موسم سرما موسم ربیع کی سبزیاں

موسم سرما موسم ربیع کی سبزیاں اس موسم کی سبزیاں اگست سے نومبر کے دوران کاشت کی جاتی ہیں۔

موسم سرما موسم ربیع کی سبزیاں

  • مولی
  • شلجم
  • گا جر
  • چقندر
  • آلو
  • لہسن
  • پیاز
  • پھول گوبھی
  • بند گوبھی
  • گانٹھ گوبھی
  • مٹر
  • پالک
  • میتھی
  • دهنیا
  • سلاد

ربیع کی سبزیوں کو نقصان پہنچانے والا تیلہ

ربیع کی سبزیوں پر حملہ کرنے والا تیلہ مولی شلجم، مٹر، پالک، ٹماٹر، سرسوں، آلو کے علاوہ پھول گوبھی اور بند گوبھی پر بھی حملہ آور ہوتا ہے۔ یہ سبزیوں کا بدترین دشمن کیڑا ہے۔ سردی اور گرمی کی تمام سبزیوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

پہچان

یہ زردی مائل سبز رنگ کا چھوٹا سا کیڑا ہوتا ہے۔ جس کی شکل پھانا نما ہوتی ہے۔ بعض دفعہ اس کے جسم پر گہرے رنگ کے نشانات بھی ہوتے ہیں تو حملہ شدہ پودوں کو اگر غور سے دیکھا جائے تو پودے کے ہر پتے اور شاخ پر سینکڑوں کی تعداد میں یہ چھوٹے چھوٹے زردی مائل سبز رنگ کے کیڑے چمٹے ہوئے نظر آئیں گے اور شاخوں سے رس چوستے رہتے ہیں۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

اس کیڑے کے بچے انڈوں سے نکلتے ہی پودوں کی نرم نرم کونپلوں اور پتوں سے رس چوسنا شروع کر دیتے ہیں اس طرح بچے اور جو ان دونوں پودوں کا رس چوس کر پودوں کو کمزور کر دیتے ہیں۔ پھول اور پتے سوکھ کر جھڑ جاتے ہیں۔ حملہ شدہ سبزیوں کو پھل بہت کم لگتا ہے۔ شدید حملے کی صورت میں سبزیوں کا بیج بالکل نہیں بنتا۔ یہ تیلا پودوں سے رس چونے کے دوران پتوں کی سطح پر ایک طرح کا لیس دار مادہ بھی خارج کرتا ہے جس سے پتوں پر گرد جم جاتی ہے جو پودوں پر سیاہ رنگ کی پھپھوندی لگنے کا سبب بنتی ہے۔ بہت سی دوسری سبزیوں پر بھی وائرس کی بیماری اکثر تیلے ہی سے پھیلتی ہے۔ جب یہ کیڑا بیمار پودوں کے پتوں سے رس چوس کر تندرست پودوں پر اڑ کر جاتا ہے تو وائرس کے جراثیم رس چوستے وقت ان پودوں کے اندر داخل کر دیتا ہے جس سے تندرست پودوں کو بھی یہ بیماری لگ جاتی ہے۔ اس طرح تیلے کے حملے کے ساتھ ساتھ وائرس سے بھی اس فصل کو کافی نقصان پہنچتا ہے۔ جب کھیت میں مولی اور شلجم کے ڈک لگائے جاتے ہیں تو ان کے پتے نکلے ہی تیلے کا حملہ شروع ہو جاتا ہے جس سے ان کا بیچ نہیں بن پاتا۔ اسی طرح بیج کیلئے جب کو بھی لگائی جاتی ہے تو بھی پھول بننے پر کیٹر احملہ کر کے انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔ ربیع کی سبزیوں پر حملہ کرنے والا تیلا نو مبر سے مارچ تک خوب پھیلتا ہے۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

 روک تھام

تیلے کی روک تھام کیلئے نوگاس ۱۲۵ ملی لیٹر یا میلا تھیان  ۲٫۵ لیٹنی ہیکر ۱۲۵ لیٹر (۲۵۰ گیلن ) پانی میں ملا کر سپرے کریں ۔ ضرورت پڑنے پر ایک ماہ کے وقفے سے دوبارہ سپرے کی جاسکتی ہے۔ ڈائی سسٹان  ۱۵ سے ۲۰ کلوگرام فی ایکڑ زمین ڈال کر کھیت میں پانی دے دیں۔ زہریلی دواؤں کی سپرے اس وقت کریں جب فصل پر تیلے کا حملہ ہو۔ بغیر وجہ سبزیوں پر ہرگز سپرے نہ کی جائے ۔ سپرے ہمیشہ زرعی ماہرین کے مشورے سے کریں۔ سپرے کرنے کے ۱۵-۲۰ دن کے بعد سبزیاں استعمال میں لائی جائیں۔ سبزیوں کو ہمیشہ دھو کر استعمال کریں۔

سبزیوں پر حملہ کرنے والی سسری

سبزیوں پر حملہ کرنے والی سسری آلوہ ٹماٹر شلجم ، گاجر، موسم اور موسم گرما کی دوسری کئی سبزیوں پر بھی حملہ کر کے نقصان پہنچاتی ہے۔ ۔

 سبزیوں پر حملہ کرنے والی سسری

پہچان

یہ سسری قد میں چھوٹی ، سیاہی مائل بھورے رنگ کی ہوتی ہے جس کے پروں کے باہر والے سروں پر زرو سیاہی مائل رنگ کے نشان ہوتے ہیں۔ جب سسری اپنے پر بند کرتی ہے تو پروں کے کناروں پر یہ گہرے رنگ کے نشان انگریزی کے لفظ وی  کی شکل کا نشان بناتے ہیں۔ عام طور پر پڑی ہوئی جو ان سریوں کو جب بھی ہلایا جائے تو یہ سریاں دم سادھ لیتی ہیں اور ایسی نظر آتی ہیں جسے یہ مری پڑی ہوں ۔ یہ اس سری کی خاص پہچان ہے۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

جوان سسری اور بچے عام طور پر رات کو پودوں پر حملہ کرتے ہیں اور نئے نکلنے والے پتوں اور شگوفوں کو کھا جا تےہیں۔ سبزیوں کے بیج سے نکلنے والے ننھے ، تازے پودوں کو بھی زمین کے برابر سے کاٹ دیتی ہے جیسے چور سنڈی پودوں ک زمین کے برابر سے کاٹ دیتی ہے اور اس طرح کھیت میں پودوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ کھیت میں کئے ہوئے پودوں سے ہی اس کیڑے کے حملے کی پہچان کی جاسکتی ہے۔ مولی شلجم اور گاجر کی جڑوں پر بھی حملہ کر کے یہ سسری نقصان پہنچاتی ہے۔ سردی اور گرمی کی دوسری سبزیوں پر حملہ آور ہوتی ہے۔

 روک تھام

موسم خزاں اور موسم بہار میں کھیتوں میں ہل چلا ئیں اور فصل میں بار بار گوڈی کی جائے تاکہ زمین میں چھپی ہوئی سنڈیاں باہر آجائیں۔ جن کو ہاتھ سے بھی تلف کیا جا سکتا ہے۔ ایسی سنڈیوں کو پرندے بھی چک لیتے ہیں۔ سبزیوں میں گوڈی کر کے تھوڑی پی ایچ سی ڈی ۔ ڈی۔ ٹی پودوں کیساتھ ساتھ چھڑک دیں تا کہ زمین میں موجود سنڈیاں ختم ہو جائیں۔ سبزیوں کو پانی دیتے وقت ڈائی ایلڈرین اصل زہر پانی میں قطرہ قطرہ گراتے ہیں۔ ڈائی ایلڈرین  پانی کے ساتھ زمین میں جذب ہو کر زمین میں موجود سنڈیوں کو ختم کر دیگی۔

پہچان

یہ موزی کیڑا  فصلوں کو نقصان پہنچانے کے علاوہ سردی اور گرمی کی بہت سی سبزیوں کو بھی نق پہنچاتا ہے۔ جیسے ی سبزیوں کی پیری کیاریوں میں لگائی جاتی ہے تو اس کیڑے کا حملہ شروع ہو جاتا ہے۔ یہ کیڑا کھا تا کم ہے مگر نقصان بہت کرتا ہے۔ نئے اگتے ہوئے پودوں کو زمین کے برابر سے کاٹ دیتا ہے۔ زمین پر پڑے ہوئے مرجھائے ہوئے پودے اس کیڑے کے حملے کی سب سے بڑی پہچان ہے۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

اس کیڑے کی سنڈیاں دن کے وقت پودوں کے نزدیک ہی زمین میں پڑنے والی دراڑوں اور سوراخوں میں چھپی رہتی ہیں اور جیسے ہی رات ہوتی ہے تو چور کیڑا فصل پر حملہ شروع کر دیتا ہے۔ یہ پودوں کے نرم و نازک پتوںاور نئے نکلنے والے شگوفوں کوکھانا شروع کر دیتا ہے یا کاٹ کر انہیں پھینک دیتا ہے کیونکہ یہ کیڑا کھاتا کم ہےمگر نقصان زیادہ کرتا ہے۔

 روک تھام

کیاریوں اور وٹوں  پرلگی ہوئی سبزیوں کی بار باری گوڈ کی جائے۔ گوڈی کے دوران پودوں کے نزد یک جو بھی چور کیڑے کی سنڈیاں نظر آئیں انہیں ختم کر دیا جائے۔  سبزیاں کاشت کرنے سے پہلے بی ایچ سی اصل زہر ۵ کلوگرام، ۲۵ کلوگرام راکھ ریت یا باریک مٹی میں ملا کر زمین پر دھوڑا کریں۔  سبزیوں پر چور کیڑے کے حملے کی صورت میںایلڈرین  ۱۲۵ الی لیٹرفی ہیکڑ سبزیوں کو پانی دیتے وقت پانی میں ملادیں۔  فیورڈان  (۳ فیصد دانے دار ) اصل زہر ۸ کلو گرام فی ایکڑ زمین میں ڈال دیں۔

پہچان

یہ پیاز کی فصل کوسب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا کیڑا ہے ۔ یہ عام گھر یلو کسی سے ملتا جلتا ہے۔ اس کی سنڈیاں سفید رنگ کی ہوتی ہیں۔ اس مکھی کے حملے سے پیاز کے پودے پیلے  پڑ جاتے ہیں جو بعد میں مرجھا جاتے ہیں۔ ٹھنڈا اور تر موسم اس کیڑے کے شدید حملے میں بہت مدد دیتا ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "موسم سرما موسم ربیع کی سبزیاں"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                 

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment