پھلوں کو نقصان پہنچانے والی مکھیاں ⇐ بعض اوقات پھل باہر سے ظاہری طور پر بہت صحت مند اور خوش نما معلوم ہوتے ہیں لیکن جب آپ ان کو کھانے کیلئے کاٹتے ہیں تو گودے کے اندر سے سفید رنگ کی سنڈیاں چلتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ پھلوں کے چھلکے نرم پڑ جاتے ہیں اور پہلے ہو جاتے ہیں اور ان پر بھورے رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں۔ حملہ شدہ پھل گل سڑ جاتے ہیں ۔ کھانے کے قابل نہیں رہتے۔ اس کے علاوہ ایسے حملہ شدہ پھل منڈی میں پسند نہیں کئے جاتے اور ان کے بہت ہی کم دام ملتے ہیں۔
پہچان
یہ کبھی سرخی مائل بھورے رنگ کی ہوتی ہے اور اس کے دھٹر پر لمبائی کے رخ زرد رنگ کی دو عدد لکیریں پائی جاتی ۔ ہیں۔ اس کے انڈے دینے والی سوئی چھوٹی اور بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔
خورا کی پودے
آم کے پھل کے علاوہ یہ دوسرے پھلدار درختوں پر حملہ کرتی ہے جن میں ترشادہ پھل مالنا ، سنگترہ، گریپ فروٹ انار کیا ، امر و آز اور عیب شامل ہیں۔ جبکہ سبزیوں میں خوراکی پودے خربوزہ، کریلا، ٹماٹر اور کدو ہیں ۔
پہچان
اس تھی کا رنگ زردی مائل بھورا ہوتا ہے۔ پروں پر سیاہ دھبے ہوتے ہیں اس کا قد پھل وں کی دوسری اقسام کی سکھیوں کی نسبت قدرے بڑا ہوتا ہے۔
خوراکی پودے
یہ بہت سے پھلوں مثلا مالنا نشتر و گریپ فروٹ ، انجیر اور سبزیوں میں حلوہ کرو، گھیا کدو ، چن کردو، گھیا توری، کھیرا مینڈو، کریلا تر اور ٹماٹر پر حملہ کر کے نقصان پہنچاتی ہے۔
پہچان
اس مکھی کا رنگ سرخی مائل بھورا ہوتا ہے۔ اس کے جسم کے پچھلے حصے پر تر چھے رخ زرد رنگ کی دو لکیریں پائی جاتی ہیں۔ اس کے اللہ سے دینے والی سوئی چھوٹی اور بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔
خوراکی پودے
جن پودوں سے یہ کھی خوراک حاصل کرتی ہے ان میں ترشادہ پھل ، آڑو، امرود، آم، انار، آلو بخارہ اور سبزیوں میں چین کدو، گھیا کدو، گھیا توری اور کریلا وغیرہ شامل ہیں۔
پہچان
اس مکھی کا رنگ زردی مائل سفید ہوتا ہے۔ اس کے دھڑ پر چمکدار سایہ دھبے اور پروں پر بھورے رنگ کی دھاریاں ہوتی ہیں۔
خوراکی پودے
یکھی پیر کے پھلوں پر حملہ کر کے کافی نقصان پہنچاتی ہے۔ پھلوں کی ان مختلف قسم کی مکھیوں کا دوران زندگی تقریباً ایک جیسا ہوتا ہے۔
نقصان کرنے کا طریقہ
نقصان کا سبب در اصل پھلوں کی ان مکھیوں کے بچے (سنڈیاں ) ہیں جو پھلوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ مادہ مکھی پھل کے چھلکے میں انڈے دیتی ہے۔ پھلوں کی لکھیاں انڈے دینے کیلئے انڈے دینے والی اپنی لیبی سوئی کو استعمال کرتی ہیں جسے پھلوں کے چھلکوں میں چھو کر انڈے دیتی ہیں۔ ان انڈوں سے چند دنوں میں بغیر ٹانگوں کے سفید رنگ کی سنڈیاں نکل آتی ہیں اور پھل کے گودے تک پہنچ جاتی ہیں اور پھل کا گودا کھا کھا کر ان کی نشو و نما ہوتی رہتی ہے۔ جب یہ سنڈیاں پورے قد کی ہو جاتی ہیں تو یہ پھل کے چھلکے میں سوراخ کر کے باہر آجاتی ہیں اور زمین پر گرتی رہتی ہیں اور زمین پر تھوڑی سی گہرائی میں بھورے زرد رنگ کے کوئے (خول ) میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ سردی کا موسم دسمبر سے فروری ) پھلوں کی کھیاں کوئے (خول ) کی حالت میں زمین میں گزارتی ہیں ۔ موسم بہار میں ان کو یوں ( خولوں ) سے پر دار کھیاں نکل آتی ہیں۔ اس طرح دوبارہ حملہ شروع کر دیتی ہیں۔
روک تھام
کا مینوں میں گھرے ہوئے ر ی اور ان میں کرنے میں مرا یادیں تا کہا میں چھپی ہوئی سنڈیاں مرجائیں ۔ ایسے پھلوں کو کبھی بھی ادھر ادھر نہیں پھینکنا چاہیے۔ حملہ شدہ پھل دار درختوں کے نیچے اور ان ہوئی کے دوروں کے ارد گر دہل چلاتے رہیں ۔ تاکہ زمین میں موجود سکھیوں کے کوئے زمین کی سطح پر آجائیں جو موسمی اثرات سے تلف ہو جاتے ہیں یا پھر پرندے ان کو کھیوں کے کو یوں کو تلف کرنے کیلئے باغ میں آبپاشی کے وقت ڈائی ایلڈرین ملا دینی چاہیے۔
احتیاطی تدابیر پرختی سے عمل کیا جائے اور کوشش یہی ہونی چاہیے کہ پھلدار درختوں پر زہریلی دواؤں کی سپرے نہ خوراک بنا لیتے ہیں۔ کی جائے کیونکہ لوگ نیچے سے اٹھا کر اور درختوں سے توڑ کر پھل کھا لیتے ہیں۔
اگر باغ میں ان لکھیوں کا شدید حملہ ہو جائے تو مندرجہ ذیل کیمیائی زہر میں بطور سپرے استعمال کی جاسکتی ہیں۔
- ڈائی میکران ۵۰ لیٹر ۰۰۴ ہیکٹر (فی ایکٹر )
- ڈیپریکس ۷۵ کلوگرام ۰۰۴ ہیکٹر (فی ایکٹر )
۲۵۰ لیٹر پانی میں محلول تیار کر کے سپرے کریں۔ ان زہروں کی سپرے کی صورت میں پھلوں کو کم از کم ۱۵ دنوں کے بعد استعمال کرنا چاہیے اور کھانے سے پہلے انہیں پانی میں دھولینا چاہیے۔ اگر ان لکھیوں کا حملہ اس وقت ہو جائے جب پھل پک رہے ہوں تو اس صورت میں مندرجہ ذیل زہریں استعمال کی جاسکتی ہیں۔
- نوگاس ۲۵ لیٹر
- میلا تھیان ۵۰ لیٹر ۰۴ ہیکٹر ( فی ایکڑ)
یہ بات اچھی طرح یا درکھیں کہ نوگاس کا زہر یلا اثر ۳ دنوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ جبکہ میلا تھیان کا اثر ۱۰ دنوں کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔ پھل کھانے سے پہلے انہیں پانی میں اچھی طرح دھولیں۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "پھلوں کو نقصان پہنچانے والی مکھیاں" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ