معاشرتی مسئلے کا مفہوم

معاشرتی مسئلے کا مفہوم ⇐ انسان اپنی روز مرہ کی ضروریات زندگی پوری کرنے کیلئے دن رات بھاگ دوڑ کرتا ہے۔ اسے ان کی تکمیل کے لیے بہت سی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کوئی ذریعہ روزگار کیلئے مارا مارا پھرتا ہے۔ کسی کو سر چھپانے کیلئے جگہ نہیں ملتی اور کوئی کسی مہلک مرض کا شکار نظر آتا ہے۔ اس وسیع و عریض دنیا میں ایسے لوگوں کا پایا جانا بہت ہی مشکل ہے جو کہ مکمل طور پر بے فکرے اور مطمئن ہوں ورنہ ہر شخص کسی نہ کسی پریشانی کا شکار نظر آتا ہے

معاشرتی مسئلے کا مفہوم

پڑھے لکھے نو جوان

جسے ہم عام زبان میں مسئلہ کہتے ہیں لیکن کبھی کبھی معاشرے میں ایسی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے کہ ملک یا معاشرے کے بہت سے لوگ ایک ہی پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں۔ مثلاً پاکستان میں پڑھے لکھے نو جوانوں میں سے زیادہ تر کو یہ شکایت ہے کہ انہیں ان کی علمی قابلیت کے مطابق نوکریاں نہیں ملتیں۔

صورتحال

یورپ میں اکثر والدین کو یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کے بچے چھوٹی عمر سے ہی نشہ آور اشیاء کا استعمال شروع کر دیتے ہیں پس ایسی صورتحال جس سے معاشرے کی کثیر تعداد نا پسندیدہ طریقے سے متاثر ہو اور اس کو حل کرنے کیلئے لوگ مشترکہ طور پر سوچیں نیز اس سوچ پر عمل بھی کریں تو یہ حالت معاشرتی مسئلہ کہلاتی ہے۔ یعنی

معاشرتی مسئلے سے مراد

ایک معاشرتی مسئلے سے مراد معاشرے کی ایسی حالت ہے جو نا پسندیدہ طریقے سے معاشرے میں پیدا ہو جائے اور جس کو ارکان معاشرہ ناروا اور نامناسب سمجھیں لیکن ان کو اس بات کا یقین ہو کہ کوشش اور عمل سے یہ نا قابل قبول حالات درست کئے جاسکتے ہیں ۔”

لیسٹر فرینک وارڈ

معاشرتی مسئلے کا مفہوم لیسٹر فرینک وارڈ نے معاشرتی مسئلے کی تعریف یوں کی ہے ” معاشرتی مسئلہ ایسی معاشرتی حالت ہے جس کے متعلق لوگوں میں ناپسندیدگی کا احساس پیدا ہو جائے اور وہ اس کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں۔“

 ماہرین عمرانیات رین ہارٹ میڈوس اور گلٹ

ماہرین عمرانیات رین ہارٹ میڈوس اور گلٹ نے مشترکہ طور پر معاشرتی مسئلے کی مندرجہ ذیل تعریف پیش کی ہے معاشرتی مسئلہ ایک ایسی غیر مرئی اصطلاح ہے جو سادہ اور پیچیدہ معاشروں میں موجود تکلیف دہ حالات کی عام خصوصیات پر محیط ہے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنتے رہتے ہیں۔

 ماہرین عمرانیات رین ہارٹ میڈوس اور گلٹ

 سی۔ ایم کیس کے بقول 

سی۔ ایم کیس  کے بقول معاشرتی مسئلہ ایسی معاشرتی حالت ہے جو کسی بھی معاشرے میں محققین کی اکثریت کی توجہ کا مرکز بنتی ہے اور ان کو اجتماعی کوششوں سے حل کرنے پر ابھارتی ہے۔“

مارٹن ایچ نیومیئر

مارٹن اینچ نیومیئر کی نظر میں سماجی مسئلہ ذاتی اور معاشرتی انتشار کے اندر سے پیدا ہوتا ہے۔

لارنس کے فرینک

کوئی مشکل یا غلطی جس کا بہت سے لوگ شکار ہوں اور ہم اسے دور کرنے یا صحیح کرنے کی خواہش کریں۔ یہ غلطی یا مشکل سماجی مسئلہ کہلاتی ہے۔“

جان ایف سوبر

جان ایف سوبر کا خیال ہے کہ معاشرتی مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب کسی معاشرے میں ایک گروہ معاشرتی حالات میں تبدیلی لانے کی کوشش کرے۔“

معاشرتی مسئلے کی خصوصیات

ایک فرد کے نزدیک معاشرتی مسئلے کی جو وضاحت ہے وہ عمرانیات کی پیش کر وہ وضاحت سے بالکل مختلف ہے کیونکہ عمرانیات معاشرتی مسائل کی چند عام خصوصیات پیش کرتی ہے جو ہر ملک اور معاشرے میں موجود مسائل میں ملتی ہیں۔ پاکستانی معاشرے میں جو معاشرتی مسائل ہیں ان میں بھی یہی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

معاشرتی مسئلے کی خصوصیات

آبادی کی بڑی تعداد کا متاثر ہونا

یہ معاشرے کی ایسی حالت ہے جو آبادی کی بڑی تعداد کومتاثر کرتی ہے اور جس سے واقفیت ریڈیو اخبار ٹیلیویژن اور ٹیلیفون وغیرہ جیسے ذرائع ابلاغ سے عام ہو جاتی ہے جب اخبارات میں بار بار اس حالت کی جانب اشارہ کیا جائے مضامین لکھے جائیں اور ٹی وی کے ذریعے ان حالات پر روشنی ڈالی جائے تو اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ لوگوں نے ایک مخصوص حالت کی حقیقت کو تسلیم کر لیا ہے اور لوگ اس حالت کی موجودگی سے فکر مند ہیں۔

معاشرے کیلئے باعث پریشانی

یہ حالت معاشرے پر اس طرح کا اثر ڈالتی ہے کہ جس کو معاشرہ نا روا اور نامناسب خیال کرتا ہے اور جو معاشرے کی مقبول اقدار کی نفی کرتی ہے اور اس حالت کا اثر افراد کے کردار پر پڑ رہا ہوتا ہے۔ مثالی انسانوں کی طبقاتی تقسیم کبھی بھی اچھی نہیں خیال کی گئی۔ مذہب نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام انسان خدا کی نظر میں برابر ہیں ۔ انسان صرف اپنے نیک اعمال اور تقویٰ کی بنا پر اچھے یا برے ہیں

نصب العین

جب معیار زندگی بلند کرنے کا نصب العین اس قدر اہمیت اختیار کر گیا کہ معاشرے نے دولت اور مرتبے کو شرافت اور بزرگی ناپنے کا معیار ٹھرا لیا تو معاشرے میں دولت کو جائز نا جائز ہر صورت سے جمع کرنے کی حرص بڑھنے لگی دولت کے حصول میں نا جائز طریقوں کا استعمال عام ہوا۔نفع خوری دھو کے بازی اور جعل سازی کی صورتیں عام ہو گئیں تو معاشرے کا ایک حساس اور باشعور طبقہ اس حالت سے شدید طور پر متاثر ہوا۔

ناپسندیدہ حالت سے باہر نکلنے کی خواہش

یہ حالت جب اس درجے پر پہنچ جائے کہ لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو جا ئیں کہ کچھ کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں ضرور کچھ کیا جاسکتا ہے تو وہ باہم مذاکرات کے ذریعے راہ عمل کے بارے میں کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

مسئلے کے حل کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت

اس حالت کو بدلنے کیلئے اجتماعی کوشش و عمل کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ حالت ایک مسئلہ بن کر عوام کے سامنے آجاتی ہے۔ رائے عامہ کو ہموار کرنے کیلئے مذاکرات و تقاریر اور مجالس کا انتظام کیا جاتا ہے۔ حکومت پر رائے عامہ کا دباؤ ڈالا جاتا ہے تنظیمیں بنائی جاتی ہیں اور جلوسوں کے ذریعے مظاہرے کئے جاتے ہیں۔ اس طرح معاشرتی مسائل کیلئے ایسے حالات پیدا کر دیتے ہیں جن سے ارکان معاشرہ کی بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے اور پھر ارکان معاشرہ ہی اپنے اجتماعی عمل سے ان مسائل کا حل تلاش کر لیتے ہیں۔

معاشی حالات کا اثر

اکثر معاشرتی مسائل ان معاشی حالات کے بدلنے سے وجود میں آتے ہیں جن کی تبدیلی میں مخفی طاقتوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔ یہ طاقتیں کسی خاص جگہ پر نہیں ہوتیں بلکہ پورے معاشی نظام میں جاری و ساری ہوتی ہیں ۔ طاقتوں کو منظر عام پر لانے کا کام چند ہوشیار ڈی شعور اور جری افراد کرتے ہیں اور پھر اکثریت کے تعاون سے منصوبہ بندی کے ذریعے اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

مسئلے کے حل کے اقدامات

مسئلے کو حل کرنے کیلئے یہ با حوصلہ گروہ ضروری اعداد و شمار جمع کر کے اور مسئلے کے تمام پہلوؤں پر غورو خوص کرنے کے بعد کسی نتیجہ پر پہنچنے کی کوشش کرتا ہے ۔ واضح رہے کہ صرف اعداد و شمار جمع کرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو جاتا ۔ ہاں اعداد و شمار جمع کرنے سے مسئلہ زیادہ واضح اور روشن ہو جاتا ہے اور محققین کو اس کے حل کرنے میں آسانیاں ہو جاتی ہیں۔

مسئلے کے حل کے اقدامات

 مسئلے کے حل میں تاخیر کا متقی اثر 

کسی معاشرتی مسئلے کو حل کرنے میں ایک دشواری یہ پیش آتی ہے کہ معاشرتی اداروں میں تبدیلی اس تیزی سے نہیں آتی جس تیزی سے ٹیکنالوجی میں آتی ہے۔ حالات روز بروز زیادہ بگڑتے جاتے ہیں اور صورتحال بہتر ہونے کے بجائے خراب سے خراب تر ہوتی ہے اور محققین کو مسئلے کے حل کرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مسئلے کے حل میں تاخیر واقع ہونے سے لوگ بے چین ہونے لگتے ہیں۔

مسئلے کا باعث معاشرتی اداروں کا جمود 

محققین پر یہ بات واضح ہونے لگتی ہے کہ مسئلے کی دشواری کا باعث معاشرتی اداروں کا جمود ہے جو ٹیکنالوجی کی تیز رفتار تبدیلی کا ساتھ دینے سے قاصر ہیں اور اداروں کے جمود میں بڑی حد تک ان قوتوں کا ہاتھ ہے جو خفیہ طور سے موجودہ حالات کو برقرار رکھنا چاہتی ہیں کیونکہ اداروں کے جمود میں ان کا فائدہ ہے اس لئے معاشرتی مسئلے کے حل کیلئے معاشرے کو ان خفیہ قوتوں کا مقابلہ کرنالازم ہوتا ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “معاشرتی مسئلے کا مفہوم  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

    MUASHYAAAT.COM

……..معاشرتی مسئلے کا مفہوم  ……..

Leave a comment