حساباتی غلطیاں ⇐ سال کے دوران فرم یا کمپنی کے اہل کاروں سے کاغذات یا دیگر ریکارڈ تیار کرنے میں کچھ غلطیاں سرزد ہو جاتی ہیں۔ جب ان کا پتہ چلے یا سال کے آخیر میں ان کی تصحیح کرنی ضروری ہوتی ہے۔
واجب الادا اخراجات
اکثر دیکھا گیا ہے کہ کئی اخراجات کی ادائیگی سال کے دوران نہیں ہو سکتی ۔ مگر اگر سال دسمبر 2018ء میں ختم ہونا ہو تو دسمبر کے مہینے کے ٹیلی فون کا بل بجلی کا بل ، دفتر اہل کاروں کی تنخواہیں وغیرہ کی ادائیگی باقی رہ جائے گی اور ان اخراجات کو اگلے سال کے آغاز میں ادا کیا جائے گا۔
کاروباری نتائج
ان رقومات کو 2018ء کے حسابات سے نظر انداز کر دیا جائے تو کاروباری نتائج کسی طرح درست خیال نہیں کئے جاسکتے ۔ لہذا ان کو 2018ء کے حسابات میں شامل کرنے کا قاعدہ یہ ہے کہ متعلقہ خرچ کے کھاتے کو ڈیبٹ کیا جائے اور “قابل ادائیگی اخراجات” کو کریڈٹ کیا جائے ۔ اس اصول کو سمجھنے کے لئے مندرجہ ذیل مثالوں کا بغور مطالعہ کریں۔
مثال 1
احمد اینڈ کمپنی کے کھاتوں کے جائزے سے معلوم ہوا کہ درج ذیل اخراجات کی ادائیگی ابھی باقی تھی
دفتری تنخواہ: 51,600 روپے۔
دسمبر 2018 کے لیے دفتر کا کرایہ 4,000 روپے۔
قرض پر سود کی آخری سہ ماہی کے لیے 650 روپے۔
دسمبر کے لیے الیکٹرک چارجز 2,750 روپے ہیں۔
مطلوبہ
مندرجہ بالا اشیاء کے لیے ضروری ایڈجسٹنگ اندراجات بنائیں۔
حل
طریقہ یہ ہے کہ متعلقہ اخراجات اکاؤنٹ اور کریڈٹ متعلقہ قابل ادائیگی اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کیا جائے۔
واجب الادا اخراجات کی تخلیق کا نتیجہ
مندرجہ بالا تطبقات ( ایڈجسٹمنٹس ) کا نتیجہ یہ ہوگا کہ یہ خراجات 2018ء کے سال کے (منافع اور نقصان کا اکاؤنٹ) میں شامل ہو جائیں گے۔ دوسری طرف تمام واجب الادا رقوم (واجبات) گوشواره اثاثہ جات وواجبات یعنی (بیلنس شیٹ) کے حصہ واجبات میں موزوں جگہ پر شامل کر دی جائیں گی۔ اس کی عملی وضاحت اس یونٹ کے آخیر میں دیکھیے ۔
قابل وصول رقوم کی تطبیق
سال کے آخیر میں جو جائزہ لیا جاتا ہے اس میں چند ایسے امور بھی آئیں گے ۔ جہاں فرم یا کمپنی نے کچھ رقوم وصول کرنی ہیں۔ مگر وہ حسابات میں شامل نہیں کی گئیں۔ ایسے امور(آئٹمز) کی تطبیق (ایڈجسٹمنٹ)کا طریقہ یہ ہے کہ متعلقہ قابل وصول کھاتے کوڈیبٹ کیا جائے اور آمدنی یا دیگر متعلقہ کھاتے کو کریڈٹ کیا جائے ۔ اس اصول کی وضاحت مثال نمبر 2 سے کی جاتی ہے۔
مثال 2
دو ہزار اٹھارہ کی میعاد ختم ہونے پر ایک جائزے میں درج ذیل نمایاں آئٹمز دکھائے گئے نومبر اور دسمبر کے مہینوں کے لیے فرم کے دفتر کے باہر اسٹال کے کرایہ کے چارجز ابھی تک بقایا تھے۔ دکاندار نے پانچ سو روپے ماہانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
دو ہزار اٹھارہ کی دوسری ششماہی کے لیے فکسڈ ڈپازٹ اکاؤنٹ پر سود
سات ہزار پانچ سو روپے میں جمع ہوئے تھے۔
درکار ہے۔
مذکورہ آئٹمز کے لیے جرنل اندراجات کے ذریعے ضروری ایڈجسٹمنٹ کریں۔
مندرجہ بالا تطبیقات کا نتیجہ
مندرجہ بالا تطبیقات کا نتیجہ یہ ہوگا کہ قابل الوصول آمدنی کھا نہ نفع ونقصان میں شامل ہو جائے گی اور تختہ واصل ہائی میں قابل الوصول رقوم اپنی موزوں جگہ پر اثاثہ جات کے تحت درج کر دیئے جائیں گے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ اختتامی حسابات کے بعد یہ دونوں گوشوارے مالکان کاروبار اور دیگر متعلقہ اداروں کو کاروبار کی ٹھیک ٹھیک صورت حال واضح کریں گے۔ اس تطبیق کے بغیر یہ حسابات مکمل اور صحیح تصور نہیں ہو سکتے ۔
پیشگی وصول شدہ رقوم
فرض کریں کہ احمد اینڈ کمپنی کا مالی سال دسمبر میں ختم ہوتا ہے۔ اس کمپنی نے دو دکا نیں کرایہ پر دے رکھی ہیں۔ کمپنی کرایہ داروں سے ہر ششماہی کرایہ وصول کرتی ہے اور اکتوبر 2017 ء سے مارچ 2018ء تک کا 24,000 روپے کرایہ وصول ہو چکا ہے اور حساباتی کتب میں اس آمدنی کا اندراج ہو چکا ہے۔ ہم 2017 ء کے جو حسابات تیار کریں گے ۔
تطبیق
اس میں اگریہ کی رقم 24,000 ر وپے 2017ء کی آمدنی میں شامل کریں تو یہ درست نہیں ہوگا۔ کیونکہ اس میں سے آدھی آمدنی 2018 ء اس مقصد کو حل کرنے کے لئے تطبیق ضروری ہے۔ 2017ء اس کے لئے “کرایہ کی آمدنی” کو دین کیا جائے گا اور “کرایہ کی غیر حاصل شدہ آمدنی” کولین دیا جائے گا اور روز نامچہ میں اندراج اس طرح ہوگا۔ اختتام حسابات میں پیشگی وصول کردہ آمدنی کی رقم تختہ و اصل باقی میں واجبات کے طور پر “موجودہ واجبات” میں شامل ہو جائے گی۔ گوشوارہ نفع نقصان میں کرائے کی آمدنی برائے سال 2017ء اپنی حقیقی سطح پر دکھائی جا سکے گی۔
پیشگی ادا کردہ رقوم
پیشگی وصول شدہ رقوم کے بر خلاف حساب کتاب میں کچھ ایسے اخراجات بھی ہوں گے جہاں ہم نے چند ماہ کی رقم پہلے بھی ادا کر دی ہے اور سارے کا سارا خرچ متعلقہ سال کو ہی نہیں ڈالنا چاہیے۔ لہٰذا اگر تطبیق کئے بغیر حسابات بنادیں تو وہ کیا قدرتی نتائج کے حامل نہیں ہوں گے۔ جتنی رقوم جس قدر پیشگی ادا کی ہوئی ہوتی ہیں۔ ان کو نکال دیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لئے متعلقہ پیشگی ادا کردہ کھاتہ کو (ڈیبٹ) کیا جاتا ہے اور متعلقہ خرچ کے کھاتے کوکریڈٹ کیا جاتا ہے۔
مثال نمبر 3
احمد اینڈ کمپنی نے اکتوبر 2017ء میں ایک سال کی آگ سے بچاؤ کی بیمہ پالیسی کے لئے 18,000 روپے ادا گئے۔ بتائیے سال کے آخر میں کیا تطبیق اندراج ہو گا
انشورنس
اکتوبر دو ہزار سترہ میں، احمد اینڈ کمپنی نے اٹھارہ ہزار روپے مفت میں انشورنس کے طور پر ادا کیے۔ ادائیگی ستمبر دو ہزار اٹھارہ تک ایک سال پر محیط ہے۔ اکتیس دسمبر دو ہزار سترہ کو ضروری جرنل اندراج کریں۔
اندراج
انشورنس ایک سال کے لئے 18,000 روپے سالانہ کا مطلب یہ ہے کہ ہر ماہ کا خرچ (12+ 18,000 ) یعنی 1.500 روپے پڑا۔ اس انشورنس سے 2017ء کے تین مہینے اور آئندہ سال 2018 ء نے 9 مہینے ڈھانپنا ہوتے ہیں۔ اس طرح 1,500× 9 یعنی 13,500 روپے پیشگی ادا ہوتے ہیں لہذا اندراج یہ ہوگا۔
حل
اختتامی حسابات میں پری پیڈ انشورنس”گوشواره اثاثہ جات” واجبات کے حصہ اثاثہ جات میں درج ہوگی اورگوشواره ونفع نقصان میں اخراجات اپنی اصلی سطح پر آجائیں گے۔
فرسودگی
کاروباری میں مشینوں ، عمارات ، فرنیچر پر جو خرچ ہوتا ہے وہ اسی سال کے حسابات میں نہیں آتا۔ جس میں ان پر خرچ کیا گیا ہے۔ بلکہ استعمال کو مد نظر رکھتے ہوئے ان اخراجات کو کچھ حصہ خرچ کے طور پر ہر سال کے حسابات میں شامل کیا جاتا ہے اس کو فرسودگی یعنی فرسودگی کہتے ہیں۔ یہاں یہ ضروری ہے کہ آپ کو تطبیقی اندراج سے واقف کیا جائے۔ اس کے لئے متعلقہ فرسودگی کے کھانے کو ڈیبٹ اور متعلقہ جمع شدہ فرسودگی مجموعی فرسودگی کے کھاتے کوکریڈٹ کیا جاتا ہے۔
مثال نمبر 4
احمد اینڈ کمپنی نے اپنے مختلف مقررہ اثاثوں پر درج ذیل فرسودگی کا الزام لگایا
پندرہ ہزار پلانٹ اور مشینری
بیس ہزار عمارتیں
پانچ ہزار فرنیچر
چھ ہزار دفتری سامان
جرنل میں ضروری اندراج کریں اور دکھائیں کہ یہ میں کیسے دکھایا جائے گا۔
پہلے سال کے لیے بیلنس شیٹ
فکسڈ اثاثہ
بیلنس شیٹ میں ہر قسم کے فکسڈ اثاثہ کی اصل قیمت اس کی جمع شدہ فرسودگی سے کم دکھائی جائے گی۔ بیلنس شیٹ کا متعلقہ سیکشن اس طرح ظاہر ہوگا
نا قابل وصول قرضہ جات
آپ جانتے ہیں کہ کاروبار میں لین دین یا ادھار کاروبار تو چلتا ہی رہتا ہے۔ بعض دفعہ کچھ رقوم ایسی ہوتی ہیں جہاں مقروض مرجاتا ہے۔ یاکسی اور وجہ سے ساری رقم وصول نہیں ہوسکتی۔ لہذا اسے کھاتے سے بقایا رقم کو حذف کر کے کھاتے کو بند کرنا پڑتا ہے۔ نا قابل وصول قرضے کو برا قرض یاناقابل تلافی قرض ” بھی کہتے ہیں ۔ اس کی تطبیق کے لئے قابل وصول قرضے کو دین اور متعلقہ کھاتے کولین کر دیا جاتا ہے۔
مثال نمبر5
احمد اینڈ کمپنی نے اللہ رکھا ہے 6,500 روپے وصول کرنے تھے۔ مگر وہ وفات پاگیا۔ اس کی کوئی جائیداد نہیں ۔ جس سے وصولی کی جاسکے۔ لہذا فیصلہ کیا کہ اس کھاتے کو بند کر دیا جائے ضروری تطبیق کیجئے۔
لیجر
احمد اینڈ کمپنی کا لیجر اللہ رکھا کو 6,500 روپے کا مقروض ظاہر کرتا ہے۔ وہ کوئی اثاثہ چھوڑے بغیر انتقال کر گئے اور ان کا اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاس
گنجائش برائے نا قابل وصول ( مشکوک) قرضہ جات
اگر کوئی قرضہ نا من الوصول ہو جائے۔ تو ایسے مقروض کے کھاتے کو بند کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ کھاتے ایسے بھی ہوتے ہیں جہاں مقروض سے وصولی مشکوک ہوتی ہے۔ لہذا حسابات میں ایسی مشکوک رقوم کے لئے گنجائش رکھنی پڑتی ہے اس کے لئے تعلیق مندرجہ ذیل طریقہ سے ہوگی کمپنی کے نفع سے اس گنجائش کے لئے رقم نکالنا ہوگی۔ لہذا اس گنجائش کے لئے گوشوارہ نفع نقصان کو دین کرنا ہوگا اور “بُرے قرضوں کی فراہمی” کولین کرنا پڑے گا۔ اس کو سمجھنے کے لئے ذیل کی مثال دیکھئے۔
مثال نمبر 6
5%قرض دہندگان کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 31 دسمبر کو 100,000 روپے کی کل رقم کی وصولی بقایا تھی۔ خراب قرضوں کے لیے کل واجب الادا قرضوں کے 5 فیصد کی حد تک فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔ ضروری جرنل اندراج دیں۔
حل
دس ہزار قرض دہندگان کی کل رقم
پانچ ہزار خراب قرضوں کے لیے مطلوبہ فراہمی کی رقم
ایک لاکھ ×پانچ• سو
ایڈجسٹنگ اندراج ذیل میں دیا جائے گا
گنجائش
اگر کچھ گنجائش پہلے سے موجود ہو تو مزید گنجائش حالات کے مطابق عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ مندرجہ ذیل دو مثالیں طور سے دیکھیں۔
7مثال نمبر
اوپر کے سوال میں 2,000 روپے کی گنجائش پہلے سے موجود تھی۔ انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ گنجائش 50 کی سطح پر لائی جائے ۔ یعنی 2,000 روپے سے بڑھا کر 5,000 روپے تک لائی جائے ۔ طریقہ ہم پہلے ہی بیان کر چکے ہیں۔ اس صورت میں تطبیق اندراج ہوگا۔
8مثال نمبر
اب فرض کریں کہ گنجائش کی رقم 8,000 روپے پہلے ہی موجود ہے۔ انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ گنجائش %50 کی حد تک لانا چاہیے۔ یعنی 8,000 روپے سے گھٹا کر 5,000 روپے کر دینا چاہیے۔ اس صورت میں کے لیے فراہمی” کو پروویژن اے سی میں 3,000 روپے کی کمی کرنی پڑے گی۔ کمی کے لئےخراب اور مشکوک قرض این قرضہ کرنا پڑے گا اور گوشوارہ نفع و نقصان کو مساوی لین کریڈٹ کرنا پڑے گا تطبیقی اندراج حسب ذیل ہے۔
ابتدائی اور اختتامی ذخیرہ جات
گزشتہ سال کے آخر کا غیر فروخت شدہ ذخیرہ موجود سال کا ابتدائی ذخیرہ بن جاتا ہے۔ موجودہ سال کے آخیر میں اختتام حسابات بنانے سے پہلے ابتدائی اور اختتامی ذخیروں کے سلسلے میں مندرجہ ذیل تطبیقات ایڈجسٹمنٹس کی جانی ضروری ہیں۔
ابتدائی ذخیرہ
ابتدائی ذخیرہ انتقامی حسابات کے تجارتی کھاتے “تجارتی اکاؤنٹ میں ڈیبٹ سائیڈ پر درج کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لئے اوپننگ اسٹاک کولین اور “تجارتی اکاؤنٹ” کو دین کیا جاتا ہے۔
اختتامی ذخیره
اس کے لئے “بند ہونے والا اسٹاک” کھانے کو دین اورٹریڈنگ اے سی کولین کیا جاتا ہے۔
مثال نمبر 9
احمد اور کمپنی کے 2018 کے کھاتوں میں ابتدائی سٹاک 160,000 روپے اور اختتامی سٹاک 200,000 روپے ظاہر ہوتا ہے، سٹاک کو فائنل اکاؤنٹس میں لانے کے لیے ضروری ایڈجسٹنگ اندراجات دیں۔
حل
اندراجات کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے ذیل میں بنایا جائے گا
ان تطبیقات کا نتیجہ
مندرجہ بالا تطبیقات کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بہی کھاتہ میں ابتدائی ذخیرہ کا ڈیبٹ ختم ہو جائے گا اور اس کا کھاتہ بند ہو جائے گا۔ جہاں تک اختتامی ذخیرے کا تعلق ہے۔ اس کھاتے کو دینے سے اثاثہ کے طور پر 2018ء کے گوشوارہ اثاثہ جات و واجبات میں شامل کیا جائے گا اور اس طرح یہ آخری ذخیرہ سال کے اختتام پر ابتدائی ذخیرہ کی جگہ لے لے گا۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “حساباتی غلطیاں“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………حساباتی غلطیاں ………