پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں کا تعارف

پاکستان کی معیشت کے شعبوں کا مختصر تعارف درج ذیل ہے۔

زراعت

پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں کا تعارف پاکستان کی معیشت جس کا کسی نہ کسی طرح زراعت کے شعبہ کے ساتھ تعلق ہے۔ اس میں سے تقریبا  فی صد کا تعلق زراعت کے شعبہ سے ہے۔ پاکستان کا کل رقبہ ملین سیکٹر ہے۔ اس کا صرف  فی صد قابل کاشت ہے ۔ 10 فی صد نیم کاشت شدہ ہے جبکہ تقریبا 3.5 فی صد رقبہ پر جنگلات ہیں یوں کل فی صد رقبہ کسی نہ کسی صورت میں کاشت ہورہا ہے باقی فی صد صحراؤں اور پہاڑوں پر مشتمل ہے۔ پاکستان کی خام ملکی پیداوارکا 19 فی صد زراعت سے حاصل ہوتا ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کا تقریبا  فی صد زراعت اور زراعت سے وابستہ صنعتوں سے حاصل ہوتا ہے۔ زراعت ہماری صنعتوں کے لیے خام مال فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی صنعت ٹیکسٹائل ہے جس کا انحصار زراعت پر ہے۔ سال – میں زرعی شعبہ میں شرح نمو  فی صدری – کپاس کی کل پیداوار 11.9 ملین گانٹھ ری جبکہ گندم کی پیداوار  ملین ٹن ہوئی۔ زراعت کی پیداوار کا 2، 25 فی صد بڑی فصلوں کی اس گندم، چاول گناہ کئی جواز باجرہ جو تمہا کو د غیرہ پر مشتمل ہے۔ چھوٹی فصلوں  کا حصہ کل زرعی پیداوار کا 11.1 فی صد ہے۔

اس میں شرح موفقی  فی صد رہی جبکہ لائیو سٹاک کا حصہ زرعی شعبہ میں  فی صد ہے اور اس شعبہ میں شرح محمو 3.81 فیصد رہی۔ گذشتہ چند سالوں میں پاکستان کی زراعت کا شعبہ اُتار چڑھاؤ کا شکار رہا ہے ۔ ان سالوں میں آب پاشی کے لیے پانی کی کمی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ پاکستان میں فصلیں دو موسموں میں پیدا ہوتی ہیں۔ خریف کی فصلیں اور ربیع کی فصلیں ، خریف کا آغاز اپریل تا جون میں ہوتا ہے اور فصل کی کٹائی اکتوبر تا دسمبر میں ہوتی ہے جبکہ فصل ربیع کا آغاز اکتوبر تا دسمبر ہوتا ہے اور اختتام اپریل مئی میں ہوتا ہے۔ حریف کی فصلوں میں چاول گناہ کپاس مکتی باجرہ اور جو ارشامل ہیں جبکہ فصل رہی میں گندم چنے تمہا کو جو وغیرہ شامل ہیں۔ بڑی فصلوں گندم، چاول، کپاس اور گنا کا حصہ  فی صد ہے جبکہ پورے زرعی شعبہ میں ان کا حصہ 32 فی صد ہے جبکہ چھوٹی فصلوں کا حصہ فی صد ہے۔

پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں کا تعارف

صنعت

پاکستان کی خام ملکی پیداوار میں صنعتی شعبہ کا حصہ فی صد ہے۔ جبکہ صنعتی شعبہ میں مینو فیچر نگ کا حصہ عام ملکی پیداوار کا فی صد ہے۔ اس میں سے بڑے پیمانے کی صنعتوں کا حصہ  فیصد اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کا حصہ  فیصد ہے جبکہ تعمیرات شعبہ کا حصہ  فیصد اور بجلی اور گیس کی تقسیم کا حصہ  فیصد ہے۔ گذشتہ سالوں میں اس شعبہ میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ جولائی تا مارچ- میں اس شعبے کی شرح فیصد رہی۔ کل صنعتی پیداوار میں بڑی صنعتوں کا حصہ فی صد ہے۔ ان میں سوتی دھاگہ سوتی کپڑا چینی کھا دیں صابن اور کپڑے سونے کے پاؤڈر تھی، پکانے کا تیل، سینٹ ، سگریٹ، چپس، کاریں ٹریکٹر موٹر سائکل کوٹر ہائیکن پیر اور پیپر بورڈ ٹی وی ٹائر فریح پیر اور کاسٹک سوڈا شامل ہیں۔ ان صنعتوں کے بارے میں چند اہم معلومات درج ذیل ہیں :

ٹیکسٹائل کی صنعت

یہ صنعت پاکستان کی سب سے اہم صنعت ہے ۔ ٹیکسٹائل کی صنعت کا ملکی برآمدات میں حصہ فیصد ہے۔ اس شعبہ سے کستان کے مزدور طبقہ  فی صد وابستہ ہے۔ اس میں کپاس روٹی اور بنائی رنگائی چھپائی  اور تیار شدہ کپڑے شامل ہیں ۔ دنیا کے دھاگے کی تجارت کا  فی صد اور کپڑے کا 8فی صد پاکستان سے ہوتا ہے۔ اس صنعت میں ہوزری کی مصنوعات ریڈی میڈ کپڑے تو لیے تر پال کینوس خیمے مصنوعی ریشہ آرٹ مسلک وغیرہ شامل ہیں۔

آٹو موبائل کی صنعت 

اس شعبہ میں  بڑے یونٹ گاڑیوں کی پیداوار (نئی گاڑیاں بنانا اور پرزے جوڑ کر تیار کرنا میں مصروف ہیں، 850 دیگر پیداواری یونٹ اس شعبہ کو پرزہ جات فراہم کرتے ہیں ۔ گذشتہ سال گاڑیوں کی پیداوار میں  فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ شعبہ کاریں ٹرک ہیں، جیپیں ، ٹریکٹر، اور موٹر سائیکل وغیرہ تیار کرتے ہیں۔

پاکستان کی معیشت

کھاد کی صنعت

کھا د زرعی پیداوار بڑھانے کے لئے ایک بہت اہم عصر ہے، پاکستان میں کھار پیدا کرنے کے انیس کارخانے کام کر رہے ہیں جو کہ ملین ٹن کھا د تیار کرتے ہیں جبکہ ان کی پیداواری گنجائش  ملین ٹن ہے۔ ان میں سے 6 کارخانے یوریا کھا دتیار کرتے ہیں۔

رنگ و روغن اور وارنش

پاکستان میں اس شعبہ میں  بڑے کارخانے اور تقریبا  چھوٹے کارخانے پیداواری عمل میں مصروف ہیں۔ بڑے کارخانے ملکی ضرورت کا تقریبا 50 فیصد پورا کرتے ہیں جبکہ بقیہ  فیصد ضرورت غیر منظم شعبے سے پوری ہوتی ہے۔

سیمنٹ کی صنعت

پاکستان کی سیمنٹ کی صنعت بھی بڑی تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہی ہے ۔ ملک کے اندر تعمیراتی شعبہ میں ہونے والی ترقی کے نتیجے میں سینٹ کی ملکی ضروریات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف ملکی ضرورت کو پورا کر رہی ہے بلکہ افغانستان، انڈیا ، جنوبی افریقہ ، عراق ، سری لنکا، تنزانیہ جیبوتی ، موزمبیق ، سوڈان اور کینیا کو بھی سیمنٹ برآمد کیا جارہا ہے۔  میں سیمنٹ کی پیداوار 29 ملین ٹن ہوگئی ہے جو کہ – میں  ملین ٹن تھی۔

سرکاری شعبہ کی صنعتیں 

سرکاری شعبہ میں کئی ادارے ملکی صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل مصروف عمل ہیں۔ ان میں نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن (NFC)، پنجاب ایگریکو کارپوریشن، سٹیٹ سینٹ کارپوریشن ہسٹیٹ انجینئر نگ کارپوریشن پاکستان سٹیل شامل ہیں ۔

چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں

چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں کسی بھی ترقی پذیر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن پاکستان میں اس کی طرف زیادہ توجہ نہیں دی گئی ۔ پاکستان میں اس شعبہ کی ترقی کے لیے  قات کی گئی ہے۔  کے قیام کا مقصد ھوے اور درمیانے درجے کی نعتوں کے فروغ کے لیے اقدامات کرتا ہے تا کہ لوگ اپنے لیے خود روزگار کے مواقع پیدا کر سکیں اور بے روزگاری کا مقابلہ کیا جائے۔ اس ادارہ نے اپنے لیے 7 شعبوں کا نتخاب کیا ہے۔ ان شعبوں میں موتی اور زیورات ، دوره ، زرعی پیداوار کو پاس کرتا سمال ٹیٹرنگ ،کھیلوں کا سمانفرنیچر  ماہی گیری، ماریل  اور گرینائٹ شامل ہیں ۔ اس مقصد کے لیے کیم جنوری میں  یک کا ایم بی عمل میں لایا گیا ہے جس کا مقصد چھوٹے پیانے کی نعتوں کے لیے قرضوں کی فراہمی ہے۔

قومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق

سرکاری مالیات

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو   اس کے  بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment