(Definition of Money) زر کی تعریف
“(Definition of Money) زر کی تعریف”
منڈ یاتی نظام کو موٹر بنانے اور مختلف شعبوں کو آپس میں یکجا رکھنے کے لیے قیمتوں کا زری نظام اہم کردار ادا کرتا ہے۔ قیمتوں کے اظہار کے لیے زر ایک معیار کی حیثیت سے نہ صرف معاشی شعبوں میں قیمتوں کے تغیرات کو استحکام فراہم کرتا ہے بلکہ آلہ تبادلہ کی حیثیت سے اشیا کے لین دین اور قرضوں کی ادائیگی کا ذریعہ بنتا ہے۔ زر کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے مختلف معیشت دانوں نے مختلف ادوار میں زر کے مفہوم کو مختلف انداز میں بیان کیا ہے۔
زر سے مراد وہ شے ہے جو بطور زرا اپنے فرائض سر انجام دیتی ہے۔
وہ شے زر کہلاتی ہے جسے آلہ تبادلہ کی حیثیت سے قبولیت عامہ حاصل ہو اور ساتھ ہی ساتھ پیمانہ قدر اور ذخیرہ قدر کا کام سر انجام دئے۔
جی کراؤ تھر نے اپنی تعریف میں زر بطور آلہ قبولیت عامہ، پیمانہ قدر اور ذخیرہ قدر کے معنوں میں پیش کر کے زر کے اہم فرائض کی
طرف توجہ دلائی لیکن زر کے ایک اہم فرض مستقبل کی ادائیگیوں کو نظر انداز کر دیا۔
زر جس کے ذریعے اُدھار کے معاہدوں اور قیمت کے معاہدوں کی ادائیگیاں چکائی جاتی ہیں اور جس کی شکل میں عام قوت خرید کا ذخیرہ کیا جاتا ہے”۔”
جے ایم کنیز کی تعریف کو ہم درج ذیل حصوں میںتقسیم کر سکتےہیں جس کی بنیاد پر زرکی تعریف واضح ہوگی ۔ ادھار کے معاہد سے بحیثیت مستقبل کی ادائیگیاں : ان سے مراد اشیا کے لین دین کے معاملے میں وہ ادائیگیاں ہیں جن کو مستقبل میں چکانے کا وعدہ کیا گیا ہو۔ لہذا زر مستقبل کی ادائیگیوں میں معیار کا کام سر انجام دیتا ہے۔
قیمت کے معاہدے بحیثیت پیمائش قدر : چونکہ قیمتوں کی ادائیگی کے لیے زر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لیے زر مال کی ادائیگی کے لیے پیا نہ قدر کا کام بھی دیتا ہے۔
قبولیت عامہ: زرکو اشیا کے لین دین میں بلا حیل و حجت قبول کر لیا جاتا ہے کیونکہ اسے قبولیت عامہ حاصل ہوتی ہے۔ ذخیرہ قدر : چونکہ زر کی صورت میںدولت کا ذخیرہ کیا جاسکتا ہے اس لیے زر بحیثیت ذخیرہ بھی استعمال ہوتا ہے۔
جے ایم کینز کی تعریف کا جائزہ لینے کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ اس کی تعریف زر کے تمام ممکنہ فرائض کا احاطہ کرتی ہے۔ یعنی مستقبلکی ادائیگیوں کے معیار، پیمانه قدر، آلی تبادلہ اور ذخیرہ قدر وغیرہ۔
(Functions of Money) زر کے فرائض
زر کے اہم فرائض درج ذیل ہیں :
(Medium of Exchange) آلہ تبادلہ
اشیا کا لین دین کرتے وقت زر بطور آلہ تبادلہ اپنا کام سر انجام دیتے ہوئے پیدائش دولت تقسیم دولت اور تبادلہ دولت کے عمل کو تقویت بخشتا ہے۔ افراد بحیثیت عاملین پیدائش پیداواری اداروں کو اپنی خدمات مہیا کر کے زر کی صورت میں آمدنیاں وصول کرتے ہیں اور کاروباری ادارے اشیا فراہم کر کے زر کی صورت میں اشیا و خدمات کی مالیت صارفین سے وصول کر لیتے ہیں۔ اس طرح زر بطور آلہ تبادلہ عاملین پیداوار اور کاروباری اداروں کے درمیان گردش کرتے ہوئے پیدائش دولت تقسیم دولت اور تبادلہ دولت کے عمل کو جاری رکھتا ہے۔ اس طرح زر کی بدولت اب براہ راست تبادلہ کے زمانے کی مشکل ، اشیا کی دوطرفہ مطابقت کا نہ ہونے کی بھی ضرورت نہیں کیونکہ اب ہر کوئی اپنی اشیا کو منڈی میں فروخت کر کے اپنی مرضی اور ضرورت کی اشیا حاصل کر سکتا ہے۔ اس طرح زرا شیا و خدمات کی خرید وفروخت کے وقت لوگوں کے درمیان بطور آلہ تبادلہ بلا روک ٹوک گردش کرتا ہے۔
(Measure of Value) پیمانه قدر
زرا شیاو خدمات کی قدر (Value) کی پیمائش کا کام بخوبی سر انجام دیتا ہے۔ جس طرح گندم ، چینی ، چاول وغیرہ کی پیمائش کے لیے مختلف اور ان کے بات ، کپڑے کی پیمائش کے لیے میٹر بحیثیت معیار استعمال ہوتے ہیں اسی طرح اشیا و خدمات کی قدر و قیمت جانچنے لیے زر بطور معیار (Standard) استعمال ہوتا ہے۔ چونکہ مختلف اشیا کی قدرو مالیت مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے زر کو مشترک پیمانہ قدر نے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ایک کلوگرام چینی کی قیمت 50 روپے
اشیا کی قدرو مالیت کا انداز و بخوبی کر سکتا ہے جو کہ بر اور است تبادلہ کے دور میں ممکن نہیں تھا۔ کیونکہ اس نظام کے تحت یہ دیکھنا پڑتا تھا کہ ایک کلوگرام چینی کتنی گندم یا کتنے میٹر کپڑے کے برابر ہے اب زر کی بدولت تمام اشیا ء خدمات کی قدری مالیت کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ برادراست حال میں قدر دولت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل کرنا با مشکل کا تھا۔ اب ز کی موجودگی میں اشیا کو ایک جگہ
(Transfer of Value)وقال قدر
ایا کہ کیا کرے کی جانے ان کوری بات میں جاکر دوسری کہ اس نے یا یا حال کی جاسکتی ہیں۔ انداز کی بدولت اب ی اے والوں کو کر دوسری جگہ اے قتل کرسکتےہیں۔ مثال کےطور پر ایک سا اپنی زمین اور شی کو چپ کر جہاں چاہے اپنی مرضی کی زمین اور اشیا ر کے عوض خرید سکتا ہے۔
(Means of Government Payments and Revenues) حکومتی ادائیگیوں اور وصولیوں کا ذریعہ
زر حکومت کے لیے ادائیگیوں اور وصولیوں کے لیے معیار کا کام بھی سر انجام دیتا ہے۔ اب زری نظام میں حکومت اپنے تمام واجبات ( مثلا نیک محصولات ، مالیہ جرمانے، یوٹیلٹی بل وغیرہ) اور ادائیگیاں (مثلا تنخواہیں، پیٹیشن ، وظائف ، انعامات وغیرہ ) سب زرگی صورت میں اصول اور ادا کرتی ہے لیکن براہ راست تبادلہ کے دور میں زرنہ ہونے کے باعث حکومت کے لیے کئی مشکلات تھیں لیکن زر نے اس مشکل کو بھی دور کر دیا اب حکومت زر کی صورت میں اپنی وصولیاں اور ادائیگیاں کرتی ہے۔ جس کے باعث حکومت کے انتظامی عمل کو تقویت ملی ہے۔ اس کے علاوہ براہ راست تبادلہ کے زمانہ میں اشیا کی برآمد و در آمد کئی مشکلات پیدا کرتی تھی لیکن زر نے بین الاقوامی تجارت کو بھی آسان بنادیا ہے۔
(Economic Development)معاشی ترقی
کسی ملک کی معاشی ترقی میں زری نظام کے مستحکم ہونے اور قیمتوں کے نظام کے موثر ہونے کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے کیونکہ جس ملک میں زر کی گردش مناسب ہو وہاں کا معاشی ڈھانچہ مضبوط اور کامیاب بنیادوں پر ترقی کی طرف گامزن ہوتا ہے۔ ترقیاتی منصوبے جلد پایہ تکمیل کو پہنچتے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور وہ سرمایہ کاری کرنے سے گریز نہیں کرتے ۔ بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری ملکی پیداوار میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ بیروزگاری میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ لوگوں کی آمدنیاں بڑھنے سے ان کا معیار زندگی بلند ہو جاتا ہے اور قوت خرید بڑھ جاتی ہے، ملک معاشی ترقی کی طرف تیزی سے بڑھنے لگتا ہے اور معاشی طور پر ملک مستحکم ہو جاتا ہے۔
(Miscellaneous Functions)متفرق فرائض
بطور آلہ تبادلہ زر معاشی سرگرمیوں کو درج ذیل طریقوں سے تقویت بخشتا ہے: جدید دور میں قیمتوں کے زری نظام کو موثر بنانے اور روزمرہ کے حساب کتاب کیلئے زر استعمال کیا جاتا ہے۔ یعنی اشیا کی قیمتیں اورعاملین پیدائش کے معاوضے زر کی صورت میں متعین ہوتے ہیں۔
قومی آمدنی کے تصورات کا باہمی تعلق
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو اس کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔