پاکستان کی آبادی میں گنجانی ⇐ پاکستان کی آبادی 1.8 فیصد سالانہ کی رفتار سے بڑھ رہی ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پاکستان کے ہر علاقے کی آبادی میں اسی رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے یہ تو ایک اوسط ہے بعض علاقوں کی آبادی میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور بعض خطوں کی آبادی میں نسبتا کم رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے یہ بات ہماری توجہ آبادی کی منجانی کی طرف مبذول کراتی ہے۔
آبادی کی گنجانی کا مفہوم
کسی ملک کی آبادی کی گنجانی کا مفہوم یہ ہے کہ اس ملک میں فی مربع میل یانی مربع کلومیٹر کتنے لوگ آباد میں آبادی کی گنجانی معلوم کرنے کے لئے ہر ملک کی کل آبادی کو اس کے رقبے سے تقسیم کر دیتے ہیں یعنی آبادی کی گنجانی کل آبادی رقبہ اس وقت پاکستان کی کل آبادی تقریباً 16 کروڑ افراد پر مشتمل ہے اور رقبہ 796,095 کلومیٹر ہے۔
آبادی کی گنجانی اور معاشی ترقی
پاکستان زیادہ گنجان آباد ملک نہیں ہے ۔ 206 افراد فی مربع کلو میٹر زیادہ گنجان آبادی کی ہے۔ باوجود اور غیرترقی یافتہ ملک علامت نہیں ہے۔ اس کے باوجود پاکستان ایک پسماندہ اور غیر ترقی یافتہ ملک ہے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق پاکستان 350 افراد نی مربع کلومیٹر آبادی کی گنجانی کا بھی متحمل ہو سکتا ہے بشرطیکہ وہ اپنے تمام خداداد وسائل کو بطریق احسن بروئے کارلا اور کر قومی پیداوار میں اضافہ کرے لیکن فی الحال کم گنجانی کے باوجود پاکستان کے لوگوں کا اوسط معیار زندگی انتہائی پست ہے کیونکہ اشت پروں میں جاری قوی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ ہی ہو پایا اس کے برعکس عربی یورپ کے بیشتر مالک جن میں ۔ بیلجیم ، مغربی جرمنی اور برطانیہ شامل ہیں نسبتا زیادہ گنجان آباد ہونے کے باوجود دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سمجھے جاتے ہیں ۔ حجیم است یکی از یاد گنجان آبادی ہے اسکے باوجوداس کا کیا اس ام اس زندگی پاکستان کی نسبت کئی گنا زیادہ گنجان آباد ملک ہے اس کے باوجود اس ملک کی فی کس آمدنی یا اوسط معیار زندگی پاکستان کے اس مقابلہ میں دس گنا بہتر ہے۔ کیونکہ نجیم صنعتی اعتبار سے ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور اس کے وسائل زیادہ گنجان آبادی کو بھی بہتر معیار زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں۔ پس آبادی کی منجانی ایک اضافی تصور ہے اس کو کی ملک کے معلوم وسائل کی روشنی میں دیکھا جاتا ہے کہ اس ملک کے موجود وسائل کتنی آبادی کو اچھا معیار زندگی بہا کر سکتے ہیں۔
آب و ہوا کا فرق
جس علاقے کی آب و پسند کریں گے کیونکہ بیتی باڑی میں سہولت ہوگی زمین کی خاصیت: جس خطے کی زمین زیادہ زرخیز ہو گی وہ کم خرچ سے زیادہ زرعی اجناس پیدا کرنے کے قابل ہو گی ابدا اس مقام پر آبادی کا رجحان زیادہ ہوگا۔
زمین کی خاصیت
جس خطے کی زمین زیادہ زرخیز ہو گی وہ کم خرچی سے زیادہ زرعی اجناس پیدا کرنے کے قابل ہوگی ابدا اس مقام پر آبادی کا رحجان زیادہ ہوگا ۔ صوبہ پنجاب پاکستان کا سب سے زیادہ گنجان آباد صوبہ ہے کیونکہ یہاں کی آب وہوا اور زمین زرعی اجناس کی پیداوار کے لئے بہت موزوں ہے۔
دیگر قدرتی وسائل
زمین کے علاوہ دیگر قدرتی وسائل کی فراوانی بھی آبادی کو بڑھانے کا موجب بنتی ہے کیو نکہ ان وسائل کے بدلے میں آبادی اپنی خوراک حاصل کر سکتی ہے۔ مثلاً مشرق وسطیٰ کے ممالک کی آبادی کی گنجائی میں اضافہ ہو رہا ہے کچھ میں اضافہ کا ہے کچھ تو مقامی آبادی میں اضافہ کا میلان بڑھ رہا ہے اور کچھ اس لئے کہ دنیا کے دیگر ممالک سے لوگ ملازمت کی غرض سے نقل مکانی کر رہے ہیں کیونکہ یہ خطہ تیل کی دولت سے مالا مال ہے۔
صنعت و تجارت کی کیفیت
جو ملک صنعتی لحاظ سے ترقی یافتہ ہو یا ایک ہی ملک کے وہ حصے جہاں صنعتی مراکز موجود ہوں۔ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع مہیا کرتے ہیں لہذا وہ آبادی کی زیادہ گنجانی کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ مغربی یورپ کے بیشتر ممالک کافی گنجان آباد ہیں کیونکہ وہ صنعتی میدان میں بہت آگے بڑھ چکے ہیں ۔ پاکستان میں لوگ روزگار کی تلاش میں دیہات سے شہروں کا رخ کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں شہری آبادی کی گنجانی میں برابر اضافہ ہو رہا ہے پاکستان کی شہری آبادی 1951ء میں 18 فیصد سے بڑھ کر 1998ء میں 32.50 فیصد ہو چکی تھی ۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان کی تقریبا 32 فیصد آبادی شہروں میں آباد ہے اور 68 فیصد دیہات میں۔
تفریح کی سہولتوں کا مہیا ہونا
شہری علاقوں میں نقل مکانی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ دیہات کی نسبت شہروں میں زندگی کی آسائشات اور سامان تفریح ( مثلاً پارک کلب سینما گھر اور ہوٹل وغیرہ) آسانی سے دستیاب ہیں جہاں لوگ اپنا فارغ وقت گزار سکتے ہیں۔ پاکستان کے مختلف صوبوں کی گنجانی: پاکستان کی آبادی کی گنجانی کی اوسط 206 افراد فی مربع کلومیٹر ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پاکستان کے تمام صوبوں اور تمام علاقوں کی گنجانی اس قدر ہے بلکہ بعض صوبوں کی آبادی کی گنجائی اس سے بھی زیادہ ہے اور بعض کی کم جیسا کہ ذیل کا گوشوارہ واضح کرتا ہے۔ مندرجہ بالا گوشوارہ سے واضح ہے کہ پاکستان کے صوبوں میں سے صوبہ پنجاب سب سے زیادہ گنجان آباد ہے کیونکہ ایک تو اس صوبہ کی زمین زرخیز ہے دوسرے نہری نظام کی موجودگی میں پانی کی فراوانی ہے۔ جبکہ سب سے کم گنجان آباد صوبہ بلوچستان ہے حالانکہ رقبہ کے لحاظ سے یہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے کیونکہ اس صوبے کا بیشتر علاقہ بنجر اور بے آباد ہے۔ بارش بہت کم ہوتی ہے اور مصنوعی آبپاشی کا نظام ناقص ہے۔ تاہم یہ صوبہ معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے یہی وجہ ہے کہ اب یہاں کی آبادی کی گنجانی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گوشوارہ سے واضح ہے کہ پاکستان کے مختلف صوبوں میں آبادی کی گنجانی میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ 1998ء کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں فی مربع کلو میٹر 361 افراد بستے تھے ۔ سندھ میں 216.02، صوبہ سرحد میں 205.62 اور بلوچستان میں صرف 19 جبکہ پورے پاکستان کے لئے اوسط 166.3 افراد فی مربع کلو میٹر تھی۔ اس وقت پاکستان کی آبادی تقریبا 16 کروڑ ہے اور آبادی کی گنجانی 166.3 افراد فی مربع کلومیٹر سے بڑھ کر 206 افراد تک پہنچ چکی ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "پاکستان کی آبادی میں گنجانی" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ