بیچنے والا اجارہ دار کہلاتا ہے۔ سیا اصطلاح کبھی بھی فروخت کاروں کے گروہ کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے جو قیمت کو از خود مقرر کرتا ہے۔ اجاره دار از خود اپنی بنائی ہوئی شے کی قیمت مقرر کرتا ہے اور تمام طلب کی رسد مہیا کرتا ہے۔ شے کی قیمت پر کھل کنٹرول کے لئے ضروری ہے کہ اس نشے کا کوئی قریبی یا اچھا نعم البدل موجود نہ ہو ورنہ اب اجاره دار زیاد و منافع کی غرض سے قیمت بڑھائے گا تو لوگ متبادل شے کی طرف رخ کر لیں گے۔ ایک اجارہ داراپنی شے کی قیمت تمام صارفین کے لیے یکساں بھی رکھ سکتا ہے اور امتیاز قیمت بھی کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مختلف صارفین سے ایک ہی شے کی مختلف قیمتیں وصول کرتا۔ اجاره داری عام طور پر خالص اجارہ داری کے معنوں میں لی جاتی ہے۔ اس لیے مکمل مقابلہ کی طرح یہ بھی خیالی تصور ہے۔ کسی فرم کی اجارہ داری کا دارو مدار اس کی اجارہ داری کی قوت پر ہوتا ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “منڈی“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ