کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑے

کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑے کپاس کی فصل پر کاشت سے لیکر برداشت تک بے شمار  کیٹرے حملہ آور ہوتے ہیں۔ جن کے نام درج ذیل ہیں۔

کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑے

  • سبز تیلہ یا چست تیلہ
  • پودے کی نباتاتی جوں
  •  چتکبری سنڈی
  • گلابی سنڈی
  • امریکن سنڈی
  •  پتہ لپیٹ سنڈی
  • سست تیلہ

پہچان

بالغ کیڑا پردار سبزی مائل زرد رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کی شکل تکونی پھانے نما ہوتی ہے۔ اگلے پروں پر ایک ایک سیاہ رنگ کا نقطہ ( دھبہ ) ہوتا ہے اس کے علاوہ اس کیڑے کی سر کی چوٹی پر بھی سیاہ رنگ کے دو چھوٹے چھوٹے نشان پائے جاتے ہیں ۔ بچے شکل و شباہت میں اپنے بڑے اور مکمل پر دار کیڑوں کی طرح ہوتے ہیں۔ سبز تیلے کے بچے بغیر پروں کے ہوتے ہیں۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

اس کیڑے کی پسندیدہ خوراک یعنی میزبان پودے بھنڈی اور کپاس ہیں۔ اس کے علاوہ آلو، بینگن ، گل خیرہ سورج مکھی اور دھتورا پربھی پایا جاتا ہے۔سبز تیلے کا حملہ کپاس کی امریکن اور ملائم نرم پتوں والی اقسام پر زیادہ ہوتا ہے جبکہ دیسی کپاس اس کیڑے کے حملے سے کم متاثر ہوتی ہے۔ اس کیڑے کے بالغ پردار اور بچے دونوں ہی پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں۔ اس طرح رس چوسنے سے پتوں کے کنارے زرد اور سرخی مائل بھورے رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ پتے کناروں کی طرف سے خشک ہونے لگتے ہیں۔ چڑ مڑ ہو جاتے ہیں۔ نیچے کی طرف مڑ جاتے ہیں اور پیالے کی شکل کے دکھائی دیتے ہیں۔ حملے کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ پتے جھڑنے لگتے ہیں۔

سبز تیلہ کے حملے سے پودوں کی نشو ونما رک جاتی ہے۔ ایسے پودوں پر پھول اور ٹنڈے کم لگتے ہیں جس کے نتیجے میں پیداوار میں کی آجاتی ہے۔

پہچان

مکمل بالغ پردار کیر از روی مائل سبز رنگ کا اور بیضوی شکل کا ہوتا ہے جسم کے پچھلے حصے میں پیٹ کے نزدیک  دو نالیاں ہی ہوتی ہیں۔ ان نالیوں کو کارٹیلز کہتے ہیں جن سے ایک قسم کا رس خارج ہوتا ہے اس کے بچے زردی مائل سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

سست تیلہ  کے بالغ اور بچے دونوں ہی کپاس کے پتوں کی نچلی سطح پر چپک جاتے ہیں اور ان سے رس چوستے ہیں۔ اپنے جسم سے ایک لیس دار مادہ بھی خارج کرتے ہیں۔ جو پتوں پر گرتا رہتا ہے اس سے پتوں پر سیاہ رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے جس کے نتیجے میں پتوں میں خوراک بنانے کا عمل بری طرح متاثر ہو جاتا ہے۔

 سبز تیلہ اور سست تیلہ کی روک تھام

 مندرجہ ذیل میں سے کوئی کی ایک دانے دار ز ہر استعمال کی جاسکتی ہے۔

  • ٹیمک – ۱ فیصد ۵ کلو گرام ہیکٹر فی ایکٹریا
  • ٹیمٹ فیصد ۵ کلو گرام ہیکٹر (فی ایکٹر) یا
  • ڈای سٹان فیصد ۵ کلو گرام ہیکٹر (فی ایکٹر) یا
  • سالویریکس  ۱۰ فیصد ۵ کلوگرام ۰۳ ہیکٹر ( فی ایکڑ) یا

جب ان رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ ہو جائے تو ان میں سے کوئی ایک زہر پودوں کی لائنوں میں جڑوں کے ڈال دیں۔ زہر ڈالنے کے فورا بعد فصل کو پانی دے دینا چاہیے۔ دانے دار اور زہر کا استعمال صرف پہلی آبپاشی کے ساتھ کیڑوں کے ظاہر ہونے پر کرنا چاہیے۔ زہر ڈالنے کے بعد فصل کو پانی دینانہ بھولیں ۔ ورنہ فصل جھلس جائیگی۔ (ب) اگر دانے دار ز ہر کسی وجہ سے نہ مل سکے یا پہلی آبپاشی کے بعد ان کیڑوں کا حملہ ہو جائے تو اس صورت میں مندرجہ ذیل زہروں میں سے کسی ایک کی سپرے کی جاسکتی ہے۔

پودے کی نباتاتی جوں مائیٹ

مائیٹ دیکھنے میں اگر چہ کیڑے سے ملتی جلتی ہے لیکن اس کا تعلق دراصل کیڑوں کے گروپ- سے نہیں ہوتا ۔

پہچان

ان جوؤں کے بالغ کیٹروں کا قد بہت ہی چھوٹا ہوتا ہے۔ ان کی شکل بیضوی ہوتی ہے ان کے پر نہیں ہوتے ۔ ان کا رنگ سبزی مائل زرد سرخ یا خاکی ہوتا ہے۔ اور پیٹھ پر کالے رنگ کے دو نقطے (نشان یاد ہے) ہوتے ہیں ۔ بچے مشکل و ۔ صورت میں بالغ مائٹ سے ملتے جلتے ہیں جو سبزی مائل زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔

بالغ (مکمل) کیڑے کی چھ ٹانگیں ہوتی ہیں جبکہ بالغ ( عمل ) مائٹ ( نباتاتی جوں ) کی آٹھ ٹانگیں ہوتی ہیں ۔ بالغ جوئیں قد میں آتی چھوٹی ہوتی ہیں کہ ان کی صرف محدث شیشے ایک خاص قسم کا شیشہ ) ہی سے ٹھیک طور پر دیکھ کر شناخت ہوسکتی ہے۔

 نقصان کرنے کا طریقہ

یہ جو میں ایک ہی پتے پر کافی تعداد میں موجود ہوتی ہیں۔ اس کیڑے کے بالغ اور بچے دونوں ہی کپاس کے پتوں کی پچھلی طرف سے اپنے نوک دارمنہ کے ذریعے رس چوستے ہیں۔ پتوں کے نیچے باریک باریک سوراخ کر کے ایک طرح کا جالا سا بنا لیتے ہیں۔ حملہ شدہ پتے سکڑ کر پیالے کی شکل کے ہو جاتے ہیں ۔ پتے پہلے زرد اور بعد میں سرخ رنگ کے ہو جاتے ہیں اور سوکھ کر گرنے لگتے ہیں۔ بچوں میں خوراک بنانے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ اگر جوؤں کا حملہ کپاس کے پھولوں اور ٹنڈوں پر ہو تو وہ بھی گرنے لگتے ہیں۔ ٹنڈے بنے سے پہلے جوؤں کے شدید حملے کی صورت میں روئی کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ پاکستان میں کپاس پر مائٹ کا حملہ ستمبر اکتوبر میں (یعنی موسم گرم اور خشک ہونے کے ساتھ ساتھ بارشیں بھی نہ ہوں یا بہت کم ہوں  شدت پکڑ جاتا ہے۔ تب یہ بڑی تیزی سے بڑھتی اور پھولتی ہیں لیکن بارش ہونے کی صورت میں ان کی آبادی میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "کپاس کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑے"  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                 

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment