بنیادی انسانی حقوق کا مفہوم

بنیادی انسانی حقوق کا مفہوم ⇐ بنیادی حقوق سے مراد حقوق کا ایسا مجموعہ ہے جو معاشرے میں ہر فرد کو بلا امتیاز مذہب رنگ، نسل، جنس کے حاصل ہوتے ہیں ۔ افراد معاشرے میں مل جل کر زندگی بسر کرتے ہیں۔ معاشرے میں ہر فرد پر اگر کچھ ذمہ داریاں یا فرائض عائد ہوتے ہیں تو اس کو کچھ حقوق بھی حاصل ہوتے ہیں ۔ جان لاک  پہلا سیاسی مفکر تھا جس نے انسانی حقوق کی اصطلاح استعمال کی اور تین قسم کے حقوق کی بات کی یعنی حق زندگی، حق ملکیت اور آزادی کا حق ۔ ان کو فطری حقوق(قدرتی حقوق) یا انسانی حقوق کا نام دیا گیا۔

بنیادی انسانی حقوق کا مفہوم

ارتقاء کی منازل

معاشرہ جیسے جیسے ارتقاء کی منازل طے کرتا چلا گیا ان حقوق کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ اب ان کو بنیادی انسانی حقوق بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بنیادی انسانی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بنیادی انسانی حقوق ہر شخص کو بلا تمیز رنگ، نسل علاقے اور زبان کے حاصل ہوتے ہیں اور ان حقوق کی ضمانت عام ملکی قوانین کی بجائے ملکی آئین میں فراہم کی جاتی ہے۔ ہر ریاست انسانی حقوق کو تسلیم کرتی ہے اور اس پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ انہیں نافذ کرنے کا اہتمام کرے۔

بنیادی حقوق کی تعریف

مختلف ادوار میں منکرین نے انسانی حقوق کی تعریف و توضیح کی ہے۔ انسائیکلو پیڈیا آف برٹینیکا میں اس کی تعریف اس طرح کی گئی ہے انسانی حقوق زندگی کی ان لازمی شرائط کا نام ے جو فرد کو عطا ہوئی ہیں۔ انہیں معاشرہ تسلیم کرتا ہے اور ریاست تحفظ فراہم کرتی ہے اور پھر معاشرے کے تمام اراکین مساویانہ طور پر ان کا استعمال کرتے ہیں۔

 پروفیر ہیرالڈ لاسکی کے مطابق 

حقوق معاشرتی زندگی کی وہ شرائط ہیں جن کے بغیر انسان اپنی شخصیت اجاگر نہیں کر سکتا۔”

 سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس منیر کے مطابق

بنیادی حقوق وہ حقوق ہوتے ہیں جو ایک آزاد معاشرہ میں بلا تخصیص مذہب و ملت رنگ و نسل و جنس ہر مرد و زن بوڑھے جوان اور بچے کو حاصل ہوتے ہیں 

 جان لاک کی تعریف

انسان کو فطری طور پر تین حقوق حاصل ہیں جو حق زندگی آزادی اور ملکیت ہیں۔ ہر حکمران پر لازم ہے کہ وہ فرد کے ان حقوق کی حفاظت و نگہداشت کا اہتمام کرے ۔ اگر کوئی حکمران افراد کے ان حقوق کی حفاظت کرنے سے قاصر ہے تو اسے منصب حکومت پر فائز رہنے کا اختیار نہیں ۔“

گیاس لیو

گیاس لیو  نے مندرجہ ذیل الفاظ میں بنیادی حقوق کی تعریف کی ہے انسانی یا بنیادی حقوق نام ہے ان حقوق کا جنہیں روایتی طور پر فطری حقوق کہا جاتا ہے اور ان کی تعریف یوں ہو سکتی ہے کہ وہ اخلاقی حقوق جو ہر انسان کو ہر جگہ اور ہر وقت اس بنیاد پر حاصل رہتے ہیں کہ وہ دوسری تمام مخلوقات کے مقابلہ میں ذی شعور اور ممتاز ہے اور کوئی بھی شخص ان حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

گیاس لیو

بنیادی انسانی حقوق کی خصوصیات

بنیادی حقوق کا ماخذ فطری قانون (قدرتی قانون) ہے جس کے مطابق تمام انسان افضل ہیں اور

انہیں یکساں حقوق حاصل ہیں۔

 بنیادی حقوق کی اساس شخصی آزادی اور مساوات ہے۔

 یہ حقوق دنیا کے ہر فرد کو بلا امتیاز رنگ، نسل، قومیت زبان و مذہب کے حاصل ہیں۔

انسانی حقوق کی اقسام

حقوق کی مختلف اقسام ہیں جن کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے۔

 حق زندگی

معاشرتی حقوق میں سرفہرست حق زندگی ہے یعنی ایک شہری کے ریاست میں زندہ رہنے کا حق ریاست شہریوں کو زندگی کا تحفظ فراہم کرنے کا بندو بست کرتی ہے۔ اگر کوئی شخص کسی کے اس حق کو پامال کرنے کی کوشش کرے گا یا کس فرد کی زندگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا تو ریاست اس کی مناسب روک تھام کا بندوبست کرے گی۔ ملک میں تعزیرات کا ایک نظام رائج ہے۔ اگر کوئی شخص کسی کو قتل یا اس کی زندگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا ارادہ کرتا ہے تو ملک کی انتظامیہ اس کو قرار واقعی سزا دینے کا انتظام کرتی ہے تا کہ آئندہ کوئی شخص ایسا قدم نہ اٹھائے۔

 حق جائیداد

ریاست میں ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی محنت کی کمائی سے جائیداد بنا سکے یا قیمتی اشیاء جمع کر سکے۔ ریاست اس حق کو تسلیم کرتی ہے اور اس کی حفاظت کیلئے مناسب بندو بست کرتی ہے۔ اس لئے چوری اور ڈاکہ کے سد باب کیلئے مناسب قوانین ہر ملک میں رائج ہوتے ہیں کیونکہ اس حق سے اس کی زندگی میں دلچسپی حق اور کی ہرملک بڑھتی ہے وہ زیادہ محنت اور لگن سے کام کرتا ہے جس سے معاشرتی زندگی پر خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ افراد کے اندر جذبہ حب الوطنی بھی پیدا ہوتا ہے جو انہیں ملک کی ترقی اور سر بلندی کیلئے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

حق تحریر و تقریر

بنیادی انسانی حقوق کا مفہوم تحریر و تقریر کی آزادی کے حق سے مراد یہ ہے کہ شہریوں کو اپنے ضمیر کے مطابق بات کرنے اور لکھنے کا حق حاصل ہے۔ یعنی وہ اپنے خیالات کو تقریری تحریر کے ذریعے دوسرے لوگوں تک پہنچائے اور ان کے ساتھ تبادلہ خیال کر سکے لیکن ایسے خیالات کے اظہار کی اجازت نہیں ہوتی جس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہو یا معاشرے کی مسلمہ اقتدار سے بغاوت ہو۔ ایک ریاست میں جمہوری اور سیاسی ترقی کیلئے تحریر وتقریر کی آزادی بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔

حق خاندان

خاندان معاشرتی زندگی کا ایک بنیادی اور اولین ادارہ ہے۔ حق خاندان سے مراد یہ ہے کہ ہر شہری کو اپنے خاندان کے معاملات میں آزادی حاصل ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق گھریلو زندگی بسر کر سکتا ہے۔ شادی بیاہ پر ریاست کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہوتی ۔ ازدواجی معاملات میں ریاست مداخلت نہیں کرتی بلکہ اس کی اپنی خواہش اور مرضی کے مطابق خاندانی زندگی بسر کرنے کی آزادی عطا کرتی ہے۔

حق خاندان

حق تعلیم

ہر شہری کوحق تعلیم بھی حاصل ہے کیونکہ کامیاب معاشرتی زندگی اور جمہوریت کی کامیابی کیلئے لوگوں کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے اس لئے ہر ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو تعلیم کے حق سے بہرہ ور کرے۔حق تعلیم سے مراد یہ بھی ہے کہ شہریوں کی مناسب تعلیم وتربیت کاریاست خاطر خواہ بندو بست کرے اور ہر شہری کو حکومت کے قائم کردہ تعلیمی اداروں میں داخلہ کا حق حاصل ہو۔

حق معاہدہ

ریاست اپنے شہریوں کے اس حق کو تسلیم کرتی ہے کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ معاہدہ کر سکتے ہیں ۔ مثلاً شراکت داری کی بنیاد پر کاروبار کیا جاتا ہے یا اگر کوئی چیز رہن رکھی جاتی ہے تو بھی دو آدمیوں کے در میان معاہدہ ہوتا ہے اور اس لئے ریاست ان معاہدات پر عمل درآمد کرانے کی پابند ہوتی ہے جب کبھی کوئی فریق معاہدے سے انحراف کرنے کی کوشش کرے تو حکومت اس پر عمل درآمد کرائے گی اور فریقین کو پابند کرے گی کہ وہ معاہدے کے مطابق عمل کریں۔

 حق مساوات

حق مساوات سے مراد یہ ہے کہ ریاست و حکومت کی نگاہ میں اور قانون کے سامنے تمام شہری یکساں اور مساوی ہیں ۔ ان میں رنگ و نسل مذہب اور علاقہ کی بناء پر کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا بلکہ ریاست کی طرف سے دی گئی مراعات اور حکومت کے اداروں سے تمام شہریوں کو یکساں طور پر مستفید ہونے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

حق مذہب و عقیده

بنیادی حقوق میں ایک اہم حق مذہب اور عقیدہ کی آزادی کا حق ہے یعنی شہریوں کو آزادی ہے وہ جس مذہب کے چاہیں پیرو کار ہوں اور جو عقیدہ رکھنا چاہتے ہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے مذہب اور عقیدہ کے پر چار اور اپنی عبادت گاہوں کے بندوبست کرنے کا بھی حق حاصل ہے۔ حکومت صرف وہاں مداخلت کرے گی جہاں وہ کسی دوسرے مذہب کے معاملات میں مداخلت یا کسی مذہبی گروہ کی دل آزاری کا باعث ہوں۔

 حق آزادی نقل و حرکت

شہریوں کو ملک میں آزادانہ طور پر نقل و حرکت کی آزادی ہوتی ہے۔ ایک شہر سے دوسرے شہر یا ملک میں ایک حصہ سے دوسرے حصہ میں اپنی مرضی کے مطابق جب چاہیں جاسکتے ہیں ۔ حکومت کی طرف سے بے جا پابندیاں عائد نہیں کی جاسکتیں۔ یہ فرد کا بنیادی حق ہے کہ وہ ملک میں آزادی سے نقل و حرکت کر سکے۔

حق انجمن سازی

آج کے دور میں افراد کی خوشگوار زندگی کیلئے معاشرہ میں مختلف تنظمیں اور انجمنیں کام کرتی ہیں۔ ریاست شہریوں کے اس حق کو تسلیم کرتی ہے کہ شہری اپنے مفادات اور مقاصد کے حصول کیلئے انجمن سازی کریں۔ یہ انجمنیں اپنے اپنے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے شہریوں کی بہتری کیلئے کام کرتی ہیں اور حکومت ممکنہ حد تک ان کی امداد اور ان کے ساتھ تعاون بھی کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں ملک کے اندر مختلف قسم کی معاشی مذہبی ثقافتی معاشرتی تجارتی رفاعی اور تعلیمی انجمنیں کام کر رہی ہیں۔

حق انجمن سازی

 حق آزادی زبان و ثقافت

ملک میں ایک سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ریاست ان سب کی سر پرست ہوتی ہے اور ریاست کی طرف سے شہریوں کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنی زبان کی ترویج واشاعت کیلئے کام کریں ۔ کسی گروہ یا جماعت کے رسم ورواج میں ریاست مداخلت نہیں کرتی ۔

 حق اخفائے مراسلت

ریاست میں شہریوں کو اپنے عزیز واقارب اور دوستوں کے ساتھ خط و کتابت کی سہولتوں کیلئے حکومت نے محکمہ ڈاک کا انتظام کیا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیلیفون کی سہولتیں بھی فراہم کی ہوئی ہیں جس سے عوام فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ایک جدید ریاست میں شہریوں کا ایک بنیادی حق تسلیم کیا گیا ہے کہ ان کی مراسلت اور خط و کتابت کو پردے میں رکھا جائے گا اگر کوئی فرد اس حق کو پامال کرے یا اس میں مداخلت کرے تو حکومت آئے قانون کے مطابق سزا دیتی ہے۔ شہریوں کی خط و کتابت کو ظاہر کرنا یا ان کے نامہ و پیام کا سراغ لگانا قانون کی نگاہ میں جرم ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوبنیادی انسانی حقوق کا مفہوم  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

    MUASHYAAAT.COM  👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

………بنیادی انسانی حقوق کا مفہوم   ……….

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *