تمہید

تمہید ⇐ انسانیت کی سیاسی تاریخ کو اگر حقوق کی تاریخ کہا جائے تو مناسب ہوگا ۔ کتنی ہی جنگیں قتل و غارت فسادات اور بغاء میں حکومت کے نام پر ہوئیں ۔

تمہید

درجنوں انقلاب رونما

درجنوں انقلاب رونما ہوئے ۔ سلطنتیں الٹ دی گئیں اور کتنے ہی آزاد لوگ اپنے حقوق کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں پر کھیل گئے۔ کہیں حقوق دبانے کا جذ بہ کار فرمارہا تو کہیں حقوق کے حصول کا جذ بہ غالب رہا۔

حقوق انسانی کا پیغام

کتنے ہی پیغمبر مصلح اور فلاسفر پیدا ہوئے اور استقلال کے ساتھ حقوق انسانی کا پیغام دیتے رہے۔

حجتہ الوداع کے موقع پر

حجتہ الوداع کے موقع پر آنحضرت کی ہم نے حقوق انسانی کا ایک تاریخی منشور پیش کیا کہ حقوق کے حصول کا جو کسی عربی کو عجمی پر فوقیت حاصل نہیں انسانی جان کو ناحق مارنا حرام ہے۔ جاہلیت کے تمام غرور باطل ہیں ۔

حقوق کی تعریف

ذیل میں حقوق کی چند تعریفیں درج کی جاتی ہیں

ہاب ہاؤس  کے الفاظ میں

حق وہ ہے جس کی ہم دوسروں سے توقع کریں اور دوسرے ہم سے توقع کریں اور تمام حق مفاد عامہ کی ضمانت ہوتے ہیں ۔ اس طرح حقوق ایک طرف تو انسان کیلئے ضروری ہیں تا کہ وہ ایک معقول انسان بن سکے اور دوسری طرف وہ  ایسے کام بھی کر سکے جن کی اس سے معاشرہ توقع کرتا ہے۔

ٹی ایچ گرین ٹی ایچ گرین کے مطابق

تمہیدحقوق معقول زندگی اور انسانی شخصیت کی تکمیل کیلئے ضروری شرائط ہیں۔

 ہالینڈ کے بقول

حق ایک آدمی کا معاشرے کی قوت یا رائے کے ذریعے دوسروں پر اثر انداز ہونے کے اختیار کا نام ہے۔ حق آزادانہ کام کرنے کی ایسی قوت کا نام ہے جسے معاشرہ تسلیم کرے اور جو فلاح عامہ کیلئے استعمال ہو۔

معاشرتی حقوق

معاشرتی حقوق سے مراد وہ حقوق ہیں جو فرد کی شخصیت کی تعمیر کیلئے بہت ضروری ہیں ۔ ان حقوق کا مقصد فرد کو تمام سہولیات بہم پہنچاتا ہے جن کے بغیر معاشرے میں اپنے جملہ فرائض سے وہ عہدہ بر آنہیں ہو سکتا۔

معاشرتی حقوق

رنگ نسل ذات مذہب

دوسرے لفظوں میں یہ شہری آزادی مہیا کرتے ہیں۔ یہ ریاست کے ہر شخص کو حاصل ہوتے ہیں۔ رنگ نسل ذات مذہب اور قومیت کی بنیاد پر کس کو ان حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ چند ایک معاشرتی حقوق درج ذیل ہیں۔

حق زندگی

حق زندگی تمام حقوق کی بنیاد ہے۔ زندگی کے بغیر کی دوسرے کے حق کا تصور مکن نہیں ۔ اس لئے ہر معاشرے میں اس کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

زندگی کی حفاظت

ریاست ہر شخص کی جان کی پوری پوری حفاظت کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ زندگی کی حفاظت اتنی ضروری خیال کی جاتی ہے کہ اگر کوئی شخص ذاتی حفاظت کے طور پر کسی دوسرے کوقتل کر دے تو ملکی قانون اسے کوئی سزا نہیں دیتا ۔

زندگی کی اہمیت

تاہم اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے کہ قاتل سے واقعی اپنی ذات کی حفاظت میں دوسرا شخص قتل ہوا ہے یا اس نے جان بوجھ کر ارتکاب قتل کیا ہے ۔ زندگی کی اہمیت کے پیش نظر خود کشی کرنے والوں کو بھی قانون سزا دیتا ہے۔

ریاست

وہ اپنے آپ کو قتل کر رہے ہوتے ہیں مگر خودکشی کے علاوہ وہ ریاست کے ایک فرد کو بھی قتل کر رہے ہوتے ہیں جس کی زندگی کی حفاظت ریاست کے ذمہ ہوتی ہے۔

 حق آزادی

آزادی کے بغیر زندگی کا حق بے معنی ہوگا۔ جو شخص اپنی مرضی سے حرکت نہ کر سکتا ہو یا کوئی کام نہ کر سکتا ہو اس کیلئے زندگی کا ہونا نہ ہونا برابر ہوتا ہے کیونکہ آزادی کے بغیر شخصیت کی تعمیر کا ہونا بالکل ناممکن ہے ۔

عدالت پروانہ حاضری کے ذریعے

ریاست کے اندر کسی فرد یا حکومت نے اگر کسی فرد کی آزادی کو ختم کر دیا ہوتو عدالت پروانہ حاضری کے ذریعے اس شخص کی آزادی کا تحفظ کر سکتی ہے۔ جنگ کے دوران بھی ریاست اپنے بعض شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر سکتی ہے ۔

ملک دشمن عناصر

ملک دشمن عناصر کو جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ یہ پابندیاں بھی قانونی ہونی چاہئیں ۔ اگر غیر قانونی ہوں گی تو پروانہ حاضری کے ذریعے عدالتیں قید اور پابند شخص کو آزادی دلا سکتی ہیں۔ نیز حکومت صرف اندرونی طور پر خود ہی اپنے شہریوں کی آزادی کی حفاظت نہیں کرتی بلکہ اسے لوگوں کو بیرونی حملوں سے بھی بچاتا ہوتا ہے۔

ملک دشمن عناصر

حق مال و جائیداد

اس حق کے بغیر فرداپنی شخصیت کی مناسب تعمیر نہیں کر سکتا اور اپنی آزادی کا پورا لطف نہیں اٹھا سکتا۔ انسانی فطرت میں یہ عنصر موجود ہے کہ وہ بعض چیزوں کو میری” کہنا چاہتا ہے۔

فرد کی آزادی کے تحفظ

فرد کی آزادی کے تحفظ کیلئے ضروری ہے

یہ نفسیاتی ذہنی سہارا بہم پہنچایا جائے ۔

جائیداد کے حق سے مراد صرف یہی نہیں

اس کے پاس کسی حد تک جائیداد ( مال و املاک ) موجود ہو

 ریاست چوروں ڈاکوؤں یا پیرونی حملہ آوروں سے اس کے تحفظ کی ضمانت دے

بلکہ اس کا بھی تحفظ کیا جائے

وہ مزید دولت بھی پیدا کر سکے

اپنے لئے کوئی بھی جائز ذریعہ آمدن اختیا کرسکے۔

حق معاہدہ

شہریوں کو آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے کاروبار کے معاملے میں یا اپنی دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی کیلئے باہمی طور پر معاہدہ کر سکیں ۔ ریاست کا فرض ہے کہ ایسے معاہدات کی حفاظت کروائے اور فریقین کو معاہدے کا احترام کرنے پر مجبور کرے۔

باہمی معاہدوں کی اجازت

تمہیدخود حکومت کے ساتھ فرد کا معاہدہ ہے تو اس کا بھی پورا پورا احترام کیا جائے ۔ ریاست ایسے باہمی معاہدوں کی اجازت نہیں دے سکتی جو شہریوں کے اجتماعی مفاد کیخلاف ہوں ۔ کسی دشمن سے کوئی شخص معاہدہ نہیں کر سکتا کسی اور سازش کیلئے معاہدہ کرنے کی آزادی نہیں دی جا سکتی بلکہ ایسے. معاہدے پر سزادی جاسکتی ہے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوتمہید  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

    MUASHYAAAT.COM  👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

……..تمہید  ……..

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *