ایٹم بم کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

ایٹم بم کیسے تیار کیا جاتا ہے؟ ⇐ ایٹم بم کی تیاری میں یورینیم         اور پلوٹونیم پی یو دو سو انتالیس  استعمال کیے جارہے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان عناصر میں قدرتی طور پر فیشن  ہوتی رہتی ہے۔ جب کہ فیشن ہی وہ عمل ہے جس کی وجہ سے اس قدر توانائی پیدا کی جاتی ہے۔ یہ دونوں عناصر قدرت میں خالص حالت میں نہیں پائے جاتے۔ قدرتی حالت میں پائے جانے والے یورینیم میں ہم جا موجود ہوتے ہیں۔ یو دو سو پینتیس اور یو دو سو اٹھتیس ان میں سے یو دو سو اٹھتیس کا تناسب تقریبا ننانوے اشاریا تین فیصد ہوتا ہے۔

How is an atomic bomb made?  Uranium and plutonium are used in the production of atomic bombs. The reason for this is that these elements undergo fission naturally. While fission is the process due to which so much energy is produced. These two elements are not found in nature in their pure state. In the uranium found in its natural state, we find them. U235 and U238. Out of these, U238 accounts for approximately 99.3 percent.

ایٹم بم کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

فیشن

 یو دو سو پینتیس بہت کم مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ بات بھی اپنی جگہ واضح ہے کہ یو دو سو پینتیس ہی میں فیشن زیادہ آسانی سے ہوتی ہے چنانچہ اس ہم جا یعنی یو دو سو پینتیس کو قدرتی یورینیم سے علیحدہ کرنے کے بعد استعمال کیا جاتا ہے۔ پی یو دو سو انتالیس کو یو دو سو اٹھتیس  سے تیار کیا جاتا ہے۔ جس میں یو دو سو اٹھتیس پر نیوٹرون کی بمباری کی جاتی ہے۔ اس کے نتیجے پر پلوٹونیم حاصل ہوتا ہے۔ یہ عمل بھی نیوکلیائی ری ایکٹر میں ہوتا ہے۔ بعد میں ری پروسیسنگ پلانٹ میں اس پلوٹونیم سے غیر مطلوبہ مادے خارج کر دیے جاتے ہیں۔

Fission

U235 is found in very small quantities. It is also clear that fission occurs more easily in U235, so this isotope, U235, is used after being separated from natural uranium. Pu249 is produced from U238. In which U238 is bombarded with neutrons. As a result, plutonium is obtained. This process also takes place in a nuclear reactor. Later, unwanted substances are removed from this plutonium in a reprocessing plant.

 زنجیری تعامل اور فاضل کیست 

یورینیم میں قدرتی طور پر نیوٹران پیدا ہوتے رہتے ہیں۔

عام حالات میں یہ نیوٹران یا تو فضا میں داخل ہو جاتے ہیں یا پھر ان کی بمباری سے یورینیم کے دوسرے جو ہروں کی فشن ہو جاتی ہے۔

ہر جوہر کی فشن کے دوران یہ دو یا تین نیوٹران خارج ہوتے ہیں۔

اگر کوئی ایسا طریقہ موجود ہے کہ یہ نیوٹرون ضائع ہونے کی بجائے دوسرے جوہروں کی فشن کرتے رہیں تو اس طرح فشن کا ایک سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جسے زنجیری تعامل کہتے ہیں۔

Chain reaction and surplus

  • Uranium naturally produces neutrons.
  • Under normal circumstances, these neutrons either enter the atmosphere or are bombarded by them, causing fission of other uranium atoms.
  • During the fission of each nucleus, two or three of these neutrons are released.
  • If there is a way for these neutrons to continue fissioning other nuclei instead of being lost, then a series of fissions begins, which is called a chain reaction.

 زنجیری تعامل اور فاضل کیست 

زنجیری تعامل

 وہ  کون سے حالات ہیں جوزنجیری تعامل میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں ؟ اگر ایک پاؤنڈ وزن یورینیم یا پلوٹو نیم لیا جائے کی تو اس میں سطح سے ضائع ہونے والے نیوٹران کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے، جب کہ فشن کیلئے بہت کم نیوٹرون دستیاب ہوتے ہیں ۔ چنانچہ ایسی صورت میں نیوٹرون کی کمی کے باعث کچھ عرصے کے بعد زنجیری تعامل خود بخود              سست پڑ جاتا ہے یا بالکل ہی رک جاتا ہے۔

Chain Reaction

What are the conditions that are helpful in chain reaction? If one pound of uranium or plutonium is taken, then the number of neutrons lost from the surface is very high, while very few neutrons are available for fission. Therefore, in such a case, due to the shortage of neutrons, the chain reaction automatically slows down after some time or stops altogether.

تابکار عناصر

 ان تابکار عناصر کی مقدار بڑھائی جاتی ہے، ایک مرحلہ ایسا بھی آتا ہے تعداد سنت سے نیوٹران سے جب مادے کے اندر پیدا ہونے والے نیوٹرون کی تعداد مادے کی سطح سے ضائع ہونے والے نیوٹر ان سے بڑھ جاتی ہے گو یا اس مرحلے پر زنجیری تعامل خود بخود جاری رہ سکتا ہے۔

تابکار عناصر کی یہ مقدار فاضل کمیت کہلاتی ہے۔ یورینیم اور پلوٹونیم میں فاضل کمیت 11 پاؤنہ ہوتی ہے اور اس کا سائز تقریبا ٹینس کے گیند کے برابر ہوتا ہے۔ 

Radioactive elements

  • The amount of these radioactive elements is increased, there is also a stage when the number of neutrons produced inside the material exceeds the number of neutrons lost from the surface of the material, although at this stage the chain reaction can continue automatically. This amount of radioactive elements is called excess mass.
  • In uranium and plutonium, the excess mass is 11 pounds and is approximately the size of a tennis ball. )

تابکار عناصر

فاضل کمیت

ایٹم بم میں تابکار عنصر کی فاضل کمیت کو پہلے ہی سے یکجا نہیں رکھا جاتا بلکہ جب بم کا دھما کہ مقصود ہو تو ہ مقدار اکٹھی کر لی جاتی ہے اس کی وجہ سے پورے کے پورے عنصرکی فشن چندلمحوں میں ہو جاتی ہے اس کےنتیجے میں نہ صرف زبردست دھما کہ ہوتا ہے بلکہ توانائی کی بہت بڑی مقدار پیدا ہوتی ہے اور تابکار شعاعیں بھی خارج ہوتی ہیں۔ (ایک پاؤنڈ یورینیم کی فشن سے اس قدر توانائی کا اخراج ہوتا ہے جتنا کہ تین ہزارٹن کوئلہ جلانے سے توانائی پیداہوتی ہے

Excess Quantity

In an atomic bomb, the excess quantity of the radioactive element is not kept together beforehand, but when the bomb is detonated, the entire quantity is collected. Due to this, the entire fission of the element takes place in a few moments. As a result, not only a powerful explosion occurs, but also a huge amount of energy is produced and radioactive rays are also released. (The fission of one pound of uranium releases as much energy as the energy produced by burning three thousand tons of coal.)

 

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “ایٹم بم کیسے تیار کیا جاتا ہے؟”  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

        MUASHYAAAT.COM 👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئےشکریہ

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *