کاپی رائٹ

کاپی رائٹ کاپی رائٹ ایک قسم کا قانون ہے جو کسی تخلیقی کام کو غیر قانونی استعمال کیخلاف تحفظ مہیا کرتا ہے۔ تخلیق کار کو تحفظ مہیا کرتا ہے کہ وہ اپنے کام سے بذات خود مالی فائدہ اٹھائے اور جس طرح چاہے اپنی محنت کے نتائج کو کام میں لائے۔ کاپی رائٹ کا حق تخلیق کے اصل مالک کو دیا جا سکتا ہے یا پھر جس کو وہ حقوق ملکیت دینا چاہے۔ تاہم ایسے افراد جو کسی ادارے یا کارپوریشن میں ملازم ہوں ان کی تخلیقات کے حقوق ملکیت یا کاپی رائٹ ان کے متعلقہ اداروں یا کارپوریشنوں کو حاصل ہوں گے۔

کاپی رائٹ

کاپی رائٹ کے دائرہ اثر میں آنے والے کام

کاپی رائٹ کا قانون ہر قسم کے فنی تخلیقی کاموں کو تحفظ مہیا کرتا ہے۔ ان کاموں کی نوعیت مندرجہ ذیل ہو سکتی ہے

  1.  علم وادب
  2.  شاعری
  3.  مصوری
  4.  موسیقی
  5.  ڈرامہ
  6.  فلم
  7. سوفٹ ویئر انڈسٹری سے متعلقہ شعبے

اس کے علاوہ

  • کاپی رائٹ کا قانون
  • ساؤنڈ ریکارڈنگ
  •  ٹیلیویژن کے پر گراموں
  • ساؤنڈ براڈ کاسٹنگ

اور ان سے متعلقہ کتب کو بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ کاپی رائٹ کے حقوق کے حامل شخص کو اپنے کام یا تخلیق کو شائع کرنے، اس کی نشر و اشاعت کرنے یا اسے عوام کے سامنے پیش کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

کاپی رائٹ کے دائرہ اثر میں آنے والے کام

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی سے مراد کسی تخلیقی کام کو تخلیق کار کی اجازت کے بغیر دوبارہ تیار کرنا ہے، نئے قانون کے مطابق مصوری، کتاب، کمپیوٹر سافٹ ویئر فلم اور موسیقی وغیرہ کو کاپی رائٹ کے مالک شخص کی منشاء کے بغیر دوبارہ تیار کر کے اپنے نام سے پیش کرنا جرم ہے، اگر کوئی فلم یا ڈرامہ تخلیق کار کی اجازت کے بغیر بے شک اس کے نام سے عوام کے سامنے پیش کر دیا جائے تب بھی یہ کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کہلاتی ہے۔

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کرنے پر قانون حرکت میں آتا ہے اور جرم کی نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے سزا تجویز کی جاتی ہے۔

مجرمانہ فعل

کاپی رائٹ کا حامل مواد بلا اجازت بیچنا، درامد کرنا اور عوام میں پھیلا نا سب مجرمانہ افعال ہیں، کاپی رائٹ میٹریل کی نقول اپنے پاس رکھنا بھی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔

استثنی

کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی کچھ استثنائی صورتیں بھی ہیں جن میں سزا نہیں ہوتی ، مثال کے طور پر طلبہ اپنے پڑھائی کے سلسلے میں کسی بھی رسالے یا کتاب کا کوئی مضمون یا مقالے کی نقل کاپی لی حاصل کر سکتے ہیں، دیگر معاملات میں جہاں کاپی رائٹ اثر انداز نہیں ہوتا وہ تنقیدی کام اور جائزہ لینے کیلئے کسی کتاب کے مواد کو حوالے کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔۔

کمپیوٹر سافٹ ویئر اور کاپی رائٹ لاء

امریکی کاپی رائٹ لاء کے مطابق کمپیوٹر سافٹ ویئر کا محفوظ بیک اپ بنایا جا سکتا ہے ۔ حتی کہ یہ عمل تب بھی کیا جا سکتا ہے جب آپ کا معاہدہ لائسنس نقول تیار کرنے کی اجازت نہ بھی دیتا ہو۔ البتہ آپ کو لائسنس کی دیگر شرائط پر پوری طرح عمل کرنا ہوتا ہے۔ امریکی قانون کے مطابق ایسے تمام معاہدے بھی قانونی حیثیت رکھتے ہیں جن کی شرائط پراڈکٹ کو کھولنے کے بعد قابل نفاذ ہوتی ہیں۔ جب بھی کاپی رائٹ کے معاملات عدالت کے روبرو پیش ہوتے ہیں، تو کمپیوٹر ماہرین کی با آسانی رائے حاصل کی جاسکتی ہے جو کہ بیک اپ کاپیز کو ضروری قرار دیتے ہوں، یہی وجہ ہے کہ کمپیوٹر بیک اپ کے سلسلے میں کسی کو عدالت سے ابھی تک سزا نہیں ہوئی، البتہ کمپیوٹر پروگرامز، ڈی وی ڈیز و دیگر پراڈکٹس کی غیر قانونی نقول تیار کرنے پر ضرور سزائیں ہوئی ہیں۔

کمپیوٹر سافٹ ویئر اور کاپی رائٹ لاء

کمپیوٹر سے منسلک جرائم

کمپیوٹر کرائم سے مراد وہ جرائم ہیں جو کہ ماہرین کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے استعمال سے سرانجام دیتے ہیں، 20 ویں صدی کے آخر سے کمپیوٹر کرائمز سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔

کمپیوٹر سے منسلک جرائم کی اقسام

کمپیوٹر کرائم کا پہلا کیس 1958ء میں سامنے آیا تھا، کمپیوٹرز کے ذریعے چوری ، نقب زنی ، سرقہ فراڈ غبن، دھمکی ، استحصال، تخریب کاری، اغوا، قتل غرض ہر طرح کا جرم ہو سکتا ہے، کمپیوٹر سسٹم بھی مختلف قسم کے حملوں کا شکار بن جاتے ہیں، جن میں وائرس بھیج کر سارا ڈیٹا چوری یا تباہ کر دیا جاتا ہے، کسی بھی کمپیوٹر میں گھس کر ڈیٹا چوری کرنا اور اس میں ردو بدل کرنا 1960 کی دہائی میں متعارف ہوا اور آسان ترین جرم بن چکا ہے۔ ایسے ماہرین جو کہ کسی کے کمپیوٹر تک غیر قانونی رسائی حاصل کرتے ہیں اور ڈیٹا تبدیل یا چوری کرتے ہیں وہ ہیکر کہلاتے ہیں۔

کمپیوٹر سے منسلک سنگین جرائم 

کمپیوٹر کے ذریعے سنگین جرائم مالی اداروں بینکوں میں سامنے آتے ہیں جہاں رقم ، کریڈٹ کارڈ، قیمتی اثاثوں کی معلومات الیکٹرانک ڈیٹا بیس میں محفوظ کر کے ٹیلیفون سگنلز کے ذریعے منتقل کئے جاسکتے اور ان میں ردو بدل کر کے رقم ہتھیائی جاسکتی ہے۔

بیک اپ ڈیٹا کیا ہے

وقت کے ساتھ ساتھ میگنیٹک  ڈیٹا کی تمام اقسام خراب ہو جاتی ہیں اور آخر کار استعمال کے قابل نہیں رہتیں ، اس لئے اپنا قیمتی کام باقاعدگی سے کسی دوسری ڈیوائس میں منتقل کرتے رہنا چاہئے، یہ عمل قیمتی ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کیلئے انتہائی اہم ہے، اگر آپ کا ڈیٹا ہارڈ ڈسک کے علاوہ کسی اور جگہ بھی محفوظ ہے تو آپ ہارڈ ڈسک کے ناکارہ ہونے کی صورت میں اپنا ڈیٹا دوبارہ نکال سکتے ہیں۔

بیک اپ ڈیٹا کیا ہے

بیک اپ ڈیٹا بنانے کی وجوہات

ڈیٹا کا بیک اپ تیار کرنا قیمتی معلومات کی حفاظت کا اہم ترین مرحلہ ہے، کمپیوٹر استعمال کرنے والے زیادہ تر افراد کمپیوٹر میں ڈیٹا محفوظ کر کے بے فکر ہو جاتے ہیں بعض تو صرف ایک ہی ڈیوائس میں سارا ڈیٹا سیو رکھتے ہیں اور جب کوئی وائرس کام کھاتا ہے تو انہیں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور قیمتی ڈیٹا ان سے کھو جاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ قیمتی ڈیٹا کو باقاعدگی سے کسی دوسری ڈیوائس میں منتقل کیا جاتا رہے۔

ہارڈ ویئر کی دیکھ بھال

عام طور پر کوئی بھی مشین جب خریدی جاتی ہے تو اس کی سال تک کی وارنٹی ہوتی ہے، وارنٹی ختم ہونے کے بعد ڈیوائس میں مرمت بہت مہنگی پڑتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سی کمپنیوں نے صارفین کی سہولت کیلئے وارنٹی کی تاریخ میں توسیع کی سکیمیں متعارف کرائی ہیں جو کہ ڈیوائس کی اچھی طرح پڑتال کے بعد جاری کی جاتی ہے۔

ڈیٹا کی دیکھ بھال

ہارڈ ویئر خراب ہونے کی صورت میں اپنے ڈیٹا کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے تین طریقے استعمال ہوتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

  •  تمام ترقیمتی ڈیٹا کا بیک اپ بنانا
  •  اینٹی وائرس سافٹ ویئر کا استعمال
  •  سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ رکھنا
  • جب بھی آپ کسی حساس ترین ڈیٹا کو استعمال کر رہیں ہوں تو لازمی خفیہ کوڈز پاسورڈ کا استعمال کریں۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “کاپی رائٹ”  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

…………….  کاپی رائٹ  …………..

Leave a comment