کیمیائی جنگی ہتھیار ⇐ انسانی تاریخ کے مطالعے سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ سائنسی ایجادات دراصل زندگی کو سہل سے سہل تریا بہتر سے بہترین بنانے کی مسلسل جد و جہد کا نتیجہ ہیں۔ ان ہی کوششوں نے انسان کو اپنی بہتری یا بھلائی اور حفاظت کے واسطے نت نئی تلاش و تحقیق پر آمادہ کیا۔
Chemical warfare weapons The study of human history clearly reveals that scientific inventions are actually the result of the continuous struggle to make life easier and better. These same efforts have prompted man to undertake new research and exploration for his own betterment or well-being and safety.
مفید ایجادات
بھلائی کے خیال کے ساتھ ساتھ ایک فرد کی دوسرے فرد پر یا ایک قوم کی دوسری قوم پر تسلط کی جائز و نا جائز خواہش نے جنم لیا۔ جس کے نتیجے میں مفید ایجادات کو انسانوں ہی کے خلاف استعمال کیا گیا۔ اس ہوس اقتدار کی شدت نے سائنسدانوں کو کیمیائی عوامل کی ایجادات پر مجبور کیا جو میدان جنگ میں دشمنوں کو زیر کرنے میں معاون ثابت ہوئیں۔
Useful inventions
along with the idea of well-being, the legitimate and illegitimate desire of one individual to dominate another individual or one nation to dominate another nation arose. As a result, useful inventions were used against humans. The intensity of this lust for power forced scientists to invent chemical agents that proved helpful in defeating enemies on the battlefield.
کیمیائی جنگ
کیمیائی جنگ وہ جنگ ہے جس میں کیمیائی عوامل دشمنوں یا حریفوں کو روکنے یا نقصان پہنچانے میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔ ایسی اشیاء یا مرکبات جو کیمیائی جنگوں میں کام آتی ہیں، مندرجہ ذیل ہیں۔
دھماکہ خیز اشیاء (مرکبات)
(مرکبات) آتش گیر مادے
زہریلی گیس
Chemical warfare
Chemical warfare is warfare in which chemical agents are used to deter or harm enemies or opponents. The following are substances or compounds that are useful in chemical warfare.
Explosives (compounds)
Flammable substances (Compounds)
Toxic gas
کیمیائی مرکب
دھماکہ خیز اشیاء یا مرکبات ایسے ٹھوس ، رقیق یا گیس دار مادے ہیں جنہیں اگر ضرب پہنچائی جائے مثلا کیل چھبوئی جائے یا شرارے لگائے جائیں تو فوراً بھڑک اٹھتے ہیں اور کثیر مقدار میں حرارت اور دباؤ پیدا کرتے ہیں دھما کہ خیز اشیاء ایک ہی کیمیائی مرکب پربھی مشتمل ہوتی ہیں۔ مثلاً ٹرائی نائٹر وٹو لین اور دویا دو سے زیادہ مرکبات سے بھی مل کر بنتے ہیں مثلاً باروری پاؤڈرموجودہ زمانے میں ایسے مرکبات کی تیاری بہت بڑے پیمانے پر ہورہی ہیں
جنہیں دھما کہ کرنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ۔
دھما کہ خیز اشیاء کی دو اقسام ہیں
جل اٹھنے والے عوامل
دھما کہ کے ساتھ پھٹنے والے عوامل
Chemical composition
Explosives are solid, liquid or gaseous substances that, if struck, for example, by a nail or spark, ignite immediately and produce a large amount of heat and pressure. Explosives can also consist of a single chemical compound. For example, trinitrotoluene and diethyl ether, or they can be made from more than two compounds, for example, fertilizing powder. In the present era, such compounds are being manufactured on a large scale
- which can be used to make explosions.
- There are two types of explosives
- Igniting agents
- Detonating agents
جل اٹھنے والے عوامل
یہ وہ عوامل ہیں جو اگرچہ آہستہ آہستہ جلتے ہیں لیکن ان میں کیمیائی عمل کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے ان کا دباؤ بڑھ جاتا ہے ایسے مادوں کو کھیلنے والا مادہ بھی کہتے ہیں۔ مثلا سلولوز نائٹریٹ سے بندوق کی گولیوں اور توپ خانے کے بموں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
Factors that cause inflammation
These are agents which, although they burn slowly, have a very high rate of chemical reaction. Due to which their pressure increases, such substances are also called propellants. For example, cellulose nitrate is used in gun bullets and artillery shells.
دھماکے کے ساتھ پھٹنے والے عوامل
یہ وہ عوامل ہیں جو جلنے پر بہت زور کا دھماکہ کرتے ہیں۔ ایسی اشیاء کا کوئی ایک جز جب سلگ اٹھتا ہے تو اس کی حرارت کی وجہ سے باقی تمام اجزاء کی تپش بھی بڑھنے لگتی ہے۔ یہان تک کہ یہ اجزاء نقطہ اشتعال پر پہنچ جاتے ہیں دراصل کسی بھی شے کو جلنے کیلئے ایک خاص تپش کی ضرورت ہوتی ہے۔ تپش کی اس حد کو نقطہ اشتعال کہتے ہیں۔چناچہ جب تمام اجزاء اس نقطے پر پہنچ جاتے ہیں تو یہ تمام مادہ آناً فاناً جل اٹھتا ہے جس کے نتیجے میں شدید دھما کہ ہوتا ہے۔
Explosive factors
These are the factors that cause a very strong explosion when burned. When any component of such objects ignites, the heat of all the other components also increases. Until these components reach the ignition point, in fact, any object requires a certain heat to burn. This limit of heat is called the ignition point. Therefore, when all the components reach this point, all this material burns out, resulting in a severe explosion.
دھما کہ خیز اشیاء
اس قسم کی دھما کہ خیز اشیاء کیلئے ضروری ہے کہ انہیں بحفاظت ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ ان میں زیادہ عرصے تک بحفاظت ذخیرہ کیے جانے کی صلاحیت موجود ہوتا کہ تیاری کے کافی عرصے بعد تک انہیں استعمال میں لایا جا سکے۔ ہاروری پاؤڈر اور ٹرائی نائٹرونولین دو ایسی اہم اشیاء ہیں جو پھٹنے پر شدید دھما کہ پیدا کرتی ہیں۔
Explosives
It is important for these types of explosives to be able to be transported safely from one place to another. It is also important that they have the ability to be stored safely for a long time so that they can be used long after they are manufactured. Gunpowder and trinitrobenzene are two important substances that produce a strong explosion when detonated.
بارودی پاؤڈر
بارودی پاؤڈر در اصل ایک آمیزہ ہے جو سفوف ( پاؤڈر) کی شکل میں دستیاب ہے لیکن عام حالات میں یہ دانے دار شکل کا ہوتا ہے۔ پارودی پاؤڈر کے کیمیائی اجزاء پو ٹاشیم نائٹریٹ ، گندھک اور لکڑی کا کوئلہ ہیں۔ یہ فوجی اور صنعتی شعبوں میں بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ سیلولوز نائٹریٹ کی دریافت سے پہلے بندوقوں کی گولیوں اور توپ خانے کے گولوں میں بارودی پاؤڈر ہی استعمال کیا جاتا تھا لیکن سیلولوز نائٹریٹ کی دریافت کے بعد اب اس کا استعمال ختم ہو گیا ہے۔ بارودی پاؤڈر جنگوں میں پیغام رسانی کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
Gunpowder
Gunpowder is actually a mixture that is available in the form of powder but is usually in granular form. The chemical components of gunpowder are potassium nitrate, sulfur, and charcoal. It is widely used in military and industrial fields. Before the discovery of cellulose nitrate, gunpowder was used in gun bullets and artillery shells, but after the discovery of cellulose nitrate, its use has now ended. Gunpowder is also used for messaging in wars.
ٹرائی نائٹرونولین
اس کیمیائی مرکب کو مخخف طور پر ٹی۔ این ۔ٹی بھی کہا جاتا ہے۔ پہلی جنگ عظیم میں یہ مرکب پہلی مرتبہ بکثرت استعمال کیا گیا اور آج تک اس کی اہمیت برقرار رہے۔ اسے آسانی کے ساتھ اور بحفاظت گولوں اور دوسرے جنگی سامانوں میں بھرا جا سکتا ہے۔
Trinitrogenoline
This chemical compound is also colloquially known as TNT. It was first used extensively in World War I and remains important to this day. It can be easily and safely loaded into shells and other munitions.
آتش گیر مادے
جن کے ذریعے دشمنوں کے ٹھکانوں، گھروں اور کارخانوں کی تنصیبات کو آگ لگا کر تباہ دیر باد کیا جاتا ہے۔ اس طرح نہ صرف تعمیرات تہس نہس ہو جاتی ہیں بلکہ انسانی زندگی کو بھی بڑا نقصان پہنچتا ہے۔ میگنیشیم اور تھرمائیٹ آتش گیر مادے ہیں ( تھرمائیٹ در حقیقت آئرن آکسائیڈ اور المونیم کا آمیزہ ہے ) پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں جو آتش گیر مادے بکثرت استعمال ہوئے انہیں نیپام اور شعلہ مار کہتے ہیں۔
Incendiary materials
By which enemy bases, houses and factory installations are destroyed by setting fire. In this way, not only the structures are destroyed but also human life is greatly damaged. Magnesium and thermite are incendiary materials (thermite is actually a mixture of iron oxide and aluminum). The incendiary materials that were widely used in the First and Second World Wars are called napalm and flamethrower.
نیپام
المونیم کے صابن کو جب پٹرول کے ساتھ ملایا جائے تو اس طرح تیار ہونے والے محلول کو نیپام کہتے ہیں۔ یہ چپکنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ چنانچہ جس چیز پر یہ مادہ گرایا جائے ۔ اس کے ساتھ یہ چپک جاتا ہے، جب کہ پٹرول کی وجہ سے وہ چیز جلنا شروع ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اس محلول یعنی نیپام کو بموں کی صورت میں ہوائی جہازوں کے ذریعے دشمن کے ٹھکانوں پر گرایا جاتا ہے۔
Napalm
When aluminum soap is mixed with gasoline, the solution thus prepared is called napalm. It has the property of sticking. Therefore, on whatever object this substance is dropped, it sticks to it, while due to gasoline, that object starts burning. Therefore, this solution, namely napalm, is dropped on enemy positions by airplanes in the form of bombs.
جنگلات
دوسری جنگ عظیم، کوریا کی جنگ اورویتنام کی جنگ میں نیپام بم بکثرت استعمال ہوئے۔ دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے چالیس فیصد شہروں کو ان بموں کے ذریعے جلا کر خاک کر دیا گیا۔ ویتنام تمام کی جنگ میں یہ بم جنگلات میں آگ لگانے کیلئے استعمال کیے گئے تھے۔ویتنام بم سے لگنے والی آگ انسانی جسم پر بہت گہرا اثر ڈالتی ہے۔ اس کا زخم بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور ختم ہونے میں بہت زیادہ وقت لیتا ہے۔
Forests
Napalm bombs were used extensively in World War II, the Korean War, and the Vietnam War. In World War II, forty percent of Japan’s cities were burned to the ground with these bombs. In the Vietnam War, these bombs were used to set fires in forests. The fire caused by the Vietnam bomb has a very deep effect on the human body. Its wound is very painful and takes a long time to heal.
شعلہ مار
یہ وہ فوجی ہتھیار ہے جس سے شعلہ زن تیل یا گاڑھا پٹرول چھڑک کر آگ لگائی جاتی ہے اسے دو طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
دستی شعلہ مار جنہیں سپاری اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ انہیں پچاس گز تک کے فاصلے پر آسانی سے پھینکا جاسکتا ہے۔
میکانی شعلہ مار جو فوجی گاڑیوں پر نصب کر دیے جاتے ہیں۔ انہیں ایک سو پچاس گز کی دوری تک پھینکا جاسکتا
ہے۔
Flamethrower
- This is a military weapon that is used to set fire by spraying flammable oil or thick gasoline. It can be used in two ways.
- Manual flamethrowers, which are carried by soldiers. They can be easily thrown up to a distance of fifty yards.
- Mechanical flamethrowers, which are mounted on military vehicles. They can be thrown up to a distance of one hundred and fifty yards.
زہریلی گیس
کئی گیسیں انسان کو نقصان پہنچانے کیلئے کام میں لائی جاتی ہیں جہاں تک زہریلی گیسوں کا تعلق ہے۔ یہ مندرجہ ذیل اقسام میں تقسیم کی جاسکتی ہیں ۔ ان کی یہ تقسیم گیسوں کے جسم میں داخل ہونے کے ممکنہ ذرائع کو مد نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔
آبلہ خیرگیسیں
آشک اور گیسیں یا آنسوگیس
چھینک لانے والی یا عطیہ آور گیسیں
اعصابی گیسیں
پھیپھڑوں میں سوزش پیدا کرنے والی گیسیں
Poisonous Gas
Many gases are used to harm humans. As far as poisonous gases are concerned, they can be divided into the following types. (This division has been made keeping in mind the possible sources of entry of the gases into the body.
- Inflammatory gases
- Tear gases
- Sneezing or expectorant gases
- Nerve gases
- Pulmonary inflammatory gases
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “کیمیائی جنگی ہتھیار“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
MUASHYAAAT.COM 👈🏻 مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئےشکریہ