شہری منصوبہ بندی کی اہمیت

شہری منصوبہ بندی کی اہمیت ⇐ شہری آبادیاں انسانوںکی تعداد اور ان کی ضرورتوں کے تحت معرض وجود میں آتی ہیں۔ آبادی بڑھتی ہے تو شہر پھیلتے ہیں اورلوگوں کی ضروریات میں بھی اضافہ ہوتاہے۔ ان ضرورتوں کو پورا کر نا شہری نظامت کا کام ہے۔  نظامت کا ایسی پالیسی اختیار کرتی ہے جس سے آبادی کی زیادہ سے زیادہ ضرورتیں پوری ہوں اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں میسر آئیں۔ پالیسی کے تحت جو طریق کار اختیار کیا جاتا ہے اسے پلاننگ یا منصوبہ بندی کہتے ہیں۔

شہری منصوبہ بندی کی اہمیت

شہری منصوبہ بندی کا مفہوم

  • شہری منصوبہ بندی کا آسان لفظوں میں مفہوم مستقبل کے بارے میں پہلے سے کئے گئے فیصلے اور ان کی پابندی ہے۔
  • شہری آبادیوں کی تاریخ جتنی پرانی ہے
  • اتنی ہی پرانی شہروں سے متعلق منصوبہ بندی کی تاریخ ہے
  • جس کے تحت یہ آبادیاں وجود میں آئیں۔ تاریخ کے مختلف ادوار کے آثار میں منصوبہ بندی حیرت انگیز حد تک ملتی ہے اور جدید دور کی  منصوبہ بندی سے ملتی جلتی ہے۔

شہری زندگی کی سہولتیں

  1. وسیع کشادہ سڑکیں اور گلیاں ہوا دار مکانات فن تعمیر کے اصول اور شہری زندگی کی سہولتیں اس دور کی تہذیب کا پتہ دیتی ہیں۔ یورپ میں بھی شہری ترقی کے ابتدائی دور میں شہری نظامت مذہبی رہنماؤں اور پھر بادشاہوں کے احکام کے مطابق چلتی رہی ۔
  2. پھر رفتہ رفتہ تجارت کی وجہ سے بھی ملکیت کا تصور پیدا ہوا۔ موجودہ دور میں زمین کی ملکیت سے متعلق سیاسی، معاشی اور معاشرتی نظریات پیدا ہوئے ہیں جن کا اثر ہر ملک کی پبلک لینڈ پالیسی پر پڑ رہا ہے۔

ترقی پذیر ممالک

شہری منصوبہ بندی کی اہمیت ہر معاشرے میں یہ رجحان بڑھ رہا ہے کہ زمین اجتماعی یعنی حکومتی کنٹرول میں ہونی چاہیے۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں اکثر اوقات شہری آبادیوں کے بارے میں واضح منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے زمین بتدریج کم ہونے اور انتہائی مہنگی تعمیرات وہ عام مسائل ہیں جن کو بڑے شہروں میں بآسانی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ منصوبہ بندی کا تعلق بنیادی طور پر مندرجہ ذیل دو باتوں سے ہوتا ہے۔

  1.  مقاصد کا تعین
  2.  طریقوں کی نشاندہی

مثال کے طور پر کسی شہری علاقے کی تعلیمی کمیٹی مندرجہ ذیل دو فیصلے کرنے کے بعد منصوبہ بندی کے پہلے دو مراحل طے کر لیتی ہے۔ آئندہ سال علاقے میں دو نئے سکول کھولے جائیں گے۔

  • ان کی لاگت مرکز کے تحت تعلیم کے شعبے کے لئے دی گئی
  • گرانٹ سے ادا کی جائے گی۔
  • کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے ضروری ہے
  • کہ مستقبل میں نئے مقاصد کے حصول کے لئے کوشش کی جائے۔
  • لہذا ضروری ہے کہ منصوبہ بندی کے دوران پہلے ہی سے فوری قلیل المیعاد اور طویل المیعاد مقاصد کی نشاندہی کر دی جائے ۔

ترقی پذیر ممالک

نقل وحرکت تعمیرات ابلاغ

  1. دراصل جدید دور میں شہروں میں جو ہمیں نقل وحرکت تعمیرات ابلاغ روز گار توانائی تعلیم اور علاج معالجے کے لئے ہسپتال نظر آتے ہیں
  2. یہ محض اتفاق نہیں بلکہ ان کے پس پشت طویل المیعاد منصوبہ بندی تھی۔
  3. منصوبہ بندی کا تعلق جیسا کہ آپ کے علم میں ہوگا کہ مستقبل سے ہے۔
  4. دراصل اس طرح جب شہری منصوبہ بندی کی جاتی ہے
  5. تو اس وقت ہم اس کو حقیقت بنانے سے پہلے اس کی تکمیل کے سارے مراحل اپنے ذہنوں ہی میں طے کر لیتے ہیں ۔ مثال کے طور پر شہروں میں چاہے سڑکوں کی منصوبہ بندی کرنی ہوں۔
  6. سکول ہسپتال کی تعمیر یا رہائشی مکانات دو دیگر شہری سہولیات کی تو ممبران منصوبہ بندی کے ذہنوں میں اس وقت دیگر کئی باتوں کے علاوہ ہو سکتا ہے کہ یہ امور بھی ہوں

توانائی و دیگر وسائل

  •  عمارات کی تعمیر کے لیے زمین کس سے حاصل کی جائے گی
  • توانائی و دیگر وسائل کہاں سے حاصل کئے جائیں گے  کسی بھی ترقیاتی کام کے پراجیکٹ میں کس کی کیا کیا ذمہ داریاں ہوں گی متبادل طریقہ کار کیا ہوں گے
  • مستقبل میں اضافی تعمیرات کے لئے کیا لائحہ عمل طے کیا جائے گا وغیرہ
  • غرضیکہ مذکورہ تمام کام ایسے ہیں جنہیں پہلے سے سوچا گیا اور پھر انجام دیا گیا۔ اس نوعیت کے فیصلوں سے ہی کوئی منصوبہ وجود میں آتا ہے
  • اور شہروں کی پلاننگ اور ترقی کے مختلف مراحل طے ہوتے ہیں۔
  • شہری منصوبہ بندی ہی وہ عمل ہے جس سے شہروں کے لئے پلان کی گئی مختلف سرگرمیوں کو ان طے کردہ فیصلوں کا پابند بنا دیا جاتا ہے۔

توانائی و دیگر وسائل

شہری منصوبہ بندی کا اہم مقصد 

شہری منصوبہ بندی کا ایک اہم مقصد شہر کے کسی بھی ادارے کی مختلف النوع سرگرمیوں کو اس طرح مربوط کرنا اور انہیں وہ سمت دینا ہے جس سے ادارے کے مقاصد حاصل ہو سکیں ۔ یہ سرگرمیاں یا تو وہ ہوسکتی ہیں

  • جوادارے کے ہرممبر کے اپنے اپنے ذاتی مفادات کی ترجمانی کریں
  • یا وہ جو اپنے ادارے میں قائم کردہ مختلف ذیلی تنظیموں وغیرہ کو سونپی جائیں۔
  • اگر ہم یہ فرض کریں کہ ایسے تمام اشخاص یا ماتحت ملے یا شعبے اپنی اپنی جگہ تہ دل سے ادارے ہی کے لئے دن رات کام کرتے ہیں۔

ادارے کے مقاصد

  1. شہری منصوبہ بندی کی اہمیت
  2. تب بھی منصوبہ بندی کے بغیر اس بات کے امکانات بہت کم ہوں گے
  3. کہ یہ سرگرمیاں وہی سمت اختیار کریں جس سے ادارے کے مقاصد حاصل ہو سکیں۔
  4. اس کی وجہ ادارے کے ہر فرد کی اپنی اپنی بساط کے مطابق ادارے کے مقاصد کی اپنی توجیہات اور تشریحات ہو سکتی ہیں۔
  5. ظاہر ہے جب ہر فرد ادارے کے ان مقاصد کو اپنے ذہن میں پہلے سے موجودہ تصورات کی بنیاد پر عملی جامہ پہنائے گا
  6. تو کوئی بعید نہیں کہ ان کی سرگرمیوں کا رخ اس جانب نہ رہے جہاں سے ادارے کے مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہوں۔

شہری منصوبہ بندی اور پاکستانی شہری معاشرہ کا مستقبل

ماہرین آبادیات کے اندازے کے مطابق پاکستانی شہری معاشرے کا مستقبل تشویشناک ہے اور اس کا سد باب کرنے کے لئے ابھی سے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے جن اہم مسائل کی نشاندہی کی۔ ہے

ان میں سے چندا ہم درج ذیل ہیں۔

  • مستقبل میں تقریبا نصف شہری آبادی بنیادی سہولتوں
  • اور شہری سروسز (شہری خدمات) سے محروم ہوگیا۔
  • اسے رہنے کے لئے مکان نہیں ملیں گئے پینے کے لئے صاف پانی دستیاب نہیں ہوگا۔

نقل وحمل کے ناقص انتظامات

  • اس کے علاوہ گندے پانی اور فضلات کی نکاسی کے ناکافی بندوبست ، بجلی اور گیس کی قلت پختہ سڑکوں کی کمی
  • اور ذرائع نقل وحمل کے ناقص انتظامات جیسے مسائل درپیش ہوں گے
  • حالانکہ اس وقت کا معاشرتی و معاشی لحاظ سے آج کے معاشرے سے خاصا بہتر ہوگا۔
  • اس وقت فی کس آمدنی آج کی نسبت دوگنی ہو چکی ہوگی۔

نقل وحمل کے ناقص انتظامات

انٹرنیشنل کمیونی کیشن

لوگوں کی خرچ کرنے کی صلاحیت اور اشیائے صرف کی خریداری کی شرح بھی خاصی بڑھ چکی ہوگی۔ اس وقت کے لوگ انٹرنیشنل کمیونی کیشن ( بین الاقوامی مواصلات) میں بہتری اور تیز رفتاری کی وجہ سے بہتر تعلیمی سہولتوں، طبی اور معاشرتی بہبود کی بہتر خدمات اور تفریحی سہولیات کا مشاہدہ کریں گے جس کے نتیجے میں کچھ اس طرح کی صورتحال درپیش ہو سکتی ہے۔

  1. غریبوں کو بنیادی ضروریات کے وصول کی خاطر نہ صرف بہت زیادہ وقت اور قوت صرف کرنی ہو گی
  2. بلکہ یہ لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کرنا ہوگا
  3. جیسا کہ آج کل بھی سی این جی اسٹیشن پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطار میں کھڑی نظر آتی ہیں۔

متوسط طبقہ

متوسط طبقہ اور اوسط آمدنی رکھنے والے گروہ کے لوگ جن کے گھروں میں ذاتی تعیش اور اسراف کے لئے سب کچھ موجود ہوگا اس بات سے بہت زیادہ پریشان ہوں گے کہ ان کے بچوں کو اپنے پسند کے معیاری تعلیمی اداروں میں داخلہ نہیں مل سکے گا جیسا کہ اب بھی میڈیکل کالجز میں سٹوڈنٹس کو میرٹ پر آنے کے باوجود داخلہ نہیں مل پارہا۔

  • شہری منصوبہ بندی کی اہمیت
  • امراء کے طبقے کا زیادہ وقت اور سرمایہ اہل خانہ اور اپنی جائیداد کی حفاظت کرنے میں صرف ہوگا۔
  • پبلک سروسز (عوامی خدمات) اور عوام کے لئے بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے ذرائع ناپید ہونے لگیں گے۔

پاکستانی معاشرے کی تصویر کشی

امیر طبقہ اپنی ذاتی سہولتوں اور ضروریات کی فراہمی کے لیے ذاتی ادارے اور تنظمیں قائم کر لے گا۔ لیکن بہت کی ایسی سہولتوں کا بندوبست کرنا جن کا تعلق کمیونٹی سروس ( کمیونٹی سروسز) سے ہوتا ہے ان کے بس میں یہ بھی نہیں ہو گا۔ مثال کے طور پر کسی کے ذاتی استعمال کے لیے سڑکوں کی تعمیر ذاتی خرچ سے ممکن نہیں ہوتی ۔

معاشرتی رجحانات کی نشاندہی

ایسی صورتحال کا نتیجہ یہ ہوگا کہ امیر آدمی بہت زیادہ دولت اور اسے خرچ کرنے کی صلاحیت رکھنے کے باوجود بھی کمیونٹی سروسز کے حصول میں غریبوں کے برابر ہی ہوگا۔ مندرجہ بالا چند مثالوں کی مدد سے مستقبل کے دور میں پاکستانی معاشرے کی تصویر کشی کر کے بدلتے ہوئے

  1. معاشرتی رجحانات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  2. وہ ایک معاشرہ ہوگا
  3. جس میں ذاتی طور پر لوگ نسبتا زیادہ امیر ہوں گے۔
  4. لیکن اجتماعی طور پر اس معاشرے میں وسائل اور سہولیات کی کمی ہوگی۔

شہری منصوبہ بندی چند تجاویز

  • نیشنل ہیومن سٹیل منٹس پالیسی بنانے والے ماہرین کا خیال ہے
  • کہ پاکستان میں شہری ارتقاء کے نتیجے میں جو مسائل پیدا ہور ہے ہیں
  • یا مستقبل میں ہونے کے امکانات ہیں
  • ان سے عہد براء ہونے کے لئے ابھی سے منصوبہ بندی کرے
  • تو شاید صورت حال اتنی تکلیف دہ نہ ر ہے جس قدر کہ اقدامات نہ کرنے کی صورت میں ہوگی ۔
  • اس مقصد کے لئے انہوں نے چند تجاویز پیش کی ہیں
  • جن کی بنیاد پر پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کر کے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
  • دیہی علاقوں اور چھوٹے قصبوں میں چھوٹے پیمانے پر ایسے کارخانے قائم کئے جائیں
  • جن میں زیادہ سے زیادہ افرادی قوت کا استعمال کیا جا سکے۔

شہری منصوبہ بندی چند تجاویز

زراعت کیلئے مشینوں کے استعمال

  • معاشرتی بہبود بنیادی شہری سہولیات و خدمات کے پروگراموں اور قومی آمدنی کی تقسیم دیہی و شہری علاقوں میں مناسب طور پر کی جانی چاہیے۔
  • زراعت کیلئے مشینوں کے استعمال اور دیہی افرادی قوت کے استعمال میں با ہم توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
  • دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پبلک ورکس پروگرام (عوامی کام کے پروگرام) شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
  • صنعتوں کے قیام کے لئے خصوصی مراعات دینے کے نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
  • ان پالیسیوں میں دیہی علاقوں کے مسائل ضروریات کو پیش نظر رکھنا بہت ضروری ہے۔

ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بھی نظر ثانی

  1. صنعتی شعبہ کے علاوہ توانائی ( بجلی و گیس) اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بھی نظر ثانی کی ضرورت ہے
  2. پالیسی سازی سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی کا ایسا نظام اپنانے کی ضرورت ہے
  3. تو کم از کم قابو میں رکھ کر قابل انتظام حد تک بڑھنے کی اجازت دی جائے۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوشہری منصوبہ بندی کی اہمیت  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

…………..شہری منصوبہ بندی کی اہمیت…………..

Leave a comment