زندگی کا دورانیہ زندگی کے دورانیہ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی انسان ممکنہ طور پر زیادہ سے زیادہ کتنا عرصہ زندہ رہ سکتا ہے یعنی کسی جاندار کو قدرتی طور پر زیادہ سےزیادہ کتنی عمر عطاکی گئی ہے کونکہ یہ تقریبا نا ممکن ہے کہ بالکل درست طور پر ایک انسان کی ممکنہ زیادہ سے زیادہ عمر کا اندازہ لگایا جائے اس لئے جو بھی کسی انسان کی زیادہ سے زیادہ عمر مشاہدہ میں آتی ہے اسے ہی زندگی کا دورانیہ سمجھ لیا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ مشاہدہ کے ساتھ ساتھ بدل بھی سکتا ہے ۔
انسانوں کی زندگی
انسانوں کی بھی زندگی پانے کے بہت سے دھولے ہمیں تاریخ میں ملتے ہیں مگر ان دعوؤں کو ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ ابھی تک مستند جو زیادہ سے زیادہ عمر مشاہدے میں آئی ہے ان میں ایک شیگیچیگو ازومی ایک جاپانی عورت تھی جس کا 1986ء میں انتقال ہوا اس وقت کی اس کی عمر 120 سال اور آٹھ ماہ تھی۔
- اس کے علاوہ فرانس سے (جین کالمنٹ) جن کا انتقال 1997ء میں 122 سال اور 5 ماہ کی عمر میں ہوا۔
- اس طرح کسی مرد کا سب سے بڑی عمر کا ریکارڈ یہ بتاتا ہے
- کہ جاپان کے رہائشی جن کا انتقال 2013ء میں ہوا نے سب سے لمبی عمر 116 سال اور 54 دن پائی ۔
- اس وقت یعنی دسمبر 2013 ء میں جاپان ہی کی خاتون (میساؤ اوگاوا) جو کہ 5 مارچ 1898 ء کو پیدا ہوئی تھیں
طویل العمر
- اس وقت دنیا کی سب سے طویل العمر زندہ خاتون ہیں جب کہ
- (آرتھورو لیکیٹا۔) جن کا تعلق اٹلی سے ہے
- اس وقت سب سے زیادہ طویل العمر مرد ہیں
- ان کی تاریخ پیدائش 2 مئی 1902 ء ہے۔
- اس کے علاوہ طویل عمری کے جتنے بھی دعوے ہیں
- ان کے ثبوت دستیاب نہیں اور
- یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ یا تو غلط بیانی پرمبنی ہیں یا
- پھر ان اشخاص کو خود ہی اپنی اصل عمر کا صیح پتہ نہیں ہوتا ۔
پاکستان کے کئی دیہی علاقے
یہ صورتحال آپ آج بھی پاکستان کے کئی دیہی علاقوں میں مشاہدہ کر سکتے ہیں کہ لوگوں کو اپنی عمر کا اندازہ ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ۔ بیان کردہ معلومات سے یہ تو ظاہر ہوتا ہے کہ انسان کی زندگی کا دورانیہ اب تک ثابت شدہ معلومات کے مطابق 120 سال کے لگ بھگ یا اس سے کچھ زیادہ ہے۔ لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ زیادہ تر انسان اتنی عمر نہیں پا سکے ۔ بلکہ اکثریت اس سے آدھی عمر میں ہی وفات پا جاتی یہ ہے کہ پاسکے۔ بلکہ ہے۔ ایسے لوگوں کی زندہ رہنے کی صلاحیت کو درازی عمر (لمبی عمر) کہتے ہیں۔
درازی عمر
- یہ تصور بھی بہت اہم ہے۔
- اس کا بنیادی مطلب انسانوں کی خود کو زندہ رکھنے کی اور
- موت کو ٹالنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
- اس کے متعلقہ دونوں حیاتیاتی اور معاشرتی عوامل ہوتے ہیں
- جو درازی عمر کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اگر
- ہم طبعی یا حیاتیاتی عوامل کی بات کریں تو
- مختلف عضو کی صحت کی صورتحال بیماریوں کا خطرہ کام کرنیکی صلاحیت وغیرہ
- دو حیاتیاتی یا طبعی عوامل ہیں جو درازی عمر پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
صحت کے خطرات
انسان کا ان پر بہت کم حد تک کنٹرول ہوتا ہے۔ درازی عمر (لمبی عمر) عام طور پر متوقع عمر کے حساب سے مالی جاتی ہے۔ یعنی عام طور پر لوگ کتنے سال ایک مخصوص وقت میں کسی علاقے میں زندہ رہتے ہیں۔ بہت کی ایسی بیماریاں اور صحت کے خطرات جو پیدائش کے بعد ایک سال تک زیادہ رہتے ہیں اس لئے پیدائش کے بعد پہلے سال میں کسی فرد کی موت واقع ہو جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد اگلے چار سال بھی کچھ
بیماریوں کے خطرات
مخصوص بیماریوں کے خطرات موجود ہوتے ہیں مگر 5 سال کی عمر سے لیکر 30 سال کی عمر تک بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ لوگوں کی بیماریوں سے موت واقع ہو
- اس لئے ان سالوں میں عام طور پر شرح اموات کم ہوتی ہیں۔ مگر
- بد سمتی سے پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے کہ جہاں آج بھی ٹی بی اور
- ملیریا جیسی بیماریاں کئی جانیں نگل لیتی ہیں اور
- لقمہ اجل بن جانے والے افراد میں نوجوان بھی شامل ہوتے ہیں۔
بیماریوں کو برداشت
ورنہ یہ عم طبعی طور پر سب سے زیادہ صحت مند ہونے اور جسم کے اعضاء کے طاقتور ہونے کی عمر بھی جاتی ہے۔ اس طرح جسم اور اعضاء کمزور ہوکر اور بوڑھے ہو کر زیادہ بیماریوں کو برداشت کرنے کے قابل نہیں رہتے اس لئے بڑی عمر کے افراد میں ان وجوہات پر اموات کا خطرہ پھر بڑھ جاتا ہے۔ دوسری تو وہ دوسری طرف اگر معاشرتی عوامل کی بات کی جائے تو وہ چیزیں جو اموات کے خطرہ پر اثر انداز ہوتی ہیں ان کو دو اہم اقسام میںتقسیم کیا جا سکتا ہے
معاشی و معاشرتی حیثیت و نظام
- جن میں ایک معاشی و معاشرتی حیثیت و نظام اور
- دوسرا لوگوں کا زندگی گزارنے کا معاشی او نظام مراد کی ہے کتے انداز ہے۔
- معاشی حیثیت اور نظام سے مراد لوگوں میں دولت کی تقسیم کی صورتحال ہے
- یعنی کتنے لوگ غریب اور کتنے انتہائی غریب ہیں جب کہ کتنے لوگوں کے پاس دولت کی بہتات ہے۔
- امیر اور غریب کی معاشی حیثیت میں فرق کتنا زیادہ ہے۔
اصل میں اس سب سے لوگوں کو خوراک ، کپڑے، مکان اور صحت کی سہولیات حاصل کرنے کی صلاحیت میں فرق آتا ہے آتا ہے بیمار ہوتا ہے غذا اور یہ سب چیزیں زندہ رہنے کیلئے بہت ضروری ہیں۔ غریب آدمی جب بیمار ہوتا ہے تو ضرورت کے مطابق غذا حاصل نہیں کر سکتا اور بہتر طور پر علاج نہیں کر سکتا جس کی وجہ سے اس کی زندگی کو لاحق خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
زندگی گزار نے کےخطرات
زندگی گزارنے کے اندازبھی ان خطرات میں کھانا مضر صحت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لوگ ورزش اور جسمانی کام کرتے ہیں یا نہیں۔ سگریٹ اور نشہ آور اشیاء کا استعمال بھی موت کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صاف اور بہتر آب و ہوا، پینے کا صاف پانی لوگوں کا خوشی اور مصروفیت پر کار بند بن درازی عمر کا سب بن سکتے ہیں۔ ان سب کے علاوہ تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا کہ روزانہ ناشتہ کرنا پوری نیند ذہنی آسودگی وغیرہ
- طویل اور کامیاب زندگی کیلئے بہت ضروری ہیں۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کوزندگی کا دورانیہ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………………… زندگی کا دورانیہ ……………….