کامرس

کامرس کامرس کاروبار کا دوسرا شعبہ یا جزو ہے جس میں اشیاء کو ان کی جائے پیدائش سے لے کر انہیں حتمی صارفین تک پہنچانے کے تمام عوامل شامل ہوتے ہیں۔ ماں کی نقل و حمل، تاجر اور ایجنٹ کا کردار ہمہ کمپنیاں، مختلف مالیاتی ادارے مال کی تشہیر اور ذخیرہ کاری ایسے تمام مشاغل جو بالواسطہ یا بلا واسطہ اشیاء کے تبادلے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں کامرس کے زمرے میں آتے ہیں۔ یعنی کامرس ان تمام اداروں اور سرگرمیوں کا مجموعہ ہے جو ایک دوسرے کی اشیاء کے تبادلے کے سلسلے میں معاونت کرتے ہیں۔

کامرس

تھامس کے مطابق

کامرس ایسے تمام مشاغل کا مجموعہ ہے جو تیار شدہ مال کی خرید و فروخت تبادلے یا تقسیم کے سلسلے میں اختیار کیے جائیں ۔”

کامرس کے فرائض

اشیاء کا تبادلہ ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں کئی قسم کی مشکلات اور رکاوٹیں ہوتی ہیں۔ جیر سٹیفن سن کے مطابق کامرس کے ذریعے اشیاء کے تبادلے میں حائل مندرجہ ذیل رکاوٹوں کو دور کیا جاتا ہے۔

انسانی رکاوٹ

صارف اور پیدا کار کے درمیان اشیاء کے تبادلے میں سب سے بڑی رکاوٹ انسان کی ہے۔ جب ایک شخص ( تاجر) تجارت کے ذریعے وہ چیز دوسرے شخص ( صارف) کو نقل کر دیتا ہے تو انسانی رکاوٹ ختم ہو جاتی ہے۔

وقتی رکاوٹ

اگر غیر موزوں موسم حالات یا زائد پیداوار کی صورت میں اشیاء کو فوری فروخت نہ کیا جا سکتا ہو تو یا : انہیں کسی مناسب وقت تک محفوظ رکھنا پڑتا ہے جسے وقتی رکاوٹ کا نام دیا جاتا ہے یہ رکاوٹ مناسب اور پڑتا کا یہ محفوظ ذخیرہ کاری سے دور کی جاتی ہے۔

مقام کی رکاوٹ

اگر کوئی شے ایک شہر یا جگہ پر موجود ہو اور اسے کسی دوسرے شہر یا جگہ پر فروخت کرنا ہو تو اسے فاصلے یا مقام کی رکاوٹ کہا جاتا ہے۔ مقام کی رکاوٹ کو ذرائع نقل و حمل کے استعمال سے دور کیا جا سکتا ہے۔

مالی رکاوٹ

اگر مال کی خرید و فروخت یا دوسرے معاملات کے لیے در کار رقم یا سرمایہ موجود نہ ہو تو اسے مالی رکاوٹ کا نام دیا جاتا ہے کیونکہ مالیاتی مسائل حل کیے بغیر تمام کاروباری معاملات ٹھپ ہو جاتے ہیں۔ مالی رکاوٹ کو ذاتی سرمائے یا پھر مختلف مالیاتی اداروں مثلاً بنگ وغیرہ سے قرض لے کر دور کیا جاتا ہے۔

خطرات کی رکاوٹ

مال کو ترسیل یا ذخیرہ کاری کے دوران مختلف خطرات مثلاً حادثات چوری خراب ہونے یا ٹوٹ پھوٹ جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ بعض اوقات یہی خطرہ اشیاء کے تبادلے میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔ خطرے کی رکاوٹ کو بیمہ کمپنی کی مدد سے دور کیا جا سکتا ہے۔

کامرس کی اہمیت

اشیاء کی دستیابی

کامرس کی بدولت روزمرہ کے استعمال کی مختلف اشیاء ہر جگہ دستیاب ہوتی ہیں جس کی وجہ سے صارفین انہیں با آسانی خرید سکتے ہیں۔

سنتی اشیاء

کامرس کی وجہ سے اچھے اور سستے خام مال کی دستیابی کے باعث اشیاء کی لاگت پیدائش کم ہوتی ہے لہذا ی کم قیمت پر فروخت بھی کی جاسکتی ہیں۔ منڈی میں اشیاء کے مقابلے کی وجہ سے بھی قیمتیں کم ہو جاتی ہیں۔

زائد پیداوار سے استفادہ

کامرس کی بدولت زائد پیداوار کو ذخیرہ کر کے یا اسے بیرون ملک فروخت کر کے نہ صرف نقصان سے بچا جاسکتا ہے بلکہ قیمتی زرمبادل بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔روزگار میں اضافہ چونکہ کامرس کی سرگرمیوں میں بہت سے ادارے بھی شامل ہوتے ہیں اس کی وجہ سے کاروبار میں وسعت پیدا ہوتی ہے اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوتا ہے۔

کاروبار میں وسعت

کامرس کی وجہ سے کاروباری حضرات کو قرضے ذرائع نقل حمل، خام مال مشینری اور دوسرے ذرائع با آسانی دستیاب ہوتے ہیں جس سے کاروبار کو وسعت دی جاسکتی ہے۔

قیمتوں میں استحکام

کامرس کی بدولت اشیاء کو قلت والے علاقوں میں فوری طور پر منتقل کیا جا سکتا ہے ۔ اس طرح طلب اور رسد میں توازن کے باعث اشیاء کی قیمتیں یکساں اور متحکم رہتی ہیں۔

اجارہ داری کا خاتمہ

کامرس کی بدولت دوسرے ممالک سے مختلف اشیاء منگوا کر ملکی صنعتوں کی اجارہ داری کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح برآمدات کے ذریعے غیر ملکی اجارہ داری کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

قحط پر قابو

اگر کسی علاقے یا ملک میں قحط کی سی صورتحال پیدا ہو جائے تو دوسرے علاقوں یا ملکوں سے ضرورت کی اشیاء منگوا کر قحط پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا بہترین استعمال

کامرس کی بدولت اشیاء کی درآمد ممکن ہوتی ہے لہذا ہر ملک اپنے ذرائع کو موزوں اشیاء کی تیاری کے لیے استعمال کرتا ہے جس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور لاگت پیدائش کم آتی ہے۔

سرمایہ کاری میں اضافہ اضافہ

چونکہ کامرس کی وجہ سے کاروبار وسیع ہوتا ہے لہذا سر مایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آتے ہیں ۔ لوگ اپنی بے کار قوم کو کاروبار میں لگا کر اسے آمدنی کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔

زرعی ترقی

زراعت کی ترقی کا انحصار جدید زرعی آلات محمدہ بیچ کیمیاوی کھاؤ زرعی ادوایات کے حصول اور پیداوار کے بر وقت نکاس اور فروخت پر ہوتا ہے۔ جو کہ کامرس ہی کی بدولت ممکن ہے۔

صنعتی ترقی

نے صنعتی یونٹ لگانے اور پہلے سے موجود صنعتوں کو فعال بنانے کیلئے کا مرس بے حد مددگار ثابت ہوتی ہے۔ سرمایہ کی فراہمی مشینوں اور خام مال کی دستیابی اور صنعتی پیداوار کا نکاس کا مرس ہی کا مرہون منت ہے۔

قومی آمدنی میں اضافہ

کامرس کی وجہ سے صنعتی و زرعی ترقی کاروبار میں وسعت اور بے روزگاری کے خاتمے کی وجہ سے قومی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔

بلند معیار زندگی

کامرس کی بدولت سنستی اور معیاری اشیاء ضرورت کی دستیابی اور آمدنیوں و بچتوں میں اضافہ کے باعث عوام کا معیار زندگی بلند ہوتا ہے۔

صارف کے علم میں اضافہ

کامرس کی بدولت صارف کے علم میں اضافہ ہوتا ہے اُسے قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا درآمدات و برآمدات کے قواعد انشورنس کے قوانین اور ٹیکس وغیرہ کے قوانین کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں۔

بیرونی تعلقات

حکومت اور عوام غیر ملکی تجارت کی بدولت دوسرے ممالک سے دوستانہ کا روباری تعلقات قائم کرتے ہیں جو مختلف حالات یا مشکلات میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

متو سطين

متوسطین کا تصور کامرس ہی کی بدولت اجاگر ہوا ۔ متوسطین منڈی کے حالات سے بخوبی واقف ہوتے ہیں اس لیے نہ صرف وہ فروخت کار اور خریدار کو ملاتے ہیں بلکہ ان کو خریداری اور فروختگی کے لیے مفید مشورے بھی دیتے ہیں۔

ایجادات

کامرس کی بدولت لوگوں کی غیر ملکی منڈیوں تک رسائی آسان ہو جاتی ہے اس لیے پیدا کاروں میں مقابلہ کا رجحان پایا جاتا ہے کیونکہ وہی پیدا کار زیادہ کامیاب ہو گا جونئی نئی ایجادات منڈی میں فروخت کے لیے پیش کرے گا۔ اس لیے لوگوں کو نت نئی اشیاء میسر ہوتی ہیں۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو کامرس  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔

افادہ

رسد

معاشیات کی نوعیت اور وسعت

MUASHYAAAT.COM 👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

Leave a comment